ایگرز، بچوں کی تربیت کا مثالی پروجیکٹ

کلثوم قمر

اے ایمان والو!اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو اس آگ سے بچاو جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہونگے۔

سورہ تحریم، 6: 66

اسلام کیونکہ اجتماعیت کو فوقیت دیتا ہے اور انفرادی فرائض کے ساتھ ساتھ اجتماعی طور پر بھی ذمہ دار ہونے کا درس دیتا ہے یہی وجہ ہے کہ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے ایمان والوں کو نا صرف انفرادی طور پر اپنی ناراضگی اور جہنم کی آگ سے بچنے کی تلقین کی ہے بلکہ یہ حکم صادر فرمایا کہ ناصرف خود کو جہنم کی آگ سے بچاو بلکہ اپنے گھر والوں اور قرابت داروں کو بھی اس درد ناک عذاب سے بچانے کا اہتمام کرو۔

اسی طرح احادیث نبوی ﷺ میں بھی بارہا والدین کے لیے مختلف اندازسے بچوں کی تربیت اور گھر کے ماحول کو دینی بنانے کے حوالے سے تاکید کی گئی ہے۔ آقا ﷺ کے بعد ہر دور کے اکابرین اور علماء کی جانب سے بھی اولاد کی تربیت اور انکو اپنے لیے صدقہ جاریہ بنانے کے لیے ترغیب دی جاتی رہی۔ اور مسلم امہ کے زوال کا باعث بننے کی بنیادی وجوہات میں ایک وجہ یہ بھی تھی کہ اجتماعی سطح پر ایسی منصوبہ بندی ہونا نا پید ہوگئی جس کے تحت نسلوں کی تربیت اس نہج پر کی جاسکے تا کہ وہ مسلمان قوم کا روشن مستقبل پھر سے بن سکیں دورحاضر کے مسائل اور تقاضوں پر نظر دوڑائیں تو یہ بات انتہائی پریشان کن ہے کہ ایسے مسائل پیدا ہورہے ہیں جن کا وجود پہلے نہیں تھا۔ اس کی بڑی وجہ دنیا کا گلوبل ویلیج بن جانا، سائنس کی ترقی اور ایجادات کی بھرمار ہے۔ جس کا اثر ہمارے بچوں کی تربیت پر پڑا، ہماری زندگی کی ترجیحات تبدیل ہوگئیں، ہمارا رہن سہن، طور طریقے ہیں جس کے باعث ہم دین سے دور ہورہے ہیں۔ ان سب مسائل اور دگرگوں حالات سے نکلنے کے لیے ہر دور کی طرح اس دور میں بھی مجدد شیخ السلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ایک ہمہ جہت تحریک منہاج القرآن کی بنیاد رکھی جس کے تحت ہر طبقہِ فکر، ہر حصہ اور شعبہ کو دین کے حوالے سے معتدل اور منظم راہنمائی عطا ہورہی ہے۔ منہاج القرآن بلا مبالغہ ایک ہمہ جہت تحریک کے طور پر یہ وہ انوع و اقسام کا وہ دسترخوان ہے جس میں بچے سے لے کہ بڑے تک، خاتون کے ساتھ مرد کو، نوجوان سے لے کہ بوڑھے تک سب کو اسکی ضرورت اور اہلیت کے مطابق تربیت کا سامان میسر ہے۔ تحریک منہاج القرآن کے انتہائی اہم فورم منہاج القرآن ویمن لیگ نے وقت کی ضرورت کو سمجھتے ہوئے اور دوراندیشی کو مد نظر رکھتے ہوئے انتہائی اہم ترین قدم اٹھایا اور نظامت امور اطفال ڈیپارٹمنٹ (ایگرز )کی بنیاد رکھی جس کا منشورہی یہ ہے کہ آئیں نئی نسلیں سنواریں۔

ایگرز جسکو نظامتِ امور اطفال بھی کہا جاتا ہے گو کہ اسکا سفر اور عمر ابھی بہت مختصر ہے لیکن اس شعبہ نے بہت کم عرصے میں اپنا مقام اور اپنا دائرہ کار بہت جلد وسیع کیا ہے۔

ایگرز کا تعارف اور سالِ نو کے اہداف:

ایگرز ڈیپارٹمنٹ بنیادی طور پر تین جہات پر کام کرتا ہے۔

حضور بنی کریم ﷺ کی محبت اور اطاعت کا ذوق و شوق نسلِ نو میں پیدا کرنا۔

اہلِ بیت اطہار کی مودت اور انکے عظیم کردار کی پیروی کے لیے بچوں کو تیار کرنا۔

قرآن پاک کی تعلیمات کا بچوں میں فروغ اور تلاوت کا شغف پیدا کرنا۔

ایگرز کیلنڈر:

ایگرز کی تمام سرگرمیاں اور پراجیکٹس اسی بنیادی مقاصد کے گرد گھومتے ہیں۔ ایگرز ڈیپارٹمنٹ بچوں کے لیے سالانہ کیلنڈر ترتیب دیتا ہے جس کے ذریعے پورا سال بچوں کواہم نیشنل، انٹرنیشل، اور دینی سرگرمیوں اور دنوں کو بامقصد اور پرکشش انداز سے مناتا ہے۔ اور انکا بنیادی مقصد۔

بچوں میں انفرادی اور اجتماعی سطح پر ذمہ دار شہری اور امت کا بہترین شخص بنانا۔

بچوں کو اپنے اسلاف، تاریخ سے تعلق کو ناصرف مضبوط کرنا بلکہ اس راہ پر چلنے کی ترغیب دینا۔

ایگرز حلقاتِ درو د:

ایگرز ڈیپارٹمنٹ بچوں کے حلقات درود کے ذریعے درود وسلام کی رغبت اور حضوربنی کریم ﷺ کی ذات مقدسہ سے محبت کے فروغ میں مصروف عمل ہے اور اس کا نیٹ ورک پورے ملک میں تیزی سے فروغ پارہا ہے جن کے ذریعے ہفتہ وار بنیادوں پر حلقاتِ درود کا قیام عمل میں لا رہا ہے۔ اس حوالے سے امسال ایگرز کے تحت سینکڑوں حلقاتِ درود قائم کیے جائیں گے۔

ایگرزکلب:

ایگرزکے تحت اس وقت ہزاوروں بچوں کو دین کی اقدار سے روشناس کروانے اور انکی کردار سازی میں اپنا اہم کرادر ادا کر رہا ہے۔ اور یہ اپنی نوعیت کا منفرد پلیٹ فارم ہے جس کے تحت نسلِ نو کی تربیت کی سعی کی جارہی ہے۔ جیسا کہ یہ روزِ روشن کی طرح یہ بات عیاں ہے کہ تربیت ایک بتدریج عمل ہے جسکی مثال بالکل ایک بیج سے پھل دار درخت بننے تک کے مراحل کی طرح ہے جس کا خیال ہر موسم، ہر وقت رکھنا پڑتا ہے، جسکو وقت پر پانی یا کھاد نہ دی جائے تو وہ سوکھ جائے گا، جس کو دھوپ چھائوں سے بچایا نا جائے تو پروان چڑھ نہیں پائے گا اس لیے ان بچوں کی تربیت کے لیے بھی ضرورت اس امر کی تھی کہ بچوں کے ساتھ مسلسل کسی نظام کے تحت رابطے کیا جاسکے اور انکی اخلاق اور کردار سازی کے لیے منظم انداز میں کام کیا جائے لہذا قیادت کی راہنمائی کے مطابق گذشتہ سال ایگرز کلب کی بنیا د رکھی گئی جس کا منشور اور تشکیلِ عادات اور تعمیر شخصیت"

Habit formation and personality development.

مقاصد طے کیا گیا۔ اس کلب کے تحت بچوں کے لیے My 365 day plannerکے نام سے بچوں کے لیے انکا پورا سال پلان کیا گیا تاکہ والدین ایک ڈسپلن کے ساتھ ہر دن گزار کر بچوں کی تشکیل عادات کر سکیں اور انکی شخصیت کو نکھار سکیں کیونکہ عادات ہی شخصیت کو ترتیب دیتی ہیں۔

دسمبر 2021تک کے ریکارڈ کے مطابق ابھی تک 600 سے زائد بچے اس کلب کا باقاعدہ حصہ بن چکے ہیں۔ اور ایگرز ڈیپارٹمنٹ کے تحت سال نو کا ہدف 1000 رکھا گیا اس کے لیے مختلف میٹرو پولیٹن شہروں میں ایگرز کلب کی لانچنگ کی جائے گی۔

ایگرز سنڈے سکول:

تعلیم کے بنیادی تین مقاصدجن کو Three cs کا نام دیا جاتا ہے جس میں شامل Character ,Confidence, Creativity

بچوں کی شخصیت میں اعتماد پیدا کرنا، ان کی کردار سازی کرنا اور قدرت کی طرف سے دی گئی تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھانا شامل ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں موجودہ رائج تعلیمی نظام کے تحت ان تینوں بنیادی مقاصد سے بہت دور ایک ایسے گھن چکر میں پھنس چکے ہیں جس کے تحت دن سے رات تک بچے نمبروں کی دوڑ میں ایک دوسرے سے آگے نکلنے کے چکر میں کردار، اعتماد میں نہ کوئی خاطر خواہ تبدیلی لا پاتے بلکہ صلاحیتوں کو پوری طرح بروئے کار بھی نہیں لاپاتے ایسی صورت حال میں ایگرز کی جانب سے ایک انتہائی خوبصورت اقدام کیا گیا جس کے تحت غیر رسمی اور غیر روائتی انداز میں ان بنیادی تعلیمی مقاصد پر کام کیا جارہا ہے اور ابھی تک سینکڑوں بچے اس خوبصورت سرگرمی کا حصہ بن چکے ہیں۔

امسال ایگرز ڈیپارٹمنٹ ایگرز سنڈے سکول کو ایگرز کلب کے ساتھ منسلک کر کے کلب کے ممبر بچوں کے ساتھ رابطے کا ذریعہ بنا رہا ہے جس کے تحت بچے ہفتہ وار ایک خوبصورت فالواپ نظام دے رہا ہے تاکہ ایگرز کلب کے قیام کے عظیم مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکیں۔

Eagers parenting councelling plan

جیسا کہ اچھی نسل کی تربیت تقاضا کرتی ہے کہ انکی تربیت کرنے والے افراد کس قدر تربیت کی اہمیت کو ناصرف سمجھتے ہیں بلکہ مہارتیں بھی رکھتے ہیں۔ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ والدین کا بچوں کی تربیت کے حوالے سے لیس ہونا ضروری ہے اور اس کے ساتھ ساتھ جدید دور کے تقاضوں کے حوالے سے مکمل آگاہی بھی ضروری ہے۔ ان سب ضرورتوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ایگرز ڈیپارٹمنٹ نے بچوں کی تربیت کے ساتھ ساتھ والدین کو بھی تربیت کے حوالے سے معاونت کے لیے پلان ترتیب دیا ہے اور یہ معاونت خاص طور پر ان بچوں کے والدین کے لیے دی گئی ہیں جو اپنے بچوں کی تربیت کے حوالے ناصرف سنجیدہ ہیں بلکہ اس کے ایگرز کلب کے ساتھ منسلک ہیں۔ اس پلان کے تحت ڈیپارٹمنٹ بچوں کی تین نہج پر تربیت کے لیے معاونت کر ے گا۔

  1. بچوں کی اخلاق، کردار اور عادات کے حوالے سے ماہرین کی ٹیم ناصرف ان کو لائحہ عمل فراہم کرے گی بلکہ اس دوران آنے والے مسائل کا ماہرانہ حل بھی فراہم کرے گی۔
  2. بچوں کے نفسیاتی مسائل اور انکی ذہنی نشونما کے لیے ہمارے ماہرین نفسیات کی ٹیم انکو اس حوالے سے مکمل راہنمائی فراہم کرے گی۔
  3. کہا جاتا ہے کہ ایک صحت مند جسم ہی صحت مند دماغ رکھتا ہے۔ اسی بات کی اہمیت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے بچوں کی جسمانی نشوونما اور ان کی متوازن خواراک کے حوالے سے مکمل آگاہی اور راہنمائی ہمارے ماہرینِ خواراک فراہم کریں گے۔

ان مقاصد کے تحت امسال والدین کے لیے تربیتی ورکشاپس کی جائیں گی تاکہ وہ ایک تربیت یافتہ نسل تیار کرنے میں کامیاب ہوسکیں اور نئے دور کے تقاضوں سے نابرد آزما ہوسکیں۔

معزز قارئین جیسا کہ منہاج القرآن آج کے دورِ زوال میں ایک عظیم نعمت سے کم نہیں اسی طرح منہاج القرآن کا ذیلی ڈیپارٹمنٹ بھی ہماری نسلوں کی تربیت اور مشنِ مصطفوی ﷺ کی فکر اور مقاصد کو انکی زندگیوں میں شامل کرنے کے لیے ایک انتہائی خوبصورت اور جامع ذریعہ ہے۔

اللہ کے پیارے محبوب ہمارے پیارے آقا نامدار ﷺ نے ایک جگہ پر فرمایا: جب تمھیں اللہ پاک اولاد عطا کریں تو ان کو اچھے آداب سکھاؤ۔