آپ کی صحت: نماز کی باقاعدگی کولیسٹرول کم کرتی ہے

صائمہ نور

قرآن مجید صرف عقائد و عبادات، اخلاقیات و اقتصادیات، معاشیات، تہذیبات اور ثقافات کے لیے نہیں بنا بلکہ نیشنل سوشل سائنسز بھی قرآن کے دائرے میں آتے ہیں۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: اللہ رب العزت نے آج تک دنیا میں کوئی بیماری ایسی نہیں اتاری جس کی دوا پیدا نہ کی ہو۔

اسلام کا نظام طہارت اور آج کی سائنس:

اسلام کی جملہ تعلیمات کا آغاز طہارت سے ہوتا ہے اور حفظانِ صحت کے اصولوں کا پہلا قدم بھی طہارت ہے۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: الطہور شطر الایمان پاکیزگی اور طہارت ایمان کا حصہ ہے۔ (صحیح مسلم)

طہارت اور پاکیزگی کا دوسرا جز وضو ہے۔ وضو سے %80 جراثیم کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔ دن میں کئی بار آنکھوں پر ٹھنڈا پانی پڑنے سے آنکھوں کی بیماریوں سے بچا رہتا ہے۔

طب جدید جن جن تصورات کو واضح کرتی ہے اسلام ان تصورات کا عملاً کرتا ہے۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: کھانے کی برکت کھانے سے پہلے ہاتھ دھونے میں ہے اور کھانے کے بعد ہاتھ دھونے میں نہیں ہے۔ (سنن ابی دائود)

حضور ﷺ نے یہ بھی فرمایا کہ کھانے سے پہلے ہاتھ دھوئیں مگر تولیے سے صاف نہ کریں مبادہ اس کے جراثیم نہ ہاتھوں کو لگ جائیں۔ 1400 سال پہلے اسلام کے اصول آج کی طب مہیا کررہی ہے۔

حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: جب سوکر اٹھو تو اچھی طرح ہاتھ دھوئے بغیر برتن میں نہ ڈالا کرو۔ مزید گلاس کے اندر سانس لینے سے منع فرمایا اور اس کی حکمت یہ ہے کہ تین بار سانس لے کر پانی پیا جائے۔

طب جدید کہتی ہے جب پانی میں سانس لیتے ہیں تو سانس کے کاربن ڈائی آکسائیڈ پانی میں مل کر جسم میں داخل ہوتے ہیں لیکن جب تین بار گلاس کو منہ سے ہٹا کر سانس لیتے ہیں جراثیم باہر رہتے ہیں اور صاف پانی جسم میں داخل ہوتا ہے۔ حدیث میں ہے: ’’جب حضور ﷺ پانی پیتے تو پانی میں سانس نہ لیتے۔ حضور ﷺ نہ کھانے میں پھونک مارتے نہ پینے میں پھونک مارتے اور نہ ہی برتنوں کے اندر سانس لیتے تھے۔ (سنن ابن ماجہ)

نماز کی باقاعدگی کولیسٹرول کم کرتی ہے:

طب جدید کہتی ہے کہ کولیسٹرول وہ چربی ہے جو آپ کی شریانوں میں جم جانی ہے وہ رفتہ رفتہ ہماری شریانوں کو تنگ کردیتی ہے۔ اس کے نتیجے میں بلڈ پریشر ہوتا ہے اور امراض قلب جنم لیتی ہیں۔ اسی سے جسم میں فالج کا اٹیک بھی ہوتا ہے۔

کولیسٹرول کا نارمل ہوں 150 سے 250 تک ہوتا ہے جب کھانا کھایا جاتا ہے تو کولیسٹرول اچانک بڑھ جاتا ہے اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ ہوتا ہے۔ اگر کولیسٹرول جم جائے تو اس کو تحلیل کرنا مشکل ہوتا ہے۔ لہذا جمے ہوئے کولیسٹرول کو تحلیل کرنا ضروری ہے جو نماز کے ذریعے بآسانی ممکن ہے۔

فزیو تھراپسٹز کی نماز کے بارے میں آراء:

نماز سے بہتر آسان اور ہلکی پھلکی ورزش کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ فزیو تھراپی کے ماہرین کی رائے ہے کہ جو ورزش باقاعدگی کے ساتھ نہ ہو وہ سود مند نہیں لیکن نماز میں ورزش کی تمام صورتیں پائی جاتی ہیں۔ علاوہ ازیں فزیو تھراپسٹ کے نزدیک جو ورزش چستی سے نہ کی جائے اس کا کوئی فائدہ نہیں یہی تصور قرآن میں ہے:

وَاِذَا قَامُوْٓا اِلَی الصَّلٰوةِ قَامُوْا کُسَالٰی.

(النساء، 4: 142)

’’اور جب وہ نماز کے لیے کھڑے ہوتے ہیں تو سستی کے ساتھ (محض) لوگوں کو دکھانے کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔‘‘

زیتون کا تیل اور سائنسی تحقیقات:

وَالتِّیْنِ وَالزَّیْتُوْنِ.

(التین، 95: 1)

’’انجیر کی قَسم اور زیتون کی قَسم۔‘‘

زیتون ایسی شے ہے جو کبھی نہیں جمتی۔ جدید ریسرچ سے یہ بات ثابت ہے کہ زیتون کا تیل ہارٹ پرابلم والے شخص کے لیے مفید ہے۔ حدیث مبارکہ ہے کہ حضرت زید بن ارقمؓ سے روایت ہے کہ ’’حضور ﷺ نے فرمایا: سینے کی درد کی مرض ہو تو زیتون کو استعمال کیا کرو۔‘‘۔

شہد کے فوائد اور طبی تحقیق:

حضور ﷺ نے شہد کو شفا قرار دے کر اس کی تحسین فرمائی۔ سائنس دانوں نے کہا کہ شہد میں بہت زیادہ ہائیڈرو سکوپک پاور ہوتی ہے جو اندرونی و بیرونی امراض کے لیے بہت مفید ہوتا ہے۔ یہ زخموں کے پانی کو کھینچ کر زخموں کو صاف اور دھو دیتا ہے۔ اس کے علاوہ نبی اکرم ﷺ نے بخار کے بارے میں فرمایا: بخار جہنم کی آگوں میں ایک آگ ہے اسے پانی سے ٹھنڈا کرو۔ آج ڈاکٹر صاحبان بھی بخار میں ٹھنڈے پانی کی پٹیاں کرنے کا کہتے ہیں۔

اسلام میں حلال و حرام اور طب جدید:

حضور نبی اکرم ﷺ نے کم خوری کی تعلیم دی۔ قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:

وَّکُلُوْا وَاشْرَبُوْا وَلَا تُسْرِفُوْا ط اِنَّہٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْرِفِیْنَ.

(الاعراف، 7: 31)

’’اور کھاؤ اور پیو اور حد سے زیادہ خرچ نہ کرو کہ بے شک وہ بے جا خرچ کرنے والوں کو پسند نہیں فرماتا۔‘‘

حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: اللہ زیادہ کھانے والے اور بھوک سے بڑھ کر کھانے والے شخص سے نفرت فرماتا ہے۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: معدے کو تین حصوں میں تقسیم کرو، ایک تہائی کھانے کے لیے، ایک تہائی پینے کے لیے رطوبت کے لیے اور ایک تہائی سانس کے لیے۔ (سنن ابن ماجہ)

حضور نبی اکرم ﷺ نے 14 سو سال قبل آگاہ فرمادیا کہ معدے کے تین حصے ہیں جبکہ میڈیکل سائنس نے آج بیریم میل ٹیسٹ متعارف کروایا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ معدے کے تین حصے ہیں۔

گائے کے گوشت کے متعلق ارشاد نبوی ﷺ:

حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: میرے امتیو! گائے کا دودھ پیا کرو اس میں شفا ہے۔ اس کا گھی کھایا کرو اس میں دوا ہے اور اس کے گوشت سے بچا کرو اس میں بیماری ہے۔ (طبرانی المعجم)

ساڑھے 14 سوسال پہلے کوئی اس نام سے واقف نہ تھا۔ گائے کا گوشت حلال اس لیے فرمایا کہ جو بیماری قابل علاج ہو اسے حلال قرار دیا جو لاعلاج ہو اسے حرام قرار دیا جتنا جانوروں کا سائز کم ہوتا جاتا ہے اتنا ہی کولیسٹرول کم ہوتا چلا جاتا ہے۔ آج کی طبی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ گائے کے گوشت میں ایک کیڑا ہے جسے ٹینیا سجینیٹا کہتے ہیں۔