محمد لطیف الحسن بن محمد مستان شریف نوری

حجة المحدثین، مجدد المائة الحاضرة، البروفیسر الدکتور محمد طاهرالقادري أدام الله فیوضهم القدسیه

اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الْعَظِیْمِ الشَّانٖ
وَلَهُ الْبَقَاءُ وَکُلُّ شَیْئٍ فَانٖ

تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں جو بڑی شان والا ہے۔ اُسی کے لیے بقا ہے اور ہر چیز فنا ہونے والی ہے۔

ثُمَّ الصَّلوٰةُ عَلَی النَّبِیِّ وَاٰلِهٖ
وَعَلٰی صَحَابَتِهٖ ذَوِی الْعِرْفَانٖ

درود ہو نبی اکرم ﷺ پر، آپ کے اہلِ بیت پر اور آپ کے صحابہ کرام پر جو اہلِ معرفت ہیں

اِنَّ الْاِ لٰهَ لَیَبْعَثَنَّ مُجَدِّدًا
فِیْ کُلِّ عَصْرٍ فَائِقَ الأَقْرَانٖ

بلاشبہ اللہ تعالیٰ ہر زمانہ میں ایک مجدد (دین کی تجدید کرنے والے) کو بھیجتا ہے جو اپنے معاصرین سے برتر ہوتا ہے۔

فَیُجَدِّدُ الْدِّیْنَ الْحَنِیْفَ الْمُرْتَضٰی
بِالسُّنَّۃِ الْعُلْیَا وَبِالْقُرْاٰنٖ

پس وہ (مجدد) سنتِ رسول ﷺ اور قرآنِ مجید کے ذریعہ پسندیدہ دین (یعنی اسلام) کی تجدید کرتا ہے۔

وَیَبثُّ فِي الدُّنْیَا عُلُوْمَ شَرِیْعَۃٍ
بِبَصِیْرَۃٍ وَبِحِکْمَۃٍ وَبَیَانٖ

اور اپنی بصیرت، حکمت اور صاف گوئی کے ساتھ علومِ شرعیہ کو دنیا میں پھیلاتا ہے۔

وَمُجَدِّدٌ فِیْ عَصْرِنَا ھُوَ طَاهِرٌ
اَلْقَادِرِيْ مِنْ أَهْلِ بَاکِسْتَانٖ

اور ہمارے زمانہ کے مجدد (شیخ الاسلام) طاہرالقادری صاحب ہیں، جو اہل پاکستان سے ہیں۔

اِبْنُ الْفَرِیْدِ فَرِیْدِ مِلَّۃِ مُصْطَفٰی
شَافٍ لِمَا فِیْ الرُّوْحِ وَالأْبْدَانٖ

جو فریدِ ملت (شیخ الاسلام) فریدالدینؒ کے فرزند ہیں، جو کہ روحانی و جسمانی (امراض کے لیے) شافی ہیں۔

اَلْمَاتُرِیْدِيْ فِي الْعَقِیْدَۃِ طَالِبًا
رِضْوَانَ رَبِّ الْعَالَمِ الرَّحْمٰنٖ

وہ (شیخ الاسلام طاہرالقادری صاحب) اللہ تعالیٰ کے رضا کی طلب رکھتے ہوئے ماتریدی عقیدہ کے حامل ہیں۔

فِي الشَّرْعِ وَالْأَحْکَامِ ذَاکَ مُقَلِّدٌ
لِاَبِيْ حَنِیْفَۃَ سَیِّدِي النُّعْمَانٖ

شرعی احکام میں وہ سیدنا نعمان بن ثابت امامِ اعظم ابو حنیفہؒ کے مقلد ہیں۔

وَمُرِیْدُ غَوْثٍ أَعْظَمٍ غَوْثِ الْوَرٰی
شَمْسٍ لأِھْلِ الْعِلْمِ وَالْعِرْفَانٖ

اور وہ حضرت سیدنا غوث الوریٰ غوثِ اعظمؒ کے مرید ہیں، جو کہ اہلِ علم و معرفت کے سورج ہیں۔

شَیْخُ الطَّرِیْقَۃِ اِبْنُ غَوْثٍ أَعْظَمٍ
طَاهِرْ عَلَاءُ الدِّیْنِ اَلْکِیْلَانِيْ

آپ کے شیخِ طریقت شہزادۂ غوث الوریٰ غوث اعظم حضرت سیدنا طاہر علاؤ الدین گیلانیؒ ہیں۔

وَرِعٌ تَقِيٌ عَالِمٌ مُتَبَحِّرٌ
وَمُحَدِّثٌ ذُو الْمَجْدِ وَالإْحْسَانٖ

آپ (شیخ الاسلام طاہرالقادری صاحب) صاحبِ تقویٰ عالمِ متبحر ہیں، اور ایسے محدث ہیں جو بزرگی اور مرتبۂ احسان پر فائز ہیں۔

فَتْوَاهُ فِیْ ضِدِّ الْخَوَارِجِ شَائِعٌ
ذِي الظُّلْمِ وَالْاِرْهَابِ فِی الْأَزْمَانٖ

خوارج کے خلاف آپ کا فتویٰ مشہور ہے، وہ خوارج جو کہ تمام زمانوں میں ظلم و بربریت اور دہشت گردی کے پیکر ہیں۔

وَھُوَ الَّذِيْ قَدْ صَنَّفَ الْکُتُبَ الَّتِيْ
قَدْ جَاوَزَتْ اَلْفًا بِلَا نُقْصَانٖ

اور آپ کی تصانیف بغیر کسی کم و کاست کے ایک ہزار سے تجاوز کرگئی ہیں۔

حَسَنٌ حُسَیْنٌ وَارِثَانِ لِعِلْمِهٖ
حَفِظَ الإِلٰهُ ھُمَا لَہٗ وَلَدَانٖ

اللہ حفاظت فرمائے! حسن محی الدین اور حسین محی الدین آپ کے دو شہزادے ہیں اور آپ کے علم کے وارث ہیں۔

أَحْمَدْ وَحَمَّادٌ ھُمَا اِبْنَا حَسْن
نُوْرُ الْعُیُوْنِ وَرَاحَةُ الأَعْیَانٖ

احمد مصطفی اور حماد مصطفی دونوں حسن کے شہزادے ہیں، یہ دونوں آنکھوں کا نور اور لوگوں کے لیے راحت کا سامان ہیں۔

إِنِّیْ أَحِنُّ إِلَیْهِ شَوْقًا دَائِمًا
فَمَتٰی تَقِرُّ بِرُؤْیَۃٍ عَیْنَانٖ

میں ہمیشہ آپ کے شوق میں نالاں رہتا ہوں، پتہ نہیں کب آپ کے دیدار سے آنکھیں ٹھنڈی ہوں گی!

یَارَبِّ طَوِّلُ عُمْرَہٗ بِسَلَامَۃٍ
یَدْعُوْ لَطِیْفٌ فِيْ جَمِیْعِ أَوَانٖ

لطیف الحسن ہر آن یہی دعا کرتا رہتا ہے کہ اے پروردگار! سلامتی کے ساتھ آپ کو درازیٔ عمر عطا فرما۔