منہاجینز پارلیمنٹ کا 26واں اجلاس

محمد نجیب اکرم

پروفیشنلز ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں

پارلیمنٹ سے صدر منہاج القرآن محترم ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کا فکر انگیز خطاب

سندھ، کے پی کے، بلوچستان اور پنجاب کیلئے کوآرڈینیٹرز مقرر، 5 سو منہاجینز کی شرکت

16 اپریل 2017ء کو منہاج یونیورسٹی سے فارغ التحصیل مختلف شعبہ ہاے زندگی میں خدمات سر انجام دینے والے پروفیشنلز اور ماہرین پر مشتمل منہاجینز پارلیمنٹ کا 26واں اجلاس منہاجینزڈے کے موقع پر تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر منعقد ہوا۔ منہا جینز پارلیمنٹ میں 500 سے زائد خواتین و حضرات نے شرکت کی جن میں مختلف شعبوں کے سربراہان کے ساتھ ساتھ پروفیسرز، اسکالرز، ڈاکٹرز، اساتذہ، وکلاء اور کاروباری شخصیات بھی شریک تھیں۔ اس اجلاس کی صدارت صدر منہاجینز محترم ڈاکٹر ابو الحسن الازہری نے کی۔

صدر منہاجینز محترم ڈاکٹر ابو الحسن الازہری نے آغازِ اجلاس میں استقبالیہ کلمات پیش کئے اور اجلاس کے اغراض و مقاصد کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ منہاجینز تحریک کا ہراول دستہ ہیں اور تحریک منہاج القرآن کی فکر اور شعور کے فروغ میں ایک کلیدی کردار رکھتے ہیں۔ منہاجینز کا مقصدِ حیات معاشرے کی اصلاح کے لیے مشترکہ کوششوں کو بروئے کار لانا ہے اور مصطفوی انقلاب کے لئے اپنے قائد کے ایک اشارے پر بڑی سی بڑی قربانی کے لئے ہمہ وقت تیار رہنا ہے۔

اجلاس میں درج زیل امور زیر بحث آئے:

  • اجلاس میں محترم حافظ سعید رضا بغدادی نے قرآنی علوم کے فروغ کے لیے عرفان القرآن کورس کا تفصیلی تعارف کرایا۔
  • اجلاس میں منہاجینز پارلیمنٹ کے چاروں صوبوں میں کوآرڈینیٹرز کی نامزدگیاں بھی کی گئیں؛ جن میں خیبر پختونخواہ کے لیے محمد جاوید ہزاروی، بلوچستان کے لیے صدام حسین، سندھ سے افتخار احمد اور کراچی سے علامہ رانا نفیس، کشمیر سے آفتاب احمد شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ضلعی اور تحصیلی سطح پر بھی منہاجینز کوآرڈنیٹرز کا تقرر عمل میں لایا گیا۔
  • اجلاس میں منہاج یونیورسٹی سے نئے فارغ التحصیل منہاجینز میں سے درج ذیل اعزازات حاصل کرنے والے افراد کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا:
  1. حافظ محمد تحسین اعظم (2015-16ء، پبلک سروس کمیشن پنجاب کے عربی کے امتحان میں پہلی پوزیشن)
  2. حافظ محمد شکیل اکرم (بہاول پور ڈویژن کے 2015-16ء کے امتحان میں پہلی پوزیشن)
  3. صاحبزادہ محمد زبیر نقشبندی (جنوبی پنجاب پبلک سروس کے امتحان 2010ء میں پہلی پوزیشن)
  4. اللہ وسایا (2014ء انٹرمیڈیٹ امتحان لاہور بورڈ میں پہلی پوزیشن)
  • اجلاس میں شرکاء نے محترم محمد جواد حامد (سینئر نائب صدر منہاجینز) کو شیخ الاسلام کی طرف سے ’’شیر منہاج‘‘ کا لقب دینے اور گولڈ میڈل دینے پر خصوصی مبارکباد دی کہ وہ جس عزم اور جرأت کے ساتھ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اس کی مثال نہیںملتی۔ اس سے قبل بھی عالمی میلاد کانفر نس (2016ء)کے شاندار انتظامات کرنے پر شیخ الاسلام نے ان کیلئے عمرے کا اعلان کیا تھا اور فرمایا تھا کی میرے ساتھ عمرہ کی ادائیگی کریں گے۔
  • منہاجینز پارلیمنٹ سے سینئرنائب صدر محترم محمد جواد حامد نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے وقوع سے لے کر اب تک کی مکمل قانونی و عدالتی کارروائی کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔
  • اجلاس میں شاعر انقلاب محترم انوارالمصطفیٰ ہمدمی نے اپنے نئے انقلابی کلام سے حاضرین کے لہو کو خوب گرمایا۔
  • اجلاس میں مرکزی ناظمہ منہاجینز (خواتین ونگ) محترمہ ام حبیبہ کی کوآرڈینیشن سے اِجلاس میں کثیر تعداد میں خواتین منہاجینز کی شرکت پر پورے ہاؤس نے مبارک باد دی اور اس اَمر کو خوش آئند قرار دیا کہ مصطفوی مشن کی خدمت اور شیخ الاسلام کی فکر کے فروغ کے حوالے سے خواتین منہاجینز بھی معاشرے میں کلیدی کردار ادا کررہی ہیں۔

منہاجینز پارلیمنٹ کے اختتامی سیشن سے ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن محترم خرم نواز گنڈا پور نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں، کالجز، یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات عملی زندگی میں اہم شعبہ جات میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور پاکستان کی ترقی اور خوش حالی میں عملاً شریک ہیں۔

منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر محترم ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے آسٹریلیا سے منہاجینز پارلیمنٹ سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مختلف سرکاری و غیر سرکاری شعبہ جات میں اہم عہدوں پر خدمات انجام دینے والے ماہرین خود کو اپنی دفتری مصروفیات اور ذمہ داریوں تک محدود نہ رکھیں بلکہ اپنے علم اور تجربے کی روشنی میں پاکستان کو سیاسی و معاشی اور سماجی بحرانوں سے نکالنے کے لیے تجاویز دینے کے ساتھ ساتھ اپنا عملی کردار بھی ادا کیں۔ بالخصوص نوجوانوں کی تعلیم و تربیت اور انہیں جدید سائنسی رجحانات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اپنی قومی ذمہ داریاں پوری کریں۔

انہوں نے جسد ظاہری، جسد روحی اور جسدِ فکری کی تقسیم پر گفت گو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی معاشرہ بھی تین حصوں میں تقسیم ہوگیاہے: کچھ لوگ صرف ظاہری زندگی سنوارنے کے درپے ہیں، اس مادی گروہ نے زندگی کے روحانی اور فکری پہلوؤں کو بالکل نظر انداز کردیا ہے۔ اس طرح روحانی سفر پر گامزن گروہ ظاہری زندگی کے حسن اور فکری پہلو سے بالکل لاتعلق ہوگیا ہے۔ اس تقسیم کی وجہ سے بھی معاشرہ بگاڑ کا شکار ہے۔ شیخ الاسلام کی تعلیمات ان تینوں شعبہ ہاے زندگی پر مشتمل ہیں اور منہاجینز کی تربیت بھی اسی نہج پر کی گئی ہے۔ لہٰذا منہاجینز کی ذمہ داریاں بھی دوسروں کے مقابلے میں زیادہ ہیں۔ شیخ الاسلام نے نوجوانوں کی تعلیم وتربیت کے حوالے سے جو ظاہری و باطنی اور فکری علوم انہیں دیے تھے وہ ان علوم کا احیاء و ترویج کریں اور ان کے ذریعے معاشرے کی بہتری کے لیے اپنا کردار اداکریں۔

منہاجینز پارلیمنٹ کے اجلاس میں کیے گئے فیصلہ جات:

  1. ہر سال دو روزہ قومی کانفرنس کا انعقاد
  2. ہرسال فرید ملت رحمۃ اللہ علیہ سیمینار اور کاروانِ فرید ملت کا انعقاد
  3. ہر سال قائد ڈے کے موقع پر ’’محفل سماع‘‘ کا انعقاد
  4. ہر سال منہاجینز کیلئے سہ روزہ تربیتی کیمپ کا انعقاد
  5. منہاجینز جاب ایمپلائمنٹ سیل کا قیام
  6. پی ایچ ڈی منہاجینز کے اعزاز میں شہر اعتکاف میں شیلڈ زدینے کا فیصلہ
  7. کالج آف شریعہ کی داخلہ مہم میں منہاجینزکا بھرپور کردار اداکرنے کا فیصلہ

اجلاس کے اختتام پر محترم ڈاکٹر ابو الحسن الازہری نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے جملہ منہاجینز کی طرف سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کو ان کی جملہ علمی و فکری خدمات پر خراج تحسین پیش کیا اور مصطفوی مشن کے حصول کے لئے ہر طرح کی قربانیاں دینے کے عزم کا اظہار کیا۔