اداریہ: رمضان المبارک، کتاب سے محبت اور مطالعہ کے فوائد

چیف ایڈیٹر: دخترانِ اسلام

ہر سال 23 اپریل کو کتاب اور کتب بینی کا عالمی دن منایا جاتا ہے، اس دن مطالعہ کی اہمیت کو اجاگر کیا جاتا ہے اور دنیا بھر کے عوام کی توجہ مبذول کروائی جاتی ہے کہ کتاب شعور کی آبیاری، نسلوں تک علم کی ترسیل کا ذریعہ اور علم کی محافظ ہے۔ کتاب سے دوستی اور مطالعہ سے شغف کی اہمیت کو ہر دانشور اور کامیاب شخصیات نے بڑے دلنشیں انداز میں بیان کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ بھی کتاب کے ذریعے پوری انسانیت سے مخاطب ہوا۔ دین اسلام کی تعلیمات اور احکامات کتاب اللہ کے ذریعے ہم تک پہنچے اور آنے والی نسلوں تک کتاب کے ذریعے الوہی احکامات، تعلیمات پہنچیں گی۔ بحیثیت مسلمان ہمارا ایمان ہے کہ قرآن مجید ایک ایسی کتاب ہے جو منبع علوم اوراپنی تعلیمات، احکامات اور انسانی، سماجی، معاشی، سائنسی، اخلاقی، روحانی، طبی، تاریخی، مضامین کے اعتبار سے ہر نوع کے تشکیک و ابہام سے پاک ہے اور اس کی صداقت اور ثقاہت کے بارے میں خود مالک ارض و سماء نے ’’ذلک الکتاب لاریب‘‘ کہہ کر گارنٹی دی ہے۔ تحریک منہاج القرآن کرہ ارض کی واحد تحریک ہے جس کا اوڑھنا، بچھونا علم اور کتاب سے محبت ہے۔ الحمداللہ قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتہم العالیہ واحد شخصیت ہیں جنہوں نے ایک ہزارسے زائد کتب کا علمی ذخیرہ امت کو عطا کیا، شیخ الاسلام کی 6 سو سے زائد کتب شائع ہو چکی ہیں۔ دینی، سیاسی، سماجی، معاشی اعتبار سے شاید ہی کوئی ایسا موضوع ہو جو وہ ضبط تحریر میں نہ لائے ہوں اور انہوں نے امت مسلمہ کو رہنمائی مہیا نہ کی ہو۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اپنے کارکنان اور وابستگان کو ہمیشہ کتاب سے محبت کرنے کی نصیحت کی ہے۔ حضور شیخ الاسلام سے محبت کرنے والا سچا کارکن مطالعہ سے لاتعلق نہیں ہو سکتا۔ رمضان المبارک میں قرآن مجید کی تلاوت رمضان المبارک کی مبارک گھڑیوں کا بہترین استعمال اور عبادت ہے ۔ اسلام وہ واحد ضابطہ حیات ہے جس نے اپنے پیروکاروں کو علم سے محبت کرنے کی تعلیم اور حکم دیا ہے۔ کتاب سے محبت اور مطالعہ کی تعلیم دنیا کے ہر الہامی اور غیر الہامی مذہب میں موجود ہے۔ مطالعہ کے ہمہ جہتی فوائد مسلمہ ہیں۔ اس ضمن میںدانشوروں اورمحققین کا کہنا ہے کہ کتب بینی کی عادت ذہنی صحت کے لئے نسخہ اکسیر کا درجہ رکھتی ہے، طبی ماہرین نے مطالعہ کتب کا ایک فائدہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اگر روزانہ 20 منٹ کسی اچھی کتاب کا مطالعہ کیا جائے تو الزائمر جیسی بیماریوں کا خطرہ 2.5 فیصد تک کم ہو جاتا ہے اور اچھی نیند آتی ہے۔ اچھی نیند لاتعداد بیماریوں کا شافی علاج ہے۔ کتابوں کا مطالعہ اسی طرح ضروری ہے جیسے جسمانی فٹنس کو برقرار رکھنے کے لئے ورزش ضروری ہے۔ معروف انگریز شاعر شیلے کہتا ہے مطالعہ ذہن کو جلا دینے اور اس کی ترقی کے لئے بہت ضروری ہے۔ ابراہیم لنکن کا کہنا ہے کتابوں کا مطالعہ ذہن کو روشنی عطاء کرتاہے۔ والٹیئر کا قول ہے کہ وحشی اقوام کے علاوہ تمام دنیا پر کتابیں حکمرانی کرتی ہیں۔ کتب بینی سے معلومات اور ذخیرہ الفاظ میں وسعت آتی ہے۔ دانشور اور محققین مطالعہ کے فوائد کے حوالے سے اپنے علم و فضل کا نچوڑ پیش کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ کتب بینی سے انسان کے اندر تحقیقی اور تجزیاتی سوچ پروان چڑھتی ہے، انسان دینی، قومی، سماجی امور پر ایک واضح زاویہ فکر تشکیل دینے اور اختیار کرنے کے قابل ہوتا ہے۔ کثیر المطالعہ شخص کو کسی جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے متاثر یا گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔ مطالعہ سے فصاحت و بلاغت کی صفت پیدا ہوتی ہے، انسان فن تحریر و تقریر اور زبان و بیان میں ملکہ حاصل کرتا ہے ۔ مطالعہ کتب سے سوچ، بچار، ذہانت اورقوت ارتکاز کی صلاحیت بڑھتی ہے۔ اس سے یادداشت بہتر ہوتی ہے، انسان جذبات پر کنٹرول کرنا سیکھتا ہے۔ بردباری کی صفات پیدا ہوتی ہیں۔ مطالعہ کتب کے ذریعے انسان کامیاب شخصیات سے ہم کلام ہوتا ہے اور نفسیاتی اعتبار سے وہ اپنے آپ کو عظیم لوگوں سے ہم کلامی کرتے ہوئے محسوس کرتا ہے۔ اس سے اعتماد اور قوت فیصلہ بڑھتی ہے۔ وسیع المطالعہ شخص تنگ نظری اور تعصب کے بھنور سے نکل کر وسعت قلب کی وسیع و عریض وادیوں سے ہمکنار ہو جاتا ہے۔ انسان میں اعتدال اور رواداری کی صفات بڑھتی ہیں۔ مطالعہ سے انسان اپنی صلاحیتوں کو پہچاننے کے قابل ہو جاتا ہے۔ جو شخص اپنی خداداد صلاحیتوں کے بارے میں جان لیتا ہے تو پھر اُسے اپنی منزل اور راستے اندھیرے میں بھی صاف دکھائی دیتے ہیں۔