گلدستہ: اسلاف کی نصیحتیں

مرتبہ: حافظہ سحر عنبرین

میرے اسلاف کی نصیحتیں:

ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ حضرت سفیان ثوری حضرت امام جعفر صادقؒ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی اے رسول اللہ ﷺ کے لخت جگر! مجھے نصیحت فرمائیں. آپ نے ارشاد فرمایا: اے سفیان!جھوٹے میں مروت نہیں ہوتی، حاسد میں خوشی نہیں ہوتی، غمگین میں بھائی چارہ نہیں ہوتا اور بدخلق کے لئے سرداری نہیں ہوتی۔

حضرت سفیان ثوری رحمتہ اللہ علیہ نے پھر کہا، اے فرزند رسول!کچھ مزید نصیحت فرمائیں۔ حضرت امام جعفر صادق رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا، اے سفیان اللہ تعالٰی کی منع کردہ چیزوں سے رک جا، تو عابد ہوگا، اللہ کی تقسیم پر راضی ہو، تومسلمان ہوگا، جیسی تم لوگوں سے دوستی چاہتے ہو تم بھی ان کے ساتھ ویسی ہی دوستی رکھو، تب تم مومن ہو گے، بروں سے دوستی نہ رکھ ورنہ تو بھی برے کام کرنے لگے گا۔

حدیث مبارکہ میں ہے کہ آدمی اپنے دوست کے طریقہ پر ہوتاہے، تم یہ دیکھو کہ تمہاری دوستی کس سے ہے۔ اور اپنے کاموں میں ان لوگوں سے مشورہ لو جو اللہ تعالیٰ کا خوف رکھتے ہوں۔

حضرت سفیان ثوریؒ نے پھر عرض کی اے فرزند رسول!کچھ مزید نصیحت فرمائیں۔ چنانچہ آپ نے فرمایا:جو بغیر قبیلہ کے عزت اور بغیر حکومت کے ہیبت چاہے اسے چاہئے کہ اللہ تعالٰی کی نافرمانی کی ذلت سے نکل کر اللہ تعالٰی کی فرمانبرداری میں آجائے۔

حضرت سفیان ثوریؒ نے پھرکہا، اے فرزند رسول!کچھ مزید نصیحت فرمائیں۔ آپ نے فرمایا، مجھے میرے والدین نے تین بہترین ادب کی باتیں سکھائی اور ارشاد فرمایا اے بیٹے!جو بروں کی صحبت میں بیٹھتا ہے سلامت نہیں رہتا جو بری جگہ پاتاہے مہتمم ہوتا ہے اور اپنی زبان کی حفاظت نہیں کرتا شرمندگی کاسامنا کرتاہے۔

بڑوں کے آداب:

1۔ ادب: جب اپنے سے بڑے کے ساتھ ہوں، بغیر ان کی اجازت مستقل کوئی کام نہ کرنا چاہیے۔

2۔ ادب: اگر کسی بزرگ کا جوتا اٹھانا چاہو تو جس وقت وہ پاؤں سے نکال رہے ہوں، اس وقت ہاتھ میں مت لو کہ اس سے بعض اوقات دوسرا آدمی گر پڑتا ہے۔

3۔ ادب: بعض اوقات بعض خدمت دوسرے سے لینا پسند نہیں ہوتا۔ سو ایسی خدمت پر اصرار نہ کرنا چاہیے کہ خود مخدوم کو تکلیف ہو اور یہ بات اس مخدوم کی صریح ممانعت یا قرائن سے معلوم ہوتی ہے۔

4۔ ادب: کوئی اپنا بزرگ کسی کام کی فرمائش کرے تو اس کو انجام دے کر اطلاع بھی دینا چاہیے تاکہ اس بزرگ کو انتظار سے تشویش نہ ہو۔

5۔ ادب: (بدنی) خدمتِ شیخ پہلی ملاقات میں کرنا سخت بار معلوم ہوتا ہے۔ اگر شوق ہے تو پہلے بے تکلفی پیدا کریں۔

6۔ ادب: (بڑوں کے پاس) کسی کے توسط سے بلاضرورت پیغام نہ پہنچائے جو کچھ کہنا ہو خود بے تکلف کہہ دے۔

7۔ ادب: اپنے بزرگ کے ساتھ اگر ان کے بعض متعلقین کی بھی دعوت کرے تو خود ان سے نہ کہے کہ فلاں کو بھی لیتے آئیے، بعض اوقات یاد نہیں رہتا۔ نیز اپنا کام ان سے لینا خلافِ ادب بھی ہے (اس لیے ایسا نہ کہا جائے) بلکہ ان (بزرگ سے اجازت لے کر اس متعلق سے خود کہہ دے اور اس سے متعلق کو بھی چاہیئے کہ اپنے بزرگ سے رضامندی لے کر دعوت قبول کرے۔

8۔ ادب: جب کوئی تم سے بات کرے ، تو اسے بے توجہی سے نہ سنو کہ متکلم کا دل اس سے افسردہ ہو جاتا ہے۔ خصوصاً جو تمہاری ہی مصلحت کے لیے کوئی بات کہے یا تمہارے سوال کا جواب دیتا ہو اور اس میں بھی خصوصاً جس کے ساتھ تم کو نیاز مندی کا تعلق ہو وہاں بے التفاتی کرنا اور بھی قبیح ہے۔

موسم کی شدت سے بچنے کے طریقے:

  • گرمی کی شدت زیادہ معلوم ہو تو گردن، بغل، گھٹنوں اور پیٹھ پر ٹھنڈا پانی ڈالیں۔
  • دن کے اوقات میں بچوں کو باہر لے جانے سے گریز کریں۔ تاہم اگر لے جانا ضروری ہو تو پھر ان کو بند گاڑی میں اکیلا نہ چھوڑیں کیونکہ یہ عمل ان کے لیے خطرے کے باعث بن سکتا ہے۔ تازہ کھانا کھائیں، گرمی کے دوران تازہ اور کم کیلوریز پر مشتمل غذاوں کا استعمال کریں۔ گرمی میں چونکہ کھانا جلد خراب ہوجاتا ہے، ٰلہٰذا کوشش کریں کہ تازہ کھانا کھائیں۔ گرم موسم میں مسالے دار غذاوں کا استعمال پسینہ کے اخراج میں اضافہ کرتا ہے، جس سے آپ کی توانائی میں کمی آتی ہے۔

ماہرین کے مطابق گرم موسم میں گرم مشروبات (چائے اور کافی)، کیفین اور الکوحل سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اس کے برعکس پانی، لسّی اور دیسی مشروبات کا استعمال مفید رہتا ہے۔

دستر خوان:

نہاری

اجزاء: بیف 1 کلو، آئل آدھ کپ، پیاز2 عدد، سفید زیرہ 1 چائے کا چمچ، ادرک لہسن کا پیسٹ 2 چائے کا چمچ، ہری مرچ 5 عدد، نمک حسبِ ذائقہ، سفید زیرہ پیسا ہوا ڈیڑھ چائے کا چمچ، دھنیا پیسا ہوا ڈیڑھ چائے کا چمچ، دار چینی، بڑی ایلا یچی، چھوٹی، ایلا یچی، لونگ، تیز پتہ، جائفل پیسا ہوا 2 چائے کا چمچ، لال مرچ پیسی ہوئی آدھ چائے کا چمچ، ہلدی1 چائے کا چمچ، سونف پیسی ہوئیڈیڑھ چائے کا چمچ

ترکیب:

پکانے والے بر تن میں آئل، پیاز، سفیدزیرہ ثابت ڈال کر لائٹ براؤن ہونے تک پکائیں۔

پھر ادرک لہسن کا پیسٹ ڈال کر لا ئٹ براؤن ہونے تک پکائیں۔ پھر بیف، ہری مرچ ثابت، نمک، زیرہ پاؤڈر، دھنیا پیسا ہوا، (دار چینی، بڑی الائچی، چھوٹی الائچی، لونگ، تیز پتہ، جائفل)، پسا ہو، لال مرچ، ہلدی ڈال کر پانچ سے سات منٹ پکائیں۔ گرم پانی ڈال کر بیف کو گالنے تک پکائیں۔ گل جانے پر تھوڑے سے پانی میں سونف ملا کر ڈال دیں۔ آپ کی بیف نہاری تیا ر ہے۔