پُرجی زبان میں شیخ الاسلام کی خدمات پر محیط ایک خوبصورت تحریر

رعنا یاسمین خان

جب تری شانِ کریمی پہ نجریا جاوت ہے
مولا ہمار جندگانی کتنے مراحل سے گجرجاوت ہے

لاکھن کروڑن درودن سلام ہمرے آقا صلی اللہ علیہ وآہ وسلم پر!

اے ہمرے قائد! ہمرے باوا! ہمرے میّہ! ہمرے جانان جان! ہمرے ماہی! نیا! ساگر! خوشبو گاگر! ڈہولا! بادل! برکھا! نکہت! مغزن! معون!

آج ہمار مَن ای چاہت رہا تو کِہ ہم پرجی جبان مہ تُرے بارے میں اظہار کری اور دین اسلام بارے ترے خدمات کو دنیا سامنے پیش کری۔

اے ہمرے عندلیب! نایاب، گوہر، عنبرین، لطیف، ہر دل عجیج قائد!

تمہار باوا فرید ملت ڈاکٹر فریدالدَّین قادریؒ آشاکَرت رہا۔ اُو کے خواباً مہ ہَمار آقا محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآہ وسلم آئی کے ترا نام طاہر کی بشارت دِیوَت رہے۔ اُو کے خبر ہوئی گوئی کہ تو اللہ رب العجت کا مقبول ، محبوب، چنیدہ اور منجور ہو ۔

سلام اے ہمار دل مَہ بسنن والے
سلام اے سب حسینن ما نرالے

اللہ رب العجت جب کیہو سے محبت کرے ہے تو اُو کر سب کچھ چھین کر اپنا رنگ او کے اوپر چڑہاوت ہے۔ او کے اپنی انس و جان بناوَت ہے۔ لوگن جب اُو کی طرف دیکھَت ہیں، تکَت ہیں تو انکر محبت ما، عشق ما گر پتھار ہوجاوَت ہیں۔ اُوو ای اس خاطر ہوت ہے کہ اللہ رب العجت انکر اپنا خاص لباس پہنا دیوت ہیں۔

حضرت باقرؓ اک قول کہت ہیں کہ اگر اک ٹھُہ ولی کی صحبت ما اک ٹھُہ لمحہ گجاربو اوکر ثواب ایسن ہے جیسن 70 سال عبادت سے بھی بہوت افجل۔

ارے کونو انسان جانت ہے کہ او کَر عمر کنتی ہے۔ (پرنتو) لیکن آج ہم بہوت خوش نصیب ہے کہ ہم تمام کے تمام اک ٹھُہ ولی کی صحبت مہ بیٹھل ہیں۔ ارے مبارک ہو ہم سبھن عبادت ما مصروف ہیں۔

تم بات کرو ہو اور ہم سب سے ملاقات کرو ہو
بس ایک نجریا مہ من گھات کرو ہو

بیٹھے ہیں سبھو سیج سجائے تورے کارن
معلوم نہیں، آج کس پہ التفات کرو ہو

جس کو بھی تکو تم تو سوغات کرو ہو

ادب روکت ہے کچھ کہَت سے، پرنتو عشق کہت ہے۔ ارے بھیا! سب کچھ کہہ ڈالو

ارے ہمرے قائد! ہم تورے بارے کا کا بتیائیں

  • قبلہ حضور! توری شفقت ما اتنی مٹھاس، سادگی اوور ایسن چاشنی ہے، ایسن حلاوت ہے کہ اپنناً پرایاً سبھُو اِیکر محسوس کرَت ہیں، کَونو فرق ناہیں ہے۔
  • توری دریا دلی ایسن ہمالیہ جیسن ہے سبھن کے ڈول بھر بھر پلاوت ہو۔
  • جَون بھی میلی روح تورے پاس آوت ہے سبکر میل دہل جاوَت ہے۔
  • کل بے چین دلن ما سکون بھَرت ہو۔
  • لوگن کو منزل کا پتہ دِیوت ہو۔

تو اساسہ ہے موری جندگی کا
تو کے کھَو دوں تو ہم فقیر ہوجاؤں

میں تورا فقیر ملنگ طاہر
موہے اپنے رنگ ما رنگ طاہر

رنگ ایساً چڑہا، جو کبھَو نہ اترے
موہے سب کہَت رہیں، مست ملنگ طاہر

  • اے مورے شمع فروزاں طاہر! ہم تمام بستیا ما جھانک کر دیکھا، کری تورے جیسا راہبر ہم کہو نہ پاوت ہیں، ہم ما کہیں نہَ ملت ہے۔
  • توری جندگانی کا ہر لمحہ حسین ہے، تورے پاس بہُوت فہم، ادراک، شعور ہوّے۔
  • جو نو انسان توسے ملت ہیں، ٹُکڑ ٹُکر توکے تَکت جاوَت ہیں، اپنے من ما تو ہے بساوَت ہیں۔
  • تو کبھَو گُل یاسمین بانٹت نجر آوَت ہے۔
  • کبھو تو غریباً کا ہمدم ہوَت ہے۔
  • کبھُو تُو مولا کا پرستار نجر آوَت ہے اور کبھَو پرستارن کی دستگیری کرَت ہے۔
  • ہم آج تک توہے دیکھ دیکھ جَو نوَ دعا مانگت رہے سبھِن قبول ہوَت رہی۔ کا جانے کا بات ہے کَونوَ دعا خالی نہ بھَیل۔
  • اے مورے اعلیٰ خصلتاً والے پاک طاہر! ہم تو کے بہت مون موہن اوور نرالا پاوت ہیں۔
  • توری محبت ہمارا میّٰہ کی میٹھی لوری جیسَن ہے۔
  • توری آواج صویاً کے زخمَنً کا مرہم لکَت ہے۔

(کاہیں نہ ہو۔ ارے کاہیں نہ ہو) ای آواج تو جنتی آواج ہَی۔

اے مورے نفیس دلبر! بَہوُت عمدہ فراسَت والے جی جان قائد!

تمہیں حضور صلی اللہ علیہ وآہ وسلم کا سفیر ہو، ای اِعجاج تمہیَں کے ملا ہے۔

اس مالک کا بَہوُت کرم ہے تو کے اس صدی مہ ہم دیکھَت ہیں، تو سے بات کرت ہیں، تو کے جانت ہیں۔

جمانہ ای جانت ہے کہ تمہیَں چلت پھرت جِندہ جاوید اسلامک انسائیکلو پیڈیا ہو۔

اے ہمرے صوا بہار، ثمر بار طاہر! تمہیَں درُودن اور سلام کے ترانً سے جگ کو آباد رکھے ہو۔

ہمار ابن خلدون، ابن سینا، ہمرے ابن الہیشم، البیرونی، ہمار طوسی تمہیَں تو ہو۔

ارے ہَمرے شیرازی، ہمرے رُومی، ہمری مثنوی، ہمار رازی، عسقلانی، سیوطی، الف ثای تمہیَں تو ہو۔

  • ہم تَو ہے اپنا بھلے شاہ مانت ہیں۔
  • ہمارے شاہ لطیف، ہمرے سچل سرمت تمہیَں تو ہو۔
  • ہمرے غازی، ہمرے شہباز قلندر تمہیَں تو ہو۔
  • تمہیَں ہمار ابن جوزی، صلاح الدین ایوبی ہو۔
  • ہم تورے اندر غوث الوراء کا فیض پاوَت ہیں۔
  • تمہیَں ہمری بخاری، ہمری مسلم، ہمری نسائی ہو۔
  • تورے اندر ہم کا کا رنگ دیکھت ہیں
  • کبھو، سھروردی، کبھو نقش بندی، کبھَو چشتی، کبھو احمد رضا پاوَت ہیں۔
  • تورے قادری فیض کے ہم قربان جائی۔۔۔ ارے ہم تورے کُل پہ قربان ۔۔۔ واری نیاری ہوَت ہیں۔۔۔ ای دعا مانگت ہیں:

ہمری عمر بھی توہے لگ جائے توہمرا بیڑا پار ہوئی جائے۔

قبلہ حضور!

آخر میں اس ناچیز کی ایک ہی دعا ہے کہ ہم تیرے سنگِ در جاناں پر تیری سنگت میں بیٹھے ہوں اور قیامت آجائے۔

رہے تو سلامت یونہی تا قیامت
تیری زندگانی برائے محمد (صلی اللہ علیہ وآہ وسلم)

آپ سلامت رہیں
تا قیامت رہیں