شیخ الاسلام کی ہمہ جہت کاوشوں کا اجمالی جائزہ

محمد فاروق رانا

مجددِ رواں صدی، قائد اِنقلاب، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے 67 ویں یومِ پیدائش کے موقع پر آپ کی زندگی کے طویل اور کٹھن سفر کے چند گوشوں کی جزئیات ذیل میں اِفادۂ عام کے لیے بیان کی جارہی ہیں تاکہ قارئین کے سامنے مسلسل جد و جہد کے چنیدہ پہلو عیاں ہوں۔ درج ذیل تفاصیل میں سالانہ شہر اِعتکاف، عالمی میلاد کانفرنسز، مختلف موضوعات پر ہونے والے خطبات و دروس کی سیریز اور عملی و اِنقلابی جد و جہد کے کئی واقعات وغیرہ کو شامل نہیں کیا گیا۔ اگر آپ کی زندگی کے ہر ہر واقعے کو بیان کیا جائے تو اس کے لیے کئی مجلات درکار ہوں گے۔ (اِدارہ)

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری 19 فروری 1951ء کو جھنگ میں پیدا ہوئے۔

  • 1955ء تا 1963ء - سیکرڈ ہارٹ اسکول جھنگ صدر سے پرائمری اور مڈل تعلیم حاصل کی۔
  • 1963ء - حضرت مولانا ضیاء الدین مدنی رحمۃ اللہ علیہ کی زیرنگرانی مدینہ منورہ میں دینی تعلیم کا آغاز کیا۔
  • 1963ء - الشیخ علوی بن عباس المالکی سے سماعِ حدیث کیا۔
  • 1963ء تا 1969ء - جامعہ قطبیہ جھنگ سے علومِ شریعہ کا متداول کورس درس نظامی کیا۔
  • 1966ء - اسلامیہ ہائی اسکول جھنگ صدر سے فرسٹ ڈویژن میں سیکنڈری ایجوکیشن کا امتحان پاس کیا۔
  • 1968ء - گورنمنٹ ڈگری کالج فیصل آباد سے فرسٹ ڈویژن میں ایف۔ ایس۔ سی کا امتحان پاس کیا۔
  • 1970ء - فرید ملّت ڈاکٹر فرید الدین قادری کی زیرنگرانی جھنگ میں دورۂ حدیث مکمل کیا۔
  • 1970ء تا 1972ء - پنجاب یونی ورسٹی سے ایم۔ اے اسلامیات کا امتحان پاس کیا اور گولڈ میڈل حاصل کیا۔
  • 1972ء - حضرت شیخ الاسلام مدظلہ نے جھنگ میں اپنی رہائش گاہ کے قریب واقع مسجد پرانی عید گاہ میں دورانِ اعتکاف اپنی زندگی کی پہلی کتاب ’الأربعین في فضائل النبي الأمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم‘ تالیف کی۔
  • 1974ء - پنجاب یونی ورسٹی لاہور سے فرسٹ ڈویژن میں قانون کا امتحان ایل۔ ایل۔ بی پاس کیا۔
  • 1974ء تا 1975ء - لیکچرار اسلامک اسٹڈیز، گورنمنٹ کالج عیسیٰ خیل، میانوالی
  • 1976ء تا 1978ء - ایڈووکیٹ، ڈسٹرکٹ کورٹس جھنگ
  • 1976ء - میں جھنگ کی سطح پر محاذِ حُریت کے نام سے ایک تنظیم قائم کی، جس کا مقصد اِحیائے اِسلام اور اُمتِ مسلمہ کی عظمتِ رفتہ کی بحالی تھا۔
  • 1977ء - حضرت شیخ الاسلام مدظلہ نے اپنی زندگی کی دوسری کتاب ’نظامِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : (ایک اِنقلاب آفریں پیغام)‘ تصنیف کی۔
  • 1978ء - رکن سنڈیکیٹ، پنجاب یونی ورسٹی
  • 1978ء - مشیر فقہ وفاقی شرعی عدالت، پاکستان
  • 1978ء - مشیر سپریم کورٹ آف پاکستان
  • 1978ء - ماہر قومی کمیٹی برائے نصاباتِ اِسلامی
  • 1978ء تا 1983ء - لیکچرار اسلامک لاء، پنجاب یونیورسٹی لاء کالج، لاہور
  • 1979ء - حضرت سید احمد سعید کاظمی (ملتان) سے اجازتِ روایتِ حدیث کی سند حاصل کی۔
  • 1980ء میں اپنے اَعلیٰ مقصد کے حصول کے لیے لاہور کے تاریخی شہر کو اپنی علمی و تحریکی کاوشوں کا مرکز بنایا اور ایک چھوٹے سے ڈرائنگ روم سے اپنی تحریک کا آغاز کیا۔
  • 1980ء میں ہی 17 اکتوبر یعنی 7 ذی الحج 1400ھ بروز جمعرات کو شادمان لاہور میں تحریک منہاج القرآن کا قیام عمل میں لایا گیا۔
  • 22 مئی 1981ء جناح ہال لاہور میں ’تسمیۃ القرآن‘ کے عنوان سے نئی کتاب کی تقریبِ رُونمائی منعقد ہوئی۔ نیز قرآن و سنت کے عظیم اِنقلابی فکر پر مبنی کتاب ’اسلامی فلسفہ زندگی‘ بھی زیورِ طبع سے آراستہ ہوئی۔
  • 1982ء - میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایپلیٹ شریعت بنچ میں بطور مشیر فقہ نامزد ہوئے۔
  • 20 جون 1982ء - وفاقی شرعی عدالت میں علمی دلائل کی بنا پر رجم کو بطور حد تسلیم کرایا۔
  • 11 اپریل 1983ء - سلسلہ وار دروسِ تصوف کا آغاز کیا۔
  • 1983ء - پاکستان ٹیلی ویژن کے پروگرام ’فہم القرآن‘ میں لیکچرز کا آغاز کیا۔
  • 1983ء تا 1988ء - وزٹنگ پروفیسر و سربراہ شعبہ اسلامی قانون (برائے ایل۔ ایل۔ ایم کلاسز)، پنجاب یونی ورسٹی لاء کالج، لاہور۔
  • 1983ء میں تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ کے لیے ایم بلاک ماڈل ٹاؤن لاہور میں اراضی خریدی۔
  • 1984ء میں 17 فروری کو تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ کا سنگِ بنیاد بدست شیخ المشائخ سیدنا طاہر علاؤالدین القادری الگیلانی البغدادی رکھا گیا۔
  • 15 اگست 1984ء - وفاقی شرعی عدالت میں قادیانیوں کی طرف سے دائر کردہ رِٹ برائے اِستعمالِ شرعی اِصطلاحات کے خلاف دلائل دیے جس کے نتیجہ میں رٹ پٹیشن خارج کردی گئی اور قادیانیوں پر شعائر اسلام کے استعمال پر پابندی لگائی گئی۔
  • 1984ء - جب بلا سود بنکاری کا کوئی ماڈل دنیا میں موجود نہیں تھا اور ہر طرف صرف تھیوری ہی زیر بحث تھی، اُس وقت آپ نے صدرِ پاکستان جنرل محمد ضیاء الحق کو بلا سود بنکاری کا عبوری خاکہ پیش کیا۔ یہ عملی خاکہ صرف پندرہ روز کے قلیل وقت میں تشکیل دیا تھا۔
  • 25 تا 26 نومبر 1985ء - وفاقی شرعی عدالت میں ’گستاخِ رسول کی سزا (بصورتِ حد) موت ہے‘ پر دلائل دیے اور عدالت میں ثابت کیا کہ گستاخِ رسول کی سزا موت ہے۔
  • جنوری 1986ء - کتاب ’مَناہِجُ الْعِرْفَان فِي لَفْظِ الْقُرْآن (لفظِ قرآن کے معانی و معارف)‘ طبع ہوئی۔
  • اپریل 1986ء - پنجاب یونیورسٹی سے Punishments in Islam: Their Classification and Philosophy کے موضوع پر اسلامی قانون میں پی۔ ایچ۔ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
  • 18 ستمبر 1986ء - جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کا باقاعدہ افتتاح اور تعلیم کا آغاز ہوا، چند کمروں سے شروع ہونے والا یہ ادارہ بعد میں ایک انٹرنیشنل سطح کی چارٹرڈ یونیورسٹی کی بنیاد بنا۔
  • 1986ء تا حال - پرو چانسلر /چیئرمین بورڈ آف گورنرز، منہاج یونیورسٹی لاہور۔
  • 12 مارچ 1987ء - پہلی مرکزی ’منہاج القرآن کانفرنس‘ مرکزی سیکرٹریٹ کے بالمقابل پارک میں منعقد ہوئی۔
  • 13 مارچ 1987ء - جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے صفہ بلاک کا افتتاح بدست سیدنا طاہر علاؤ الدین القادری الگیلانی البغدادی ہوا۔
  • 13 مارچ 1987ء - ٹاؤن شپ میں منہاج یونیورسٹی کے نیو کیمپس کا سنگِ بنیاد بدست سیدنا طاہر علاؤ الدین القادری الگیلانی البغدادی رکھا گیا۔
  • یکم مئی 1987ء - ڈنمارک میں عیسائی پادریوں سے تاریخی مناظرہ کیا جس کے نتیجے میں معروف پادریوں نے حضرت شیخ الاسلام کے سامنے اپنے ہاتھ کھڑے کردیے۔
  • 1987ء - عالم اسلام کی اہم شخصیات نے منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ کا دورہ کیا، جن میں باکسر محمد علی، شیخ احمد دیدات، ڈاکٹر سید مظاہر اشرف الجیلانی (کچھوچھہ شریف) اور خطیب جامع مسجد دہلی سید عبد اﷲ بخاری شامل ہیں۔ یوں اس تحریک کی شہرت چہار دانگ عالم میں پھیلنے لگی۔
  • 19 جون 1988ء - منہاج القرآن انٹرنیشنل اسلامک کانفرنس ویمبلے سنٹر لندن میں منعقد ہوئی۔
  • 24 اکتوبر 1988ء - کل پاکستان ختم نبوت کانفرنس، مینار پاکستان لاہور میں منعقد ہوئی۔ اس کی صدارت تحریک منہاج القرآن کے روحانی سرپرست قدوۃ الاولیاء حضور پیر سیدنا طاہر علاؤ الدین الگیلانی نے فرمائی۔ اس کانفرنس میں قادیانیوں کے سربراہ کو مباہلہ کا چیلنج دیا گیا، لیکن اس نے راہِ فرار اختیار کی۔ یوں قادیانیوں کے باطل عقائد کی راہ میں مستقل طور پر بند باندھا گیا۔
  • 25 مئی 1989ء کو آپ نے پاکستان عوامی تحریک کے نام سے ایک سیاسی جماعت بنائی، جس کا بنیادی ایجنڈا پاکستان میں انسانی حقوق و عدل و انصاف کی فراہمی، خواتین کے حقوق کا تحفظ، تعلیم اور صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی، ملکی سیاست سے کرپشن اور دولت کے اَثرات کا خاتمہ تھا۔
  • 1989ء تا 1993ء - اسمبلی سے باہر اپوزیشن کا کردار ادا کیا اور ملکی تعلیمی، سیاسی اور معاشی صورت حال پر حکومتِ وقت کو تجاویز اِرسال کیں۔
  • 13 دسمبر 1990ء تا 22 جنوری 1991ء - چالیس روزہ خلوت اختیار کی۔ اس دوران میں ترجمہ قرآن حکیم ’عرفان القرآن‘ کا آغاز کیا۔ علاوہ ازیں ’تذکرے اور صحبتیں‘ اور دیگر کتب تالیف کیں۔
  • 1991ء - ملک میں جاری فرقہ واریت اور شیعہ سنی فسادات کے خاتمے کے لیے پاکستان عوامی تحریک اور تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے مابین اِعلامیہ وحدت جاری کیا گیا۔
  • 4 جنوری 1992ء - امام محمد بن علوی المالکی (مکہ مکرمہ) نے خصوصی اِجازتِ روایتِ حدیث اور اجازات العلمیہ کی سند دی۔
  • 1992ء - قومی اور بین الاقوامی ٹرانزیکشنز کا احاطہ کرنے والے بلا سود بنکاری نظام کا خاکہ پیش کیا، جسے صنعتی و بنکاری حلقوں میں سراہا گیا۔
  • 1994ء - 130 سال عمر پانے والے چکوال کے معروف بزرگ حضرت پیر سید رسول شاہ خاکی نے آپ کو شیخ الاسلام کا خطاب دیا۔
  • 1995ء - عوامی تعلیمی منصوبہ کا آغاز کیا، جسے غیرسرکاری سطح پر دنیا کا سب سے بڑا تعلیمی منصوبہ کہا جاتا ہے۔ اس کے تحت پاکستان کے طول و عرض میں 600 تعلیمی ادارے قائم ہیں۔
  • 1998ء - سیاسی اتحاد پاکستان عوامی اتحاد کے صدر بنے، جس میں پاکستان پیپلز پارٹی سمیت کل 19 جماعتیں شامل تھیں۔
  • 2002ء - عام اِنتخابات میں لاہور کے حلقہ 127 سے قومی اسمبلی کے رُکن منتخب ہوئے۔
  • 2003ء - محترمہ بے نظیر بھٹو نے تحریک منہاج القرآن کی تاحیات رفاقت اِختیار کی۔
  • 2003ء - آپ نے فردِ واحد کی آمریت کے خلاف قومی اسمبلی کی نشست سے اِستعفیٰ دے دیا جو پاکستان کی تاریخ میں کسی بھی رکن اسمبلی کی طرف سے پہلا استعفیٰ تھا۔
  • 2004ء - شام و مصر اور دیگر بلادِ عرب کے علماء کی طرف سے آپ کو شیخ الاسلام کا خطاب دیا گیا۔
  • 2005ء - لاہور میں قائم کردہ منہاج یونی ورسٹی کو سرکاری طور پر چارٹر کر دیا گیا، جسے 2009ء میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے کیٹگری X سے W میں ترقی دی گئی۔
  • یکم دسمبر 2005ء - تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر گوشہ درود کا قیام عمل میں لایا گیا جہاں لوگ سارا سال دن رات حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتے ہیں۔ روئے زمین پر یہ ایسی واحد جگہ ہے جسے تاریخ میں پہلی بار شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے قائم کیا۔
  • 2006ء - امام یوسف بن اسماعیل نبہانی (لبنان) کے تلمیذ شیخ حسین بن احمد عسیران سے روایتِ حدیث کی اجازات حاصل کیں۔
  • 2006ء میں جب ڈنمارک سے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے توہین آمیز خاکے بنائے گئے تو آپ نے اَقوامِ متحدہ کو ایک اِحتجاجی مراسلہ بھیجا، جس کے ساتھ 15 کلومیٹر طویل کپڑے کا بینر بھی تھا جس پر دس لاکھ سے زائد لوگوں کے دستخط ثبت تھے۔
  • 2006ء - توہین آمیز خاکوں کے حوالے سے آپ نے امریکہ، برطانیہ، ڈنمارک، ناروے اور دیگر یورپی ممالک کی حکومتوں کو ’دنیا کو تہذیبی تصادم سے بچایا جائے‘ کے عنوان سے ایک تفصیلی مراسلہ بھی جاری کیا۔
  • 2009ء میں اسرائیل کے ہاتھوں ہونے والی غزہ کی تباہی کے بعد فلسطینی مسلمان بھائیوں سے اِظہارِ یک جہتی کے لیے غزہ کانفرنس کا انعقاد ہوا، بعد ازاں متاثرین غزہ کے لیے امدادی سامان روانہ کیا گیا۔
  • 2010ء - دہشت گردی کے خلاف تاریخی فتوی جاری کر کے اِسلام دشمن طاقتوں اور خارجیوں کی طرف سے گزشتہ کئی سالوں سے اسلام کو دہشت گرد مذہب ثابت کرنے کی کوششوں پر پانی پھیر دیا۔
  • 2011ء - جولائی / اگست میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے آسٹریلیا و نیوزی لینڈ کا تفصیلی دورہ کیا جس میں آپ نے وہاں کے پارلیمنٹ ہاؤس، مختلف تھنک ٹینکس، یونی ورسٹیز اور دیگر اداروں میں متنوع موضوعات پر علمی و فکری اور تحقیقی خطابات کیے اور لیکچرز دیے، جن میں آپ نے اَمن عالم، دہشت گردی اور دیگر بین الاقوامی معاملات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ نیو ساؤتھ ویلز کے پارلیمنٹ ہاؤس میں آپ کا خطاب سننے کے لئے بہت سے وزرائ، سیاست دان، پالیسی ساز، سینئر مذہبی و سماجی شخصیات موجود تھیں۔ دار الفتویٰ آسٹریلیا کے عرب علماء نے شیخ الاسلام کو ایک عظیم الشان عشائیہ دیا جس میں مختلف مسلم کمیونٹی کے علماء کی کثیر تعداد نے شرکت کی جو کہ آپ کی علمی، دینی اور فکری خدمات سے بہت متاثر ہوئے۔ علاوہ ازیں مفتی اعظم آسٹریلیا شیخ تاج الدین ھلالی نے شیخ الاسلام کو علماء کانفرنس میں عربی زبان میں خطاب کے لئے دعوت دی۔ شیخ الاسلام نے جب شان رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کچھ پہلو قرآن مجید کی روشنی میں واضح کیے تو سب علماء کے ساتھ شیخ تاج الدین ھلالی بھی یہ کہہ اٹھے کہ بے شک یہ نکات برحق ہیں لیکن میں نے اپنی زندگی میں نہ کہیں پڑھے ہیں اور نہ سنے ہیں۔
  • 2011ء - اَقوامِ متحدہ نے منہاج القرآن انٹرنیشنل کی دینِ اِسلام کے فروغ و اِشاعت کے حوالے سے خدمات پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ اِس پلیٹ فارم سے قیامِ اَمن، اِتحاد و یگانگت، بین المذاہب ہم آہنگی، اِنسانی حقوق، تعلیم کے فروغ، اِنتہا پسندی و شدت پسندی کے خلاف شعور کی بیداری اور بین المذاہب رواداری کے حوالے سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی عالمی خدمات کو سراہتے ہوئے اَقوامِ متحدہ (UN) کی اِکنامک اینڈ سوشل کونسل (ECOSOC) نے منہاج القرآن انٹرنیشنل کو باضابطہ طور پر خصوصی مشاورتی درجہ (Special Consultative Status) دیا۔ اَقوامِ متحدہ کی طرف سے منہاج القرآن انٹرنیشنل کو مشاورتی درجہ دینے کا فیصلہ کمیٹی برائے NGOs کے باضابطہ اجلاس منعقدہ 2011ء کی رپورٹ کے تحت کیا گیا۔
  • 2011ء - 24 ستمبر کو لندن کے ویمبلے ارینا کانفرنس سینٹر میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے وہ کارنامہ سرانجام دیا جو عصر حاضر کی حکمتوں کے عین مطابق اسلام کے پیغامِ اَمن و محبت کو پوری دنیا میں وسیع پیمانے پر پھیلانے کا باعث بنا۔ انہوں نے ’محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : رحمتِ عالم (Muhammada: Messenger of Mercy)‘ کے عنوان سے ’اَمن برائے اِنسانیت (Peace for Humanity)‘ کانفرنس کا اِنعقاد کیا اور پوری دنیا کے تمام بڑے مذاہب کے نمائندے ایک چھت کے نیچے جمع کرکے ان سے پُرامن بقاے باہمی کے لیے نئے سرے سے کاوشیں بروئے کار لانے کا عہد لیا جو قراردادِ لندن (London Declaration) کے نام سے 24 نکات پر مشتمل تھی۔ نیز حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شخصیت اور انسان دوستی پر مبنی دعوت کا تفصیلی تعارف کراتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ہزارہا حاضرین کی موجودگی میں دنیا بھر سے آئے ہوئے سیکڑوں مختلف مذہبی پیشوائوں کے سامنے سیرت طیبہ کے نقوش انگریزی زبان میں اتنے خوبصورت پیرائے میں اجاگر کئے کہ اہل علم و بصیرت داد دیے بغیر نہ رہ سکے۔
  • 23 دسمبر 2012ء کو پاکستان میں حقیقی جمہوریت کی بحالی، آئین و قانون کی بالادستی، عوام کو آئینی حقوق دلانے اور استحصالی نظام کے خاتمے کے لیے آپ اپنی علمی و تحقیقی سرگرمیاں معطل کر کے پاکستان تشریف لائے۔ مینار پاکستان لاہور کے سبزہ زار میں 20 لاکھ سے زائد مرد و زن کے عظیم اور تاریخی اِجتماع میں آپ نے نظامِ حکومت و انتخاب میں آئین کے مطابق اصلاحات کا مطالبہ کیا۔
  • 13 تا 17 جنوری 2013ئ: آپ نے نظامِ انتخابات میں اصلاحات کے لیے لاکھوں مرد و زن کے ساتھ اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے سامنے پُراَمن و عظیم الشان دھرنا دیا۔ جس کے نتیجہ میں حکومت پاکستان نے آپ کے تمام مطالبات مان لیے اور ایک معاہدہ پر دستخط ہوئے کہ مئی 2013ء میں ہونے والے انتخابات اصلاحات کے بعد اور آئین پاکستان میں مذکور شقوں کے مطابق ہوں گے۔ البتہ کچھ آئینی رکاوٹوں کے پیش نظر بعد میں وہ اِصلاحات نہ ہوسکیں۔
  • 2013ء کے انتخابات کے حوالے سے آپ نے عوام پاکستان کو قبل اَز وقت خبردار کر دیا تھا کہ اگر یہ انتخابات آپ کی تجویز کردہ بنیادی اصلاحات کے بغیر ہوئے تو پاکستان میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اور وہی استحصالی و استعماری طبقہ برسر اقتدار آئے گا۔
  • 11 مئی 2013ء کو ہونے والے انتخابات کے بارے میں آپ کی پیشن گوئی سو فیصد درست ثابت ہوئی اور ہر سیاسی جماعت نے اِنتخابی دھاندلی کا اِعتراف کیا۔
  • 11 مئی 2014ء کو دھاندلی پر مبنی انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے اور کرپٹ استحصالی نظام کے خلاف آپ نے پاکستان کے ساٹھ بڑے شہروں میں بیک وقت احتجاج ریکارڈ کروایا اور ان اجتماعات سے خطاب میں ’ڈاکٹر طاہر القادری کا پاکستان کیسا ہو گا؟‘ کے عنوان سے اپنا اِنقلابی منشور پیش کیا۔
  • عوام کے حقوق کی بحالی، استحصالی نظام کے خاتمے، آئینی و شعوری انقلاب کی جد و جہد اور سانحہ ماڈل ٹاؤن (17 جون 2014ئ) کے شہداء و مظلومین کو قصاص و اِنصاف دلانے کے لیے کے لیے آپ نے 23 جون 2014ء کو کینیڈا سے پاکستان آنے کا اعلان کیا۔
  • 17 جون 2014ء - حکمرانوں نے اپنے جعلی اور غیر جمہوری اقتدار کے خاتمے اور ڈاکٹر طاہر القادری کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خائف ہو کر آپ کے گھر اور تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ پر پوری ریاستی طاقت کے ساتھ رات کے اندھیرے میں حملہ کر دیا اور سانحہ ماڈل ٹاؤن بپا کیا۔ اس سانحہ میں ریاستی دہشت گردوں نے سیدھی گولیاں چلا کر 14 معصوم و بے گناہ کارکنوں کو شہید اور 100 کے قریب مرد و زن کو شدید زخمی کر دیا۔
  • 23 جون 2014ء - آپ حکومتی دھمکیوں کے باوجود اپنے طے شدہ شیڈول کے مطابق پاکستان تشریف لائے۔ حکومت نے آپ کے استقبال کے لیے اسلام آباد ائیرپورٹ آنے والے ہزاروں کارکنوں پر جبر و تشدد کی انتہاء کر دی، لیکن پھر بھی اُن کو ائیرپورٹ تک جانے سے روکنے میں ناکام رہی تو آپ کا طیارہ لاہور کی طرف موڑ دیا۔ لاہور اُترنے کے بعد آپ سیدھے ہسپتال گئے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن میں زخمی ہونے والے اپنے کارکنان کی عیادت کی۔
  • یکم اگست 2014ء کو مرکزی سیکرٹریٹ پر ورکرز کنونشن منعقد کیا جس میں کثیر تعداد میں کارکن شریک ہوئے۔ اس کنونشن میں آپ نے 17 جون کے واقعے میں اپنے کارکنوں کی قربانیوں اور ثابت قدمی کو سراہا اور شہداء کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے ہفتہ شہداء اور 10 اگست 2014ء کو یومِ شہداء منانے کا اعلان کیا۔
  • 10 اگست 2014ء کو تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ پر یومِ شہداء سے خطاب میں 14 اگست 2014ء کو اسلام آباد کی طرف اِنقلاب مارچ کا اعلان کیا۔ اس اجتماع میں بھی آنے والوں پر حکومت نے جبر و تشدد کے پہاڑ توڑ ڈالے اور ماڈل ٹاؤن کے اِرد گرد تمام راستوں کو بند کر کے غزہ کے محاصرہ کو بھی مات دے دی لیکن اس کے باوجود ہزارہا کارکن اپنی جان خطرے میں ڈال کر وہاں پہنچے۔
  • 14 اگست 2014ء کو آپ کی قیادت میں اِنقلاب مارچ لاہور سے اسلام آباد کی طرف روانہ ہوا۔
  • 15 اگست 2014ء تا 21 اکتوبر 2014ء - اسلام آباد میں عوام کے آئینی حقوق کی بحالی اور ظالمانہ و استحصالی نظام کے خاتمہ کے لیے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اور پُرامن احتجاجی دھرنا دیا۔ 70 سے زائد شب و روز آپ نے بالکل چھوٹے سے کنٹینر میں صرف عوام کے حقوق کے لیے گزار کر ایک مخلص، دیانت دار عالمی لیڈر ہونے کا ثبوت دیا۔
  • 21 اکتوبر 2014ء آپ نے اسلام آباد میں موجود اپنے دھرنے کو ملک گیر تحریک میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا اور اس سلسلے میں ملک کے دیگر شہروں میں جلسے بھی کیے۔
  • 23 جون 2015ء - شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے اپنی اَہم عصری اور فکری ذمہ داری کو پورا کرتے ہوئے 25 کتب پر مشتمل ’فروغِ اَمن اور انسدادِ دہشت گردی کا اِسلامی نصاب‘ پیش کیا، جس کی تقریبِ رُونمائی لندن میں ہوئی۔ بعد ازاں 29 جولائی 2015ء کو اِسلام آباد میں تقریبِ رُونمائی کی گئی۔
  • مارچ 2016ء - ’آل انڈیا علماء و مشائخ بورڈ‘ کی خصوصی دعوت پر ورلڈ صوفی فورم کے تحت منعقدہ چار روزہ عالمی صوفی کانفرنس میں شرکت کی۔ شیخ الاسلام 20 مارچ کو رام لیلا میدان نئی دہلی میں ہونے والے اختتامی سیشن کے لیے بطور مہمان خصوصی مدعو تھے۔ آپ نے ڈیڑھ گھنٹے پر مشتمل مرکزی خطاب فرمایا جسے انڈیا کے تمام قومی چینلز نے براہِ راست نشر کیا اور ہیڈ لائنز کے طور پر پیش کیا۔ تمام بھارتی اخبارات و نیوز چینلز نے دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خلاف اور اسلام کی حقیقی تعلیمات تک رسائی اور آشنائی کے حوالے سے شیخ الاسلام کے افکار و خدمات کو سراہا اور اسے عالمی امن کے لیے ایک مضبوط و توانا آواز قرار دیا۔
  • متعدد نیوز چینلز نے آپ کے خصوصی انٹرویوز براہِ راست نشر کیے جن میں شیخ الاسلام نے دہشت گردی و انتہاء پسندی کے سدباب، پاک بھارت تعلقات میں بہتری اور کشمیر سمیت تمام متنازع اُمور پر مذاکرات کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔ آپ نے نئی دہلی میں انسٹی ٹیوٹ فار ڈیفنس اسٹڈیز اینڈ اینلسز (IDSA) میں Importance of Moderate Islam for South Asiaکے موضوع پر خصوصی لیکچر دیا اور شرکاء کے سوالات کے تشفی بخش جوابات دیے۔
  • 17 جون 2016ء - شہداء ماڈل ٹائون کی دوسری برسی کے موقع پر مال روڈ لاہور پر پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام ہونے والے عظیم الشان احتجاجی دھرنے کی قیادت فرمائی۔
  • 31 جولائی 2016ء - پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام مرکزی سیکرٹریٹ پر پاکستان بھر کی پچیس اپوزیشن جماعتوں کے ہونے والے مشترکہ قومی مشاورتی اجلاس کی صدارت فرمائی۔ اس اجلاس میں حکومت کے خلاف سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قصاص اور پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لیے ملک گیر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان اور مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ اس موقع پر تحریک قصاص پر اپوزیشن کی تمام جماعتوں کے اتفاق اور مل کر اس جد و جہد کو جاری رکھنے کا عزم کیا گیا ہے۔
  • 6 اگست 2016ء - سانحہ ماڈل ٹائون کے حصولِ انصاف کے لیے تحریک قصاص و احتساب کے پہلے مرحلے میں لاہور، اسلام آباد، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور کراچی میں احتجاجی ریلیاں و دھرنے منعقد ہوئے۔ قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عوامی تحریک کے زیر اہتمام منعقدہ ان قصاص مارچ اور دھرنوں سے ٹیلی فونک خطاب کیا۔
  • 3 ستمبر 2016ء - قصاص اور سا لمیتِ پاکستان تحریک کے پہلے فیز کے آخری مرحلے میں راولپنڈی میں قصاص اور سالمیتِ پاکستان مارچ کی بنفسِ نفیس قیادت کی اورسانحہ ماڈل ٹاؤن کے قصاص کے حوالے سے خصوصی خطاب کیا۔
  • 23 اکتوبر تا 25 اکتوبر 2016ء - اُردن کے دار الخلافہ عمان میں منعقد ہونے والی سہ روزہ بین الاقوامی سیرت کانفرنس کا اِنعقاد ’رائل آل البیت اِنسٹی ٹیوٹ برائے فکر اِسلامی (Royal Aalal-Bayt Institute for Islamic Thought) نے کیا تھا۔ شیخ الاسلام رائل آل البیت انسٹی ٹیوٹ کے پانچ سو معزز اراکین میں شامل ہیں اور اس کانفرنس میں خصوصی طور پر شریک ہوئے۔ آپ نے ’التسویۃ بین الکتاب والسنۃ فی الافتراض والحجیۃ (نفاذِ اَحکام میں قرآن و سنت کی متوازی حیثیت)‘ کے موضوع پر کلیدی خطاب کیا۔ اسی موقع پر اُردن کے شاہ عبد اﷲ دوم سے بھی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں مشرقِ وسطیٰ کے حالات اور عالم اسلام کو درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال ہوا اور شاہ عبد اﷲ دوم نے شیخ الاسلام کی دہشت گردی کے خاتمے اور عالمی فروغِ اَمن کے حوالے سے علمی و تحقیقی کاوشوں کو سراہا۔
  • 15 جولائی 2017ء - سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے قصاص اور مظلومین کے لیے انصاف کے حصول کے لیے PAT نے مال روڈ پر بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں پاکستان کی تمام سیاسی پارٹیوں نے شرکت کی۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے اس تاریخی جلسے کی قیادت فرمائی۔
  • 5 تا 7 اگست 2017ء - ناروے میں الہدایہ یورپ کا اِہتمام کیا گیا جس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے روحانی بالیدگی اور قلبی طہارت کے لیے ’فقہ القلوب‘ کے موضوع پر خصوصی دروس دیے۔
  • 8 اگست 2017ء - شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے وطن واپسی پر ناصر باغ لاہور میں استقبالیہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں حصولِ انصاف کے لیے فیصلہ کن تحریک چلانے کا اعلان کیا۔
  • 16 اگست 2017ء - شہداے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء نے جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کے حصول کے لیے مال روڈ پر دھرنا دیا، جس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین نے خصوصی شرکت کی۔
  • 26 تا 28 اگست 2017ء - Keele University, England میں الہدایہ یوکے کا اِہتمام کیا گیا جس میں شیخ الاسلام نے Peace Through Change کے theme پر خصوصی خطابات کیے۔
  • 8 ستمبر 2017ء - ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قیادت میں برما کے مسلمانوں کے ساتھ اظہارِ یک جہتی کے لیے پاکستان عوامی تحریک نے 100 شہروں میں احتجاج کیا۔
  • 7 تا 9 اکتوبر 2017ء - جامع المنہاج ٹاؤن شپ میں اپنی نوعیت کا منفرد سہ روزہ دورۂ علوم الحدیث کا اِنعقاد ہوا، جس میں پورے پاکستان سے علماء کرام و مشائخ عظام، شیوخ الحدیث، متعدد مدارس و یونی ورسٹیز کے پروفیسرز، ڈاکٹرز، لیکچرار، اساتذہ کرام، معلمات اور منتہی کلاسز کے طلبہ و طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ حجۃ المحدثین شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے علوم الحدیث کی اِنتہائی دقیق اور فنی مباحث کو نہایت سہل انداز میں علمائ، اساتذہ اور طلبہ کے سامنے بیان کیا۔
  • 30 نومبر 2017ء - تحریک منہاج القرآن کے زیرِ اِہتمام میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موقع پر تاجدارِ ختم نبوت کانفرنس گیارہ اور بارہ ربیع الاوّل کی درمیانی شب منعقد ہوئی جس میں خصوصی خطاب کیا۔ اس کانفرنس کی خاص بات نیلسن منڈیلا کے پوتے مانڈلا منڈیلا کی خصوصی شرکت تھی۔
  • 5 دسمبر 2017ء - لاہور ہائی کورٹ کے فل بنچ نے سانحہ ماڈل ٹاون پر جسٹس باقر نجفی کمیشن کی انکوائری رپورٹ شائع کرنے کا حکم دیا۔ رپورٹ پبلک ہونے کے بعد پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے ڈاکٹر محمد طاہر القادری سے یکے بعد دیگرے ملاقات کی اور اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔
  • 30 دسمبر 2017ء - سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلومین کے حصولِ انصاف کے لیے پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام مرکزی سیکرٹریٹ پر آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی۔ جس میں حکومتی اور اس کی حمایتی پارٹیوں کے علاوہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے بھرپور شرکت کی اور انصاف کے حصول کے لیے دس نکاتی ایجنڈا پیش کیا۔
  • 17 جنوری 2018ء - سانحہ ماڈل ٹاؤن اور سانحہ قصور کے مظلومین کے حصولِ اِنصاف اور ذمے داروں کی گرفتاری کے لیے پاکستان عوامی تحریک کے زیر اِہتمام مال روڈ لاہور میں متحدہ اپوزیشن کا عوامی اِحتجاج منعقد ہوا، جس میں تمام جماعتوں کے سربراہان نے اپنے کارکنان سمیت بھرپور شرکت کی۔

ایک شخصیت اور اتنی عظیم اور تاریخی، دینی، علمی، سیاسی و سماجی خدمات آج کے دور میں کسی کرامت اور کرشمے سے کم نہیں۔

آج آپ کی قائم کردہ تحریک منہاج القرآن کے دنیا کے سو ممالک میں مراکز ہیں، جو تارکین وطن کی نئی نسل کو اسلام پر کار بند رکھنے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔

یہ کہنا بالکل درست ہے کہ آپ اپنی شخصیت میں متعدد اداروں کو سمیٹے ہوئے ہیں۔