آپ کی صحت: پانی زندگی کی احساس ہے

وشاء وحید

کسی شخصیت سے جب بھی اس کی خوبصورتی کا راز پوچھا گیا ہے ہمیشہ اس نے یہی کہا ہے بہت ساراپانی ہی میری خوبصورتی کا راز ہے، پانی میں خوبصورتی کے علاوہ بھی بہت سارے راز ہیں۔ پانی کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے ہی لگایا جاسکتا ہے کہ ہر سال جون و جولائی، اگست کے مہینوں میں ہسپتالوں میں ایک بہت بڑی تعداد گرمی میں صرف پانی کم پینے کی وجہ سے ڈی ہائیڈریشن کے مریضوں کی ہوتی ہے اور صرف پانی کی کمی کے باعث بعض اوقات ایسے افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

ڈی ہائیڈریشن ہے کیا؟

ڈی ہائیڈریشن جسم میں پانی کی کمی کو کہتے ہیں۔ یہ کسی بھی عمر میں ہوسکتی ہے اور اس کی وجوہات میں جسم میں پانی کی مناسب مقدار کا نہ ہونا ہے پانی کا اس مقدار میں نہ ہونا یا جسم کا طویل مدت کے لیے گرم ماحول میں رہنا یا زیادہ پسینہ آنا اور ورزش کے پہلے اور بعد پانی نہ پینا شامل ہیں۔ یا ایسی بیماری ہونا جس کے باعث جسم سے پانی کا غیر ضروری اخراج ہو۔

معمولی ڈی ہائیڈریشن کو تو پانی پی کر بہتر کرسکتے ہیں لیکن یاد رہے اگر جسم حد سے زیادہ پانی کی کمی کا شکار ہے تو فوراً Medical emergency سے باقاعدہ علاج کروائیں کیونکہ ڈی ہائیڈریشن معمولی سر درد سے موت تک کا باعث بن سکتی ہے۔

ڈی ہائیڈریشن کی وجوہات:

  1. ذیابیطس
  2. ڈائریا (گھنٹے سے زائد24)
  3. الٹیاں
  4. بخار کا ہونا
  5. اس قدر مصروف ہونا کہ پانی پینا یاد نہ رہے۔
  6. پیاس لگنے کی طرف توجہ نہ دینا۔

ڈی ہائیڈریشن کی علامات

انسانی جسم کا دو تہائی حصہ پانی سے بنا ہے جس میں سے دماغ میں %80، خون میں %83، پھیپھڑوں میں %90، جلد میں %64، جسم کے پٹھے بشمول دل کے %75 پانی سے بنے ہوئے ہیں۔ اب آپ کو اندازہ ہوچکا ہوگا کہ اگر ہم جسم کی ضرورت کے مطابق پانی نہیں پیئے گے تو سر سے پائوں تک ہر ایک چیز پر اثر پڑے گا۔

1۔ سر درد رہنا

پانی کی کمی کی وجہ سے دماغ کے ٹشوز، سکڑ جاتے ہیں اور درد شروع ہوجاتا ہے۔ پانی کی کمی کی وجہ سے خون کی گردش بھی کم ہوجاتی ہے اور دماغ تک صحیح طریقے سے آکسیجن بھی نہیں پہنچتی۔ جب سر میں درد ہو تو کوئی دوائی لینے سے پہلے صرف ایک گلاش پانی کا پی کر دیکھیں۔

2۔ سستی اور کاہلی

جسم میں سستی اور کاہلی چھائی ہونا اس بات کی علامت ہے کہ پانی کی کمی ہورہی ہے۔ فوری طور پر پانی یا لیکوئیڈ لے لیں۔

3۔ جلد کا خشک ہونا، زبان اور ہونٹ کا خشک ہونا

مسلسل پانی کی کمی سے جلد پر جھریاں پڑنے لگتی ہیں اور وقت سے پہلے بوڑھے دکھائی دینے لگتے ہیں۔ مہنگی بیوٹی پروڈکٹس کے باوجود اسی طرح زبان اور ہونٹ کا خشک ہونا بھی اسی کی علامت ہے۔

4۔ پسینہ کم آنا

ورزش کے دوران پسینہ آنا ایک قدرتی عمل ہے۔ جو جسم کو ٹھنڈا کرنے کے لیے ہوتا ہے۔ اگر پسینہ نہیں آئے گا تو اس سے جسم میں گرمی پیدا ہوسکتی ہے جو دل کے دورے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

5۔ معدہ کی گرمی اور تیزابیت

پانی کی کمی معدہ کی گرمی اور ساتھ ساتھ تیزابیت کا باعث بھی بنتی ہے جس سے انسان کا نظام انہظام متاثر ہے۔ جب جسم میں پینے کے پانی کی مقدار کم ہوتی ہے تو جسم خوراک میں موجود پانی اپنی ضرورت کے لیے استعمال کرتا ہے ایسے میں جسم پانی کی شدید کمی کا شکار ہوجاتا ہے۔

6۔ جوڑوں میں درد ہونا پٹھوں کا کمزور ہونا

جسم کو پانی صحیح مقدار میں نہ ملنے کی وجہ سے جوڑوں میں درد ہوسکتی ہے کیونکہ پانی جوڑوں کے لیے Lubricant کا کام کرتا ہے۔ پٹھوں میں پانی کافی مقدار میں ہوتا ہے جسم کو جب ضرورت ہوتی ہے تو پٹھوں سمیت تمام جگہ سے پانی لیتا ہے جس سے پٹھے کمزور اور لاغر ہوجاتے ہیں۔

ہمیں کتنا پانی پینا چاہئے؟

مندرجہ ذیل مقدار ہر لحاظ سے صحت مند لوگوں کے لیے ہے:

مرد حضرات کے لیے پانی کی مقدار عمر کے لحاظ سے

1-3 سال 1.3(L/day) (4 سے 5 گلاس)

4-8 سال 1.7 (L/day) (6 سے 7 گلاس)

9-13سال 2.4 (L/day) (9 سے 10 گلاس)

14-18 سال 3.3 (L/day) (10 سے 13 گلاس)

19-50 سال 3.7 (L/day) (13 سے 15 گلاس)

خواتین کے لیے پانی کی مقدار عمر کے لحاظ سے

1-3 سال 1.3 (L/day) (4 سے 5 گلاس)

4-8سال 1.7 (L/day) (6 سے 7 گلاس)

9-13سال 2.1 (L/day) (6 سے 8 گلاس)

14-18سال 2.3 (L/day) (9 سے 10 گلاس)

19-50سال 2.7 (L/day) (10 سے 12 گلاس)

احتیاطی تدابیر

  • ڈی ہائیڈریشن میں سب سے بہترین لیکوئیڈ ORS ہے جس سے نہ صرف جسم میں پانی کی کمی پوری کی جاسکتی ہے بلکہ نمکیات کی مقدار بھی متوازن رکھی جاسکتی ہے۔
  • اس کے علاوہ سادہ پانی، جوس وغیرہ لیے جاسکتے ہیں لیکن کوشش کریں جوس اور دیگر مشروبات کا انتخاب نہ کریں۔
  • بلڈ پریشر لو ہونا یا دل کی دھڑکن کا تیز ہونا بھی پانی کی کمی کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔