شیخ الاسلام کی 63 ویں سالگرہ کے موقع پر دنیا بھر میں پروقار تقریبات کا انعقاد

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 63 ویں سالگرہ پاکستان سمیت دنیا کے پانچوں براعظموں میں انتہائی جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی۔ یورپ، برطانیہ، خلیجی ممالک، امریکہ، نارتھ امریکہ، افریقہ اور جنوبی ایشیا ء کے 100 سے زائد ممالک اور وطن عزیز میں صوبائی مراکز سے لے کر یونین کونسل سطح تک تنظیمات نے تقریبات کا انعقاد کیا جس میں کارکنوں نے قائد ڈے کی تقریبات کے سلسلے میں سیمینارز، کانفرنسز، کتب کی تقاریبِ رونمائی اور دیگر دعائیہ پروگرامز کا انعقاد کیا۔ ان جملہ پروگرامز میں سالگرہ کے کیک بھی کاٹے گئے۔ اندرون و بیرون ممالک میں لاکھوں کارکنوں نے 19 فروری کا آغاز دعائیہ محافل سے کیا۔ شکرانے کے نوافل ادا کیے، شیخ الاسلام کی کتب کے تحائف دیئے اور ای میلز و موبائل پیغامات کے ذریعے مبارکباد دی۔ اس دن کارکنوں کی خوشی اور مسرت کا عالم دیدنی تھا۔ شیخ الاسلام سے محبت رکھنے والے سینکڑوں کارکنوں نے ملک کی مختلف جیلوں کے قیدیوں میں مفت کھانا تقسیم کیا۔ غرباء میں صدقات و خیرات تقسیم کی گئیں۔ پاکستان عوامی تحریک اورتحریک منہاج القرآن کے کارکنوں نے گھروں میں 63 چراغ یا موم بتیاں روشن کیں۔ اسی طرح مرکزی سیکرٹریٹ میں 63 بکروں کا صدقہ دیا گیا۔ مرکزی سطح پر منعقدہ پروگرامز کی تفصیل نذرِ قارئین ہے:

٭ منہاج یونیورسٹی: منہاج یونیورسٹی میں شیخ الاسلام کی 63 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک پر وقار تقریب منعقد ہوئی جس میں صدر تحریک منہاج القرآن محترم ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، امیر تحریک محترم مسکین فیض الرحمن درانی، صدر پاکستان عوامی تحریک محترم شیخ زاہد فیاض، ناظم اعلیٰ محترم خرم نواز گنڈا پور، محترم ڈاکٹرعلی محمد، محترم کرنل (ر) محمد احمد، محترم جی ایم ملک، محترم جاوید اقبال قادری، محترم علامہ صادق قریشی اور دیگر مرکزی و صوبائی قائدین، اساتذہ کرام اور اقلیتی رہنمائوں نے ڈائریکٹر انٹر فیتھ ریلیشنز تحریک منہاج القرآن محترم سہیل احمد رضا کی دعوت پرخصوصی شرکت کی۔

اس پروگرام میں 63 پاؤنڈ کے پانچ کیک کاٹے گئے۔ نیز شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی دینی، علمی اور سیاسی خدمات کے حوالے سے تقاریر اور ترانے پیش کئے گئے۔ صدر تحریک منہاج القرآن محترم ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا:

آج کا دن لاکھوں کارکنوں کیلئے تجدید وفا کا دن ہے۔ وہ اس عظیم قیادت کی رہنمائی میں مصطفوی انقلاب کی منزل کو ضرور حاصل کریں گے۔ ملت اسلامیہ کے کروڑوں مسلمان شیخ الاسلام کی علمی، روحانی، تعلیمی، سیاسی اور سماجی خدمات سے استفادہ کررہے ہیں۔ تحریک منہاج القرآن کا عالم گیر پھیلاؤ اور اس کی مؤثریت اس بات کی گواہ ہے کہ33سال کے قلیل عرصہ میں تحریک منہاج القرآن دنیائے اسلام کی سب سے بڑی تحریک کا روپ دھار چکی ہے اوریہ سب شیخ الاسلام کے ویژن کی بدولت ہے۔ آج دنیا بھر میں تحریک منہاج القرآن اورپاکستان عوامی تحریک کے لاکھوں کارکن عہد کرتے ہیں کہ ہم اس عظیم قائد کی عظیم فکر کے امین بن کر ان کے خوابوں کو حقیقت کا روپ دینے کیلئے اپنی تمام توانائیاں بروئے کار لائیں گے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر منوہر چاند نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری آج سب کے لئے پیار اور محبت کامرکز ہیں۔ ہم تمام ہندو برادری کی جانب سے ان کی سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

محترم ریورنڈ چمن سردار نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری پاکستان کی مسیحی برادری کیلئے قابل احترام شخصیت ہیں۔ وہ حقیقی طور پر مذاہب کے مابین رواداری کو فروغ دے رہے ہیں ہم ان کی صحت اور سلامتی کیلئے ہمیشہ دعا گو ہیں۔

محترم سردار بشن سنگھ نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری امن و محبت کے سفیر ہیں۔ وہ ہمیشہ مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی بات کرتے ہیں وہ ہم سب کیلئے باعث فخر ہیں، سکھ برادری انکی درازی عمر کیلئے دعا گو ہے۔

٭ مرکزی سیکرٹریٹ: مرکزی سیکرٹریٹ میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 63 ویں سالگرہ کے موقع پر خوبصورت تقریب منعقد ہوئی جس میں صدر تحریک منہاج القرآن محترم ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، صدر پاکستان عوامی تحریک محترم شیخ زاہد فیاض، مرکزی ناظم اعلیٰ محترم خرم نواز گنڈا پور، جملہ مرکزی قائدین، محترم قاری وحید چشتی (قوال) اور کثیر تعداد میں مردو خواتین نے شرکت کی۔ شیخ الاسلام کی سالگرہ کی خوشی کے اس پرمسرت موقع پر منظوم انداز میں مختلف احباب نے اپنی محبتوں کا اظہار کیا۔ شاعر انقلاب محترم انوارالمصطفی ہمدمی نے شیخ الاسلام کی خدمات کے حوالے سے اپنا منظوم کلام پیش کیا اور خوب داد وصول کی۔ محترم قاری وحید چشتی نے قوالی پیش کی۔

اس تقریب سے محترم صاحبزادہ حماد المصطفی نے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’19 فروری کا دن جہاں ہمارے لئے خوشیوں کی بہار لایا ہے وہاں ہم سے کچھ تقاضے بھی کرتا ہے اور وہ تقاضا یہ ہے کہ جس قائد سے ہم محبت کرتے ہیں ان کی منزل اور ان کا مقصد بھی ہمارا مقصد بن جائے۔ آج کا دن ہر شخص سے یہ تقاضا کرتا ہے کہ جیسے آج ہم اس عظیم قائد کی ولادت کی خوشی منارہے ہیں اور اپنے دل میں اس عظیم نعمت کی قدر رکھتے ہیں اور اپنے عظیم قائد سے محبت رکھتے ہیں تو قائد کے عظیم خواب ’’مصطفوی انقلاب‘‘ کی تعبیر کے لئے اپنے قائد کے ہمراہ تن من دھن کی بازی لگادیں‘‘۔

صدر تحریک منہاج القرآن محترم ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 19 فروری کا عظیم دن خوشیوں کے ساتھ ساتھ تقاضا کرتا ہے کہ اس قائد نے کس مقصد کے لئے اپنی زندگی کے اتنے سال قربان کردیئے۔ مصطفوی انقلاب کے نام سے ایک منزل ہے جسے وہ عظیم قائد ہمارے لئے، امت مسلمہ کے لئے، اللہ اور اس کے رسول کے لئے پانا چاہتے ہیں۔ اس منزل کے حصول کے لئے ہمیں قائد کا دست و بازو بننا ہوگا جب تک وہ صبح انقلاب طلوع نہیں ہوجاتی۔ اس وقت تک اپنے اوپر آرام کو حرام کرنا ہوگا۔ انقلاب اجتماعی کوشش کا نام ہے۔ سرزمین پاکستان پر صبح انقلاب کے طلوع کے لئے ہر ایک شخص کو اپنا فریضہ ادا کرنا ہے۔ آج ایک عہد کرلیں اور اس عہد کو ٹوٹنے نہ دیں کہ ہم نے ایک کروڑ نمازیوں کی تیاری میں اپنے حصے کا حق ادا کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس مشن مصطفوی پر استقامت دے اور ہمیں اپنے عہد کی پاسداری کی توفیق عطا فرمائے۔

٭ پریس کلب لاہور: پاکستان عوامی تحریک لاہور گلبرگ اے کے زیر اہتمام شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 63 ویں سالگرہ کے موقع پر 23 فروری 2014ء کو پریس کلب لاہور میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس کی صدارت صدر تحریک منہاج القرآن محترم ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کی۔ ممتاز صحافی محترم قیوم نظامی، محترم سینیٹر کامل علی آغا، محترم چودھری سالک حسین، جرمنی کے سکالر محترم ڈاکٹر کرسٹین نے بھی شرکت کی اور خطابات کئے۔ لاہور اور گلبرگ اے کے جملہ عہدیداران، کارکنان و رفقاء بھی اس پروگرام میں موجود تھے۔

ممتاز صحافی و کالم نگار محترم قیوم نظامی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام یقین پیدا کریں کہ انقلاب سے ہی مسائل حل ہوں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری تاریخ کی آواز بن کر پسے ہوئے طبقات کو انقلاب کی نوید سنا رہے ہیں۔ جبر، تشدد اور دہشت گردی کے خلاف ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی مضبوط آواز بین الاقوامی سطح پر سنی گئی اور انہوں نے اسلام کا حقیقی چہرہ دنیا کو دکھایا‘‘۔

سینیٹر محترم کامل علی آ غا نے کہا ’’ڈاکٹر طاہر القادری انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف معتبر ترین حوالہ ہے اور دنیا انکی خدمات کی معترف ہے۔ انکا الیکشن سے قبل کا مؤقف حرف بہ حرف درست ثابت ہوا اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین نے بعد از الیکشن انکے مؤقف کی تائید کی ہے کہ نظام کو بدلے بغیر عوام کی پارلیمنٹ تشکیل نہیں پا سکتی۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری قوم کو انقلاب کا جو پیغام دے رہے ہیں اسکی تقلید کرنا ہو گی۔ عوام کو امن اور دہشت گردی میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا پیغام امن، اسلام اور پاکستان کیلئے ہے اس پر عمل درآمد سے ہی ملک میں دائمی امن قائم ہوگا‘‘۔

جرمنی کے ممتاز سکالر ڈاکٹر کرسٹین نے کہا کہ ’’مختلف تہذیبوں اور مذاہب کے درمیان مشترکہ اقدار پر اکٹھا ہونا ہی دنیا کو امن دے سکتا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری عالم اسلام کے سکالر اور پاکستان کے رہنماء ہیں جو اختلاف کو احترام دیتے ہیں اور دنیا کو سلامتی اور امن دینے کی فکری، علمی اور عملی رہنمائی دے رہے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف ان کا تاریخی فتویٰ اقوام عالم کیلئے بڑا اثاثہ ہے۔ وہ حقیقی معنوں میں امن کے سفیر ہیں، اللہ انکی عمر دراز کرے۔

محترم ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدامنی، ظلم، بربریت، لاقانونیت اور دہشت گردی کے خلاف عوام کو اٹھنا ہو گااور ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا دست و بازو بن کر ملکی مفادات کی دھجیاں اُڑانے والے حکمرانوں کو اقتدار کے ایوانوں سے باہر پھینکنا ہو گا۔ ملکی حالات متقاضی ہیں کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا پیغام انقلاب و امن لے کر گلی گلی کوچہ کوچہ پھیل جائیں اور شعور انقلاب کو قوم کے ذہنوں کی تختیوں پر کنندہ کر دیں۔ عوام پاکستان گھروں سے نکلیں گے تو انقلاب آئے گا۔ عوام سیاسی جدوجہد کے ذریعے ڈاکٹر محمد طاہر القادری کو انکی اگلی سالگرہ پر انقلاب کا تحفہ دیں۔ پاکستان نااہل اور کمزور سیاستدانوں کے نرغے میں ہے اس لئے سب کچھ ہونے کے باوجود ملک کا معاشی و سیاسی وقار کھو گیا ہے۔ پاکستان میں ایسے "لیڈروں" کی کمی نہیں جوپاپولر فیصلے کرتے ہیں مگر انکے نتائج ملک و قوم کے حق میں نہیں نکلتے۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری انقلابی لیڈر ہیں جو حالات کی نبض پر ہاتھ رکھ کر آنے والی نسلوں کے مفادات اور ملک کے استحکام کیلئے فیصلے کرتے ہیں۔ اسی لئے تو ہر ایک کی زباں پر ہے کہ "ڈاکٹر طاہر القادری ٹھیک کہتے تھے"۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا ویژن پاکستان اور امت مسلمہ کو وقار و عزت دے گا۔ عوام اس یقین کے ساتھ انقلاب کیلئے نکلیں کہ انکو ڈاکٹر طاہر القادری جیسا عظیم لیڈر میسر ہے جو پوری امت مسلمہ کا مقدر بدلنے کی اہلیت رکھتا ہے۔