منہاج القرآن ویمن لیگ اور نظامت دعوت و تربیت

حافظہ سحر عنبرین

فی الحقیقت دعوت و تربیت کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ کسی بھی قوم کی تہذیب و ثقافت عقائد اورفکر ونظریہ معاشرے کی تشکیل میں اہم ترین کردار ادا کرتے ہیں۔ ایک مخصوص اسلامی معاشرہ کی تشکیل کے لئے ضروری ہے کہ افرادِ معاشرہ کے عقائد و نظریات اور افکار کو ایسا منظم اور بہترین انداز میں پیش کیا جائے کہ افراد معاشرہ اس کی طرف کھنچے چلے آئیں۔

دعوت و تبلیغ ایک ایسا نبوی فریضہ ہے کہ جس کی انجام دہی کے لئے اللہ رب العزت نے کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر بھیجے جو عظیم مشن کی تکمیل پر گامزن رہے۔

دعوت ایک ایسا نظام ہے کہ خیر و شر کی تمام عمارتیں اسی کے مرہون منت ہیں اگر معروف کی دعوت و تبلیغ کا اسلوب موثر اور کارگر ہو جائے تو اقدارِ تمدن صالحیت سے مغلوب ہو جاتی ہیں۔ دعوت و تبلیغ کی ضرورت انفرادی سطح سے لے کر قومی و بین الاقوامی سطح تک محیط ہے۔ اس میں ذاتی اصلاح ہو یا اہل خانہ کی اصلاح خاندان کی اصلاح ہو یا معاشریاوراقوام عالم کی ہر سطح پر دعوت کی ضرورت و اہمیت ہے۔

مقاصدِ دعوت:

تحریک منہاج القرآن کا سب سے پہلا مقصد دعوت و تبلیغ ِحق ہے۔ دعوت و تبلیغ کے مقاصد حسبِ ذیل ہیں۔

i۔ دعوت و تبلیغ کا ایک ایسا مربوط نظام قائم کرنا جس سے دین کو معاشرے میں بطور نظامِ حیات متعارف کروایا جائے تاکہ دینِ مبین سے دوری کا خاتمہ ہو سکے۔

ii۔ افرادِ معاشرہ میں اپنے حقوق کے ساتھ ساتھ فرائض کی ادائیگی کا شعور بھی پیدا کرنا تاکہ اصولِ مواخاۃ و موالات پر مبنی مثالی معاشرہ قائم ہوسکے۔

iii۔ اقامتِ دین کے لئے عوامی شعور کو بیدار کرنا اور عملی تڑپ پیدا کرنا تاکہ قوم میں دینی غیرت و حمیت اور قومی و ملی جذبہ حریت پیدا کیاجاسکے۔

iv۔ بطورشہری بہترین معاشرہ کی تشکیل میں کردار ادا کرنے کے لئے تحریک منہاج القرآن کے پلیٹ فارم پر متحد ہونے کی ترغیب دینا۔

اہداف دعوت:

مقاصد کے حصول کو ممکن بنانے کیلئے حسبِ ذیل چند اہداف کا تعین کیا گیا ہے:

  • تعلق باللہ ربط رسالت
  • رجوع القرآن فروغِ علم و حکمت
  • قیامِ مواخات و مولات

انہی اہداف کی روشنی میں نظامتِ دعوت و تربیت مصطفوی مشن کے فروغ میں مصروف عمل ہے۔ جس کا مختصراً تذکرہ ذیل میں کیا جاتا ہے۔

  • تعلق باللہ کے لئے محافلِ ذکر و فکر اور محافلِ خطابات
  • ربطِ رسالت کیلئے محافلِ میلاد، دروسِ عرفان القرآن اور حلقات درود وفکر کا قیام

رجوع الی القرآن کے لیے دروسِ عرفان القرآن اور رمضان پلان،اور فروغ تعلیم و حکمت کیلئے مختلف تعلیمی و فنی کورسز، الابلاغ و البیان (فنِ خطابت و نقابت) علم المقامات(فنِ قراءت) اور فنِ نعت کورسز اور اسی طرح منہاج کالج برائے خواتین میں طالبات کیلئے نشستیں

یہ تمام ذرائع ہیں جن کے ذریعے درج بالا اہداف کے حصول کیلئے کوشش کی جاتی ہے۔

نوٹ: دعوتی ذرائع کے طور پر اہم ترین ذریعہ اس وقت فہمِ دین پراجیکٹ ہے۔ فہمِ دین پراجیکٹ میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے خطابات سوشل میڈیا (واٹس ایپ) گروپس کے ذریعے عوام الناس تک پہنچایا جاتا ہے۔ جس کی تفصیلات و جزئیات منہاج القرآن ویمن لیگ کی تمام عہدیداران و ذمہ داران کو بذریعہ TOT بتا دیا گیا۔ فہمِ دین پراجیکٹ پر اس وقت تیز رفتاری اور کامیابی کے ساتھ کام جاری ہے۔

اہداف کے حصول کی حکمتِ عملی:

اہدافِ دعوت کے حصول کے لیے فہمِ دین پراجیکٹ کے علاوہ حسبِ ذیل ذرائع دعوت جاری ہیں۔

حلقات درود وفکر، دروس عرفان القرآن، مختلف مہمات مثلاً میلاد مہم، محرم الحرام میں کانفرنسز، سیدہ کائناتؑ کانفرنسز، سیدہ زینبؑ کانفرنسز،صالحاتِ امت کانفرنسز، رمضان پلان، مختلف شارٹ کورسز ودیگر لٹریچر

حلقہ درود و فکر:

حلقہ درودو فکر جہاں حضور نبی اکر م ﷺ کی ذات مقدسہ کے ساتھ تعلق کا ذریعہ ہے وہیں خواتینِ معاشرہ کیلئے دعوت کا ایک مؤثر ذریعہ بھی ہے۔ اسی طرح یہ حلقہ درود و فکر ایک تربیت گاہ بھی ہے۔ حلقہ درود و فکر میں درود و سلام کے ساتھ ساتھ شیخ الاسلام کے خطابات کی بدولت فکرِ احوال کا سامان بھی مہیا کیا جاتا ہے۔

مقاصدِ حلقہ درود و فکر:

1۔ پیغام حق کی مؤثر دعوت پہنچانے کیلئے ایک پلیٹ فارم تاکہ خواتین معاشرہ تک پیغام تسلسل کے ساتھ پہنچایاجائے اور اصلاح احوال کا فریضہ سر انجام دیا جاسکے۔

2۔ درود پاک کے ورد اور شیخ الاسلام کے خطابات کے ذریعے تعلیمات اسلام کو فروغ دینا تاکہ خواتین کا اسلام اور ذات مصطفی ﷺ کے ساتھ تعلق مضبوط بنیادوں پر استوار کیا جاسکے۔

3۔ مختلف شارٹ کورسز کے ذریعے عقائد اور دیگر فقہی مسائل سے متعلق ابہام دور کر کے انہیں صحیح تعلیم دی جاسکے۔

4۔ شیخ الاسلام کے نظریہ تربیت اور اصلاح احوال کی ترویج و اشاعت کی جاسکے۔

5۔ تحریک کی رفاقت کیلئے خواتین کو تیار کرنا تاکہ وہ منہاج القرآن کے پلیٹ فارم پر متحد ہوسکیں۔

6۔ تنظیمی نیٹ ورک کے لئے راہ ہموار کی جاسکے۔

دروسِ عرفان القرآن

دروسِ عرفان القرآن دعوت کا مؤثر ذریعہ ہیں۔ جس علاقہ میں تنظیم موجود نہ ہویا جہاں دعوت کے دیگر ذرائع کار گر ثابت نہ ہوں تو وہاں دروسِ قرآن کے ذریعے ورکنگ کا آغاز کیا جاسکتا ہے۔

دروس قرآن کے درج ذیل مقاصد ہیں:

1۔ افراد معاشرہ کا قرآن سے ذہنی و قلبی تعلق استوار کرنا۔

2۔ تحریک اور قائدِ تحریک کی فکری و نظریاتی تعلیمات کو اجاگر کرنا۔

3۔ دروسِ عرفان القرآن اور حلقاتِ درود و فکر کے ذریعے تنظیمی نیٹ ورک کی راہ ہموار کرنا۔

4۔ حلقہ درودو فکر نیٹ ورک کی بنیاد رکھنا۔

5۔ افرادی قوت میں اضافہ۔

دورانیہ: دروس قرآن کا دورانیہ شب بیداری کے ذریعے ماہانہ بنیادوں پر پورے سال پر مشتمل ہے۔

دروس عرفان القرآن/ حلقاتِ فہم و رغبتِ قرآن:

خواتین میں قرآن فہمی کا شعور پیدا کرنے اور دین کے مختلف پہلوؤں سے روشناس کروانے کیلئے حلقہ ہائے عرفان القرآن کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

دروس عرفان القرآن کے مقاصد:

قرآن و سنت پرمبنی اسلامی افکار کا فروغ۔

قرآن کی تعلیمات کو عام فہم انداز میں خواتین تک پہنچانا۔

خواتین کو قرآن و سنت کی تعلیمات سے روشناس کروانا اور ان پر عمل پیرا ہونا۔

ان مقاصد کے تحت قائد تحریک کی سرپرستی میں معلمات کی تیاری کیلئے خصوصی تربیتی کیمپس کا اہتمام کیا جاتا ہے اور بعد ازاں ان معلمات کو حلقہ ہائے عرفان القرآن کھولنے کی اجازت دی جاتی ہے۔ اس وقت ملک بھر کے طول وعرض میں بیسیوں مقامات پر حلقہ جات ہو رہے ہیں، جن میں سینکڑوں طالبات زیرتعلیم ہیں اور قرآن و سنت کی تعلیم کے ساتھ ساتھ فکری، نظریاتی، روحانی اور اخلاقی تربیت حاصل کر رہی ہیں۔

کوچہ کوچہ، گلی گلی، عشق و محبت رسول ﷺ اور ربط رسالت کا پیغام پہنچانے کیلئے میلاد کی محافل ماہ ربیع الاول میں بالخصوص اور پورا سال بالعموم جاری رہتی ہیں۔ اس سلسلے میں ملک بھر میں میلاد مہم چلائی جاتی ہے۔

میلاد مہم کے علاوہ دیگر تمام ایکٹوٹیز۔ محرم الحرام، ربیع الاول، ربیع الثانی(محفلِ غوث الثقلین)، رجب و شعبان، شبِ توبہ، رمضان، اعتکاف، الخلوۃ والتربیتہ، رمضان ڈائری کے ذریعہ تربیت نفس اور دلائل البرکات کا سماع وغیرہ، علاوہ ازیں مختلف دینی اور قومی تہواروں پر بھی تنظیمی سطح پر پروگرامز کا انعقاد کیا جاتا ہے جو کہ مشن کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

تربیت:

عقائد و نظریات کی حقیقی معنوں میں ترویج و اشاعت، نشوونما اور فروغ کے لئے عملی و نظریاتی بنیادوں پر افراد سازی کی ضرورت ہوتی ہے اور افراد سازی کا ایک ہی ذریعہ ہے اور وہ ہے تربیت۔ دعوت قبول کر لینے کے بعد سب سے اہم مرحلہ ان لوگوں کی تربیت ہے۔ تربیت کے بغیر نہ صرف دعوت و تبلیغ ناقص ہے بلکہ مضر اور نقصان دہ بھی ہو سکتی ہے۔ مردہ زمین ہو یا ویران دل، بنجر دریا ہوں یا بےحال روح، بے جان جسم ہو یا راہ سے بھٹکی ہوئی قوم ان سب کو زندہ کرنے کا الوہی نظام تربیت ہے۔

اسی طرح کسی بھی تحریک،تنظیم اور ادارے کا دعوتی و تربیتی نظام جتنا زیادہ مضبوط اور معیاری ہوگا اتنا ہی معاشرے کے اندر اس کا اثر و رسوخ ہوگا۔ تحریک منہاج القرآن عصر حاضر کی ہمہ جہت اور ہمہ گیر تجدیدی تحریک ہے۔

منہاج القرآن ویمن لیگ کا شعبہ دعوت و تربیت:

تحریک منہاج القرآن اور قائدِ تحریک نیخواتین کو معاشرے کا لازمی جزو قرار دیتے ہوئے 5 جنوری 1998ء میں منہاج القرآن ویمن لیگ کے نام سے ایک فورم قائم کیا۔ اس فورم کے جہاں دیگر شعبہ جات اور نظامتیں ہیں وہی ریڑھ کی ہڈی کی سی حیثیت رکھنے والی نظامت نظامتِ دعوت و تربیت بھی ہے۔

نظامتِ دعوت و تربیت کے مقاصد اور لائحہ عمل سرگرمیاں حسبِ ذیل ہیں۔

تربیتی سرگرمیاں:

تربیتی سرگرمیاں مختلف نوعیت پر مشتمل ہوتی ہیں، جیسے شب بیداریاں اور مختلف شارٹ کورسز، قائد تحریک اپنے کارکنان کی تربیت کا منہاج طے کرتے ہوئے فرماتے ہیں، اگر مصطفوی کارکن بننا چاہتے ہو تو دن میں مخلوق کی خدمت کے لئے مجاہد بن جاؤ اور رات کو اللہ کے حضور تہجد گزار بن جائو، تب ہی اس عظیم فریضہ کی ادائیگی ممکن ہوگی۔

تربیتی نظام کو وسعت دینے کیلئے درج ذیل پروگرامز ترتیب دئیے گئے ہیں۔

1۔ انفرادی اصلاح ِاحوال کا لائحہ عمل:

انفرادی اصلاحِ احوال کے لیے درج ذیل دو امور لازمی ہیں۔

منہاج العمل کی مرحلہ وار ترغیب:

تحریک منہاج القرآن دور حاضر میں اصلاحِ احوالِ امت کی سب سے بڑی تحریک ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری مدظلہ نے اپنے کارکنان کے کردار کو اسوہ محمدی ﷺ کے سانچے میں ڈھالنے کے لئے منہاج العمل عطا فرمایا ہے۔ اس منہاج العمل پر عمل ہمارے لیے نہایت اہم اور ضروری ہے۔

منہاج العمل کی تفصیلات: منہاج العمل کو تین حصوں عبادات، معاملات اور تحریکی ضروریات میں تقسیم کیا گیا ہے۔

1۔ عبادات:

جہاں تک ممکن ہو ہمہ وقت باوضو رہیں اور نماز پنجگانہ کی پابندی کریں۔

دن میں 100 مرتبہ درود شریف (اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَعَلَی اٰلِهٖ وَصَحْبِهٖ وَبَارِکْ وَسَلِّم) 100 مرتبہ استغفار (اَسْتَغْفِرُ اللّٰهَ الْعَظِیْمَ الَّذِی لَااِلٰهَ اِلاَّ هُوَ الحَیُّ الْقَیُّوْمُ وَاَتُوْبُ اِلَیْهِ) اور 100 مرتبہ (لاالہ الا اللہ) کا ذکر کریں اور آخر میں (محمد رسول اللہ ﷺ ) سے مکمل کریں۔

ہر مہینے کے پہلے پیر کو روزہ رکھیں اور بعد میں نماز مغرب دو نفل آقا و مولی ﷺ کی طرف سے ادا کریں۔

ماہانہ شب بیداری اور درس عرفان القرآن میں لازماً شرکت کریں۔

نماز مع ترجمہ اور آخری دس سورتیں حفظ کریں۔

نماز تہجد کی کوشش کریں۔

عرفان القرآن سے روزانہ ایک رکوع ترجمہ کے ساتھ تلاوت کریں اور منہاج السوی سے روزانہ ایک حدیث پاک کا مطالعہ کریں۔

سال بھر میں دس دن کے لئے گوشہ درود میں بطور گوشہ نشین اور مرکز پر سالانہ مسنون اجتماعی اعتکاف میں اعتکاف بیٹھیں۔

2۔ معاملات:

امانت وعدے کی پابندی اور سچ بولنا آپ کا شعار ہو۔

احترام انسانیت اور ہر ایک سے تواضع وانکساری سے پیش آنا آپ کا وطیرہ ہو۔

اعزاء واقارب اور ہمسایوں سے حسن سلوک کریں۔

رشتہ دار اہل محلہ اور تحریکی وابستگان کی تعزیت عیادت خوشی غمی دریافت احوال اور ملاقات کے لئے ایک شام ضرور مختص کریں۔

مہینے میں کم ازکم ایک مرتبہ کسی یتیم یا مسکین کو اپنے ساتھ گھر میں کھانا کھلائیں۔

غمی وخوشی کے مواقع پر غیر شرعی رسومات اور دیگر فضول خرچی سے پرہیز کریں۔

رہن سہن میں سادگی اپنائیں۔

اہل وعیال کی دینی تعلیم وتربیت پر خصوصی توجہ دیں۔

مسجد کی خدمت کو اپنا معمول بنائیں۔

3۔ تحریکی ضروریات:

ماہانہ زرتعاون باقاعدگی سے ادا کریں۔

حسب استطاعت ایثار وقربانی کا بھرپور مظاہرہ کریں اور ماہانہ آمدنی کا کم ازکم ایک فیصدتحریک منہاج القرآن پر خرچ کریں۔

دعوت بذریعہ کیسٹ کے منصوبہ میں عملی شرکت کریں اورہر ماہ ایک نیا رفیق بنائیں۔

ہر ماہ مجلہ منہاج القرآن، العلماء، دختران اسلام کا بغور مطالعہ کریں۔

جملہ عہدیداران کے لئے منہاج العمل:

مذکورہ بالا منہاج العمل پر عمل کے ساتھ ساتھ عہدیداران پر درج ذیل امور کی پابندی بھی لازم ہے۔

ایام بیض (چاند کی 14,13 اور 15 ) کے روزے رکھیں۔

نماز باجماعت کا پابندی سے اہتمام کریں۔

نماز تہجد پابندی سے ادا کریں جبکہ نماز اشراق اور اوابین ادا کرنے کی کوشش کریں۔

آخری دس سورتیں مع ترجمہ اور مسنون قرآنی دعائیںبھی یاد کریں۔

ہر پندرہ دنوں کے بعد ایک یتیم یا مسکین کو اپنے ساتھ گھر میں کھانا کھلائیں۔

تنظیمی عہدے کے لحاظ سے ماہانہ تنظیمی اجلاس میں باقاعدگی سے شرکت کریں تنظیمی نظم اور ڈسپلن کا مظاہرہ کریں۔

بالائی سطح سے جاری ہونے والے تحریکی وتنظیمی احکامات پر عملدرآمد کریں اور کروائیں۔

سالانہ ایک عشرہ گوشہ درود میں شرکت:

انفرادی اصلاحِ احوال کے لیے منہاج العمل کے ساتھ ساتھ دوسرا اہم ترین کام سال میں ایک عشرہ گوشہ درود میں معتکف ہونا ضروری ہے۔ درودو سلام کی باقاعدہ کثرت کے فضائل و برکات سے ہر شخص واقف ہے۔ ہر رفیق سال میں ایک دفعہ گوشہ درود میں شریک ہو کر اپنی انفرادی اصلاح کا سامان کرے۔

2۔ اجتماعی طور پر اصلاح ِاحوال کا لائحہ عمل: اجتماعی اصلاحِ احوال کے لیے درج ذیل دو امور لازمی ہیں۔

صوبائی حلقہ کی سطح پر ماہانہ شب بیداری ومجلس ختم الصلٰوۃ علی النبی ﷺ کا انعقاد

کارکنان کی اجتماعی طور پر تربیت کے لئے تحصیل یا صوبائی حلقہ اور یونین کونسل کی سطح پر ماہانہ شب بیداری و مجلسِ ختم الصلوٰۃ علی النبی ﷺ کا انعقاد لازمی ہے۔ منہاج العمل ایپ و کتاب اور دیڈیوز خطابات کی صورت میں محافل کے لیے تمام ضروری لٹریچر نظامت تربیت نے تیار کیا ہوا ہے۔

نوٹ: دنیا بھر میں شب بیداری و مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی ﷺ میں قائد محترم کے اعتکاف کے خطابات کو سنوایا جائے گا۔

سالانہ مسنون اجتماعی اعتکاف ( شہرِ اعتکاف) میں شرکت:

تحریک منہاج القرآن نے اپنے قیام سے ہی کارکنان اور وابستگان کی اجتماعی تربیت کے لیے ہمہ جہتی پروگرامز ترتیب دیئے۔ ان پروگراموں میں سے ایک جامع اور نہایت مفید پروگرام سالانہ شہرِ اعتکاف ہے۔ محافل، تربیتی حلقہ جات،انفرادی و اجتماعی احوال کی بہتری کا جامع ماحول اور بالخصوص شیخ الاسلام مدظلہ کے خطابات میسر آتے ہیں۔ منہاج القرآن ویمن لیگ سے وابستہ خواتین بالخصوص اس سالانہ شہرِ اعتکاف میں ضرور شرکت کریں۔

شب بیداری و ختم الصلوۃ علی النبی ﷺ:

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ہدایات جاری فرمائی ہیں کہ منہاج القرآن اور اس کے جملہ فورمز فیلڈ میں ہرسطح پر شب بیداری کا اہتمام کریں۔ شب بیداری کے عنوان سے ایسی محافل کا انعقاد کیا جائے جس میں افراد معاشرہ اور بالخصوص نوجوان نسل کی تربیت کا سامان مہیا کیا جاسکے۔ شب بیداری و ختم الصلوۃ علی النبی ﷺ ہر انگریزی مہینے کا دوسرا ہفتہ یا جو مقامی تنظیم مناسب سمجھے، وہ دن اور تاریخ متعین کر لے۔ شب بیداری کے پروگرامز ضلعی، تحصیلی اور یونین کونسلز کی سطح پر منعقد کروائے جاتے ہیں۔

پی۔ پی؍تحصیل کی سطح پر منعقد ہونے والے شب بیداری کے پروگرام اور تحریک منہاج القرآن کے تمام فورم کی طرح منہاج القرآن کے تمام فورمز کے پروگرام مشترکہ ہوتے ہیں جس میں باقی فورمز کی طرح منہاج القرآن ویمن لیگ کی تمام رفقاء و ذمہ داران بہنو ںکی شرکت لازمی ہوتی ہے۔

شب بیداری و ختم الصلوۃ علی النبی ﷺ کے اہداف میں تنظیمی استحکام، نئے افراد کی تحریک میں شمولیت، رفاقت سازی، حلقاتِ درود و فکر کا قیام

تربیتی سر گرمیاں کے حوالے سے شب بیداری کے بعد دوسری چیز مختلف کورسز کا انعقاد ہے۔ جن میں آئیں دین سیکھیں کورس، عرفان القرآن کورس، حدیث ؍تصوف کورسز، اسلامک لرننگ کورسز، Communication Skill Development کورسز

اخلاقی و روحانی تربیت:

دعوت و تبلیغ حق کا فریضہ سر انجام دینے کی توفیق کا مل جانا ایک بہت بڑی نعمت ہے۔ یاد محبوب میں بہتی ہوئی آنکھیں من کی وادیوں کو اخلاص کی دولت عطا کرتے ہیں کہ داعی کی زبان میں اس کے محبوب کا تکلم جھلکتا ہے۔ اس کے پیش نظر منہاج القرآن ویمن لیگ نظامتِ تربیت نے اپنی کارکنان کی تربیت کے لئے ایک نصاب تیار کیا ہے جو ایک ایسے سفر کا آغاز ہے جو انسان مرتضیٰ کی تیاری پر منتج ہوگا۔

تربیتی پلان پر عمل در آمد کا طریقہ کار اور اس کے مثبت اثرات: اس پلان کے ابتدائی 4 مراحل ہیں۔ ہر مرحلہ کا کورس 02 ماہ کے وقفہ سے کروایا جاتا ہے۔

پہلی نشست تحصیلی ذمہ داران کے لئے تیار ہوتی۔ اس کے بعد جیسے جیسے یونین کونسل کی تنظیمات مکمل ہوتی جاتی ہیں ان کے لئے نشستوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس پلان پر عمل درآمد سے انفرادی معمولات میں بہتری آتی ہے، فکری و نظریاتی پختگی ملتی ہے اور اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کی مہارت حاصل ہوتی ہے۔ ضلعی و تحصیلی اور یونین کونسل کی تنظیم نو کی ہر خاتو ن ایک بہتر داعی بن سکے گی۔ اس پلان کی شرکاء تحصیل کی ذمہ داران، یونین کونسل اور یونٹ کی ذمہ داران ہوتی ہیں۔

تربیتی پلان کا خاکہ:

تربیتی پلان برائے حلقہ درود و فکر آرگنائزر

حلقہ درود و فکر کی آرگنائز ر تحریک کی فکر کے فروغ میں بے حد اہمیت کی حامل ہے۔ جس کے ذریعے ہی اس محلہ کے افراد کو تحریک اورقائد تحریک کی فکر سے آشنائی ملتی ہے۔ اگر حلقہ درود کی آرگنائزر تربیت یافتہ نہ ہو تو حلقہ درود و فکر سالہا سال جاری رہنے سے تحریکی اور تنظیمی مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو سکتے۔ لہذا حلقہ درود و فکر آرگنائزر کی تربیت کا خاص اہتمام کیا جاتا ہے۔

خطابات برائے اخلاقی روحانی تربیت:

تربیت کے مراحل میں درج ذیل خطابات کا سننا بہر صورت لازم ہے۔

حسنِ اخلاق، تزکیہ نفس، تقوی و طہارت، حسن ِ نیت، فساد قلب کا علاج ان تمام کتب جن کا مطالعہ بہرصورت ضروری ہے۔

1۔ عرفان القرآن مع ترجمہ (سال میں کم از کم ایک بار)، اعتکاف سے اعتکاف تک )

2۔ المنہاج السوی ایک سال میں) 2 باب

3۔ (سیرت الرسول ﷺ مکمل سیریز)

4۔ عشق رسول ﷺ وقت کی اہم ضرورت

5۔ میلاد النبی ﷺ

6۔ ایصال ثواب کی شرعی حثییت

7۔ تذکرے اور صحبتیں

8۔ کتاب التوسل

9۔ علم الغیب

10۔ کتاب الشفاعۃ

فکری و نظریاتی تربیت:

فکری و نظریاتی تربیت کے لیے درج ذیل کتب ہر کارکن کے لئے پڑھنا لازم ہیں:

خدمت دین کی توفیق، ایمان، یقین اور استقامت، اسلامی فلسفہ زندگی، مقصد بعثت انبیاء، فتوی دہشت گردی اور فتنہ خوارج، حصول مقصد کی جد و جہد اور نتیجہ خیزی، قرآنی فلسفہ انقلاب اسی کے ساتھ ساتھ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے تحریکیات کے موضوع پر ہونے والے خطابات کو ہر روز تیس منٹ سننا۔

تنظیمی و انتظامی تربیت:

مقاصدکے حصول کے لئے افرادی قوت میں غیر معمولی اضافے کی اہمیت کو کارکنان کے دل و دماغ میں راسخ کرنا اور اس کی حکمتِ عملی مرکزی ورکنگ پلان کی روشنی میں ترتیب دینے کیلئے تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ تربیتی ذرائع کا تعارف، ان کی بریفنگ اور ان کے نفاذ کی حکمت عملی بتائی جاتی ہے۔ تربیتی نظام کے نفاذ کی حکمت عملی سے کارکنان کو آگاہ کیاجاتاہے۔ ورکشاپ کی دو سطحیں مرکز اور فیلڈ ہوتی ہیں۔