کراچی تا خیبر ’’ضربِ امن و تبدیلیٔ نظام سائیکل کارواں‘‘

سفیرِ امن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے عالمی میلاد کانفرنس دسمبر 2015ء میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے علمی، فکری اور نظریاتی محاذ پر ملک گیر ضربِ امن مہم کا تاریخی اعلان کیا۔ اس اعلان کے بعد پہلے مرحلے میں منہاج القرآن یوتھ لیگ نے جنوری 2016ء سے جون2016ء تک خیبر تا کراچی 60 سے زائد ٹریننگ ورکشاپس کا انعقاد کر کے 3ہزار کے قریب Peace Workers تیار کیے۔ جنہوں نے گذشتہ ماہ عوامی سطح پر سفیرِ امن ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی دی ہوئی قراردادِ امن پہ دستخط لینے کے عمل کا آغاز کیا۔ اس سلسلہ میں ضرب امن دستخطی مہم کو مزید مؤثر انداز میں چلانے، شہر شہرسفیرِامن کا پیغامِ امن بصورت قراردادِامن پہنچانے اور پاکستانی یوتھ کو اس عظیم مقصد کے لیے MYLکا حصہ بن کر کردار ادا کرنے کی دعوت دینے کے لیے مزار قائد سے ’’کراچی تا خیبر ضرب امن و تبدیلی نظام کارواں‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔

اس کارواں اپنے شیڈول کے مطابق 20نومبر کو پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے پلیٹ فارم سے مزارِ قائد سے اپنے سفر کا آغاز کیا۔ اس موقع پر مرکزی ناظم اعلیٰ محترم خرم نواز گنڈا پور بھی موجود تھے۔ مزار قائد کراچی سے کارواں کے آغاز پر سول سوسائٹی اور میڈیا سے محترم ڈاکٹر حسین محی الدین قادری (صدرMQI) نے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کارواں کے اہداف و مقاصد پر سیر حاصل گفتگو کی۔ کارواں کی قیادت صدر یوتھ لیگ محترم مظہر محمود علوی، سیکرٹری جنرل یوتھ محترم منصور قاسم، یوتھ لیگ کی موجودہ قیادت اور یوتھ لیگ کے وہ سینئرز ممبران بھی کررہے ہیں جنہوں نے یوتھ لیگ کی تاریخ میں مختلف ادوار میں اہم کردار ادا کیا۔

4 دسمبر کو سائیکل کارواں لاہور پہنچا۔ اس موقع پر ڈاکٹر حسین محی الدین نے اس کارواں کے شرکاء اور استقبال کے لئے آنے والے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی تحریک یوتھ ونگ کے ضرب امن کارروان میں شامل نوجوانوں نے شہر شہر، گلی گلی ہر دل پر دستک دی ہے کہ امن کا قیام اور ظالم نظام گھر بیٹھے تبدیل نہیں ہو گا۔ اس کیلئے ہر پاکستانی کو عملی طور پر اپنا انفرادی اور اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا۔ پاکستانی قوم امن پسند ہے۔ امن و امان کی خراب صورتحال، دہشتگردی، دھماکے، روپے کی قدر میں کمی، مہنگائی، بے روز گاری، بجلی اور گیس کا بحران ایسے مسائل ہیں جنہیں حکمت اور دانائی سے حل کرنے کی ضرورت تھی مگر موجودہ حکمران وژن سے عاری اور نا اہل ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے پوری قوم کو شعور دیا کہ موجودہ نا اہل حکمرانوں اور کرپٹ نظام کے ہوتے ہوئے عوام کے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔ ساری قوم کوڈاکٹر طاہرالقادری کے ایجنڈے کے ساتھ متفق ہونا ہو گا تاکہ جلد ملک سے عوام دشمن نظام کا بستر گول ہوسکے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری کے وژن کو عوام تک پہنچانے کیلئے ہر دروازہ کھٹکھٹانا کارکنوں پر فرض ہے۔ ملک کو قائد اعظم کا حقیقی پاکستان بنانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بد ترین ریاستی دہشتگردی ہوئی، قاتل حکمرانوں سے قصاص لیں گے۔ عوامی تحریک کے نوجوان مبارکباد کے مستحق ہیں جو امن، محبت، رواداری اور یکجہتی کا پیغام ملک کے کونے کونے تک پہنچا رہے ہیں۔ حکمرانوں کے پاس کوئی واضح معاشی پالیسی نہیں ہے۔ قیام امن اور معاشی استحکام کیلئے ضروری ہے کہ استحصالی اور کرپٹ نظام کو جڑ سے اکھاڑ دیا جائے تا کہ غریب عوام کو حقوق انکی دہلیز پر مل سکیں۔

چاروں صوبوں بشمول کشمیر 50شہروں حیدرآباد، مورو، سکھر، جیکب آباد-ڈیرہ مراد جمالی، گھوٹکی، ڈہرکی، لیاقت پور، رحیم یار خان، بہاولپور، لودھراں، ملتان، خانیوال، چیچہ وطنی، سمندری، فیصل آباد، شیخوپورہ، لاہور، گوجرانوالہ، جہلم، میرپور، گوجرخان، راولپنڈی، اسلام آباد، ٹیکسلا، واہ کینٹ، کامرہ، نوشہرہ سے ہوتا ہوا تقریباً 16دسمبر کو صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم PS پشاور پہنچا جہاں ایک عظیم الشان تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

ضرب امن کارواں جس بھی ضلع کے مرکزی شہر سے گزرا وہاں کی MYL کی ضلعی تنظیم نے تحریک کے جملہ فورمز کی کوآرڈینیشن کے ساتھ کارواں کے استقبال کا بھرپور اہتمام کیا۔ اس استقبال میں ان شہروںکے پروفیسرز، اساتذہ، وکلاء، سماجی شخصیات، ڈاکٹرز اور جملہ شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بالخصوص شرکت کی۔ ضربِ امن و تبدیلی کارواں نے اپنے راستے میں آنے والے جملہ شہروں کی نمایاں شخصیات سے بھی ملاقاتیں کیں اور ضربِ امن کارواں اور تبدیلی نظام کے حوالے سے پیغام پہنچایا۔ ضربِ امن کارواں میں 10پروفیشنل سائیکلسٹ بھی شامل تھے۔ محترم عصمت علی(سیکرٹری کوآرڈینیشنMYL)اس ایونٹ کے مرکزی کوآرڈینیٹر تھے۔ جبکہ کارواں سے متعلق امور کی انجام دہی کے لیے مرکزی یوتھ کی سربراہی میں انتظامی کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں۔

تحریک منہاج القرآن و عوامی تحریک پنجاب کا ورکرز کنونشن

پاکستان عوامی تحریک و تحریک منہاج القرآن پنجاب کے ضلعی صدور، ناظمین و عہدیداران کا کنونشن 8 دسمبر 2016ء کو مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا، جس کی صدارت شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری نے کی۔ کنونشن میں محترم ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، محترم صاحبزادہ احمد مصطفی العربی، سیکرٹری جنرل محترم خرم نواز گنڈاپور بھی اسٹیج پر موجود تھے۔ پروگرام میں لاہور، بہاولپور، ڈی جی خان، گوجرانوالہ، ملتان، راولپنڈی اور ساہیوال ڈویژن کے عہدیداروں نے شرکت کی۔

شیخ الاسلام نے تحریک کیلئے بے مثال جدوجہد کرنے پر محترم خرم نواز گنڈا پور کیلئے گولڈ میڈل کا اعلان کیا۔ شاندار تنظیمی، تحریکی خدمات پر محترم احمد نواز انجم، محترم سردار شاکر مزاری، محترم رفیق نجم اور محترم رانا ادریس کیلئے بھی گولڈ میڈل کا اعلان کیا۔ محترم تنویر احمد خان کو کوآرڈینیشن کے حوالے سے متحرک کردار ادا کرنے پر خصوصی شاباش سے نوازتے ہوئے حوصلہ افزائی فرمائی۔

کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الاسلام نے کہا کہ جب تک کرپشن کی دھند ہے۔ آئین، قانون و جمہوری اخلاقیات کی کریش لینڈنگ ہوتی رہے گی۔ ادارے کمزور جبکہ مقتدر مافیا مضبوط ہے۔ 7 ماہ میں پانامہ لیکس پر روزانہ بریفنگ لینے والے وزیر اعظم بتائیں قومی ایکشن پلان، سرل لیکس کی تحقیقات کی پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے کتنے اجلاس منعقد کئے؟ ملک اور عوام کو دہشتگردی کے عفریت میں مبتلا چھوڑ کر حکمران لوٹ مار کی دولت بچانے کے کام پر لگ گئے۔ موجودہ حکمران بچ گئے تو ملک کا بہت نقصان ہو گا۔

عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کا ہر کارکن پاکستان کو لٹیروں کے چنگل سے آزاد کروانے کیلئے آخری سانس تک جدوجہد جاری رکھے گا، ہماری احتجاجی جدوجہد کا ’’نیوکلس‘‘ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا انصاف ہے اور قصاص لینے تک جدوجہد جاری رہے گی۔