یتیم بچوں کی کفالت، رہائش اور تعلیم و تربیت کے لئے اعلیٰ معیار کا حامل مرکز آغوش

یتیم کی کفالت: جنت کا حصول بھی اور قربتِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی

اکثر دیکھا گیا ہے کہ ہمارے معاشرے کے بہت سے باصلاحیت بچے یتیم اور بے سہارا ہوجانے اور مناسب تعلیم اور بنیادی ضروریاتِ زندگی پوری نہ ہونے کی وجہ سے نہ صرف خود مختلف ذہنی و دیگر مسائل کا شکار ہوجاتے ہیں بلکہ معاشرے کے لئے بھی کئی مسائل پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر ضرورت محسوس کی گئی ہے کہ ایسے یتیم اور بے سہارا بچوں کے لئے ایک ایسا ادارہ بنایا جائے جس میں تعلیم، رہائش، کھانا، لباس اور روزانہ جیب خرچ کے ساتھ ساتھ اچھی تربیت بھی دی جائے تو یہ بچے معاشرے کے مفید شہری بن کر قوم و ملت کی خدمت کرسکتے ہیں۔

اس فکر و سوچ کو فوری طور پر عملی شکل میں ڈھالنا اس وقت ناگزیر ہوگیا جب اکتوبر 2005ء کے زلزلہ میں سیکڑوں لوگ لقمہ اجل بن گئے اور اُن کے بچے یتیم ہوگئے۔ ان بچوں کے سر پر ہاتھ رکھنے والا کوئی نہ تھا۔ اس المناک صورت حال کو دیکھتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے درد دل رکھنے والے لوگوں کے تعاون سے ان یتیم اور بے سہارا بچوں کو سہارا فراہم کرنے کے لئے عظیم الشان ادارہ ’’آغوش‘‘ کی بنیاد رکھی۔

اس ادارہ ’’آغوش‘‘ میں تین سال سے دس سال تک کی عمر کے بچے لئے جاتے ہیں اور انہیں بتدریج ایم۔اے تک تعلیم دلوانے کا انتظام ہے۔ چھوٹے بچوں کو گھر کا ماحول اس طرح دیا گیا ہے کہ آٹھ بچوں کی دیکھ بھال کے لئے ایک خاتون کو بطور ’’ماں‘‘ تعینات کیا گیا ہے جبکہ پڑھانے کے لئے الگ سے معلمہ مقرر ہے۔ بچوں کے لئے سکول ٹائم کے بعد سبجیکٹ وائز سٹڈی پر فوکس کرنے کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں پر بھی توجہ دی جاتی ہے۔ مزید برآں میڈیکل کی سہولیات بھی موجود ہیں۔ یہ بات ذہن نشین رہے کہ آغوش میں ایسے یتیم اور بے سہارا بچوں کو ہی لیا جاتا ہے جن کا معاشرے میں کوئی پرسان حال نہیں ہوتا۔

یتیم بچے کو کفالت میں لینے کا طریق کار اور پیغامِ آغوش

آغوش میں بچے کی پرورش کی دو جہتیں ہیں:

  1. پہلی جہت سے بچے کی تعلیم و تربیت، رہائش، لباس اور اسلامی معاشرے کے مطابق ماحول مہیا کرنا ہوتا ہے۔
  2. دوسری جہت سے بچے کی دیگر ضروریات کے مطابق اخراجات برداشت کرنا۔

اہل ثروت جو یتیم کی کفالت کرکے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قربت اور جنت کے مستحق بننا چاہتے ہیں ان کے لئے شاید یتیم بچے کو اپنے گھر میں رکھ کر کفالت کرنا ممکن نہیں۔ اس حوالے سے آغوش کا پیغام یہ ہے کہ کفالت کی پہلی جہت میں بچے کی تعلیم و تربیت، رہائش اور اچھا مسلمان بنانے کے لئے درکار ماحول ادارہ آغوش فراہم کررہا ہے۔ اہل ثروت آئیں اور دوسری جہت سے اس بچے کے کفیل بن کر اُس کے سر پر دستِ شفقت رکھتے ہوئے تصور کریں کہ جیسے اپنا بچہ ہاسٹل میں داخل کرا دیا ہے۔ مزید برآں وقتاً فوقتاً اس بچے کی تعلیمی و تربیتی رپورٹ ادارہ آغوش سے بذریعہ ای میل/SMS لے کر اپنی اخلاقی ذمہ داری بھی ادا کریں۔

ا پیل: اہل ثروت اللہ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حکم کی روشنی میں زکوٰۃ دیتے ہیں۔ اس سے آپ کا فرض تو ادا ہوجاتا ہے اور کسی کی کوئی بھی ضرورت پوری کرنے سے ثواب تو مل ہی جاتا ہے مگر سمجھنے کی ضرورت یہ ہے کہ ثواب کے ساتھ ساتھ امت کا زیادہ فائدہ کس میں ہے۔ ہم آپ کی توجہ اس جانب مبذول کرانا چاہتے ہیں کہ ثواب کا اعلیٰ درجہ یہ ہے کہ کسی بے سہارا اور بے آسرا کا کفیل بنا جائے اور معاشرے میں اپنے قدموں پر کھڑا ہونے کے لئے اس کی بھرپور مدد کی جائے۔

آغوش یتیم بچوں کی پرورش کا ایسا ہی ادارہ ہے جہاں والدین کی طرح یتیم بچوں کی ضروریات کا خیال رکھا جاتا ہے اور ان کو محبت، اپنائیت اور شفقت سے بھرپور ماحول دیا گیا ہے کہ ان کی زندگیوں میں محرومیوں کو کم از کم کیا جاسکے تاکہ جب وہ اپنی تعلیم مکمل کرکے باہر نکلیں تو معاشرے کی تعمیر و ترقی میں مثبت کردار ادا کرسکیں۔ الحمدللہ! آغوش کے بچے تعلیم و تربیت کے نتیجے میں اچھے مسلمان بننے کے ساتھ ساتھ بورڈز کے امتحانات میں اعلیٰ پوزیشنز بھی لے رہے ہیں۔

ہم اہل ثروت سے اپیل کرتے ہیں کہ زکوٰۃ و عطیات کے زیادہ مستحق آغوش کے یتیم بچے ہیں۔ اس لئے ہماری کاوش محض تعلیم و رہائش دینے تک محدود نہیں بلکہ عملی زندگی میں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے تک ہے۔ لہذا ان کی کفالت پر خرچ کرو گے تو ان بچوں کے عمل و کردار سے معاشرے میں نیکی فروغ پائے گی، جس سے اللہ کی رضا اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشنودی نصیب ہوگی اور آخرت میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قربت یعنی یتیم کی کفالت سے جنت کا حصول بھی اورقربتِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی۔

بچوں کی رہائش ، کھانے اور تعلیم و تربیت کا معیار دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ آیئے! Visit کیجئے اور خود اپنی آنکھوں سے دیکھیں کہ اس ’’آغوش‘‘ میں پلنے والے بچے کس قدر معیاری زندگی بسر کررہے ہیں اور کتنے مطمئن ہیں۔ یہاں صرف تعلیم نہیں بلکہ بامقصد تعلیم دی جاتی ہے اور ساتھ ساتھ بچوں کی تربیت کا بھی خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے تاکہ بچے اچھے مسلمان اور سچے پاکستانی بن سکیں۔ ہماری کاوش محض تکمیل تعلیم تک محدود نہیں بلکہ تعلیم کے بعد بچے کے روزگار، شادی اور اپنا گھر بسانے تک ہمارا Target ہے۔ یہ سب اللہ کی مدد اور آپ کے تعاون سے ممکن ہے۔

اپنی زکوٰۃ، صدقات اور عطیات یتیم بچوں کی کفالت اور تعلیم و تربیت کیلئے ’’آغوش‘‘ کو دیں اور ان بچوں کے سر پر دستِ شفقت رکھ کر آقاے دو جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قربت پائیں۔

رابطہ: 042-111-140-140 Ext:140,136 موبائل: 0311-8222222, 0321-4111213

اکاؤنٹ: Freedom Account#01977900163103 Minhaj Welfare Foundation

HBL Faisal Town Branch Lahore

www.welfare.org.pk, info@welfare.org.pk

آغوش کمپلیکس، شاہ جیلانی روڈ، ٹاؤن شپ، لاہور