شیخ الاسلام کی خدمات کا طائرانہ جائزہ

انوار اختر ایڈووکیٹ

احیائے اسلام، تجدیدِ دین، اصلاحِ احوال، فروغِ شعور، بیداریٔ شعور، اصلاحِ نظام، قیام ِامن، بین المذاہب ہم آہنگی و بین المسالک رواداری اور اسلام کی امن و محبت پر مبنی تعلیمات کے کماحقہ فروغ میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا عظیم کردار مجددانہ اور مصلحانہ ہے۔ اس ضمن میں آپ کی جملہ کاوشیں روزِ روشن کی طرح عیاں ہیں۔ اس سلسلہ میں ’’تجدید و ریفارمز‘‘ کی عملی جدوجہد کے لیے آپ کے زیر سرپرستی تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کا قیام بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ شیخ الاسلام کی ہمہ جہتی خدمات کے اثرات کا دائرہ پاکستانی معاشرہ سے لے کر بین الاقوامی معاشرے تک محیط ہے۔ شیخ الاسلام کی فکری، نظریاتی و عملی تحریک کی نوعیت جدید عصری تقاضوں کی حامل ہے۔ اس تحریک کی منزل کا عنوان ’’مصطفوی انقلاب‘‘ ہے۔ اس جدوجہد کے راستے علمی، تربیتی، شعوری، روحانی، فلاحی، سماجی اور سیاسی ہیں۔ اس کی عملی تصویر ایک طرف ان شاء اللہ پاکستان میں مصطفوی نظام پر مبنی ترقی و خوشحالی کی حامل فلاحی ریاست کا قیام ہے اور دوسری طرف اتحاد و امتِ مسلمہ کے لیے اسلامی دولت مشترکہ کی تشکیل اور بین الاقوامی سطح پر قیامِ امن و سلامتی کا خواب شرمندہ تعبیر کرنا ہے۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے دین اسلام کے 14 سو سال کے علمی، تحقیقی، فکری، نظریاتی، روحانی، سائنسی، سیاسی، سماجی، قانونی، اقتصادی، انقلابی اور عملی اثاثہ و ورثہ کو جدید تقاضوں کے مطابق ’’تحریک منہاج القرآن‘‘ کی صورت میں ایک پلیٹ فارم پر مرتکز کردیا ہے۔ آپ کی شہرہ آفاق 596 کتب، 6000 سے زائد لیکچرز اور ملکی و بین الاقوامی سطح پر قیام امن اور تعلیماتِ اسلامیہ کے رخِ روشن کو دنیا کے سامنے دلائل و براہین کے ساتھ پیش کرنے کی عملی جدوجہد دینِ اسلام کا وہ عظیم اثاثہ ہے جو اقوام عالم، امت مسلمہ اور پاکستانی قوم کی صدیوں تک رہنمائی کرتا رہے گے۔

دینِ اسلام کے 14 سو سالہ علمی و فکری اور تحقیقی اثاثہ کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے نہایت ہی جامع انداز میں اپنی شہرہ آفاق کتب اور خطبات و لیکچرز کی صورت میں امتِ مسلمہ کو منتقل کیا۔ علاوہ ازیں ’’معاشرت، معیشت اور سیاست‘‘ کے حوالے سے شیخ الاسلام کی عملی جدوجہد بھی اسلام کی تاریخ کے روشن پہلوئوں کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ تعلیماتِ اسلامیہ کے عظیم ورثہ و اثاثہ کو شیخ الاسلام نہایت ہی احسن انداز میں امت مسلمہ بالخصوص پاکستانی قوم میں منتقل کررہے ہیں۔ ذیل میں اس کی چند جھلکیاں نذرِ قارئین ہیں:

شیخ الاسلام کی علمی و تحقیقی جدوجہد کا طائرانہ جائزہ

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے درج ذیل عنوانات کے تحت سیکڑوں کتب تحریر کیں جو نہ صرف بنیادی و حقیقی تعلیماتِ اسلام پر مشتمل ہیں بلکہ دورِ جدید کے تقاضوں کے مطابق بھی ہیں:

  1. القرآن و علوم القرآن
  2. الحدیث وعلوم الحدیث
  3. ایمانیات و عبادات
  4. اعتقادیات (اصول و فروع)
  5. سیرت و فضائل نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
  6. ختم نبوت و تقابل ادیان
  7. فقہیات
  8. اخلاق و تصوف
  9. اقتصادیات
  10. فکریات
  11. دستوریات و قانونیات
  12. شخصیات
  13. اسلام اور سائنس
  14. امن و محبت اور رد تشدد و ارہاب
  15. حقوق انسانی اور عصریات
  16. سلسلہ تعلیمات اسلام

مذکورہ عناوین پر شیخ الاسلام کی سیکڑوں کتب اردو، عربی اور انگلش زبان میں موجود ہیں۔ علاوہ ازیں 6 ہزار سے زائد موضوعات پر شیخ الاسلام کے خطبات اور لیکچرز بھی 14 سو سالہ علمی، دینی اور فکری ورثہ کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہیں۔

آپ کے فیوض یافتہ آپ کے صاحبزادگان ڈاکٹر حسن محی الدین قادری اور ڈاکٹر حسین محی الدین قادری اور تحریک منہاج القرآن کے دیگر قائدین، علماء و فضلاء کی تصانیف و خطبات؛ دین اسلام کے عظیم اثاثے، فیض اور صدیوں و نسلوں کے تسلسل کا حصہ ہیں۔

شیخ الاسلام کی ان ہمہ جہتی خدمات کا اعتراف دنیا کے متعدد انٹرنیشنل فورمز پر ہوچکا ہے۔ حال ہی میں OIC نے متفقہ قرارداد میں دہشت گردی و انتہا پسندی کے خلاف شیخ الاسلام اور منہاج القرآن کی عالمگیر خدمات پر نہ صرف خراج تحسین پیش کیا بلکہ قرار داد میں عالمِ اسلام کی تمام جامعات میں شیخ الاسلام کے مرتب کردہ فروغِ امن نصاب سے استفادہ کرنے کی تجویز دی گئی۔

تبدیلیٔ نظام کے لیے منظم کاوشیں

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ملکی، قومی و بین الاقوامی سطح پر پاکستان و بیرون ملک زبردست و فعال اداروں کو تشکیل دیا جو کہ ملکی، قومی و بین الاقوامی سطح پر تبدیلی نظام کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ ایک جھلک ملاحظہ فرمائیں:

  • منہاج انٹرنیشنل یونیورسٹی (علی گڑھ یونیورسٹی کی طرز پر)
  • 1000 ماڈل سکولز و 100 ماڈل کالجز کے قیام کے منصوبہ کے تحت 650 ماڈل سکولز اور درجنوں ماڈل کالجز کا قیام
  • عوامی تعلیمی منصوبہ کے تحت دیہی علاقوں میں 10ہزار عوامی تعلیمی مراکز کے قیام کے منصوبہ کے تحت سیکڑوں مراکز کا قیام
  • فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا قیام
  • دنیا بھر میں اسلامک ایجوکیشنل اینڈ کلچرل سنٹرز کا قیام
  • منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES) کا قیام
  • منہاج ویلفیئر فائونڈیشن کا قیام
  • 50 سے زائد نظامتوں، فورمز اور شعبہ جات کا قیام

تبدیلی نظام کے لیے سیاسی جدوجہد

قومی سطح پر تبدیلی نظام کے لیے انفرادی حیثیت میں اور قومی سطح کی حامل دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر بے مثال سیاسی جدوجہد کرنا بھی شیخ الاسلام کا امتیازی وصف ہے۔ یہ امر آپ کو فکری و نظریاتی شخصیت کے ساتھ ساتھ عملی سطح پر بھی آپ کو دنیا بھر میں متحرک قائد و لیڈر کی منفرد حیثیت عطا کرتا ہے۔

  • پاکستان عوامی تحریک (PAT) کی تنظیمات اور ونگز کا قیام
  • نوابزادہ نصر اللہ خان اور محترمہ بے نظیر بھٹو کے ساتھ بطور صدر ’’پاکستان عوامی اتحاد‘‘
  • نوابزادہ نصراللہ، محترمہ بے نظیر بھٹو اور عمران خان کے ساتھ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (GDA) کے تحت آل پاکستان سیاسی جماعتوں کے اتحاد کی تشکیل
  • تحریک نفاذ فقہ جعفریہ، تحریک استقلال کے ساتھ پاکستان عوامی تحریک کے مشترکہ سیاسی گروپ کی تشکیل
  • آل پاکستان پارٹیز کانفرنسز کا انعقاد کرکے سیاسی اتحاد اور APCs کا انعقاد ٭تحریکِ بیداری شعور
  • مسلم کرسچین ڈائیلاگ فورم (MCDF) کا قیام
  • بین المذاہب ہم آہنگی ڈائیلاگ فورم کا قیام
  • علاقائی، ملکی و بین الاقوامی سطح پر پروفیشنلز تنظیمات، ونگز اور فورمز کا قیام
  • سال 1990ء اور سال 2002ء کے انتخابات میں حصہ لینا
  • سال 2004ء میں ممبر پارلیمنٹ کی حیثیت سے غیر موثر پارلیمنٹ کی وجہ سے استعفیٰ دینا اور 80 صفحات پر مبنی ملکی و قومی مسائل کی نشاندہی پر مبنی استعفیٰ وائٹ پیپر کی صورت میں دینا۔
  • متعدد مواقع پر بنیادی حقوق کی بحالی، احتساب اور کرپٹ نظام کو بے نقاب کرنے کے لیے عوامی مارچ اور احتساب مارچ کا انعقاد
  • 2001ء کے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے کر بڑی کامیابیاں حاصل کرنا
  • 2018ء کے قومی انتخابات سے بوجہ ناقص و کرپٹ نظام انتخابات، انتخابات سے علیحدگی اختیار کرنا۔
  • لاہور تا اسلام آباد جنوری 2013ء میں لانگ مارچ بسلسلہ آئینی و الیکشنز ریفارمز
  • 70 روزہ احتجاجی دھرنا 2014ء (اسلام آباد) بسلسلہ قصاص سانحہ ماڈل ٹائون
  • نواز و شہباز حکومتی ناقص کارکردگیوں اور کرپشن کے خلاف وائٹ پیپرز کی اشاعت۔

تبدیلی نظام کے لیے ریفارمز منشور، چارٹرز پر لیکچرز

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے انسانیت، امت مسلمہ اور پاکستانی قوم کو بحرانوں سے نکالنے اور امن و خوشحالی کی منزل تک پہنچانے کے لیے 1976ء سے تاحال تبدیلی نظام کے لیے منشور، چارٹرز اور ریفارمز پر لیکچرز دیئے جو کہ ملکی، قومی و بین الاقوامی اثاثوں کا اہم ترین حصہ اور تسلسل ہیں۔ فکری و نظریاتی ریفارمز پیکجز کے عملاً نفاذ کی تحریک ملکی و قومی بین الاقوامی سطح پر آپ کا خصوصی قائدانہ وصف ہے۔ اس حوالے سے آپ کی کاوشوں کا طائرانہ جائزہ نذرِ قارئین ہے:

  • قرآنی فلسفہ انقلاب
  • اسلام میں عروج و زوال کا تصور
  • اسلامک سوشل آرڈر
  • عوامی سوشل آرڈر
  • پاکستان عوامی تحریک کا منشور ’’سب سے پہلے عوام‘‘
  • تعلیم شعور انقلاب کا ماٹو
  • اسلام، عوام، جمہوریت پاکستان کا ماٹو
  • سیاست نہیں ریاست بچائو کا نعرہ
  • اکانومی ڈاکٹرائن
  • تحریک منہاج القرآن، پاکستان عوامی تحریک اور ان کے فورمز اور ونگز کے دستاتیر اور ورکنگ پلانز
  • حقوق نسواں ڈیکلریشن
  • آئین کے آرٹیکل 62-63 کے تحت احتساب کا نظام
  • شہریوں کے بنیادی حقوق اور نفاذ
  • آئین کی اصولی پالیسی کا نفاذ
  • آئین کے تحت ریاست و حکومت کی ذمہ داریاں
  • پاکستان میں حقیقی تبدیلی کیوں اور کیسے؟
  • بیداری شعور (ضرورت و اہمیت)
  • الیکشنز ریفارمز
  • متناسب نمائندگی پر مبنی نظام انتخاب
  • ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے قیام کے ذریعے سیاسی، مالیاتی و انتظامی اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی
  • عدالتی اختیارات کی ماتحت عدلیہ کو تفویض
  • ریاست مدینہ اور قیام پاکستان
  • کسانوں، مزدوروں اور نوجوانوں کی خوشحالی کے نکات
  • عوام کی خوشحالی کے 14 نکات
  • تحریک کے تحت منعقدہ آل پاکستان علماء ڈیکلریشن
  • آل پاکستان مشائخ ڈیکلریشن
  • تحریک کے تحت منعقدہ آل پارٹیز کانفرنسز کے ڈیکلریشنز

حرفِ آخر!

ملکی و بین الاقوامی سطح پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو ایک عہد ساز شخصیت کے طور پر اور ایک مجدد و مصلح کے طور پر باقاعدہ تسلیم کیا گیا ہے جو کہ آپ کی تجدید و اصلاح کے لیے کی گئی عظیم خدمات کا اعتراف ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی نابغہ عصر و عہد ساز شخصیت پر دنیا کی بڑی بڑی یونیورسٹیز میں متعدد پی ایچ ڈی کی گئیں۔ دنیا بھر کے بڑے بڑے اداروں نے دنیا کی موثر شخصیات کی فہرست میں آپ کو شامل کرکے آپ کو ملکی، قومی و بین الاقوامی سطح پر بڑے ایوارڈز اور القاب سے نوازا ہے۔ ان عظیم کامیابیوں پر ہم اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے شکر گزار ہیں اور دعا گو ہیں کہ اللہ ہمیں اور ہماری نسلوں کو اس مصطفوی مشن میں استقامت عطا فرمائے اور شیخ الاسلام کی سرپرستی میں جلد مصطفوی انقلاب کا سویرا طلوع ہو۔ آمین۔

میرے قائد تاریخ تجھے سلامی دے گی