شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے لئے تحریکِ قصاص و احتساب کا آغاز ملک گیر احتجاجی مظاہرے اور دھرنے

سانحہ ماڈل ٹاؤن کو آج 2 سال سے زائد عرصہ گزر چکا ہے۔ اگست 2014ء میں 70 دنوں کے طویل دھرنے کے بعد آرمی چیف کے حکم پر FIR کاٹی گئی اور ساتھ ہی آرمی چیف نے انصاف دلوانے کی بھی یقین دہانی کروائی کہ جلد ہی قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ اس کے باوجود 14 شہید اور 100 زخمیوں کے قاتلوں میں سے کسی ایک کو بھی گرفتار نہ کیا گیا۔ پاکستان عوامی تحریک اس سانحہ میں انصاف کے لئے گذشتہ 2 سال سے آئینی و قانونی دائرے میں رہتے ہوئے احتجاج کررہی ہے۔ 70 دن کا دھرنا، کراچی سے خیبر تک شہر بہ شہر احتجاجی مظاہرے یہاں تک کہ انصاف کے لئے قانون کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا، لوئر کورٹ سے لے کر ہائی کورٹ تک ہر جگہ انصاف کے لئے گئے مگر تاحال تمام قانونی ادارے بھی انصاف دلانے میں بے بس نظر آرہے ہیں۔

2 سال کی انتھک محنت اور آئینی و قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کے بعد پاکستان عوامی تحریک نے 31 جولائی 2016ء کو آل پارٹیز قومی مشاورتی کانفرنس بلوائی جس میں 25 سے زائد اپوزیشن جماعتوں نے شرکت کی۔ اس کانفرنس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے لئے تمام جماعتوں نے مل کر چلنے اور قاتلوں کو کیفر کردار پہنچانے تک پاکستان عوامی تحریک اور قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا ساتھ دینے کا عہد کیا۔ اس قومی مشاورتی اجلاس میں ماہ اگست میں پہلے مرحلے کے طور پر شہر بہ شہر ایک بار پھر بھرپور طریقے سے احتجاجی مظاہرے کرنے اور تحریک قصاص و احتساب چلانے کا اعلان کیا گیا۔

تحریک قصاص و احتساب کے پہلے مرحلے میں 6 اگست 2016ء کو لاہور، اسلام آباد، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور کراچی میں احتجاجی ریلیاں و دھرنے منعقد ہوئے۔ ان احتجاجی مارچ اور دھرنوں میں پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، مجلس وحدت المسلمین، مسلم لیگ قائداعظم، آل پاکستان مسلم لیگ، عوامی مسلم لیگ، سنی اتحاد کونسل، جمعیت العلمائے پاکستان، جماعت اسلامی اور دیگر سیاسی و سماجی جماعتوں کے قائدین و کارکنان نے شرکت کی اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف اور قصاص کیلئے عوامی تحریک اور قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے مطالبہ کی حمایت کی۔ ان پروگرامز کی رپورٹس نذر قارئین ہے:

لاہور

6 اگست 2016ء کو ’’تحریک قصاص و احتساب‘‘ کے سلسلہ میں مال روڈ پر مسجد شہداء سے لے کر اسمبلی ہال تک پاکستان عوامی تحریک لاہور کے زیر اہتمام سیکرٹری جنرل PAT محترم خرم نواز گنڈا پور کی زیر قیادت احتجاجی ریلی اور دھرنا منعقد ہوا۔ جس میں محترم احمد نواز انجم، محترم فیاض وڑائچ اور TMQ اور PAT کی مرکزی و ضلعی قیادت نے خصوصی شرکت کی۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض محترم جواد حامد نے سرانجام دیئے۔

  • TMQ لاہور کے ناظم محترم اشتیاق حنیف مغل اور محترم چوہدری محمد افضل (صدر PAT لاہور) نے استقبالیہ کلمات ادا کرتے ہوئے اس ریلی و دھرنے میں تشریف لانے والے زندہ دلان لاہور کے شہری، PAT کے کارکنان اور پاکستان پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت المسلمین، جمیعت العلمائے پاکستان، جماعت اسلامی، پاکستان مسلم لیگ (قائداعظم)، عوامی مسلم لیگ، آل پاکستان مسلم لیگ، مسیحی برادری اور دیگر جماعتوں کے سربراہان کو خوش آمدید کہا۔
  • محترم مظہر محمود علوی (صدر PATیوتھ ونگ) نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جس تحریک کا آغاز 25 سیاسی جماعتوں نے مل کر شروع کیا۔ یہ تحریک قصاص ان شاء اللہ احتساب کا راستہ کھولے گی، انقلاب کا راستہ ہموار کرے گی، اصل قاتلوں تک پہنچے گی اور ان کی پھانسی تک جاری رہے گی۔ ہم نے 2 سال سے زائد عرصہ تک قانونی جنگ لڑی۔ ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ تمام اداروں کے سربراہان ان کے زر خرید غلام ہیں۔ اب مطالبہ سپہ سالار سے ہے کہ 70 دن کے دھرنے کے بعد جنرل راحیل شریف صاحب آپ کے حکم پر FiR کٹی تھی، آپ نے انصاف دلوانے کا وعدہ کیا تھا۔ اب اس وعدے کو نبھایئے۔ ہمارا مطالبہ قصاص اور خون کا بدلہ خون ہے۔
  • محترمہ عائشہ شبیر (PAT ویمن لیگ) نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج کے حتجاج نے ثابت کردیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ہماری شہید بہنوں کا قصاص صرف PAT کا ہی نہیں بلکہ ہر شہری کا مطالبہ ہے۔ 17 جون 2014ء کو ہم نے ماؤں کی بے بسی دیکھی، بہنوں کے سہاگ اجڑتے دیکھے، بچوں کو یتیم ہوتے دیکھا، بے رحم ظلم دیکھا، نوجوانوں کو بکھرتا دیکھا۔ اس دن مٹتا پاکستان دیکھا، بکتا قانون دیکھا، آئین پاکستان کی بے حرمتی دیکھی۔ 17 جون کو اس زمین پر بے گناہوں کا خون بکھرا تھا۔ اس ظالمانہ حکومتی اقدامات کے خلاف آج ہم نفرت کا اظہار کررہے ہیں۔ ہم انصاف کے داعی سپہ سالار اعظم سے مطالبہ کرتی ہیں کہ انہوںنے FiR تو کٹوادی مگر آج ہماری عورتوں کے خون آپ سے پوچھتے ہیں کہ ہمیں انصاف کب دلائیں گے؟
  • محترم عمیر خاں (جماعت اسلامی) نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج جماعت اسلامی کا ایک ایک فرد اور قائد انصاف کے حصول اور شہداء کے خون کے حساب کے لئے آپ کے ساتھ ہے۔ یہ حکمران جائیں گے، ان کاجانا لکھا جاچکا ہے، اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم اکٹھے ہوکر نکلیں۔
  • محترم میاں محمود الرشید (اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی) نے اظہار خیا ل کرتے ہوئے کہا کہ 17جون 2014ء کو ماڈل ٹاؤن میں حکمرانوں نے جو خون کی ہولی کھیلی اس کی مثال مہذب دنیا میں نہیں ملتی۔ پاکستان کی 70 سالہ تاریخ میں کبھی نہتے نوجوانوں اور خواتین پر اس طرح درندگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا جس طرح 2014ء میں کیا گیا۔ میں حکمرانوں کو بتادینا چاہتا ہوں کہ تمہارے دن گنے جاچکے ہیں۔ تم یہ سمجھتے ہو کہ تم نے خون کیا اور تم بچ جاؤ گے، اس طرح تاریخ میں کبھی نہیں ہوا۔ انہیں قصاص کے ذریعے کیفر کردار تک پہنچنا ہوگا۔ اگر تم قصاص اور احتساب کے لئے خود کو پیش نہیں کرتے تو پوری قوم تمہارے خلاف کھڑی رہے گی۔ جب تک شہداء کو انصاف نہیں ملتا ہم PAT کے ساتھ ہیں۔
  • محترم میاں جاوید (پاکستان عوامی مسلم لیگ) نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج مل کر ان قاتل حکمرانوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ ان کو اس بربریت کا حساب دینا ہوگا۔ حکمرانوں کی بادشاہت اور کرپشن کے دن گنے جاچکے ہیں۔ ہمارا ایک ایک کارکن PAT کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم اس وقت تک PAT کے ساتھ رہیں گے جب تک بے گناہوں کو انصاف نہیں مل جاتا۔ ان حکمرانوں نے بہت اندھیر نگری کرلی ہے اب ان کو اس کا حساب دینا ہوگا۔ یہ حکمران لاتوں کے بھوت ہیں، باتوں سے نہیں مانیں گے یہ ان شاء اللہ بہت جلد لٹکتے نظر آئیں گے۔
  • محترم کامل علی آغا (PML-Q) نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج سانحہ ماڈل ٹاؤن کو 2 سال 2 ماہ گزر گئے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء آج تک انصاف مانگ رہے ہیں۔ انصاف دینے والے اداروں میں خاموشی چھائی ہوئی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ قاتل حکمران خود ہیں۔ آج ہم نکل آئے ہیں ہم نے اس وقت تک پیچھے نہیں ہٹنا جب تک انصاف نہیں مل جاتا۔ شہیدوں کا خون رنگ لاکر رہے گا اور ان کو انصاف مل کر رہے گا۔ آپ نے جو 2 سال جدوجہد کی ہے اس کے نتیجے میں یہ قاتل حکمران کیفر کردار تک پہنچیں گے۔ ان شاء اللہ یہ جلد تختہ دار تک پہنچیں گے۔ یہ ان لوگوں کے قاتل ہیں جو گوشہ درود میں درود شریف پڑھ رہے تھے۔ جب تک شہداء کو انصاف نہیں مل جاتا PML-Q آپ کے ساتھ رہے گی۔
  • محترم شعیب صدیقی MPA (راہنما PTIلاہور) اور محترم عرفان حسن ایڈووکیٹ (PTi) نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج PAT کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ان ظالموں کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ باقر نجفی کی رپورٹ کو جلد عوام کے سامنے ظاہر کیا جائے۔ جب تک قاتل پھانسی تک نہیں پہنچیں گے، جب تک باقر نجفی کی رپورٹ منظر عام پر نہیں آتی ہم ان شہداء کے انصاف کے لئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔سپہ سالارِ اعظم کے کہنے پر FIRکاٹی گئی اب انصاف دلوانے کے لئے بھی وہ اپنا کردار ادا کریں۔
  • محترم خرم نواز گنڈا پور (جنرل سیکرٹری PAT) نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن اس بات کا شاہد ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اوپر تمام جماعتوں نے PAT کے موقف کی مکمل حمایت اور آئندہ کے لائحہ عمل میں ہمارے ساتھ کھڑے رہنے اور تحریک میں بھرپور شرکت کا عہد کیا ہے۔ تمام جماعتوں کے قائدین و کارکن اور اپوزیشن ان جابر و ظالم حکمرانوں کے خلاف متحد ہیں۔ ان شاء اللہ یہ جدوجہد آگے لے کر جائیں گے۔ گو ہمارا سفر مشکل ہے ان حکمرانوں کو ہٹانا آسان بات نہیں ہے۔ مگر ڈاکٹر طاہرالقادری کا کارکن نہ ڈرتا ہے، نہ بِکتا ہے اور نہ جھکتا ہے۔ ان شاء اللہ جب تک ان ظالم حکمرانوں کا خاتمہ نہیں ہوجاتا یہ تحریک چلتی رہے گی۔ انقلاب ہی ہماری منزل و مقصود ہے ہم اس سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
  • قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے لاہور مال روڈ پر عوامی تحریک کے زیراہتمام منعقدہ قصاص مارچ اور دھرنے سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ

آج شہدائے ماڈل ٹاؤن کے خون کا قصاص لینے اور پانامہ لیکس کے کرپٹ کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی تحریک کا با ضابطہ آغاز کر دیا ہے۔ اب آل شریف کے اقتدار کا خاتمہ ہو گا۔ قوم کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ انہیں ریاست پاکستان چاہیے یا سلطنت شریفیہ۔ بیوروکریسی پرائیوٹائز ہو چکی۔ نیب، ایف بی آر، پولیس اور دیگر ادارے آل شریف کی ذاتی ملکیت اور جاگیر بن چکے۔ میں دکھی دل سے کہہ رہا ہوں اس نظام میں آئین و قانون کا چیک اینڈ بیلنس ختم ہو گیا۔ انصاف نام کی کوئی چیز نہیں بچی۔ حکمران کاروبار کیلئے اقتدار میں ہیں۔ یہ ملک کے وفادار ہیں اور نہ انہیں ملکی سلامتی سے کوئی غرض ہے۔ شریف برادران کے جابرانہ اور ظالمانہ اقتدار میں ہٹلر دور کی یادوں کو تازہ کر دیا۔ یہ اپنی شخصی اقتدار کو مضبوط کرنے کیلئے آئین اور قوانین میں ترامیم لاتے ہیں۔

تحریک قصاص کے اعلان کے بعد وزیر اعظم نے ترقیاتی فنڈز کے نام پر ایم این اے، ایم پی ایز پر قومی خزانے نے سے سیاسی رشوت کے دروازے کھول دئیے اور ٹاک شوز میں ان کے خاندانی دفاع کرنے والے چھوٹی سطح کے عہدیداروں کو زیادہ سے زیادہ دفاع کرنے پر انعامات کے لالچ دئیے جا رہے ہیں۔ بے گناہوں کے قاتل آل شریف کے افراد سن لیں کہ انصاف بھی ہو گا، احتساب بھی ہو گا اور قصاص بھی۔ اب کوئی طاقت انہیں انکے انجامِ بد سے نہیں بچا سکے گی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا قصاص صرف عوامی تحریک کا مطالبہ نہیں ہے، اب اس مطالبہ میں تمام اپوزیشن جماعتیں اور عوامی حلقے بھی شامل ہو چکے ہیں۔ قاتل اور بزدل حکمران اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں کہ میری صرف ایک کال پر لاہور، کراچی، اسلام آباد، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں عوام کے ٹھاٹھیں مارتے ہوئے سمندر نے شرکت کی۔ یہ احتجاج کی ابتدا ہے۔ اب یہ قافلہ رکنے والا نہیں اب عوامی مواخذہ ہو کر رہے گا۔

اسلام آباد

پاکستان عوامی تحریک کی طرف سے اعلان کردہ ’تحریکِ قصاص و احتساب‘ کے تحت 6 اگست 2016ء کو اسلام آباد میں قصاص مارچ اور احتجاجی دھرنا منعقد ہوا، جن میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس احتجاجی مظاہرے میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ محترم شیخ رشید، پاکستان مسلم لیگ کے محترم راجہ محمد بشارت، محترم بریگیڈیر (ر) مشتاق احمد، محترم ابرار رضا ایڈووکیٹ، محترم راجہ منیر اعجاز، محترم مصطفی خان اور میڈیا کوآرڈینیٹر محترم غلام علی خان سمیت مرد و خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

  • عوامی مسلم لیگ کے سربراہ محترم شیخ رشید نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری ملک میں ظالموں کے خلاف حسینی کردار ادا کر رہے ہیں۔ عوامی مسلم لیگ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف، ظلم کے خاتمے اور مظلوموں کی دادرسی کے لئے پاکستان عوامی تحریک کے ساتھ ہے۔ میری مائیں اور بہنیں گرمی کے موسم میں سڑک پر بیٹھ سکتی ہیں، سخت سردی میں بچوں کے ہمراہ دھرنا دے سکتی ہیں تو عوام اپنے حقوق کے لئے اور کرپٹ نظام کی تبدیلی کے لئے سڑکوں پر کیوں نہیں نکل سکتے؟ قوم کی تقدیر بدلنے کے لیے عوام کو سڑکوں پر نکلنا ہوگا۔
  • مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما محترم محمد بشارت راجہ نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے انصاف ملنے تک مسلم لیگ (ق) ڈاکٹر محمد طاہرالقادری صاحب اور پاکستان عوامی تحریک کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ عوامی تحریک کی اے پی سی میں 25 سیاسی و مذہبی جماعتون کی شرکت ڈاکٹر محمد طاہرالقادری صاحب پر اعتماد کا اظہار، حکومت پر عدم اعتماد اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی ہے۔
  • جمیعت علمائے پاکستان کے محترم پیر ناصر جمیل ہاشمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کی ظلم و بربریت کے خلاف، جدوجہد بہت جلد اپنے انجام تک پہنچنے والی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی، ظلم اور کرپشن کا خاتمہ ہوگا، غریب کو عزت ملے گی۔ موجودہ حکمران کرپشن کے ماہر اور کرپٹ ٹولے کے سربراہ ہیں۔ ملکی دولت کی بندر بانٹ اب مزید نہیں چلنے دیں گے۔
  • پاکستان عوامی تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محترم عمر ریاض عباسی نے کہا کہ انصاف کے دروازے آخر کب تک بند رہیں گے؟ مقتولوں کے وارثین کو کب انصاف ملے گا؟ ہم انصاف اور قصاص تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
  • قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ

شہدائے ماڈل ٹاؤن کے قصاص کے لیے احتجاجی مظاہرے مظلوموں کو انصاف دلوانے کی یقین دہانی ہیں۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو دو سال گزر جانے کے بعد بھی انصاف نہیں ملا اور موجودہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئے اس کی توقع بھی نہیں ہے۔ انصاف کے دروازے بند ہونے کے بعد سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوئے۔ احتجاج کا مقصد عوام اور انصاف کے اداروں کی توجہ حکمرانوں کی ظلم و بربریت پر مبذول کروانا ہے۔ظالم نظام اور کرپٹ حکومت کے خلاف جدوجہد میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، ہم انصاف اور قصاص تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن اور پانامہ لیکس نے ان کا اصل چہرہ بے نقاب کیا ہے۔ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ جمہوریت کا مطلب انصاف، وسائل کی منصفانہ تقسیم اور کمزور کو طاقتور کے ظلم سے بچانا ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قصاص اور ہمارے استغاثہ سے خوفزدہ حکمرانوں نے استغاثہ میں ججز کے اختیارات سلب کرنے کیلئے ضابطہ فوجداری میں مرضی کی ترامیم کا فیصلہ کیا ہے۔ حکمران اپنے مذموم ارادوں میں ناکام ہوں گے۔ ملک کی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹ شریف خاندان کی کرپشن اور بادشاہ سلامت بننے کی حرص ہے۔ حکمران اپنے معاشی جرائم اقتصادی راہداری منصوبے کے پیچھے چھپانا چاہتے ہیں۔

  • پاکستان عوامی تحریک شمالی پنجاب کے صدر محترم بریگیڈیر (ر) مشتاق احمد اور محترم ابرار رضا ایڈووکیٹ نے شرکائے مارچ، آبپارہ مارکیٹ کے تاجران اور میڈیا کے نمائندوں کا شکریہ ادا کیا۔

گوجرانوالہ

پاکستان عوامی تحریک کی آغاز کردہ تحریکِ قصاص کے سلسلہ میں گوجرانوالہ میں لاری اڈا سے سیالکوٹی دروازہ تک 6، اگست کو تحریک قصاص ریلی نکالی گئی جس میں مرد، خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ ریلی کے شرکاء کے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز موجود تھے جن پر "خون کا بدلہ خون ہے" کے نعرے درج تھے۔ ریلی میں پاکستان عوامی تحریک کے ساتھ قومی مشاورتی اجلاس میں شریک دیگر جملہ جماعتوں نے بھی شرکت کی۔ کارکنوں نے سیالکوٹی دروازہ پہنچ کر دھرنا دیا اور حکومت مخالف نعرے بازی کی۔ اس احتجاجی مظاہرے میں پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، پاکستان مسلم لیگ (ق)، سنی اتحاد کونسل، جمیعت العلمائے پاکستان، جماعت اسلامی، مجلسِ وحدت المسلمین اور عوامی مسلم لیگ سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے راہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی۔

دھرنے کی قیادت پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی کوآرڈینیٹر محترم ساجد محمود بھٹی نے کی۔ قصاص مارچ اور دھرنے سے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما محترم محمد رفیق نجم، پاکستان پیپلز پارٹی کے محترم لالہ اسداللہ، پاکستان تحریک انصاف کے محترم ارقم خان، سنی اتحاد کونسل کے محترم الحاج سرفراز احمد تارڑ اور تجارتی تنظیموں کے سربراہان نے بھی خطابات کیے۔ مارچ میں محترم فاروق احمد لک، محترم عمران علی ایڈوکیٹ، محترم ڈاکٹر شفاعت علی، محترم راشد میر، محترم رضوان بزمی، محترم ملک علی رضا، محترم حاجی طارق، محترم خادم حسین انصاری، محترم عبدالرحمان بزمی، محترم رحیم رفعت، محترم اشفاق چوہان، محترم ملک عرفان اور محترم محسن شبیر سمیت خواتین و حضرات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

  • محترم ساجد محمود بھٹی نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری ملک میں ظالموں کے خلاف حسینی کردار ادا کر رہے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف، ظلم کے خاتمے، مظلوموں کی دادرسی کے لئے کوشاں رہیں گے۔ پاکستان عوامی تحریک کی ظلم و بربریت کے خلاف جدوجہد قاتلوں کے انجام تک جاری رہے گی۔ آرمی چیف سانحہ کے ذمہ داران کی گرفتاری، جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کی اشاعت اور مظلوموں کو انصاف کی فراہمی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
  • محترم انجینئر محمد رفیق نجم کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں حکمرانوں نے بیگناہوں کا ناحق قتل کیا ہے، شریف برادران اور ان کی غنڈہ پولیس نے بدترین ریاستی دہشت گردی کی مثال قائم کی ہے۔
  • قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے قصاص مارچ اور دھرنے کے شرکاء سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے خون کا قصاص لینے اور پانامہ لیکس کے کرپٹ کرداروں کو کیفرکردار تک پہنچانے کی تحریک کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا ہے، اب آلِ شریف کے اقتدار کا خاتمہ ہوگا۔ تمام ریاستی ادارے شریف خاندان کی ذاتی ملکیت اور جاگیر بن چکے ہیں۔ حکمرانوں کا اقتدار برائے کاروبار ہے۔ شریف برادران کے مظالم نے ہٹلر کی یاد تازہ کر دی ہے۔ تحریکِ قصاص و احتساب کے اعلان کے بعد حکومت نے کروڑوں روپے کی سیاسی رشوتوں کے دروازے کھول دیے ہیں۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو دو سال گزر جانے کے بعد بھی انصاف نہیں ملا اور موجودہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئے اس کی توقع بھی نہیں ہے۔ شہداء کے ورثاء کو غیرجانبدار جے آئی ٹی کی تشکیل اور آئین کے آرٹیکل 10A کے تحت فیئر ٹرائل کا حق ملا اور نہ ہی جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کو منظرِعام پر آنے دی گئی۔ احتجاج کا مقصد عوام اور انصاف کے اداروں کی توجہ حکمرانوں کی ظلم و بربریت پر مبذول کروانا ہے۔ آرمی چیف سے انصاف کی اپیل کرتے ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر آپ نے درج کروائی تھی، اب انصاف بھی آپ ہی دلوائیں۔

فیصل آباد

پاکستان عوامی تحریک فیصل آباد نے 6 اگست 2016ء کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف اور قصاص کے لئے احتجاجی مارچ کیا جس کے اختتام پر علامتی دھرنا دیا گیا۔ قصاص مار چ ریلوے اسٹیشن سے شروع ہوا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا چوک گھنٹہ گھر پر اختتام پذیر ہوا۔ مارچ کی قیادت پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر چوہدری بشارت جسپال نے کی، جبکہ مارچ میں تحریک منہاج القرآن فیصل آباد کے امیر محترم سید ہدایت رسول قادری، پاکستان عوامی تحریک فیصل آباد کے صدر محترم رانا طاہر سلیم خان، جنرل سیکرٹری محترم میاں کاشف محمود، محترم رانا رب نواز انجم، مرکزی جنرل سیکرٹری ایم ایس ایم محترم رانا تجمل حسین، محترم حاجی امین القادری، محترم علامہ عزیزالحسن اعوان، محترم چوہدری ناصر حبیب ایڈووکیٹ، محترم شاہد سلیم، محترم رانا ناصر نوید، پاکستان تحریک انصاف کے محترم شیخ خرم شہزاد، محترم فیض اللہ کمو کا، پاکستان پیپلزپارٹی کے ضلعی صدر محترم طارق محمود باجوہ، سنی اتحاد کونسل کے محترم صاحبزادہ حسن رضا، مسلم لیگ قائداعظم کے ضلعی صدر محترم رانا عظیم احمد خاں، مجلس وحدت مسلمین کے محترم سید حسنین شیرازی، جماعت اسلامی کے محترم عدنان محمود طارق سمیت ہزاروں کی تعداد میں خواتین و حضرات نے شرکت کی۔

اس موقع پر جملہ جماعتوں کے قائدین نے خطاب کئے۔ انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم 14 شہداء کے خون کا بدلہ لینے اور قانون کے مطابق قصاص لینے تک PAT اور ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے شانہ بشانہ ہیں۔ حکمران اپنے انجام بد سے ہرگز بچ نہیں پائیں گے۔ سپہ سالار اعلیٰ جنرل راحیل شریف نے FIRکٹوائی تھی تو اب وہ انصاف بھی دلوائیں۔ ہم انصاف کے حصول اور قاتلوں کی پھانسی پر اب مشترکہ جدوجہد جاری رکھیں گے۔

  • قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مارچ و دھرنا کے شرکاء سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ:

آج کا احتجاج مظلوموں کو انصاف دلوانے اور ملک و قوم کی لوٹی ہوئی دولت کو خزانے میں جمع کروانے کے لیے ہے۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو دو سال گزرجانے کے بعد انصاف ملا اور نہ ہی موجودہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئے اس کی توقع ہے۔ تحریک قصاص و احتساب حکمرانوں کے اقتدار کے ختم ہونے تک جاری رہے گی۔ جنرل راحیل شریف نے اسلام آباد دھرنے کے دوران سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر کٹوا کر مظلوموں کی دادرسی کی اور اب وہی ہمیں فوجی عدالتوں کے ذریعے انصاف دلائیں کیونکہ اس کے علاوہ ہمیں انصاف کا کوئی راستہ نظر نہیں آتا۔ قومی ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں کا خاتمہ ضروری ہے اور موجودہ حکمران دہشت گردوں کے سرپرست ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن شریف برادران کی دہشت گردی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

کراچی

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے پاکستان عوامی تحریک کراچی کے زیر اہتمام مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل PAT محترم عامر فرید کوریجہ کی زیر قیادت قصاص مارچ مزار قائد سے شروع ہوا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا تبت سینٹر پر اختتام پذیر ہوا، جہاں علامتی دھرنا دیا گیا۔ مارچ میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان کے علاوہ اہلیان کراچی نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں پارٹی پرچم، شہداء ماڈل ٹاؤن کی تصاویر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف نعرے اور مطالبات درج تھے۔ اس احتجاج میں پاکستان پاکستان پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، پاکستان مسلم لیگ (ق)، عوامی مسلم لیگ، سنی اتحاد کونسل، جمیعت العلمائے پاکستان، جماعت اسلامی، مجلسِ وحدت المسلمین اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے راہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی۔

  • قصاص مارچ سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ حکمرانوں نے جمہوریت کے نام پر 20 کروڑ عوام کو یرغمال بنا رکھا ہے، ہم اپنے شہداء کے خون کا قصاص کے علاوہ کوئی آپشن قبول نہیں کریں گے۔ اگر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کو انصاف نہ ملا تو قوم کو کبھی انصاف نہیں ملے گا۔ موجودہ حکمران فرعون بن چکے ہیں، ذاتی مفادات کے لیے آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ کراچی میں دو دن کی بارش کے باوجود ہزاروں لوگوں کا روڈ پر آنا اس بات کی دلیل ہے قوم انصاف اور قانون کی بالا دستی چاہتی ہے۔ کراچی کی طرح پنجاب میں بھی رینجرز کا آپریشن شروع کیا جائے۔
  • مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل محترم عامر فرید کوریجہ نے کہا سانحہ ماڈل ٹاؤن میں قتل عام کے بعد موجودہ حکمرانوں کا اصل چہرہ قوم کے سامنے بے نقاب ہوا ہے۔ ماڈل ٹاؤن کے قاتل اور پانامہ لیکس کے لٹیرے بچ نہیں سکیں گے۔ آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
  • پاکستان عوامی تحریک کراچی کے صدر محترم سید علی اوسط نے کہا احتجاج کا مقصد قانون نافذ کرنے اور انصاف فراہم کرنے والے اداروں کو حکمرانوں کے مظالم کی طرف توجہ دلانا ہے۔ ہم انصاف مانگنے کیلئے سڑکوں پر آئے ہیں۔ ہم انصاف کے حصول کیلئے ہر حد تک جائیں گے اور اپنے شہداء کا قصاص لے کر رہیں گے۔
  • محترم قاضی زاہد حسین نے کہا پاکستان میں انصاف دینے والے اداروں نے آنکھیں بند کی ہوئی ہیں، انسانیت کا قتل عام ہو رہا ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ ہم انسانی حقوق کی بحالی اور قانون کی بالا دستی چاہتے ہیں، ہم ملک دشمن عناصر سے پاکستان کی سالمیت کا تحفظ چاہتے ہیں، جب تک دہشت گردی اور کرپشن کا گٹھ جوڑ ختم نہیں ہو گا ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ ہم قوم کو پانامہ لیکس کے کرپٹ کرداروں سے نجات دلائیں گے۔
  • پاکستان عوامی تحریک کراچی کے جنرل سیکرٹری محترم راؤ کامران نے کہا جو لوگ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کو شائع نہیں ہونے دے رہے انکے ہاتھ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ حکمران فرعون بن کر بار بار انصاف کا قتل کر رہے ہیں۔
  • محترمہ رانی ارشد نے کہا تحریک قصاص ڈیل کا الزام لگانے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ تحریک پاکستان کے بعد پاکستان بچانے کیلئے تاریخ میں پہلی بار ہماری دو انقلابی بہنوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں جام شہادت نوش کیا۔ پاکستانی خواتین پاکستان بچانے کی اس تحریک میں مردوں کے شانہ بشانہ ہیں۔
  • ریلی سے پاکستان عوامی تحریک کے قائدین محترم راؤ طیب، محترم اطہر جاوید، محترم سید ظفر اقبال، محترم قیصر اقبال قادری، محترم لیاقت حسین کاظمی، محترم نعیم انصاری اور محترم مفتی مکرم نے بھی خطاب کیا۔

تحریک قصاص و احتساب کے تحت 16 اگست کو ہونے والے احتجاجی مظاہرے اور دھرنے 8، اگست کو کوئٹہ میں ایک ہسپتال کے اندر ہونے والی بدترین دہشت گردی میں 70 سے زائد افراد کے جاں بحق ہوجانے کے سوگ، احترام اور لواحقین سے اظہار یکجہتی کے باعث ملتوی کردیئے گئے ہیں۔ 20 اگست کو ملک بھر کے100 شہروں میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کی رپورٹس ماہِ اکتوبر2016ء کے شمارہ میں ملاحظہ فرمائیں۔

ماہانہ اجلاس سنٹرل پنجاب

(رپورٹ: قاری ریاست علی۔ سیکرٹری کوآرڈینیشن) تحریک منہاج القرآن سنٹرل پنجاب کا ماہانہ اجلاس 7 اگست 2016ء کو مرکزی سیکرٹریٹ میں محترم جناب خرم نواز گنڈا پور ناظم اعلیٰ منہاج القرآن انٹرنیشنل کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں ضلعی کوآرڈینیٹرز ،امراء اور ناظمین اجلاس میں شریک تھے۔اجلاس میں درج ذیل ایجنڈا زیر بحث آیا:

  1. تحریک قصاص
  2. سالانہ رپورٹ 2015-16
  3. چرم ہائے قربانی مہم 2016
  4. تنظیمی استحکام
  5. متفرق امور

قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اجلاس میں خصوصی شرکت فرمائی۔ آپ کے ساتھ آپ کے بھائی محترم انجینئر طارق فرید بھی تشریف لائے۔شرکاء نے معزز مہمان گرامی کو خوش آمدید کہا۔

اجلاس میں شیخ الاسلام نے سالانہ کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے محترم انجینئر محمد رفیق نجم (نائب ناظم اعلیٰ تنظیمات) اور تمام ممبران کو مبارک باد دی اور دعاؤں سے نوازا۔ اس موقع پر تحریک قصاص کے حوالے سے 6 اگست کو ہونے والے فیصل آباد اور گوجرانوالہ کے احتجاج مارچ اور دھرنے کی شاندار کامیابی پر قائد انقلاب نے سنٹرل پنجاب کی پوری ٹیم با لخصوص فیصل آباد اور گوجرانوالہ کی تنظیمات کو مبارک باد دی۔