رپورٹ آصف ایچ ملک

تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیر اہتمام اہم ملی و بین الاقوامی ایشوز کے ضمن میں نوجوانوں میں شعور اجاگر کرنے کے حوالے سے الہدایہ پراجیکٹ کا آغاز کیا گیا جس کے پہلے کامیاب کیمپ کا انعقاد ناروے اور دوسرا سہ روزہ کیمپ 26 تا 28 اگست 2017 کیلی یونیورسٹی انگلینڈ میں ہوا۔اس کیمپ میں شریک شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے 5 سو سے زائد برٹش مسلم نوجوانوں سے مختلف موضوعات پر خصوصی خطاب کیا۔ شیخ حماد مصطفیٰ القادری اور سسٹر ڈاکٹر غزالہ حسن قادری خصوصی طور پر کیمپ میں شریک ہوئیں۔ سہ روزہ الہدایہ کیمپ میں دہشت گردی، انتہا پسندی کے متبادل بیانیہ پر بطور خاص لیکچرز دئیے گئے۔ 26 اگست 2017 ء کو کیمپ کا باضابطہ آغاز ہوا۔ مہمانوں کی رجسٹریشن ہوئی اور انہیں پرتپاک انداز میں خوش آمدید کہا گیا۔ رجسٹریشن کے مرحلہ پر سسٹر صبح اقبال، سسٹر زہرہ حسین و دیگر رضا کاران نے معاونت کی۔ اس کے علاوہ آدم ملک، بابر خان، حسین علی، حسین ملک نے بھی معاونت کی۔ کیمپ میں شریک ہونے والے والدین کے بچوں کی نگہداشت کیلئے ناہید سید، گلنار خان، قاسم رؤف، تنویر رؤف نے معاونت کی۔الہدایہ کیمپ کے افتتاحی سیشن میں ممبر پارلیمنٹ مسز ناز شاہ، محمود شفیق چیئرمین رمضان فاؤنڈیشن، ظہور نیازی امیر منہاج القرآن انٹرنیشنل UK بھی مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوئے۔ میڈیا کے نمائندوں کو بھی بطور خاص مدعو کیا گیا۔

ڈاکٹر زاہد اقبال، محمد شفیق نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور الہدایہ کیمپ 2017ء کی غرض و غایت پر تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی۔ منتظمین کیمپ نے خصوصی وقت عنایت کرنے پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اسلام کے روشن خیال تصور حیات کو متعارف کروانے اور فتنہ دہشتگردی کے بارے میں نئی نسل کو آگاہ کرنے کے حوالے سے ان کی خدمات قابل صدفخر ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ موجودہ جدید صدی میں انسانیت کے دشمن دہشتگردوں کی فکر سے آئندہ نسلوں کو بچانے کیلئے ایک موثر متبادل بیانیہ ناگزیر ہے۔ اس ابتدائی سیشن میں دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف لکھے جانیوالے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے فتویٰ پر انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا اور اس بات کا فخر سے اظہار کیا گیا کہ دہشتگردی کے رد میں یہ واحد ڈاکومنٹ ہے اس سے قبل دہشتگردی اور خودکش دھماکوں کے خلاف اس موضوع پر اس قدر مفید، ثقہ اور مفصل مواد دستیاب نہ تھا۔ امن کے فروغ پر عالمگیر جدوجہد کرنے پر بھی ڈاکٹر محمد طاہر القادری اور تحریک منہاج القرآن کی اسلامی، ملی و بین الاقوامی خدمات کو سراہا گیا۔ میزبان مقرر نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ریاستی جبر، تشدد اور دہشتگردی کی بھی مذمت کی اور کہا کہ 17 جون 2014 ء کے دن ماڈل ٹاؤن لاہور میں ایک ایسی جماعت اور تحریک کے کارکنان کو پولیس نے گولیوں سے چھلنی کیا جو امن کے داعی تھے۔ اس سانحہ میں 100 لوگوں کو گولیاں ماری گئیں جن میں 14 شہید ہو گئے۔ الہدایہ کیمپ کے منتظمین نے دہشتگردی کا ہر سطح پر مقابلہ کرنے اور تشدد پسند عناصر اور ان کی فکر کو ایکسپوز کرنے پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی جدوجہد کو سراہا۔ اختتامی کلمات میں ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی طرف سے پاکستان میں آئین فہمی کی مہم چلانے اور عوام کو ان کے بنیادی حقوق کی شناخت اور حصول کیلئے پرعزم بنانے کیلئے انجام دی گئیں خدمات کو بھی 'سراہا۔

مسز ناز شاہ ممبر پارلیمنٹ نے ابتدائی کلمات میں کہا کہ مغربی میڈیا الہدایہ کیمپ کی مقصدیت کو اجاگر کرے کیونکہ یہ کیمپ انسانیت کے تحفظ اور بقا کیلئے انعقاد پذیر ہے۔ یہ کیمپ دہشتگردی، تشدد اور انتہا پسندی کی فکر سے بچانے کیلئے منعقد کیا گیا ہے۔ مغربی میڈیا کو سوسائٹی کی بہتری کیلئے ہونے والی ایسی کاوشوں کو پروموٹ کرنا چاہیے۔ اکثریتی مسلم کمیونٹی روشن خیال، متوازن اور انتہائی رویوں سے نفرت کرتی ہے۔ خودکش دھماکوں اور انتہا پسندی کی باطل فکر کو ایکسپوز کرنے کیلئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے جو فتویٰ دیا، اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خارجی فکر کے رد میں سوالات کے انتہائی مدلل جوابات دئیے ہیں۔

ناز شاہ نے امن کے حوالے سے ویمبلے میں منعقدہ پیس کانفرنس پر بھی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے علمی، فکری اصلاحی کردار پر انہیں مبارکباد دی۔ انہوں نے ایک نوبل کاز کیلئے الہدایہ کیمپ میں شریک ہونے والے 400 سے زائد برٹش مسلمز کو بھی مبارکباد دی اور دہشتگردی کی فکر کو مصدقہ حوالہ جات سے رد کرنے کی مشترکہ کوششوں کو سراہتے ہوئے کیمپ میں شریک خواتین کو پیغام دیا کہ اپنے حق کیلئے کھڑا ہونا اور اس ضمن میں کسی قسم کی نرمی، کمزوری کا شکار نہیں ہونا۔ ہر فرد کو اپنے کلچر، ثقافت، عقیدے، لباس کے استعمال اور اس کے اظہار کے حوالے سے آزادی کا حق حاصل ہے۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے اپنے پہلے لیکچر میں دہشتگردوں کی شناخت اور متبادل بیانیہ کی ضرورت و اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ پیغمبر اسلام نے انسانیت کے دشمنوں۔کی نشانیاں بتائیں اور یہ بھی بتایا کہ وہ اپنے مخصوص ایجنڈے کیلئے کس طرح قرآنی آیات کے مفہوم و مطالب تبدیل کریں گے اور دین کی اصل تعلیمی اخلاقی روح کو مسخ کرینگے۔ مسلمان علمی ماخذ سے رہنمائی حاصل کریں، اپنے مطالعہ کو وسعت دیں اور انتہا پسند گروپوں کی طرف سے مرتب کردہ خارجی فکر پر مبنی کتب جو مسخ شدہ حقائق پر مبنی ہیں، ان سے دور رہیں۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے پہلے دن کے سیشن کے اختتام پر میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد گروپوں اور ان کی فکر کا خاتمہ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ دہشتگردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کرنے پر پاک فوج کے کردار کو سلام پیش کرتے ہیں۔

الہدایہ کیمپ میں شرکاء نے UK میں سیاسی عمل کا حصہ بننے اور موثر کردار کی ادائیگی، سوشل میڈیا کے موثر اور اخلاقی استعمال، اسلام اور مغربی معاشرتی سماجی اقدار، دہشتگردوں کی فکر سے آگاہی اور تحریک منہاج القرآن کے کردار کے موضوعات پر سیر حاصل تبادلہ خیال کیا گیا۔

ورکشاپ کے جملہ موضوعات پر شاندار کردار کی ادائیگی پر ورکشاپ ٹیم لیڈر طاہرہ افضل کو شرکائے ورکشاپ نے مبارکباد دی۔ شرکائے ورکشاپ نے رات کا کھانا شیخ الاسلام کے ہمراہ تناول کیا۔ ڈنر پر بھی نوجوانوں نے مختلف موضوعات پر سوال و جواب کیے اور مفید معلومات حاصل کیں۔ الہدایہ کیمپ کی رات کی مصروفیات میں تلاوت قرآن پاک اور محفل ذکر و نعت کی خصوصی نشستیں منعقد ہوئیں۔

نوجوان برٹش مسلم نوجوانوں نے اس کیمپ کے دوران فٹ بال میچ بھی کھیلا، شیخ حماد مصطفیٰ نے ناروے کی ٹیم کی طرف سے حصہ لیا اور شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا۔ 27 اگست کو ویسٹ منسٹر ہال میں سسٹر سیشن بھی منعقد ہوا جس کی صدارت ڈاکٹر غزالہ حسن قادری نے کی ۔ اس خصوصی سیشن کا موضوع ’’A Muslim Women & Balancing Act‘‘ تھا۔ اس تربیتی سیشن میں گھر اور خاندان، کام اور تعلیم، دین اور دعوت کے اہم سماجی موضوعات پر گفتگو ہوئی۔ صدر مجلس ڈاکٹر غزالہ حسن قادری نے خصوصی گفتگو کی۔معلومات افزا اس سہ روزہ کیمپ کا اختتام ہوا اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کیمپ میں شرکت پر جملہ شرکاء اور بہترین انتظام پر الہدایہ کیمپ کی انتظامیہ کو مبارکباد دی۔