نظامت تربیت کے زیر اہتمام دو روزہ تربیتی کیمپ بسلسلہ تیاری ٹرینرز (رپورٹ : عبدالرازق چوہدری)

مرکزی نظامت تربیت تحریک منہا ج القرآن کے زیر اہتمام مرکزی سیکرٹریٹ کے کانفرنس ہال میں مورخہ 07 جولائی 2009 تا 08 جولائی 2009 دو روزہ تربیتی کیمپ بسلسلہ تیاری ٹرینرز کا انعقاد کیا گیا۔ اس تربیتی کیمپ میں مرکزی نظامت دعوت کے تمام ناظمین دعوت اور تحریک منہاج القرآن لاہور کے ناظمین دعوت و تربیت نے شرکت کی۔

دو روزہ کیمپ کے اغراض و مقاصد بتاتے ہوئے مرکزی ناظم تربیت محترم ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو نے کہا کہ اس تربیتی کیمپ کا مقصد ایسے ٹرینرز تیار کرنا ہے جو یونین کونسل سطح کے جملہ عہدیداران کی علمی، عملی، فکری، تنظیمی اور انتظامی تربیت کر سکیں۔ مرکزی ناظم دعوت محترم میاں عبدالقادر قادری نے ’’حلقہ درود کا قیام و استحکام‘‘ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کو فروغ دینے کے لئے تحریک منہاج القرآن کے مقاصد میں یونین کونسل سطح تک حلقہ درود کا قیام بھی ہے۔ بعد ازاں امیر پنجاب محترم احمد نواز انجم نے ’’یونین کونسل کے عہدیداران او ر انکی ذمہ داریاں ‘‘ اور مرکزی سینئر نائب ناظم تربیت محترم غلام مرتضیٰ علوی نے’’ ناظمین دعوت و تربیت کی ذمہ داریوں‘‘ کے حوالے سے خصوصی گفتگو کی۔

تربیتی کیمپ کے دوسرے دن مرکزی ناظم دعوت محترم میان عبدالقادر قادری نے ’’عرفان القرآن کورس اور دعوت بذریعہ کیسٹ کے قیام و استحکام‘‘ کے بارے گفتگو کی۔ قائم مقام ناظم اعلیٰ محترم شیخ زاہد فیاض نے ’’تحریک منہاج القرآن کا آئندہ لائحہ عمل‘‘ کے عنوان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وژن 2012 کی بریفنگ دی اور اسکے اہداف بیان کئے نیز تحریک منہاج القرآن کی موجودہ اور مستقبل کی پالیسی بیان کرتے ہوئے ملکی صورتحال کے بارے میں بھی گفتگو کی۔ بعد ازاں امیر پنجاب محترم احمد نواز انجم نے ’’بمطابق ورکنگ پلان 2009 یونین کونسل کے اہداف اور انکے لائحہ عمل‘‘، مرکزی سینئر نائب ناظم تنظیمات محترم ساجد محمود بھٹی نے’’فیڈ بیک / فالو اپ اور طریقہ کار‘‘ کے عنوان سے گفتگو کی۔ آخر میں مرکزی نائب ناظم اعلیٰ محترم رانا محمد ادریس نے اختتامی کلمات میں مرکزی نظامت تربیت کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔

نقابت کے فرائض محترم قمر جاوید ملک مرکزی نائب ناظم تربیت نے ادا کئے۔ جبکہ کوآرڈینیشن کے فرائض محترم عبدالرازق چوہدر ی نائب ناظم تربیت اورکیمپ کے انتظامات کے فرائض محترم سید شاہد حسین کاظمی آفس سیکرٹری نظامت تربیت نے سر انجام دئیے۔

مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیر اہتمام سہ روزہ تربیتی کیمپ (مری) (رپورٹ : محمد صدیق جان)

مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے عہدیداران کا سہ روزہ تربیتی کیمپ 3,4,5 جولائی کو زیر صدارت مرکزی صدر موومنٹ چوہدری امجد حسین جٹ مری میں ہوا۔ جس میں مختلف یونیورسٹیز، کالجز اور تحصیلات کے عہدیداران نے شرکت کی۔ کیمپ کی کاروائی کی مختصر تفصیلات درج ذیل ہیں :

3 جولائی : سہ روزہ تربیتی کیمپ کے آغاز میں تلاوت و نعت حافظ محمد محسن صدر موومنٹ سیالکوٹ نے پیش کی۔ محترم ساجد گوندل سیکرٹری جنرل موومنٹ نے کیمپ کے اغراض و مقاصد اور شیڈل کی تفصیلات بیان کیں۔ محترم صدر موومنٹ چوہدری امجد حسین جٹ نے کیمپ میں شرکت کرنے والے تمام عہدیداران کو مرکزی ٹیم کی طرف سے خوش آمدید کہا۔ مرکزی ناظم دعوت تحریک منہاج القرآن محترم میاں عبدالقادر قادری نے دعوت کی اہمیت اور طریق کار پر خصوصی لیکچر دیا۔

4 جولائی : کیمپ کی کاروائی کا آغاز حافظ محمد رمضان نیازی صدر موومنٹ لاہور کی تلاوت و نعت سے ہوا۔ محترم صدر موومنٹ چوہدری امجد حسین جٹ نے ’’مشن کے کام میں یقین کی اہمیت‘‘، سابق سیکرٹری جنرل موومنٹ محترم اسحاق حارث نے ’’دعوت میں حکمت کی اہمیت‘‘، سابق سیکرٹری جنرل محترم محمد باسط ملک نے ’’Management Skills کی تنظیمی زندگی میں اہمیت‘‘ اور محترم میاں عبدالقادر قادری نے ’’حلقات درود کے قیام کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر گفتگو کی۔

سابق مرکزی صدر موومنٹ محترم تنویر احمد خان نے ’’مصطفوی انقلاب کی دعوت میں فکری تقاضے‘‘ کے عنوان سے لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ انقلابی تحریکوں میں اطاعت امیر کے بغیر کامیابی ناممکن ہے۔ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کا کلچر ہی اطاعت اور Management ہے تعلیمی اداروں کے امن کو بحال رکھتے ہوئے تعلیمی سسٹم کے بدلنے کی بھرپور کوشش کی جائے۔ موومنٹ کے طلبہ اپنی فکری، نظریاتی، علمی اور روحانی اقدار کے پہرے دار بن جائیں، آپ کی سیرت سے قائد کی سیرت کی جھلک ہونی چاہئے۔

تربیتی کیمپ سے محترم صاحبزادہ حسین محی الدین قادری نے ٹیلیفونک گفتگو فرماتے ہوئے کہا کہ منزل کے حصول کے لئے چار چیزیں ضروری ہیں :

1۔ ارادہ 2۔ یقین کامل 3۔ کردار 4۔ صلاحیت

قوی ارادے کا ہونا ضروری ہے کیونکہ کسی بھی منزل کا سفر بغیر ارادے کے شروع نہیں کیا جا سکتا۔ منزل کے حصول کا کامل یقین ہونا چاہئے اور یہ کامل یقین کردار کی دولت سے ملتا ہے۔ ہمارے کردار میں تقویٰ، جرات، حوصلہ، ہمت اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت، صداقت، امانت شامل ہوں تب جا کر منزل نصیب ہوگی۔ منزل کو حاصل کرنے کے لئے چوتھی چیز صلاحیت ہے جب تک صلاحیت موجود نہ ہو مشن کو آگے نہیں پہنچایا جا سکتا۔

خطاب شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ناروے سے اخلاص کے موضوع پر ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ جب تک آپ کے دلوں میں تقویٰ اور اخلاص پیدا نہیں ہوگا اس وقت تک حقیقی کامیابی ممکن نہیں ہے۔ آپ جو مشن کا کام کرتے ہیں، اس کام کرنے کی نیت میں جتنا اخلاص ہوگا اتنا ہی اجر زیادہ ملے گا۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی فضیلت اس وجہ سے بھی ہے کہ ان کی نیت اور اخلاص اعلیٰ تھا۔ ایمان اور تقویٰ کے لئے صحبت صالح بھی ضروری ہے۔ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ سے وابستہ ہر طالب علم میرا بیٹا ہے اور اس مشن مصطفوی میں اس کا کردار ہر اول دستے کا ہے۔ لہذا اسے چاہئے کہ اپنے اندر ایمان، تقویٰ، خلوص نیت اور للہیت پیدا کرے۔

5 جولائی : کیمپ کے آخری سیشن کا آغاز تلاوت و نعت سے ہوا۔ محترم صدر موومنٹ چوہدری امجد جٹ نے ورکنگ پلان برائے 2009.010 MSM کی بریفنگ دی۔ بعد ازاں محترم قائمقام ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن محترم شیخ زاہد فیاض نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ اس دور فتن میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی شخصیت کی نسبت ایک بہت بڑی نعمت ہے اس پر ہمیں فخر ہونا چاہئے کہ ہماری قیادت علمی و روحانی اور عملی حوالے سے دنیا میں اپنی خاص پہچان رکھتی ہے۔ ہمیں مصطفوی انقلاب کی اس جدوجہد میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے تمام عہدیداران اور وابستگان ہر طالب علم تک اس مشن کے پیغام محبت و امن کو عام کرنے کے لئے دن رات ایک کر دیں تاکہ یہ قافلہ امن اپنی منزل مقصود تک پہنچ سکے۔

آخر میں محترم رضوان علی قادری ممبر سنٹرل موومنٹ کیبنٹ نے تحریکی ترانہ پیش کیا۔ دعا پر تربیتی کیمپ کا اختتام ہوا۔

نظامت دعوت کے زیر اہتمام عرفان القرآن کورس (رپورٹ : حافظ محمد سعید رضا بغدادی)

مصطفوی انقلاب کی منزل کے حصول کے لئے جہاں تمام تر فورمز کی اہمیت مسلمہ ہے وہاں نظامت دعوت اس کا ہر اول دستہ ہے۔ دروس عرفان القرآن نے جہاں مصطفوی انقلاب کی دعوت کے فروغ میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے ‘ وہاں نظامت دعوت کے زیراہتمام دوسرا اہم اور نہایت موثر پراجیکٹ عرفان القرآن کورس ہر گزرتے دن کے ساتھ عوامی مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کر رہا ہے۔ اس کورس میں نہایت عام فہم اور جدید سائنٹفک میتھڈ کے ساتھ تجوید، ترجمہ، تفسیر، گرائمر، احادیث اور نبوی دعاؤں کو پڑھایا جاتا ہے۔ اور اس کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ بندہ عام مدارس میں کئی کئی سال لگا کر جن علوم کو سیکھتا ہے، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے جو نصاب ترتیب دیا اور پڑھانے کا جو طریقہ کار وضع کیا اس سے تین ماہ میں ان علوم سے خاطر خواہ آشنا ہو جاتا ہے۔ عوام الناس خصوصاً نوجوان‘ پڑھا لکھا طبقہ اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے طبقات تحریک کے اس قرآنی تعلیم و تدریس کے عظیم منصوبہ سے استفادہ کرنے کے لئے تین ماہ کے دورانیہ پر مشتمل کلاس میں اپنی رجسٹریشن کروا رہے ہیں۔ عرفان القرآن کورس میں امت مسلمہ کا رشتہ جہاں عملی طور پر قرآن مجید سے جوڑا جا رہا ہے وہاں تحریک منہاج القرآن کا رجوع الی القرآن کا ہدف بھی عوامی مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔

عرفان القرآن کورس کا پراجیکٹ نہ صرف تحریک اور نئے رفقاء بلکہ تمام تر طلباء کی شکل میں ہزاروں کی تعداد میں داعیین تحریک فراہم کر رہا ہے۔ اس وقت ملک پاکستان کے طول عرض میں تقریبا 76 مقامات پر عرفان القرآن کلاسز کا افتتاح ہوا جن میں سے اللہ کے فضل و کرم اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نعلین پاک کے تصدق سے 35 کلاسز کی تکمیل ہو چکی ہے اور 41 کلاسز ابھی جاری ہیں۔