حمد باری تعالیٰ و نعتِ رسولِ مقبول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم

حمد باری تعالیٰ

اے مرے اچھے خدا، حاجت روا، مشکل کشا
میں اندھیرے میں کھڑا ہوں تُو مجھے رستہ دکھا

میرے دامانِ طلب میں روشنی کے پھول دے
آئینوں کو شہرِ طیبہ کی چمکتی دھول دے

میرے کھیتوں پر برس جائے تری کالی گھٹا
تشنہ ہونٹوں پر ہوا، آبِ رواں لکھتی رہے
ہر جبیں پر روشنی کی داستاں لکھتی رہے
میری کشتِ آرزو میں پھول خوشیوں کے اگا

تیری رحمت ہر مصیبت سے دلاتی ہے نجات
یاخدا، ہر ہر قدم پر رہنما ہو تیری ذات

دستگیری کون کرتا ہے مری تیرے سوا
اے خدا، آسان کردے مشکلیں میری تمام
تیری رحمت، میرے آنگن میں کرے مولا! قیام
سیدِ سادات کے صدقے میں سن میری دعا

تیری رحمت پر بھروسہ ہے مری فریاد سن!
تُو خدا ہے تُو صدائے بندۂ ناشاد سن!

بحرِ غم میں ہوں مری کشتی کو بھی ساحل دکھا
اے مرے اچھے خدا، حاجت روا، مشکل کشا
میں اندھیرے میں کھڑا ہوں تُو مجھے رستہ دکھا

{ریاض حسین چودھری}
 

نعتِ رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

ماں باپ میرے آپ پر قربان یا نبی
ہیں آپ ہی تو میرے نگہبان یا نبی

کوئی نہیں جہاں میں مرا آپ کے سوا
ہوجائیں ساری مشکلیں آسان یا نبی

لاکھوں درود آپ پر لاکھوں سلام ہوں
رکھتا ہوں زادِ رہ یہی سامان یا نبی

الحاد و شرک پھر نئی صف بندیوں میں ہیں
بے کس ہے بے نوا ہے مسلمان یا نبی

چھوٹے نہ مجھ سے حق و صداقت کا راستہ
رہتا ہے دل میں آپ ہی کا دھیان یا نبی

دنیا کی منفعت سے کوئی واسطہ نہیں
راضی ہوں آپ اور مرا رحمن یا نبی

میں کربلا کی یاد میں رہتا ہوں ہر گھڑی
کر دوں گا جان اپنی مَیں قربان یا نبی

دیکھیں گے در پہ جس گھڑی نادم غلام کو
بخشیں گے حرفِ توبہ کا عرفان یا نبی

اِن موسموں کے حبس سے شکوہ نہیں کوئی
حرفِ ثنا ہے آپ کا احسان یا نبی

ترمیمِ حرف ہو نہیں سکتی عزیز سے
کلمے کا شہد پیتا ہوں ہر آن یانبی

{شیخ عبدالعزیز دباغ}