مرکزی شعبہ جات: ایک تعارف

خصوصی رپورٹ

منہاج یوتھ لیگ (مظہر محمود علوی )

علم و تحقیق سے دوری امتِ مسلمہ کی تنزلی اور زبوں حالی کا سبب بنی اور امتِ مسلمہ ہمہ جہت زوال کا شکار ہوگئی۔ من حیث القوم انفرادی، اجتماعی اور بین الاقوامی زندگی سے علم و کردار اور عزم و مقصد کی جگہ خواہشاتِ نفس اور مادیت و عیاشی نے لے لی۔ مسلمانانِ عالم کی انفرادی ایمانی غیرت اور بین الاقوامی حمیت کی زبوں حالی کے تناظر میں دورِ حاضر میں امتِ مسلمہ کے ہمہ جہت زوال اور انحطاط کو عروج میں بدلنے کے لئے مجدد وقت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے 1980ء میں تحریک منہاج القرآن کی بنیاد رکھی اور احیائے اسلام اور تجدید دین کے لئے اپنی 40 سالہ ہمہ جہت تاریخ سازجد و جہد میں جہاں قومی و بین الاقوامی سطح پر بہت سارے شعبوں میں اپنی خدمات سر انجام دیں وہاں نوجوان طبقے کی اہمیت کے پیش نظر تحریک منہاج القرآن کے قیام کے بعد سب سے پہلے 30 نومبر 1988ء میں نوجوانوں کی نمائندہ تنظیم منہاج یوتھ لیگ کی بنیاد رکھی۔

منہاج یوتھ لیگ پاکستان میں نوجوانوں کی سب سے بڑی رضاکار تنظیم ہے جو گزشتہ 31 سال میں نوجوانانِ اسلام کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر درپیش مسائل کے تناظر میں بیداری شعور،  کردار سازی اور علمی اور عملی تربیتی محاذ پر نہایت حسن و خوبی سے خدمات سر انجام دے رہی ہے۔

  • انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جہاں افواجِ پاکستان دہشتگردی کے محاذ پر ضربِ عضب کے عنوان سے دہشگردی کا قلع قمع کر رہی تھیں۔۔۔ وہیں منہاج یوتھ لیگ ’’ضربِ امن‘‘ کے نام سے انتہاء پسندی اور دہشتگردی کے خلاف پیغامِ امن لے کر کراچی سے خیبر تک امن مارچ کرتی دکھائی دیتی ہے۔ ۔۔منہاج یوتھ لیگ کے نوجوان فکری و نظریاتی محاذ پر قریہ قریہ ضربِ امن کے عنوان سے اسلام کا پُرامن چہرہ پیش کر کے امتِ مسلمہ کا محسنِ انسانیت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  سے ٹوٹا ہوا رشتہ جوڑ نے میں مصوفِ عمل ہیں۔۔۔ ملک پاکستان کی تمام طلبہ و یوتھ تنظیمات کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے نیشنل یوتھ الائنس کی صورت میں ایک ایسا فورم بنایا جو نوجوانوں کے حقوق کی آواز بن چکا ہے۔
  • جب مملکتِ خداداد کے اساسی اور آفاقی نظریات کے خلاف پروپیگنڈہ کرکے مصورِ پاکستان اور ان کے دو قومی نظریے اور علیحدہ اسلامی ریاست کے تصور کو مسخ کرنے کی کوشش کی گئی تو منہاج یوتھ لیگ ’’جوانوں کو پیروں کا استادکر‘‘ کے عنوان سے ریاستِ پاکستان کے اساسی نظریات اور مصورِ پاکستان کے آفاقی تصورات کو نوجوانوں میں راسخ کرنے اور ان کے فکر و کردار کو فکرِ اقبال سے جلا دینے کے لیے میدان میں اتری اور لاکھوں نوجوانوں کے نظریات کو پراگندگی سے بچایا اور اقبال کے شاہینوں نیـ اس عظیم الشان کردار سازی مہم کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔
  • الغرض جیوے پاکستان یوتھ ریلیز،  تکمیل پاکستان یوتھ کنونشنز، فکر حسین یوتھ کانفرنسز،یوتھ لیڈرشپ کیمپس اور قرآن اور آج کا نوجوان کے عنوان سے نوجوانوں کی ہمہ جہت علمی و فکری، اخلاقی و روحانی، سماجی و معاشرتی اور سیاسی شعوری تربیت کا سلسلہ بھی منہاج یوتھ لیگ جاری رکھے ہوئے ہے۔
  • موجودہ دور میں سوشل میڈیا کی یلغار نے جہاں نوجوان نسل کے کردار کو شدید نقصان پہنچایا وہاں اسے فکری اور نظریاتی سطح پر ابہام، تشکیک اور بے یقینی کی دلدل میں بھی جھونک دیا ہے، اس تناظر میں منہاج یوتھ لیگ نے کتاب دوستی کے کلچر کوعام کرنے، امتِ مسلمہ کے درخشاں ماضی کو دہرانے اور اسلامی علوم و معارف سے ٹوٹاہوا تعلق از سرِ نو جوڑنے کے لیے ’’ہے زندگی کتاب دوستی‘‘ کے عنوان سے مہم شروع کی۔ یقیناً منہاج یوتھ لیگ کی یہ مہم ملکِ پاکستان سے جہالت اور بے شعوری کے اندھیروں کا خاتمہ کرکے انقلاب آفریں صبح کا سویرا طلوع کرنے کا باعث بنے گی۔ نسل سے متعلق فکری اور نظریاتی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے کتاب دوستی کے کلچر کو زندہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس مہم کے تحت منہاج یوتھ لیگ سال 2020ء میں 10 ہزار سمال لائبریریز بعنوان: ’’بک کارنر‘‘، کتاب میلے بعنوان: ’’Youth Book Fair‘‘، یوتھ سٹڈی سرکلز، یوتھ آور اور یوتھ سیمینارز کا انعقاد کرتے ہوئے دس لاکھ نوجوانوں تک شعورو آگہی کا پیغام پہنچائے گی اور ایک لاکھ نوجوانوں کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی اعتدال اور امن پسندی پر مشتمل کتب بطور گفٹ پیش کی جائیں گی۔
  • اس کے ساتھ ساتھ رواں سال میں الہدایہ یوتھ کیمپ، نیشنل یوتھ سمٹ، ممبر شپ کیمپس، یوتھ پارلیمنٹ، تفریحی ٹورز، یوتھ لیڈ شپ کیمپس، شجرکاری مہم بعنوان: ’’ایک فرد ایک درخت‘‘ اور انسداد منشیات مہم بعنوان: Drug free pakistan campaignکا انعقاد کرے گی۔

منہاج یوتھ لیگ قائد تحریک کا فکری و نظریاتی اثاثہ ہے۔ہم منہاج یوتھ لیگ کے لاکھوں ممبران اپنے قائد کو ان کی 69 ویں سالگرہ کے موقع پر محبتوں اور دعائوں کا تحفہ پیش کرتے ہیں اور دعا گوہیں کہ اللہ رب العزت ہمارے قائد کو ہمارے سروں پر صحت و تندرستی کے ساتھ سلامت رکھے۔  آمین

مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ (سید فراز ہاشمی)

ملک کی ترقی میں طلبہ بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ طلبہ کو تشدد اور غیر اخلاقی سرگرمیوں سے محفوظ رکھنے اور ان کے جذبات کو مثبت راہیں فراہم کرنے کے لئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے احکامات و ہدایات کی روشنی میں 6، اکتوبر 1994ء کو طلبہ تنظیم مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ (MSM) کا قیام عمل میں لایا گیا۔ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے نام سے یہ تنظیم طلبہ کی فلاح و بہبود اور محفوظ و روشن مستقبل کے لئے ملک گیر سطح پر یونیورسٹیز، کالجز، اسکولوں اور دینی مدارس میں سرگرم عمل ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تعلیمات اور فکر کی روشنی میں ملک سے جہالت کے خاتمے اور علم کا نور عام کرنے، منشیات کے استعمال کی حوصلہ شکنی، بے راہ روی، فحاشی، عریانی اور مغربی تہذیب و ثقافت کے فروغ پذیر رجحانات کو ختم کرنے اور طلبہ کی توجہ تشددانہ رویوں سے ہٹا کر تعلیمی، ملی اور قومی مقاصد کی جانب مبذول کرانا، موومنٹ کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

MSMکے قیام کے مقاصد درج ذیل ہیں:

  1. طلبہ کو اللہ رب العزت اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کی محبت و اطاعت کی ایسی تعلیم دینا جو انہیں مصطفوی کردار کا حامل اور انقلاب آشنا کر دے۔
  2. طلبہ میں تزکیہ نفس، تصفیہ باطن، ذوقِ عبادت و تقویٰ کو فروغ دنیا اور وحدتِ کردار کے لئے جدوجہد کرنا۔
  3. طلبہ کی انقلابی تربیت کے ذریعے ایک تعلیم یافتہ، باشعور، محب وطن اور غیور قوم کی تعمیر کرنا۔
  4. قوم کی شرح خواندگی میں غیر معمولی اضافے اور تعلیمی معیار کو بلند کرنے کے لئے نہ صرف عملی جدوجہد کرنا بلکہ اس مقصدعظیم میں مصروف مخلص قوتوں کی بھرپور تائید و معاونت کرنا تاکہ ملک میں تعلیمی اور سماجی انقلاب کی راہ ہموار کی جا سکے۔
  5. طلبہ کی توجہ روایتی طلبہ سیاست سے ہٹا کر تعلیمی، قومی اور ملی مقاصد کی جانب مبذول کروانا۔
  6. طلبہ میں موجود نسلی، مذہبی، فرقہ وارانہ اور لسانی کدورتوں کو اسلام کی محبت کے ذریعے دور کرنے کی کوشش کرنا۔
  7. طلبہ میں موجود پوشیدہ صلاحیتوں کو بیدار کر کے مثبت اور تعمیری کاموں کے لئے استعمال کرنا۔
  8. طلبہ کے عمومی مسائل کے حل اور ان کی فلاح و بہبود کے لئے عملی جدوجہد کرنا۔
  9. طلبہ کے حقوق کی پاسداری اور ان کا حل پیش کرنا۔

MSM کے کام کی جہات

MSM درج ذیل تین جہات پر کام کرتی ہے:

  1. امر با لمعروف و نہی عن المنکر
  2. تربیت
  3. بیداری شعور

1۔ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیر اہتمام طلبہ کو فحاشی،  عریانی اور بے راہ روی سے بچا کر ان کے دلوں میں آقا علیہ السلام کی محبت ڈالنے کیلئے ہفتہ وار درود سرکل کا اہتمام کیا جاتا ہے اور امر با لمعروف و نہی عن المنکر کی دعوت دینے کیلئے قرآن سرکل پروگرامز کالج، یونیورسٹیز، تحصیل و ضلعی سطح پر منعقد کروائے جاتے ہیں۔ ان پروگرامز میں سیکڑوں طلبہ شریک ہوتے ہیں اور برے کاموں سے تائب ہو کر نیکی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کے حصے لینے کا عزم کرتے ہیں۔

2۔ کسی بھی معاشرے میں جب تک تعلیم کی ساتھ ساتھ طلبہ کی تربیت کے پہلوئوں پر توجہ مرکوز نہیں کی جائے گی، اس وقت تک طلبہ معاشرے میں بہتر طور پر اپنا کردار ادا نہیں کر پائیں گے۔ مصطفوی سٹو ڈنٹس موومنٹ طلبہ کی تربیت کو اہمیت دیتے ہوئے مختلف طرح کے تربیتی پروگرامز کا انعقاد کرتی ہے۔ ان تربیتی پروگرامز میں درج ذیل پروگرامز نہایت اہمیت کے حامل ہیں:

  • روحانی و تربیتی ورکشاپس
  • Personality Development ورکشاپس
  • گرمیوں کی چھٹیوں میں تین تین روزہ تفریحی و تربیتی کیمپس
  • ضلعی اور زونل سطح پر تنظیمی، تربیتی ورکشاپس

3۔ مصطفوی سٹو ڈنٹس موومنٹ پہلے دن سے شیخ الاسلام کی دی ہوئی فکر اور نظریہ کو طلبہ کے دل و دماغ میں اتارنے کیلئے محو سفر ہے۔ اس مقصد کیلئے ملک بھر میں ہر سال مختلف عنوانات کے ساتھ بڑے بڑے شہروں و یونیورسٹیز میں بڑے بڑے پروگرامز اور کنونشنز کروائے جاتے ہیں،  جس میں طلبہ کی بیداری شعور پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں مصطفوی سٹو ڈنٹس موومنٹ کی منظم سوشل میڈیا ٹیم بھی لاکھوں طلبہ تک مصطفوی پیغام پہنچانے کے لیے ہر وقت سرگرم رہتی ہے۔

منہاج یونیورسٹی لاہور

صوبائی دارالحکومت لاہورمیں 110 کنال کے وسیع رقبے پر واقع جدید عصری علوم و فنون کی حامل ’’منہاج یونیورسٹی لاہور‘‘ کا سنگ بنیاد مورخہ 18 ستمبر 1986ء کو رکھا گیا۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے تسلیم شدہ ’’W3 کیٹیگری‘‘ کی حامل منہاج یونیورسٹی حکومت پنجاب کی جانب سے ایک چارٹرڈ شدہ ادارہ ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری منہاج یونیورسٹی کے چیئرمین بورڈ آف گورنرز ہیں جبکہ بین الاقوامی شہرت یافتہ سکالر ڈاکٹر حسین محی الدین قادر ی منہاج یونیورسٹی کے ڈپٹی چیئرمین بورڈ آف گورنرز ہیں۔ منہاج یونیورسٹی کے وائس چانسلرڈاکٹر ساجد محمود شہزاد اور پرو وائس چانسلرڈاکٹر محمد شاہد سرویا بہترین منتظم کے طور پر خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ الحمد للہ تعالی منہاج یونیورسٹی اپنے قیام سے لے کر آج تک اپنے منفرد و موثر نظامِ تعلیم و تربیت، اعلیٰ کارکردگی اور امتیازی نظم و نسق کی بدولت نہ صر ف مسلم دنیا بلکہ مغربی دنیا میں بھی ایک بہترین تعلیمی ادارے کی حیثیت اختیار کرچکی ہے۔ منہاج یونیورسٹی بلا تفریق رنگ و نسل طلبہ کو تعلیم کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج منہاج یونیورسٹی لاہور کا شمار پاکستان کے صفِ اول کے تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے۔

پاکستان کے لئے یہ اعزاز کی بات ہے کہ منہاج یونیورسٹی پاکستان کی واحد یونیورسٹی ہے جس کو 2018ء میں بین الاقوامی تنظیم کی جانب سے بہترین 3جی ایوارڈ کے لئے منتخب کیا گیا۔ علاوہ ازیں اسلامک اینڈ فنانس کے شعبے کی ترویج اور اس شعبے میں نمایاں کارکردگی پر منہاج یونیورسٹی لاہور کے شعبہ اسلامک اکنامکس بزنس اینڈ فنانس کی کارکرکردگی کو بین الاقوامی سطح پرسراہا گیا اور اس ضمن میں کیپ ٹاون افریقہ میں منعقدہ ایک انتہائی پروقار عالمی تقریب میںڈپٹی چیئرمین بورڈ آف گورنرز منہاج یونیورسٹی ڈاکٹر حسین محی الدین الدین قادری کو عالمی GIFA International award سے بھی نوازا گیا۔

منہاج یونیورسٹی لاہور میں تقریبا 16 ہزار سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں جن کے لئے بہترین کوالیفائڈ اساتذہ، جدید سہولیات سے آراستہ فرنشڈکلاس رومز، ہر تعلیمی شعبے کے لئے الگ ڈیجیٹل ریسرچ لائبریری، ریسرچ کے لئے وسیع تجربہ گاہیں اور ہوسٹل کی بہترین سہولیات موجود ہیں۔ طلبہ پر تعلیمی اخراجات کا بوجھ کم کرنے کے لئے یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے بڑی تعداد میں میرٹ سکالرشپس کا اجراء کیا جاتا ہے اورتمام ڈگری پروگرامز کی فیسیں دوسرے تعلیمی اداروں سے انتہائی کم رکھی گئی ہیں۔

فیکلٹیز اور شعبہ جات

منہاج یونیورسٹی میں 12 فیکلٹی ہیں جن میں 36 سے زائد تعلیمی شعبہ جات ہیں:

  1. فیکلٹی آف انجینئرنگ
  2. فیکلٹی آف الائیڈ ہیلتھ سائنسز
  3. فیکلٹی آف کمپیوٹر سائنسز اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی
  4. فیکلٹی آف اکنامکس اینڈ مینجمنٹ سائنسز
  5. فیکلٹی آف ہیومینٹیز(HUMENATIES)
  6. فیکلٹی آف سوشل سائنسز ۷۔فیکلٹی آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز
  7. فیکلٹی آف آرٹ، ڈیزائن اینڈ آرکیٹیکچر
  8. فیکلٹی آف لینگوئجز(لسانیات)
  9. فیکلٹی آف لاء
  10. فیکلٹی آف فارمیسی

مذکورہ فیکلٹیز کے علاوہ درج ذیل شعبہ جات میں بھی کثیر تعداد میں طلبہ زیر تعلیم ہیں:

  1. انٹرنیشنل سنٹر آف ریسرچ ان اسلامک اکنامکس
  2. انٹرنیشنل سنٹر آف ایکسلنس (ICE)
  3. فرید ملت انسٹیٹیوٹ
  4. پیس اینڈ کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ
  5. ڈیپارٹمنٹ آف فوڈ اینڈ نیوٹریشن

منہاج یونیورسٹی آئندہ تعلیمی سیشن میں 2 سو سے زائد پروگرامز متعارف کروانے کا ارادہ رکھتی ہے جن میں داخلہ لینے سے طلبہ مستقبل میں ملکی معیشت اور اور بین الاقوامی وسیع مارکیٹ میں اپنی منزل کا حصول آسان بنا سکیں گے۔

بین الاقوامی تعلیمی کانفرنسز کا انعقاد

  1. نجی تعلیمی سیکٹر میں منہاج یونیورسٹی کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ سال 2017ء، 2019ء اور جنوری 2020ء میں ورلڈ اسلامک، اکنامکس اینڈ فنانس کانفرنسز کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان سمیت عالمی اقتصادی ماہرین اور سکالرز نے اپنے تحقیقی مقالہ جات پیش کئے۔ کانفرنس میں بہترین مقالہ جات پیش کرنے والے طلبہ اور سکالرز کو ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔
  2. علاوہ ازیں اکتوبر 2018ء میں پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن پنجاب کے تعاون سے دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کا موضوع ’’سماجی ذمہ داریوں میں مذاہبِ عالم کا کردار‘‘ تھا۔ کانفرنس کے روحِ رواں منہاج یونیورسٹی لاہور کے بورڈ آف گورنرز کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر حسین محی الدین قادری تھے۔ اس کانفرنس میں بھی آسٹریلیا، نائیجیریا، تھائی لینڈ، سری لنکا اور انڈیا سے سکالرز آئے اور انہوں نے کانفرنس میں اپنے ریسرچ پیپرز پیش کیے۔
  3. ستمبر2019ء میں منہاج یونیورسٹی لاہور کے زیر اہتمام ’’لائبریری سائنس‘‘ پر دو روزہ عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میںمنہاج یونیورسٹی کے طلبہ کو عالمی سطح پر لائبریری سائنس سے وابستہ محققین اور سکالرز کوسننے کا موقع میسر آیا۔
  4. اکتوبر 2019ء میں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لئے ’’Science ,Reason and religion‘‘ کے موضوع پر عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں اقوم عالم کے مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے ریسرچ سکالرز نے اپنے مقالے پیش کئے۔

امتیازی خصوصیات

  1. یونیورسٹی میں ایکسکلوزیو ریسرچ ایلومینائی نیٹ ورک کو پرموٹ کرنے کے لئے ایڈوانسمنٹ سیل جبکہ یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طلبہ کو مارکیٹ میں بہتر روزگار کی فراہمی کے لئے بھی مکمل راہنمائی فراہم کی جاتی ہے۔ یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلباء کے لئے مختلف تعلیمی، معلوماتی اور تفریحی دوروں کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔
  2. منہاج یونیورسٹی میں ریسرچ کو بنیادی اہمیت حاصل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ طلبہ کو ریسرچ کی طرف راغب کرنے کے لئے پہلے سے موجود لائبریری کو وسیع کرنے کا پلان بنایاگیا اور اس ضمن میں سٹیٹ آف دی آرٹ جدید ڈیجیٹل لائبریری کی تکمیل آخری مراحل میں ہے جو کہ یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبہ کے ریسرچ ورک میں ممددومعاون ثابت ہوگی۔ 
  3. ملکی اور عالمی سطح پر حلال فوڈ انڈسٹری کے فروغ اور اہمیت کے پیش نظر منہاج حلال سرٹیفکیشن (پرائیویٹ لمیٹڈ ) اور ڈیپارٹمنٹ آف فوڈ اینڈ نیوٹریشن کے درمیان باہمی تعاون اور اشتراک کا معاہدہ بھی کیا گیا۔ علاوہ ازیں ڈیپارٹمنٹ آف فوڈ اینڈ نیوٹریشن منہاج یونیورسٹی اور پاکستان اورینٹل میڈیکل انسٹیٹیوٹ کے درمیان بھی باہمی تعاون اور اشتراک کے معاہدے پردستخط کئے گئے ہیں جو کہ طلبہ کے لئے انتہائی سود مند ثابت ہوں گے۔ ان معاہدات سے ڈیپارٹمنٹ آف فوڈ اینڈ نیوٹریشن منہاج یونیورسٹی کے طلبہ کو انٹرن شپ کے وسیع مواقع میسر آئیں گے۔
  4. منہاج یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبہ کو بہتر روزگار کی فراہمی کے لئے گزشتہ برس ایڈوانسمنٹ سیل منہاج یونیورسٹی لاہور اور نجی کمپنیز کے اشتراک سے دو روزہ ’’کیرئرفیئر2019ئ‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ دو روزہ کیرئیر فیئر میں ملک کی نیشنل اور ملٹی نیشنل کمپنیز نے اپنے سٹال لگائے جس میں طلبہ نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور مختلف کمپنیوں کے سٹالزکا وزٹ کیا اور جاب انٹرویوز کے ساتھ ساتھ، آن لائن پروفائل ڈویلپمنٹ اور کیرئر کونسلنگ کے حوالے سے راہنمائی حاصل کی۔
  5. گزشتہ برس منہاج یونیورسٹی کی جانب سے آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن ORIC))منہاج یونیورسٹی اور المواخات اسلامک مائیکرو فنانس کے تعاون سے منہاج یونیورسٹی میں بزنس آئیڈیا ز مقابلوں کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں یونیورسٹی کے مختلف تعلیمی شعبہ جات کے طلبہ نے اپنے بزنس آئیڈیاز پیش کئے۔
  6. علاوہ ازیں گزشتہ برس منہاج یونیورسٹی نے مختلف ایجوکیشن ایکسپوز جن میں ڈان ایجوکیشن ایکسپو، دنیا ایجوکیشن ایکسپو،دی نیوز ایجوکیشن ایکسپو اور ایکسپریس ایجوکیشن ایکسپوز میں سٹالز کا اہتمام کیا جس میں طلبہ کی کثیر تعداد نے گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

منہاج یونیورسٹی کی یہ تمام کامیابیاں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی رہنمائی ہی کی مرہون منت ہیں، انہوں نے قوم کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے جس بامقصد تعلیم کے فروغ کا علَم بلند کیا ہے الحمد للہ منہاج یونیورسٹی شیخ الاسلام کے اسی خواب کی تعبیر ہے۔ ہم شیخ الاسلام کی اس سرپرستی اور رہنمائی پر ہدیہ تشکر بجا لاتے ہیں اور اُن کی 69 ویں سالگرہ کے موقع پر مبارکباد اور اُن کی ہمہ جہتی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔

جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن

جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن عصر حاضر کی عظیم، علمی اور روحانی تحریک منہاج القرآن کا پہلا مرکزی تعلیمی وتربیتی ادارہ ہے جس کی بنیاد 18ستمبر 1984ء کو علوم وفنون اورتہذیب وثقافت کے مرکز لاہور میں رکھی گئی۔علوم شریعہ اور عصریہ کی امتزاجی تعلیم کے ساتھ ساتھ امتیازی نظم ونسق اور اخلاقی وروحانی تربیت میں یہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد ادارہ ہے۔

جامعہ کے پیشِ نظر درج ذیل مقاصد ہیں:

  1. طلبہ کو دینی علوم کے ساتھ ساتھ جدید عصری علوم سے بھی بہرہ ور کیا جائے تا کہ وہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد کتاب وسنت اور عصری علوم کے دیگر سرچشموں سے اکتسابِ فیض کر کے عصرِ نو کے مسائل اور تقاضوں کا حل پیش کر سکیں۔
  2. نوجوان نسل کی ایسی فکری ونظریاتی تربیت کا اہتمام کیا جائے جس کے نتیجے میں وہ تنگ نظری، تعصب، فرقہ پرستی اور انتہا پسندی کی محدود سوچ سے بالا تر ہوں اور وسعت نظری، مذہبی رواداری اور تحمل وبرداشت کے اوصاف کے حامل ہوکر امت مسلمہ کے عالم گیر اتحاد کے لئے موثر کردار اداکر سکیں۔

تعلیمی پروگرامز

جامعہ اسلامہ منہاج القرآن علوم شریعہ اور علوم عصریہ کا حسین امتزاج ہے۔ اس جامعہ کے تحت علوم شریعہ کے ضمن میں الشہادۃ الثانویہ، الشہادۃ العالیہ اور الشہادۃ العالمیہ جبکہ علوم عصریہ کے تحت ایف اے، آئی سی ایس، آئی کام، بی ایس اسلامک سٹڈیز، عریبک، اسلامی بینکنگ اینڈ فنانس، اکنامکس، ایم فل اسلامک سٹڈیز، عریبک، پی ایچ ڈی اسلامک سٹڈیز، عریبک کی تعلیم دی جاتی ہے۔

جامعہ کے طلبہ کو لاہور بورڈ سے الحاق شدہ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں ریگولر ICS/FA کروایا جاتا ہے جبکہ بی ایس،ایم فل اور پی ایچ ڈی منہاج یونیورسٹی (چارٹرڈ از گورنمنٹ آف پنجاب) سے کرائی جاتی ہے۔

جامعہ کا عالمی تعلیمی اداروں سے الحاق ہے۔ اس سلسلہ میں جامعہ کا مصر کی بین الاقوامی یونیورسٹی الازہر سے معادلہ (Equivalence) بھی ہے۔ علاوہ ازیں بغداد (عراق) کی مستنصریہ یونیورسٹی نے منہاج یونیورسٹی کو مساوی درجہ دیتے ہوئے مسنتصریہ میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے بھی تسلیم کررکھا ہے۔

منفرد نصاب تعلیم

قومی وبین الاقوامی حالات کے بدلتے ہوئے تقاضوں کے مطابق علوم شریعہ کے نصاب کی تشکیل نو کے بغیر ایسے علماء اورافراد تیار نہیں کیے جا سکتے جو جدید دور میں دینی اعتبارسے مؤثر کردار ادا کر سکیں۔یہی وجہ ہے کہ بانی جامعہ ہذامجددعصر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادر ی نے صدیوں قبل علوم شریعہ کے مرتب کردہ نصاب (درس نظامی)کی معاصر تقاضوں کے مطابق تشکیل نو کو شدت سے محسوس کیا۔ آپ نے عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق ایسا نصاب مرتب فرمایا ہے جو بڑی حدتک اپنے اندرایسی خوبیاں رکھتا ہے کہ جوتعلیمی ضروریات اور مقاصد کو بھی پورا کرتی ہیں اور عصری تقاضوں کی تکمیل بھی کرتی ہیں۔

دینی وعصری تقاضوں سے ہم آہنگ مقررہ نصاب کی تعلیم کے ساتھ ساتھ طلبہ کی اخلاقی، روحانی اور عملی تربیت کے لیے معمول کے شیڈول کے علاوہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری، ڈاکٹر حسن محی الدین قادری اور ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کے ساتھ خصوصی نشستوں کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔

طلبہ کی مختلف خوابیدہ صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے درج ذیل فورمزقائم کیے گئے ہیں:

  1. قراء فورم
  2. نعت کونسل
  3. سپیکرز فورم
  4. ترویج ادب سو سائٹی
  5. کوئز فورم

علاوہ ازیں ہرسال جامعہ میں بین الکلیاتی ہفتہ تقریبات اور سپورٹس فیسٹیول کا انعقاد کیاجاتا ہے جس میں ملک بھر سے دینی و سرکاری تعلیمی اداروں سے مختلف ٹیمیں شریک ہوتی ہیں جبکہ طلبہ لاہور بورڈ اور HECکے زیر اہتمام انٹر کالجز اورانٹر یونیورسٹیز کے مقابلہ جات میں بھی شریک ہو کر نمایاں پوزیشنز کے حق دار قرار پائے ہیں۔

جامعہ کے منفرد نظام تعلیم اور امتیازی تربیتی ماحول کا نتیجہ ہے کہ اب تک انٹر اور گریجوایشن کی سطح پر اعلیٰ تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے متعدد مرتبہ لاہور بورڈ اور پبلک سروس کمیشن کے امتحانات میں نمایاں پوزیشنز حاصل کر چکے ہیں۔

منہاج اِنٹرنیٹ بیورو (محمد ثناء اللہ طاہر)

تحریکِ منہاج القرآن نسلِ نو کے اِیمان کی حفاظت اور اِسلامی تعلیمات کے وسیع تر فروغ کے لئے سائنسی اپروچ کے ساتھ مضبوط بنیادوں پر مصروفِ عمل ہے۔ اِس سلسلہ میں جہاں تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ کے تمام دفاتر کو اِنفارمیشن ٹیکنالوجی کی سہولت بہم پہنچانے کے لئے کمپیوٹر سسٹمز کا ایک وسیع نیٹ ورک موجود ہے،  وہاں دنیا بھر میں بکھری مسلمان قومیت کو ایک لڑی میں پرونے اور اسلام کے بارے عالمی سطح پر پھیلائی جانے والی افواہوں اور خدشات کا اِزالہ کرنے کے لیے اور اِسلام کا نکھرا ہوا حقیقی چہرہ دکھانے کے لئے ویب ڈویلپمنٹ کی اہمیت کے پیش نظر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے احکامات اور ہدایات کے مطابق منہاج انٹرنیٹ بیورو کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔

منہاج اِنٹرنیٹ بیورو کا ہدف تحریکِ منہاج القرآن کے لئے آن لائن اِسلامی دنیا میں لیڈنگ رول کا حصول ہے،  تاکہ اِسلام بارے اِنتہاء پسندانہ شبہات کا اِزالہ کیا جائے اور اِسلام کا نکھرا ہوا حقیقی چہرہ دنیا کو دکھایا جا سکے۔ اس سلسلے میں تیزی سے کام جاری ہے، جس کی مثالیں رواں سالوں میں ڈویلپمنٹ کے مراحل طے کرنے والی ویب سائٹس اور موبائل ایپس ہیں۔ حالیہ ترقی کی بدولت بحمدللہ تعالیٰ آج ہم اس مقام پر ہیں کہ نہ صرف پاکستان بلکہ عالم اسلام کی سطح پر بھی تحریکِ منہاج القرآن کو آن لائن دنیا میں صفِ اوّل میں پاتے ہیں۔

1994ء میں مدثر اسلام (ہالینڈ) کی زیرنگرانی تحریک کی مرکزی آرگنائزیشنل ویب سائٹ منظر عام پر آئی جو اُس زمانے میں پاکستان میں اِنٹرنیٹ کی سہولت میسر نہ ہونے کی وجہ سے اِبتدائی دو سال تک بیرونِ ملک سے اپ ڈیٹ کی جاتی رہی۔ یہ وہ وقت تھا جب پاکستان میں پڑھا لکھا طبقہ بھی اِنٹرنیٹ سے شناسا نہیں تھا، کیونکہ اِنٹرنیٹ سروس کی عدم دستیابی کے باعث پاکستان میں کوئی سرکاری ویب سائٹ موجود نہ تھی، اِسی طرح یونیورسٹیاں، اخبارات، بینک و دیگر کاروباری اِدارے، غرض پاکستان کا کوئی اِدارہ آن لائن نہیں تھا۔ یوں www.minhaj.org کو کسی بھی آرگنائزیشن کی پہلی پاکستانی ویب سائٹ ہونے کا اِعزاز حاصل ہے۔

منہاج اِنٹرنیٹ بیورو نے محدود وسائل کے باوجود www.minhaj.org کو جدید دور کے تکنیکی تقاضوں کے مطابق ڈائنامک انداز میں پروان چڑھانے کے ساتھ ساتھ 2003ء ہی سے شعبہ جاتی ویب سائٹس بنانا بھی شروع کردیں اور بعد ازاں یہ کام مختلف جہات میں پھیلتا چلا گیا اور آج الحمدللہ منہاج اِنٹرنیٹ بیورو کے تحت 60 سے زائد ویب سائٹس ان مقاصد کے حصول کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ (ان تمام ویب سائٹس کے لنکس www.minhaj.org پر ملاحظہ کرسکتے ہیں)۔

منہاج انٹرنیٹ بیورو کے زیرِ اہتمام مرکزی سیکرٹریٹ کے مختلف شعبہ جات کیلئے 20 سے زائد سافٹ ویئر بنائے گئے اور 3 موبائل ایپس بھی لانچ کی گئیں۔ بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی کے پیش نظر ویب سائٹس کے نئے ورژن لانچ کئے گئے۔ اِس لائحہ عمل سے جہاں عوام الناس کو تحریک کے پلیٹ فارم سے اِسلامی تعلیمات سے شناسائی کے مواقع ملے، وہاں ماہانہ لاکھوں کی تعداد میں نئے صارفین کا اِضافہ بھی ہوا۔

منہاج اِنٹرنیٹ بیورو ہر دور میں شیخ الاسلام کے دیئے گئے فکر کی روشنی میں وقت کے تقاضوں اور بدلتی ٹیکنالوجی کے پیشِ نظرآن لائن دنیا میں نِت نئی جہات سے خدمتِ اسلام کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

منہاج اِنٹرنیٹ بیورو کے تحت ویب سائٹس کی ڈویلپمنٹ، ڈیزائننگ اور اَپ ڈیٹنگ کے جملہ اُمور اِن ہاؤس سرانجام دیئے جاتے ہیں۔ منہاج اِنٹرنیٹ بیورو کے دائرہ کار میں شامل اُمور کی بہتر انجام دہی اور نظم قائم رکھنے کے لئے اس ڈائریکٹوریٹ کو مندرجہ ذیل شعبہ جات میں تقسیم کیا گیا ہے:

  1. شعبہ پلاننگ و سپرویژن
  2. شعبہ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ
  3. شعبہ ڈیزائننگ اینڈ مارکیٹنگ
  4. شعبہ اپ ڈیٹنگ
  5. شعبہ آئی ٹی سپورٹ

منہاج اِنٹرنیٹ بیورو کو یہ اِعزاز بھی حاصل ہے کہ مرکز پر موجود چند شعبہ جات کی بنیاد منہاج اِنٹرنیٹ بیورو میں ہی رکھی گئی،جنہیں بعد ازاں کام کی وسعت کے پیش نظر باقاعدہ الگ شعبہ بنا دیا گیا۔ آج انفرادی حیثیت سے موجود تحریک کے ان شعبہ جات میں منہاج TV، سوشل میڈیا ڈیپارٹمنٹ، ای لرننگ پروگرام، فتویٰ آن لائن اور یونیورسٹی سافٹ ویئر ہائوس شامل ہیں۔

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی

قوموں کے عروج و زوال کی ہر کہانی تعلیم و تعلم سے جڑی ہوئی ہے اور آنے والے دور میں قیادت و سیادت کی اہلیت کا تعین بھی اسی بنیاد پر ہو گا۔ شعور و آگہی سے بیگانہ اور سائنس و ٹیکنالوجی سے کنارہ کش قوم، اقوام عالم میں باوقار مقام کے حصول سے محروم رہتی ہے۔شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے 1993ء میں ملک میں تعلیمی انقلاب کے لئے عوامی تعلیمی منصوبہ کے نام سے ایک عظیم الشان پروجیکٹ کا آغاز کیا۔ اس منصوبہ کے تحت ملک بھر میں لاتعداد رسمی وغیر رسمی تعلیمی مراکز قائم ہوئے۔  انہی عوامی تعلیمی مراکز نے وقت کے ساتھ ساتھ ترقی کرتے ہوئے منہاج سکولز، منہاج کالجز اور منہاج یونیورسٹی کی شکل اختیار کر لی۔ یونیورسٹی اور کالجز کے تعلیمی و انتظامی امور چلانے کے لئے الگ اتھارٹیز قائم ہوئیں۔ جبکہ سکولز کے انتظام و انصرام کی نگرانی کے لئے منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے نام سے ڈائریکٹوریٹ قائم کیا گیا۔

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی اس وقت منہاج پبلک سکولز، منہاج ماڈل سکولز،منہاج گرائمر سکولز اور لارل ہوم سکولز کے نام سے چار مختلف برانڈز کے 640سے زائد سکولز کا نیٹ ورک چلا رہی ہے۔ یہ سکولز پاکستان کے چاروں صوبوں، آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے مختلف دیہات، قصبات اور شہروں میں قائم ہیں۔

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے چیئرمین محترم ڈاکٹر حسین محی الدین قادری تعلیم کے شعبہ میں اپنا خاص وژن رکھتے ہیں۔ آپ کے پیش نظر منہاج گروپ آف سکولز کو اس انداز سے منظم کرنا،  پروان چڑھانا اور تعلیمی خدمت کے قابل بنانا ہے کہ یہاں کے طلبہ ایک طرف مقابلے کی فضا میں اپنی صلاحیتوں کو منوائیں تو دوسری طرف ان میں معاشرتی شعور، احساس ذمہ داری، کردار کی پختگی،جذبہ قومیت اور امت کا درد بھی اجاگر ہو۔

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کا ڈائریکٹوریٹ درج ذیل چھ ڈیپارٹمنٹس پر مشتمل ہے:

  1. سکولز
  2. کریکلم (نصاب)
  3. ٹیچرز ٹریننگ
  4. سروسز
  5. ریوینو ڈیپارٹمنٹ
  6. ایگزامینشن بورڈ

شیخ الاسلام کی فکر اور ہدایات کی روشنی میں منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر اہتمام جملہ تعلیمیادارے کردار سازی کے ارتکاز کے ساتھ منفرد نصاب تعلیم،  ارزاں ترین واجبات اور معیاری تعلیمی و تدریسی سہولیات کے ساتھ ملک کے طول و عرض میں فروغِ علم اور قوم کی کردار سازی میں الحمدللہ تعالیٰ کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔

منہاج ویلفیئر فاؤ نڈیشن(سید امجد علی شاہ)

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے محروم اور مجبور طبقات کی ہر ممکن مدد کے لیے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی اور اس کے قیام کا بنیادی مقصد اور فلسفہ یہ ہے کہ تمام انسانوں کے اندر انسانی ہمدردی کے جذبہ کو فروغ دیا جائے۔باہمی محبت اور بھائی چارے کی فضا قائم کی جائے اور تمام طبقات کو ساتھ لے کر ایک حقیقی اسلامی معاشرے کی تشکیل کے لیے ایک عملی جدوجہد کی جائے جس کے تحت ایسے منصوبہ جات کا آغاز کیا جائے جو عوام الناس کی فلاح و بہبود کے لئے اہم کردار ادا کر سکیں۔

بنیادی اہداف

  1. با مقصد، معیاری اور سستی تعلیم کا فروغ
  2. غریب اور مستحق طلباء کے لیے وظائف کا بندوبست
  3. صحت کی بنیادی ضروریات سے محروم افراد کے لیے معیاری اور سستی طبی امداد کی فراہمی
  4. خواتین کے حقوق اور بہبود کے منصوبہ جات کا قیام
  5. بچوں کے بنیادی حقوق اور بہبود کے منصوبہ جات کا قیام
  6. یتیم اور بے سہارا بچوں کی تعلیم وتربیت اور رہائش کا بہترین بندوبست کرکے ان کو معاشرے کا مفید شہری بنانا۔
  7. قدرتی آفات میں متاثرین کی امداداوربحالی
  8. پسماندہ علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی
  9. بیت المال کے ذریعے مجبور اور حقدار لوگوں کی مالی امداد
  10. غریب بچیوں کی شادیوں کے لیے جہیز فنڈ کا قیام

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کا نصب العین

ہمارا عزم، ہمارا کام
تعلیم، صحت اور فلاح عام

1۔ تعلیم

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ملک بھر میں تعلیمی ادارے قائم کیے ہیں۔ ان تعلیمی اداروں میں فلاحی وبہبودی اور غیر تجارتی بنیادوں پر فروغ تعلیم کا انتظام کیا گیاہے۔ان تعلیمی اداروں کے قیام کے لیے تمام تر وسائل منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن مہیا کرتی ہے۔ ان میں زیر تعلیم کم ازکم 25فیصد غریب مگر ہونہارطلباء کے تعلیمی اخراجات منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ادا کرتی ہے۔ علاوہ ازیں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت غریب اور سفید پوش خاندانوں کے ذہین طلباء اور طالبات کو تعلیمی وظائف جاری کیے جاتے ہیں۔اس مقصد کے لیے سٹوڈنٹ ویلفیئر بورڈ بنایا گیاہے جو کہ طلبہ کو ثانوی اور اعلیٰ تعلیم کے وظائف جاری کرتا ہے۔

2۔ صحت

پاکستان میں کروڑوں لوگ علاج معالجہ کے لیے بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔ طبی ضروریات کی فراہمی کے لیے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام عوام کی فلاح وبہبود کے لیے ملک بھر میں ڈسپنسریز اور بلڈ بنکس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت اس وقت پاکستان میں ایک میڈیکل کمپلیکس کے علاوہ 2 منہاج ہسپتال اور بیسیوں فری ڈسپنسریز چل رہی ہیں۔ علاوہ ازیں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن پاکستان کے 50سے زائد شہروں میں منہاج فری ایمبولینس سروس فراہم کر رہی ہے۔

3۔ فلاح عام

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن تعلیم اورصحت کے بہترین منصوبہ جات کے علاوہ دکھی انسانیت کی فلاح وبہبود کے ایجنڈے پرعمل پیرا ہے۔ اس وقت فلاح عام کے مندرجہ ذیل منصوبہ جات پر کام کر رہی ہے:

  1. بیت المال
  2. اجتماعی شادیاں
  3. فراہمی آب کے منصوبہ جات
  4. آغوش
  5. قدرتی آفات میں بحالی

 نظامت تربیت (منہاج الدین)

تربیت ایک ایسا لائحہ عمل ہے جس کے ذریعے کم افرادی قوت سے محدود وسائل اورمختصر وقت میں غیر معمولی نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے اپنی علمی، فکری، روحانی اور تنظیمی تربیت سے اس دورِ فتن میں محدود وسائل کے ساتھ محض 38 سالوں میں دنیا بھر میں لاکھوں کارکنان پر مشتمل علم، امن اور محبت پھیلانے والی سب سے بڑی تحریک قائم کی۔ تحریک منہاج القرآن متعدد جہتوں پر اپنے کارکنان اور افرادِ معاشرہ کی تربیت کے لئے سرگرمِ عمل ہے۔تحریک کے قیام کے ساتھ ہی نظامتِ تربیت کا قیام بھی عمل میں لایا گیا۔ اس نظامت کا بنیادی مقصد وابستگان، رفقائ، کارکنان اور تنظیمی عہدیداران کے ساتھ ساتھ عوام الناس کیلئے زندگی کے ہر شعبے میں تربیت کا سامان فراہم کرنا ہے۔ اس حوالے سے نظامتِ تربیت حسبِ ذیل پہلوؤں پر اپنی خدمات جاری رکھے ہوئے ہے:

  1. اخلاقی و روحانی تربیت
  2. تنظیمی و انتظامی تربیت
  3. علمی و تعلیمی تربیت
  4. فکری و نظریاتی تربیت
  5. پیشہ وارانہ تربیت
  6. تربیتِ اطفا ل
  7. مرکزی تعلیمی اداروں میں تربیتی خدمات
  8. مرکزی شعبہ جات میں خدمات

1۔ اخلاقی و روحانی تربیت

کارکنان کی اخلاقی روحانی تربیت کے لئے ملک بھر میں حلقات درود، سوشل میڈیا کے ذریعے شیخ الاسلام کے خطابات اور متعدد شہروں میں روحانی اجتماعات اور محافل ذکر جاری ہیں اخلاقی و روحانی تربیت کے لیے نظامتِ تربیت حسبِ ذیل خدمات کو جاری رکھے ہوئے ہے :

  1. مرکز پر ماہانہ ختم الصلوٰۃ علیٰ النبی  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
  2. گوشہ درود میں گوشہ نشینان کو تربیتی لیکچرز
  3. انفرادی اصلاحِ احوال کے لئے منہاج العمل کا احیاء
  4. تحصیل، پی پی حلقہ جات کی سطح پر ماہانہ مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انعقاد

2۔تنظیمی و انتظامی تربیت

تحریک کے عہدیداران اور قائدین کو فرائضِ منصبی بہتر طور پر ادا کرنے اور تحریک کی تمام سرگرمیوں سے مطلوبہ مقاصد کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے نظامت تربیت درج ذیل سطحوں پر اپنی خدمات جاری رکھے ہو ئے ہے::

  1. مرکزی نظامتِ تربیت اور نظامتِ تنظیمات کے اشتراک سے ٹریننگ آف ٹرینرز TOT کا انعقاد
  2. ضلعی اور صوبائی حلقہ جات میں تنظیمی تربیتی کیمپس کا انعقاد

3۔علمی و تعلیمی تربیت

علمی و تعلیمی تربیت کے حوالے سے نظامتِ تربیت حسب ذیل پہلوؤں پر کام کررہی ہے:

  1. مرکزی سطح پر عرفان القرآن کورس کے لیے معلمین و معلمات کی ٹریننگ کے کیمپس
  2. ضلعی سطح پر10 روزہ عرفان القرآن کورس کیمپ برائے قرآن سکالرز کے بعد ضلع بھر میں عرفان القران اکیڈمیز کا قیام

4۔ فکری و نظریاتی تربیت

کارکنان کی فکری و نظریاتی تربیت کے لیے شیخ الاسلام کی براہ ِراست رہنمائی میں نظامتِ تربیت کے تحت تربیتی کیمپس، ورکشاپس اورورکرز کنونشنزکا اہتمام کیا جاتا ہے۔ ان کیمپس میں فکری و نظریاتی تربیت کا بھرپور اہتمام کیا جاتا ہے۔

مرکزی نظامت تربیت ایک نئے عزم، ہمت، حوصلے اور ولولے کے ساتھ خوب سے خوب تر کا سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔ دعا ہے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی سرپرستی میں نظامتِ تربیت اس تحریک اور امت مسلمہ کے ہر فرد کی بہترین خدمت کرسکے۔ آمین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم 

منہاج ٹی وی اور منہاج پروڈکشن

عصر حاضر کے تقا ضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے فروری 2012ء میں منہاج ٹی وی کی بنیاد رکھی گئی۔منہاج ٹی وی کے قیام کا مقصد مجدد وقت شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری کے علمی، فکری اور تحقیقی بنیادوں پر کئے جانے والے کام کو اگلی نسل تک پہنچانا ہے۔منہاج ٹی وی کا قیام عمل میں لاتے ہی تحریکی نظریہ و فکر دنیا کے کونے کونے تک پہنچنے لگا۔ابتدا میں منہاج ٹی وی کا آغاز فرانس سے کیا گیا مگر وقتی تقاضوں کے پیش نظر بعدازاں مکمل سیٹ اپ مرکزی سیکرٹریٹ پر منتقل کردیا گیا۔

منہاج پروڈکشن

تحریک منہاج القرآن نے اپنے آغاز سے ہی جدید ذرائع ابلاغ کا استعمال کرنا شروع کیا۔ 1982ء میں منہاج پروڈکشن کا قیام عمل میں لایا گیا۔ ابتداء میں شیخ الاسلام خطابات کو آڈیو میں ریکارڈ کرنا شروع کیا گیا اور پھر وقت کے گزرنے کے ساتھ ٹیکنالوجی میں ترقی آتی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ نظامت نے اپنے کام کو وقت کے تقاضوں کے مطابق جدت سے مزین کیا۔ اس نظامت میں مندرجہ ذیل شعبہ جات کام کر رہے ہیں:

  1. ایڈیٹنگ
  2. آرٹ اینڈ فلم
  3. شارٹ کلپس
  4. سب ٹائیٹل
  5. ڈیٹا سٹور
  6. ریسرچ

شعبہ ریسرچ کی ذمہ داری خطابات میں قرآن و حدیث کے حوالہ جات کو تلاش کر کے لگانا اور خطابات کا مناسب عنوان تجویز کرنا ہے۔ ڈیٹا سٹور شعبہ کی ذمہ داری خطابات کو محفوظ کرنا اور ایڈیٹنگ شعبہ کو ضرورت کے مطابق ڈیٹا مہیا کرنا ہے۔ ایڈیٹنگ کے شعبہ کی ذمہ داری خطابات اور تحریک کے تمام پروگرام کو ایڈیٹنگ کے مراحل سے گزار کرجدید ترین ذرائع ابلاغ کو استعمال میں لاتے ہوئے عوام تک پہنچانا ہے۔ شعبہ آرٹ اینڈ فلم کی ذمہ داری کمرشل، رپورٹس اور ڈاکومنٹری تیار کرنا ہے۔

دین کی ترویج کے لئے پاکستان کے علاوہ پوری دنیا میں دین اسلام کا پر امن علمی اور فکری پیغام عام کرنے کے لئے اردو کے علاوہ دیگر زبانوں میں سب ٹائیٹل پر کا م ہو رہا ہے۔

وقت کے تقاضوں کے مطابق کم وقت میں پیغام موثر انداز میں عام کرنے کے لئے خطابات کو شارٹ کلپس کی صورت میں تیار کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا اورعوام الناس کی ضرورت کے مطابق کلپس کا دورانیہ رکھا جاتا ہے۔

منہاج میڈیا کلب کا قیام

ستمبر 2019ء میں منہاج ٹی وی، نظامت تربیت اور میڈیا سیل کے تعاون سے منہاج میڈیا کلب کی بنیاد رکھی گئی۔ اس کلب کا مقصد تحریک منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے ایسے افراد کی ٹریننگ کرنا ہے جو انٹر نیشنل اور نیشنل میڈیا کی دنیا میں تحریک کا پیغام پھیلا سکیں۔ گزشتہ تین ماہ سے منہاج ٹی وی پر نشر ہونے والے تمام پروگرامز اسی کلب کے زیر اہتمام نشر کیے گئے ہیں اور آئندہ بھی کئے جاتے رہیں گے جن میں نمایاں پروگرامز ماہ فروری میں قائد ڈے پر تمام دنیا میں دیکھے جائیں گے۔ اس کلب کے زیر اہتمام میڈیا ورکشاپ کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے جس میں پروفیشنلز افراد اینکرز اور سکالرز کو ٹریننگ دیتے ہیں۔ اس کلب کے آغاز سے آج تک 12 سے زائد میل اینڈ فی میل اینکرز تیار کئے جا چکے ہیں جبکہ اس کلب کے زیر اہتمام نشر ہونے والے پروگرامز میں 60 سے زائد سکالرز کو اپنی صلا حیتوں کو نکھارنے کا موقع فراہم کیا جا چکا ہے۔

مشن کے پیغام کے فروغ کے لیے شعبہ نشر و اشاعت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، شیخ الاسلام کی ظالم نظام کے خلاف جدوجہد ہو یا انتہا پسندی و دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ، تصنیف و تالیف کے عظیم منصوبہ جات ہوں یا عالمگیر فلاحی منصوبہ جات، تجدیدی، تحقیقی کام ہو یا اصلاح احوال و اصلاح امت کے باب میں علمی کام شعبہ نشر و اشاعت اسے عامۃ الناس تک پہنچانے کیلئے دن رات کوشاں رہتا ہے۔ شعبہ نشر و اشاعت تحریک کی سرگرمیوں کے ضمن میں اندرون اور بیرون ملک تنظیمات اور ذمہ داران کو بھی معلومات کی فراہمی کے ضمن میں اپنا موثر کردار ادا کررہا ہے۔ شعبہ نشر و اشاعت سالانہ تعلیمی، روحانی اجتماعات کی کوریج کیلئے بھی اپنا متحرک اور موثر کردار ادا کرتا ہے جس میں 10روزہ شہر اعتکاف، عالمی میلاد کانفرنس، شادیوں کی اجتماعی تقاریب، مجالس ختم الصلوۃ قابل ذکر ہیں۔

تحریک منہاج القرآن کے سوشل میڈیاسیل کے نام اور کام سے خاص و عام سبھی واقف ہیں۔ سوشل میڈیا سیل دو حصوں میں منقسم ہے: ایک حصہ جسے سوشل میڈیا ڈیپارٹمنٹ کہا جاتا ہے، وہ مرکز میں کام کرتا ہے، جس کے ذمہ منہاج القرآن کا آفیشل پیج اور دیگر قائدین کے پیجز کی اپ ڈیٹنگ شامل ہے۔ سوشل میڈیا ڈیپارٹمنٹ تحریک منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے ہونیوالی جملہ ایکٹویٹی کو آفیشل پیجز پر وائرل کرتا ہے۔ اس کے علاوہ قائدین کے اجتماعات سے خطابات کے ویڈیو کلپس بھی آفیشل پیجز پر وائرل کرتا ہے۔ منہاج القرآن کے آفیشل پیجز بین الاقوامی شہرت کے حامل ہیں۔ دنیا بھر کے سوشل میڈیا ایکٹویسٹ ان پیجز کو فالو کرتے ہیں۔

سوشل میڈیا کا دوسرا حصہ سوشل میڈیا ورکنگ کونسل کے نام سے موسوم ہے۔ سوشل میڈیا ورکنگ کونسل تحریک اور قائد تحریک کے ویژن کو مختلف ایکٹویٹیز کے ذریعے وائرل کرتا ہے اور سوشل میڈیا کے محاذ پر تحریک اور قائدین کے خلاف ہونے والے مذموم پروپیگنڈے کا اخلاق اور اقدار کے اندر رہتے ہوئے دلائل کے ذریعے بھرپور جواب دیتا ہے۔ سوشل میڈیا ورکنگ کونسل قائدین کی عالمی سرگرمیوں کو بھی مختلف ہیش ٹیگز کے ذریعے ہائی لائٹ کرتا ہے۔ سوشل میڈیا ورکنگ کونسل کے ہزاروں ایکٹیویسٹ جو منہاج سائبر ایکٹیویسٹ کہلاتے ہیں۔ اس اہلیت کے حامل ہیں کہ وہ تحریک کی سرگرمیوں اور موقف پر ہیش ٹیگز کو نیشنل ٹرینڈ میں لاتے ہیں اور تحریک کے پیغام کو پاکستان کے عوام کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے عوام کے سامنے لاتے ہیں۔ جسٹس فار زینب اور جسٹس فار سلطان جیسے ہیش ٹیگ منہاج سوشل میڈیا ورکنگ کونسل کے کریڈیٹ پر ہیں۔