اداریہ: علم، تحقیق اور تجدید کا عہدِ بےمثال

چیف ایڈیٹر

شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کا 70 واں یوم پیدائش 19 فروری 2021ء کو پاکستان سمیت دنیا کے 100 سے زائد ملکوں میں منایا جا رہا ہے، تحدیثِ نعمت کے طور پر یوم پیدائش کی تقریبات میں پاکستان سمیت بیرونی ممالک میں قائم منہاج القرآن ویمن لیگ کی تنظیمات بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔ منہاج القرآن ویمن لیگ نے 70 ویں یوم پیدائش کے موقع پر منہاج القرآن ویمن لیگ نے مرکزی سطح پر حضور سیدی شیخ الاسلام کی علم ،تحقیق اور تجدید پر مبنی 70 سالہ زندگی کو خراج تحسین پیش کرنے اور عامۃ الناس کو آپ کی لازوال خدمات سے روشناس کروانے کے لئے 70 فریمز پر مشتمل تصویری نمائش کااہتمام کیا ہے جس کی افتتاحی تقریب انشاء اللہ 18 فروری کو مرکزی سیکرٹریٹ پر منعقد کی جائے گی۔ 70 ویں یوم پیدائش کی تقریبات کو’’علم، تحقیق اور تجدید کا عہد بے مثال‘‘ کے سلوگن سے موسوم کیاگیا ہے۔

شیخ الاسلام کی زندگی کاپہلا باب ان کا بچپن اور زمانہ طالب علمی ہے۔ زندگی کے اس ابتدائی دور میں آپ نے علم اور کتاب سے محبت کرنا سیکھا ، اخلاق اور کردار کے اسباق ازبر کئے،اپنی لو مالک کائنات سے لگائی اور بچپن ہی سے آپ صوم و صلواۃ کے پابند اور تہجد گزار تھے، ماہرینِ نفسیات اور طبی و سماجی علوم کے ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ اوائل زندگی کے مشاغل انسان کی زندگی کے آخری سانس تک کے اعمال و افعال، مزاج اور طرزِ حیات کا رخ متعین کر دیتے ہیں،شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ نے اس حقیقت کا عملی اظہار ’’ایگرز‘‘ کی صورت میں فرمایا یعنی بچوں کے دلوں و دماغ کی صاف تختی پر عشق مصطفی ﷺ کے رنگ بھرنے کے لئے بچوں کی دینی، اخلاقی، تربیت کے لئے ’’ایگرز‘‘ کا ڈیپارٹمنٹ تشکیل دیا، اس ڈیپارٹمنٹ کی کاوش سے بچے قرآن و سنت کی ابتدائی تعلیمات سے روشناس ہورہے ہیں۔ شیخ الاسلام نے بطورِ خاص اس بات کااہتمام فرمایا ہے کہ جو پاکیزہ بچپن انہیں نصیب ہوا وہی پاکیزگی اور روشن خیالی ہر بچے کا نصیب بنے۔ شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ نے اپنی علمی، تربیتی اور تجدیدی مساعی کے باب میں دوسری بڑی توجہ خواتین کی تعلیم و تربیت پر مرکوز کی۔ شیخ الاسلام نے خواتین کے حقوق و فرائض، تعلیم و تدریس، عزت و احترام کے بارے میں جس قدر لکھا اور تربیت کا عملی نظام قائم کیا رواں صدی کی کسی اورتحریک اور مذہبی شخصیت کے حصے میں یہ سعادت نہیں آئی۔ آپ نے خواتین کے لئے تعلیم و تربیت کے بے مثال تعلیمی ادارے قائم کئے اور بتایا کہ نیک عورت اسلام ہی نہیں دنیا کی بہترین متاع ہے۔ شیخ الاسلام نے خواتین کی دینی، تعلیمی اور تربیتی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اسلامی تاریخ کو کھنگھالااور دعوت و تبلیغ میں معتبر خواتین کے عملی کردار کو بطور ماڈل پیش کیاتاکہ عہد نبوی اور بعدازاں اصلاحِ احوال اور اصلاحِ معاشرہ کے لئے عظیم مسلم خواتین نے جو کردار ادا کیا اس سے رہنمائی لی جا سکے اور خواتین کو اسی راہ مستقیم کا مسافر بنا کر ان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو دین و دنیا کے لئے نفع بخش بنایا جا سکے۔ شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ نے خواتین کے دینی، تعلیمی، تربیتی نصاب کے طور پر پیش کیا کہ اسلام کی ان عظیم خواتین کے پاکیزہ نقوش پر چلتے ہوئے خواتین زندگی کے ہر شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر سکتی ہیں۔ خواتین بطور معلم، منتظم، مذہبی سکالر، ڈاکٹر، انجینئر بن کر سوسائٹی کو اسلام کے سانچے میں ڈھال کر مثالی معاشرہ کے قیام کے خواب کو تعبیر دے سکتی ہیں۔ 70 ویں یوم پیدائش کے موقع پر خواتین اپنے قائد کی صحت وتندرستی کے ساتھ ان کی درازیٔ عمر کے لئے دعا گو ہیں اور دعا کرتی ہیں کہ اللہ رب العزت ہمارے قائد کو ہمارے سروں پر ہمیشہ سلامت رکھے اور اسلامیانِ پاکستان اور ملت اسلامیہ ان کے افکار و نظریات سے تاقیامت مستفید ہوتی رہی۔