یومِ تاسیس: منہاج القرآن انٹرنیشنل کا 38 سالہ سفر

چیف ایڈیٹر

الحمدللہ 17 اکتوبر کو تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل کا 38 واں یومِ تاسیس منایا جارہا ہے، 38 سال کا یہ سفر قرآن و سنت کی عظیم فکر پر مبنی دعوت و تبلیغِ حق، اصلاحِ احوالِ امت اور فلاح معاشرہ کی بےمثال جدوجہد اور قربانیوں سے عبارت ہے، 38 سال میں تحریک منہاج القرآن دنیا کے 100 سے زائد ممالک میں ایک ماڈریٹ اور امن و ترقی پسند تجدیدی تحریک کے طور پر سب سے بڑی اسلامی تحریک کے طور پر سامنے آئی اور تحریک کے پلیٹ فارم پر اندرون و بیرونِ ملک مقیم اس کے لاکھوں کارکنان، رفقاء اور ذمہ داران فلاح انسانیت، قیام امن اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے اپنا شاندار قومی، ملی و بین الاقوامی کردار ادا کررہے ہیں۔ 38سال کے مختصر عرصے میں یہ عظیم کامیابی اللہ کی خاص عنایت اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نعلینِ پاک کے تصدق سے میسر آئی۔ اس تاریخی موقع پر تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ جن کے زیر سایہ اصلاحِ احوالِ امت کی یہ عالمگیر تحریک دنیا کے گوشے گوشے میں علم اور امن کی خوشبوپھیلارہی ہے۔ تحریک منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہرالقادری نے اس 38 سالہ علمی، تجدیدی اور روحانی سفر میں امت مسلمہ کو سیکڑوں موضوعات پر ایک ہزار سے زائد کتب کا تحفہ دیا، جو ایمان، ایقان، عقیدے، روحانی تسکین اور ذہنی، فکری، نظریاتی آبیاری کا باعث ہیں، ملتِ اسلامیہ بالخصوص اور عالمی دنیا بالعموم ان علمی شہ پاروں سے مستفید ہورہی ہے۔

تحریک منہاج القرآن کا یہ اعجاز ہے کہ اس علمی، تجدیدی، روحانی تحریک نے دنیا بھر کے مسلم نوجوانوں کو اپنی طرف راغب کیا اور 38 سالہ اس سفر میں ہزاروں، لاکھوں نوجوان تحریک کے پلیٹ فارم سے اخلاقی، نظریاتی اور تربیتی مراحل سے گزرے اور وہ ایک باعمل مسلمان اور ذمہ دار شہری کی حیثیت سے اپنا فعال کردار ادا کررہے ہیں۔ تحریک منہاج القرآن نے عصرِ حاضر میں خارجیت کے فتنہ کے خلاف ایک موثر علمی، تربیتی کردار ادا کیا اور نوجوانوں کو اس فتنہ اور فکری انتشار سے بچایا۔ نوجوانوں کے ذہنوں کو متشدد بنانے اور پراگندہ کرنے کی منفی کوششوں کو ناکام بنانے کے ساتھ ساتھ اسلام اورانتہا پسندی کی سرحدوں کو ملانے کی مذموم سازشوں کو بھی ناکام بنایا، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری وہ واحد نابغۂ روزگار ہیں کہ جنہوں نے دہشت گردوں کے بیانیہ کے رّد میں قرآن و سنت کی روشنی میں اسلام کا بیانیہ پیش کیا، اس عظیم علمی، تحقیقی کاوش کے نتیجے میں اسلام کو دہشت گردی سے ملانے کی کوششیں کرنے والے گمراہ عناصر اسلام اور قرآن و سنت کی تعلیمات کے بارے میں اپنے لب و لہجہ اور بیانیے کو تبدیل کرنے پر مجبور ہوئے، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے دلائل و براہین سے واضح کیا کہ اسلام واحد الہامی مذہب اور ضابطہ حیات ہے جس نے انسان تو کیا جانوروں کے بھی حقوق متعین کیے اور انہیں بےجا ایذا رسانی سے روکا اور ایک بےگناہ انسان کے قتل کو پوری انسانیت کے قتل سے تعبیر کیا۔ رواں صدی کا سب سے بڑا فتنہ دہشت گردی ہے اور اس دہشتگردی کو امت مسلمہ کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر بھی استعمال کرنے کی کوشش کی گئی، اس فتنہ کے رد کے لیے تحریک منہاج القرآن کی خدمات تاقیامت زندہ و جاوید رہیں گی، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہرالقادری نے تحریک منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے دہشتگردی کے خلاف 600 صفحات پر مشتمل ایک مبسوط فتویٰ دیا، ا س سے نہ صرف اسلام اور انتہا پسندی کے درمیان خط کھینچا بلکہ انہوں نے ایک ہزار سال کی تاریخ میں پہلی بار امتِ مسلمہ کو ایک امن نصاب دیا، جو 25 ضخیم کتب پر مشتمل ہے اور ایک زمانہ اس سے مستفید ہورہا ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے قرآن و سنت کی تعلیمات کی روشنی میں خودکش حملوں کو حرام قرار دیا اور اس مبسوط فتویٰ کی بازگشت پوری دنیا میں سنائی دے رہی ہے۔

تحریک منہاج القرآن نے علمی اور فکری سطح پر ہی نہیں بلکہ سیاسی، سماجی اور معاشرتی اعتبار سے بھی اصلاحِ احوال اور اصلاحِ معاشرہ کے لیے اپنا عملی حصہ ڈالا اور اس کی قیمت بھی ادا کی۔ تحریک منہاج القرآن نے فروغ ِعلم کے لیے سب سے زیادہ کردار ادا کیا۔ اس ضمن میں منہاج یونیورسٹی لاہور اور منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے پلیٹ فارم سے پاکستان کے کونے کونے میں سکول، کالج قائم کر کے علم کی شمع گھر گھر روشن کی، الحمدللہ آج منہاج یونیورسٹی لاہور کا شمار پاکستان کے مقبول اور نمایاں علمی ادارہ کے طور پر ہوتا ہے اور منہاج یونیورسٹی لاہور نجی شعبہ کی وہ واحد اعلیٰ علمی درسگار ہے، جسے عوامی سطح پر شاندار علمی خدمات انجام دینے پرملائیشیا میں ’’3 جی سوشل رسپانسیبلٹی ان ہائیر ایجوکیشن ایوارڈ 2018‘‘سے نوازا گیا، پاکستان میں یہ پہلا ایوارڈ ہے جو کسی نجی یونیورسٹی کو ملا، اسی طرح منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر اہتمام ساڑھے 6 سو سے زائد سکول فروغِ علم میں کوشاں ہیں، ان سکولوں میں ایک لاکھ سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں اور 15 ہزار سے زائد اساتذہ ان بچوں کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کررہے ہیں، تحریک منہاج القرآن کے انسانی، اسلامی، فلاحی منصوبہ جات خدمت خلق کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع کی فراہمی کا بھی ایک بڑا ذریعہ ہیں، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے یہ تعلیمی ویژن دیا کہ دینی اور دنیاوی تعلیم ایک ہی پلیٹ فارم پر دی جائے اور انہوں نے روایتی مدارس قائم کرنے کی بجائے، کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سٹڈیز کے نام سے ایک جدید اور عظیم تعلیمی ادارہ قائم کیا جو پاکستان میں اپنی نوعیت کا ایک منفرد ادارہ ہے، جہاں زیر ِتعلیم بچے اسلامی علوم کے حصول کے ساتھ ساتھ جدید عصری علوم بھی حاصل کررہے ہیں، یہاں پڑھنے والے طالب علم ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی لے رہے ہیں، تحریک منہاج القرآن کے زیرِ اہتمام قائم تعلیمی نیٹ ورک واحد نیٹ ورک ہے، جس میں جماعت اول سے لے کر پی ایچ ڈی تک کی تعلیم کی سہولت دستیاب ہے۔

تحریک منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن انسانی خدمت کا عالمگیر ادارہ ہے جو شرق و غرب، انسانی خدمت انجام دے رہا ہے، مستحق بچوں میں تعلیمی وظائف کی تقسیم، مستحق بچوں اور بچیوں کی شادیوں کی اجتماعی تقاریب کا انعقاد، اندرون و بیرونِ ملک آفات کی صورت میں مہاجرین کو خوراک کی فراہمی اور متاثرین کی بحالی کے لیے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن پیش پیش ہے۔ تحریک منہاج القرآن کے کارکنان اس عظیم تحریک پر جتنا بھی فخر کریں کم ہے کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی پرخلوص جدوجہد کے باعث تحریک کے عظیم منصوبے کسی بیرونی ملک یا ادارے یا این جی او کی مدد کے بغیر پایہ تکمیل کو پہنچ رہے ہیں اور اپنی مدد آپ کے تحت یہ سارے منصوبے چل رہے ہیں۔ تحریک منہاج القرآن کے کارکنان نے اصلاحِ معاشرہ اور اصلاحِ احوال کی جدوجہد میں وقت، جان، مال کی قربانیاں بھی دیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن ان میں سے ایک ہے، 17 جون 2014ء کا دن جہاں کارکنان کی جانی قربانیوں کے باعث تحریک کے ہر کارکن اور ذمہ دار کے لیے ایک اذیت ناک دن ہے وہاں یہ اصلاحِ معاشرہ کی جدوجہد کا نکتہ عروج بھی ہے۔ جتنے کارکن بھی یہاں شہید ہوئے وہ سب کے سب پختہ نظریاتی کارکن تھے۔ سانحہ کے بعد طاقتور اشرافیہ نے انہیں خریدنے اور اپنے حق میں بٹھانے کیلئے کروڑوں روپے کی پیشکشیں اور ملازمتوں کے جھانسے دئیے مگر عظیم تحریک کے یہ عظیم کارکن حصول انصاف کی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹے۔ جس تحریک کی بنیادوں میں شہداء کا خون شامل ہو جائے وہ زوال آشنا نہیں ہو سکتی۔ تحریک منہاج القرآن آئندہ نسلوں اور صدیوں کی تحریک ہے، اس تحریک کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے علمی اثاثوں سے اس قدر مالا مال کر دیا ہے کہ قیامت تک کیلئے اس کے فیوض و برکات سے آئندہ نسلیں مستفید ہوتی رہیں گی۔