آپ کی صحت: سیلف میڈیکیشن مضر صحت ہے

ویشا وحید

اس موضوع پر بات کرنے کی ضرورت اس لیے ہے کیونکہ اکثر غذائی ٹوٹکے استعمال ہونے سے مریض کو صحت یاب ہونے کے بجائے بیمار ہوتے دیکھا ہے اور یہ ان کو خود بھی نہیں پتہ ہوتا کہ ان کی طبیعت میں خرابی ان فرضی یا مضر صحت ٹوٹکے استعمال کرنے سے ہوئی ہے جو شاید انہوں نے صبح سویرے چائے کا کپ ہاتھ میں پکڑے سامنے لگے ٹیلی ویژن پر سنے تھے اور پھر پورے گھر والوں کو شام کی چائے میں بتائے یا شاید کسی Forward مسیج کو ڈاکٹر کا نسخہ سمجھ کر سچ مان لیا اور عمل شروع کردیا مگر شاید TV دیکھنے کے دوران آپ کی بجلی چلی گئی اور آپ نے آدھے ٹوٹکے کو ہی پورا سچ سمجھ کر اپنے لیے باران رحمت سمجھا جبکہ وہ حصہ جس میں اس ٹوٹکے کو استعمال کرنے اور اس کے ممکنہ نقصانات بتائے گئے تھے وہ سننا آپ نے ضروری نہیں سمجھا اور شاید وہ Foward App مسیج آپ نے اتنا Fastly فولو کیا کہ اس کی مدت استعمال اور بیماری کی پیچیدگی کا جانے بغیر ہی آپ نے اپنے معمول کا حصہ بنالیا۔ روزانہ TV پر موبائلز پر درجنوں ٹوٹکے اور غذائی ہدایات گردش کرتی ہیں اور آپ بغیر سوچے سمجھے اس پر عمل شروع کردیتے ہیں۔ بغیر کسی تحقیق بغیر کسی ماہر سے مشورہ کیے۔ کیا آپ نے کبھی اپنی اس عادت پر تعجب نہیں کیا۔ آپ نے کبھی گھر کا کوئی سامان خریدنا ہو تو 3,4 لوگوں سے مشورہ کرتے ہیں۔ 2,3 دکانوں کا چکر لگاتے ہیں نیز تحقیق کرتے ہیں پھر خریدتے ہیں جو سامان آپ نے اپنے جسم میں ڈالنا ہے اس کو کیسے آپ بغیر تحقیق کے استعمال کرسکتے ہیں۔ سالہا سال کی تحقیق اور تجربات کے بعد ایک چیز کی افادیت ثابت ہوتی ہے۔ آپ کو کیا لگتا ہے کہ کسی ایک ٹوٹکے نے کسی ایک انسان کو فائدہ دیا تو کیا وہ ہر انسان کو فائدہ دے گا کیا آپ اسی ماحول میں رہتے ہیں جس میں وہ رہتا ہے کیا آپ وہ چیز اسی وقت میں کھاتے ہیں جس میں وہ کھاتا تھا کیا آپ ملکی وراثتی مادے لے کر پیدا ہیں جو اس آبادی میں موجود ہیں کیا آپ بھی اتنا ہی سوتے ہیں اتنی ہی ورزش کرتے ہیں وہ ادویات لیتے ہیں جو وہ شخص لیتا ہے جس کی دیکھا دیکھی آپ نے یہ ٹوٹکے استعمال کرنا شروع کیے ہیں۔ یقینا نہیں تو پھر اب سے کوئی بھی غذائی ٹوٹکا استعمال کرنے سے پہلے ذرا سوچئے گا۔ آج ہم انہی ٹوٹکوں کے فائدے اور نقصانات کے بارے میں بات کریں گے۔

  1. کریلے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ہے مگر کوئی انسان ایسا ہے جس کے جسمانی مزاج کو کریلا سوٹ ہی نہیں کرتا تو کیا یہ بات سمجھ لینے کی ہے انسانی جسم کوئی ایسی سیدھی اور عام چیز نہیں ہے یہ ایک Complex نظام ہے اس لیے وہ ایک چیز جو ایک انسان کے جسم سے میل کھاگئی ضروری نہیں کہ وہ دوسرے انسان کے جسم سے بھی میل کھائے۔
  2. انڈے کے بارے میں 2 طرح کی رائے رکھنے والے لوگ موجود ہیں۔ ایک کہتے ہیں انڈا کولیسٹرول بڑھاتا ہے اور ایک کہتا ہے انڈا روزانہ کھانے سے جسم کو بہت سارے ضروری غذائی اجزاء ملتے ہیں۔ اگر آپ سنی سنائی باتوں پر رہیں تو آپ کہیں کے بھی نہیں رہیں گے بہتر یہ ہے کہ اس کے بارے میں کسی ماہر سے بذات خود تحقیق کریں۔ اللہ نے ہر قدرتی خوراک میں دونوں فائدے اور نقصان رکھے ہیں۔ اگر آپ کسی بھی اچھی خوراک کو ضرورت سے زیادہ لیں گے تو اس کے اندرکا نقصان دینے والا مادہ حرکت میں آجائے گا اگر انڈا آپ ہفتے میں 2,3 بار کھا رہے ہیں تو ان کی زردی بھی آپ کو نقصان نہیں دے گی اور آپ کا کولیسٹرول بہتر کرے گی مگر یہی انڈا اگر آپ روزانہ کھائیں گے تو لازمی طور پر وہ آپ کو نقصان دے گا۔
  3. پانی کی بات کرلیتے ہیں۔ کہا جاتا ہے جو جتنا زیادہ پانی پیتا ہے اس کی صحت، جلد، گردے اتنے ہی اچھے رہتے ہیں۔ اب اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ اپنے آپ کو ایک خالی ٹینکی تصور کرلیں اور دھرا دھر پانی پیتے رہیں۔ سردیوں میں 4-6 گلاس اور گرمیوں میں 8-10 گلاس سادہ پانی ایک معتدل مقدار ہے۔ اس سے زیادہ پانی پینے سے آپ کا جسم اور جلد خوبصورت تو کیا ہی ہوگی بلکہ الٹا آپ کے جسم میں پانی بھرنا شروع ہوجائے گا اور آپ بیماریوں کی طرف چل پڑیں گے۔
  4. آپ کو کوئی بھی ٹوٹکا اپنے معمول میں لانے سے پہلے تھوڑا سوچنا ہوگا۔ ایک اپنے لیے Check list بنانی ہوگی۔ اگر آپ کہیں سے بھی کوئی چیز سنتے ہیں اور اسے اپنے معمول میں شامل کرتے ہیں تو اصول یہ ہے کہ اگر آپ کسی کے کہنے پر کوئی علاج شروع کرتے ہیں تو 5-7 دن کے اندر اس علاج کے مثبت اثرات آپ کے جسم میں آپ کو نظر آنے چاہیے۔ اب وہ مثبت اثرات کیا ہیں وہ یہ ہیں:
  1. چہرے پر ایک سکون کا نمایاں ہونا
  2. آپ کے اندر ایک اطمینان کا احساس
  3. معدے کا ٹھیک ہونا

یہ وہ چیزیں ہیں جو آپ نے دیکھنی ہیں اگر بغیر تحقیق کیے کسی کے اثر میں اگر آپ نے کوئی ٹوٹکا استعمال کرنا ہی ہے تو یہ چیزیں چیک کریں اگر تو یہ مثبت ہیں تو وہ ٹوٹکا شاید آپ کے مزاج سے میل کھا جائے اگر نہیں تو وہ ٹوٹکا آپ کو فائدے کے بجائے نقصان دے رہا ہے اور آپ اس کے منفی اثرات سے بے خبر ہیں۔ اگر آپ ایسی کوئی چیز لے رہے ہیں جس کا تعلق شوگر، بلڈ پریشر، کولیسٹرول سے کوئی تعلق ہے تو اس ٹوٹکے کے استعمال کے ایک ماہ بعد اپنے ٹیسٹ ضرور کروائیں تاکہ واضح ہوسکے کہ وہ آپ کو کوئی فائدہ دے رہا ہے یا نہیں۔