پاکستان عوامی تحریک کے کرپٹ نظام انتخاب کیخلاف ملک بھر میں 300 مقامات پر دھرنے

پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام 11 مئی پولنگ ڈے پر ملک بھر میں300 شہروں میں نظام انتخاب کو مسترد کرنے کیلئے پر امن دھرنوں کا انعقاد کیا گیا۔ ان دھرنوں میں لاکھوں مرد و خواتین نے شرکت کر کے کرپٹ نظام کے خلاف عدم اعتماد کا اعلان کرتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے اصولی موقف کی تائید کی۔ ان دھرنوں میں لوگوں نے نظام انتخاب کے خلاف کتبے اٹھا رکھے تھے۔۔۔ بازؤں اور سینوں پر عوام دشمن نظام کے خلاف احتجاجی نعرے چسپاں کررکھے تھے۔۔۔ سخت گرمی کے باوجود لوگوں کا جذبہ دیدنی تھا۔ ہر ایک زبان پر عوام دشمن نظام مردہ باد۔۔۔ ظالم نظام کو مرنا ہوگا۔۔۔ کرپٹ نظام سے لڑنا ہوگا۔۔۔ نظام بدلا جائے گا سر عام بدلا جائے گا، کے نعرے تھے۔ ان دھرنوں میں صدر پاکستان عوامی تحریک محترم ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، محترم شیخ زاہد فیاض، محترم احمد نواز انجم، محترم خرم نواز گنڈا پور، دیگر مرکزی قائدین و ناظمین اور مقامی صدور و ناظمین نے خصوصی شرکت کی اور خطابات کئے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ویڈیو لنک کے ذریعے 300 مقامات پر ہونے والے ان دھرنوں کے شرکاء سے خطاب کیا۔ یہ خطاب دنیا بھر میں 150 سے زائد ممالک میں بھی براہ راست سنا گیا۔

شیخ الاسلام نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کامیاب دھرنوں کی شکل میں نظام انتخاب کے خلاف زور دار آواز اٹھی ہے جو ملک میں حقیقی تبدیلی تک جاری رہے گی۔ ساری سیاسی جماعتیں سٹیٹس کو کے نظام کو بچانے جبکہ پاکستان عوامی تحریک تنہا اس کرپٹ نظام کو گرانے کیلئے کھڑی ہے۔ اس کرپٹ اور اشرافیہ کے مفادات پر مبنی استحصالی نظام کو ٹھو کر سے اڑانا ہو گا اورقوم کو دھوکہ دینے والے نظام کا جنازہ اٹھانا ہو گا۔ اس نظام میں وہی چہرے اور وہی خاندان برسر اقتدار آئیں گے۔ الیکشن کمیشن کی غیر آئینی تشکیل، آئینی شقوں کی پامالی اپنا رنگ دکھارہی ہے۔ تبدیلی کا نعرہ لگانے والے بھی مایوس ہوں گے اور قوم کو بھی مایوس کریں گے اور نتائج دیکھ کر رونا شروع کریں گے اور بعد ازاں اس نظام کی تباہ کاریوں کے باعث اپنے ہی ہاتھوں سے منتخب کئے لوگوں کی وجہ سے پوری قوم چیخے گی۔

جو جماعتیں ہمارے اصولی موقف کی مخالف تھیں وہ آج خود انتخابات کا بائیکاٹ کر رہی ہیں۔ دھن، دھونس، دھاندلی موجودہ نظام کے بنیادی جز ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک نے کراچی سے پشاور اور کوئٹہ سے کشمیر تک پورے ملک میں نظام انتخاب کے خلاف کلمہ حق بلند کر دیا ہے۔ کارکن محنت جاری رکھیں، تبدیلی پاکستان کا مقدر ہے اور پاکستان عوامی تحریک کے موقف کو ہی آخری فتح نصیب ہو گی۔ پاکستان عوامی تحریک نے بدعنوانی کے نظام کے خلاف سمجھوتہ نہ کرنے کی تاریخ رقم کی ہے۔ میں ایسا پاکستان چاہتا ہوں جو اپنی خوشحالی اور خود مختاری کیلئے دنیا کی بڑی سے بڑی طاقت کو No کہہ سکے۔ پاکستان کو یہ جرات اس وقت تک نہ ملے گی جب تک قیادت جرات مند نہ ہو گی اور قیادت جرات مند اس وقت ہو گی جب یہ فرسودہ و کرپٹ نظام دریا برد ہو گا۔ دھرنے میں بڑی تعداد میں بچوں، بوڑھوں اور عورتوں کی شرکت نے ثابت کر دیا ہے کہ کرپٹ نظام ہار گیا۔ دھرنا عوام دشمن نظام انتخاب کے خلاف عوامی ریفرنڈم ہے۔ دھرنوں نے کرپٹ نظام کے بتوں کو توڑ دیا ہے۔ ہماری تحریک کو سازشوں کے ذریعے روکنے کی کاوشیں ناکام ہوچکی ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن نے قوم کو سیاسی شعور اور اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے کی جرات عطا کی ہے۔