شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی نئی آنے والی کتب

محمد فاروق رانا

اعتکاف 2019ء کے موقع پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی درج ذیل تصانیف زیورِ طباعت سے آراستہ ہوئیں:

1. تغیرِ زمان سے اِجتہادی اَحکام میں رِعایت اور تبدیلی

اسلامی قوانین ہر زمانے کے بدلتے ہوئے حالات و عادات اور اَحوال و ظروف کے مطابق اِنسانوں کی رہنمائی کرتے ہیں۔ ان قوانین میں اﷲ تعالیٰ نے اتنی وسعت اور لچک رکھی ہے کہ ان میں ہر دور کے تقاضوں کے مطابق ڈھلنے کی صلاحیت موجود ہے بلکہ بدلتے حالات کے مطابق تبدیلی ہی ان قوانین کو بقا اور دوام بخشتی ہے۔

اسلامی قوانین کی روح (Spirit) اور اصل بنیاد مصلحت عامہ کا لحاظ ہے۔ اس بناء پر تَغَیُّرُ الْأَحْکَامِ بِتَغَیُّرِ الْأَحْوَالِ وَالزَّمَانِ (حالات اور زمانہ بدلنے سے اَحکام کا بدل جانا) ایک باقاعدہ اصول بن گیا؛ جس پر فقہ حنفی، مالکی، شافعی اور حنبلی کے اَئمہ و مجتہدین نے اپنی کتبِ فقہ میں باقاعدہ ابواب قائم کیے اور اس اصول کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے انسانوں کے لیے عظیم نعمت اور برکت قرار دیا۔

اسی موضوع پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری مدظلہ العالی نے اِسلام کے بنیادی مصادر اور منابع سے ضروری دلائل اور نظائر اس کتاب میں جمع کیے ہیں تاکہ بدلتے ہوئے حالات میں قانون کی تبدیلی کے باب میں قرآن و حدیث،آثارِ صحابہ، اَقوالِ تابعین و تبع تابعین اور مجتہدینِ اُمت کی آراء سے اِجتہادی طریق پر استفادہ کیا جا سکے۔

یہ کتاب اسلامی قانون کے ماہرین،دینی و دنیاوی علم کے حصول میں مصروفِ عمل طلبہ، اساتذہ اور وکلاء کے لیے بھرپور رہنمائی فراہم کرتی ہے۔

2. الانتقال بین المذاہب

(اَحکامِ اِسلامی میں سہولت اور توسیع کا فقہی ضابطہ)

عصر حاضر میں اُمت مسلمہ کو درپیش مسائل میں سے ایک اہم مسئلہ اسلامی بینکاری نظام کی تشکیل ہے۔ اس میدان میں اگرچہ کافی پیش رفت ہوئی ہے، لیکن ابھی بھی بے شمار فقہی مسائل میں رہنمائی درکار ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے اس موضوع پر دستیاب معلومات میں تشنگی محسوس کرتے ہوئے اُمتِ مسلمہ کی بالعموم اور قانونِ اسلامی سے متعلقہ لوگوں کی بالخصوص رہنمائی کے لیے ’’الانتقال بین المذاہب‘‘ کے موضوع پر علمی و تحقیقی شہ پارہ تخلیق کیا ہے۔

اسلامی نظام بینکاری میں پیش آمدہ مسائل کا حل آپ نے ’’تقلید المذہب‘‘ کی بجائے ’’الانتقال بین المذاہب‘‘ کو قرار دیا ہے۔اس مایہ ناز تصنیف میں آپ نے قرآن و حدیث سے دلائل کے ساتھ حضور نبی اکرم ﷺ، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے عمل مبارک اور ائمہ و فقہاء کی تصریحات سے ثابت کیا ہے کہ عبادات اور نجی زندگی کے مسائل کے علاوہ اگر کوئی مسئلہ عصری اور بین الاقوامی مسائل سے متعلق ہو اور جس کا حل ایک مذہب فقہ سے میسر نہ ہو تو اُس کے حل کے لیے دوسرے فقہی مذہبِ سے رہنمائی لینا نہ صرف جائز ہے بلکہ بعض حالات میں ناگزیر ہے۔ اسلامی بینکاری کے نظام سے وابستہ افراد کے لیے یہ کتاب ایک مکمل گائیڈ بک کی حیثیت رکھتی ہے جو ان کو قدم قدم پر علمی و فکری رہنمائی سے نوازتے ہوئے ان کے مسائل کے حل کے لیے روشنی بکھیرتی رہے گی۔

3. تصوف اور مستشرقین

(تصوف پر مغربی مفکرین کی تحقیق کا تنقیدی جائزہ)

تصوف کے مختلف پہلوؤں سے متعلق مستشرقین نے بہت سے اعتراضات اور اشکالات پیدا کیے ہیں جو آج کے دور میں تصوف کو پڑھنے اور سمجھنے والے کے ذہن کو مسموم کرتے ہیں۔شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی اس منفرد و ممتاز کاوش میں ان اعتراضات کے تحقیقی، تنقیدی اور تجزیاتی جوابات دیے گئے ہیں تاکہ تصوفِ اسلامی پر پڑی ہوئی تشکیک و ارتیاب کی دبیز تہوں کو چھانٹ کر اس کے خوبصورت چہرے کو واضح کیا جا سکے۔

اس کتاب میں مغربی مفکرین میں بالخصوص پروفیسر نکلسن اور اے۔ جے۔ آبری کی کتب کو بنیاد بنا کر تصوف پر مغربی مفکرین کی تحقیق کا تنقیدی جائزہ لیا گیا ہے۔

4. الحکم الشرعی (نظر ثانی شدہ ایڈیشن)

شیخ الاسلام کی اس کتاب میں شریعتِ اسلامی میں حکم، اس حکم کے درجات، فرض، واجب، سنت، مستحب، مباح، حلال و حرام اور مکروہ تحریمی و تنزیہی کے احکامات کے مترتب ہونے کی وضاحت، احکامِ شریعت میں حضور ﷺ کی تشریعی اور تشریحی حیثیت کی وضاحت اور شریعت میں اباحتِ اصلیہ کے تصور کو بیان کیا گیا ہے۔

اس کتاب میں اصول فقہ کی مشکل اور پیچیدہ عبارات، تعریفات اور مصطلحات کونہ صرف نہایت آسان پیرائے میں بیان کیا گیا ہے بلکہ کئی مثالوں کے ذریعے اسے مزید واضح بھی کیا گیا ہے۔یہ کتاب دینی مدارس اور قانون کے طلبہ کے ساتھ ساتھ وکلاء حضرات اور قانونِ اسلامی کی مبادیات کوسمجھنے کے خواہش مند عام پڑھے لکھے لوگوں کے لیے یکساں مفید ہے۔

  • شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی درج ذیل چار عربی کتب کویت کے مشہور پبلشر دار الضیاء نے مصر کے معروف پبلشر دار الاصالۃ کے اشتراک سے طبع کی ہیں:

5. فَلْسَفَةُ الْحُرُوْفِ الْمُقَطَّعَة (تَفْسِیْر الٓمّٓ نَمُوْذَجًا)

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی اِس کتاب میں حروفِ مقطعات کے وہ معانی و مفاہیم بیان کیے گئے ہیں جو اَکابرِ اُمت کو علمِ نبوت سے بطور خیرات نصیب ہوئے اور انہوں نے اُمتِ مسلمہ کی آگہی و رہنمائی کے لیے ہم تک پہنچائے۔ بطور نمونہ فقط الٓمّٓ کے معنی و مراد اور تعبیر و تاویل پر تفصیلی بحث بھی شاملِ کتاب کی گئی ہے۔

6. حُکْمُ السَّمَاع عَنْ أَهْلِ الْبِدَعِ وَالْأَهْوَاء

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے اس کتاب میں نہایت عالمانہ اور اُصولی انداز میں اَہلِ بدعت کا ظہور، بدعتی کی روایت کا حکم، علماء کا ان کے ساتھ تعامل اور ان کی روایات قبول کرنے کے لیے علماء کی کڑی شرائط بیان کی ہیں۔ اس کتاب کا نہایت اہم اور بصیرت افروز حصہ وہ ہے جس میں شیخ الاسلام نے اَہلِ بدعت سے تخریجِ حدیث میں شیخین یعنی امام بخاری اور امام مسلم کا منہج بیان کیا ہے۔ نفسِ مسئلہ کی تمام جزئیات کے اِحاطہ کے لیے اس کتاب کا مطالعہ نہایت مفید ہوگا۔

7. تَکْوِیْنُ الشَّخْصِ الإنْسَانِي فِي سُوْرَةِ السَّبْعِ الْمَثَانِي

8. فَلْسَفَةُ الْحَیَاةِ فِي الْإِسْلَام

  • اعتکاف 2019ء کے پُرسعید موقع پر محترم ڈاکٹر حسین محی الدین قادری (صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل) کی درج ذیل دو تصانیف شائع ہوئیں:

1. اِسلامی فلسفہ اور مسلم فلاسفہ

اسلامی فلسفہ اور مسلم فلاسفہ کے عنوان سے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی مایہ ناز تصنیف اپنے اندر انفرادیت و امتیاز کے کئی پہلو سموئے ہوئے ہے۔ فلسفہ اور اسلامی فلسفہ کے حوالے سے کسی بھی ذہن میں کسی بھی جہت سے کوئی بھی سوال پیدا ہوتا ہے تو یہ کہنا بالکل بے جانہ ہو گا کہ یہ کتاب اس کو کامل رہنمائی دیتی نظر آتی ہے۔ اس کتاب میں فلسفہ، مسلم فلسفہ، یونانی افکار و نظریات، قدیم مسلم فلاسفہ اور ان کے نظریات اور عصرِ حاضر میں اسلامی فلسفہ و فکر میں جدتِ افکار سمیت کئی موضوعات کو زیرِ بحث لایا گیا۔

2. کرۂ ارضی سے انسانی ہجرت اور یاجوج ماجوج کی حقیقت

(اسلام اور جدید سائنس کی روشنی میں تحقیقی مطالعہ)

اس موضوع پر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے نہایت منفرد اور اچھوتے انداز میں قلم اٹھایا ہے۔ اس کتاب میں خلائی مخلوق کی حقیقت، اسلام اور دیگر مذاہب میں یاجوج ماجوج کے بارے میں تصور، دوسروں سیاروں پر زندگی کی حقیقت، زمینوں اور آسمانوں کی تعداد کے بارے میں قرآن مجید کی بیان کردہ حقیقت، زمین پر موجود سپیس ایجنسیوں کے کام کی نوعیت اور اس طرح کے دیگر کئی موضوعات بیان کئے گئے ہیں۔

یہ کتاب اپنے موضوع کی جدت کے اعتبار سے ہر خاص و عام کو دعوت ِغور و فکر دیتی ہوئی نظر آتی ہے۔