سابق مرکزی امیر تحریک مسکین فیض الرحمن درانی رحمۃ اللہ علیہ کے چہلم پر تعزیتی ریفرنس

گذشتہ ماہ تحریک منہاج القرآن کے زیر اہتمام پاکستان اور دنیا بھر میں موجود تحریک کے مراکز پر سابق مرکزی امیر تحریک محترم صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی رحمۃ اللہ علیہ کی رسم چہلم کی مناسبت سے ایصال ثواب کی تقاریب منعقد ہوئیں۔ ان تقاریب میں قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا اور مقررین نے محترم مسکین صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ختم چہلم کی مرکزی تقریب مرکزی سیکرٹریٹ تحریک منہاج القرآن میں منعقد ہوئی۔ جس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری، محترم ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، جملہ مرکزی قائدین، سٹاف ممبران، علماء و مشائخ اور اساتذہ نے شرکت کی۔ تقریب میں محترم مسکین صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے اہل خانہ بھی بطور خاص شریک ہوئے۔ پروگرام کا آغاز تلاوت و نعت رسول مقبول سے ہوا۔ محترم علامہ محمد حسین آزاد نے نقابت کے فرائض سرانجام دیئے۔ آستانہ عالیہ گڑھی شریف سے تشریف لائے ہوئے محترم صاحبزادہ نصیرالدین چراغ نے ہدیہ عقیدت بحضور سرور کونین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  پیش کیا۔

اس تقریب میں درج ذیل مقررین نے محترم مسکین صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی خدمات کے حوالے سے اظہار خیال فرمایا:

  • محترم مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی نے فرمایا کہ محترم المقام مسکین فیض الرحمن درانی رحمۃ اللہ علیہ ایک خوش اخلاق انسان تھے۔ ہم آج بھی یوں ہی محسوس کرتے ہیں کہ وہ ہمارے اندر ہی ہیں، اس لئے کہ کوئی بھی انسان جب ایمان کی حالت میں اچھے اعمال کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ ان کی زندگی کو پاکیزہ فرمادیتا ہے اور اُسے حیاتِ جاودانی عطا کرتا ہے۔ ایسے لوگ یہاں بھی زندہ ہوتے ہیں اور وہاں بھی زندہ ہوتے ہیں۔ ان کی زندگی اور موت میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔ اللہ تعالیٰ ان کے ساتھیوں، اولاد اور اعزاء و اقارب کو ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔
  • محترم پیر سید معصوم حسین نقوی (نیازی گروپ) نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مسکین فیض الرحمن درانی سچے انسان تھے، وہ استقامت کا پیکر تھے۔ شیخ الاسلام سے ان کی محبت کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔ وہ اعلیٰ اخلاق، عمدہ کردار کے مالک اور محبتیں بانٹنے والے تھے۔ اللہ تعالیٰ انہیں غریق رحمت فرمائے۔
  • نائب صدر تحریک منہاج القرآن محترم بریگیڈیئر (ر) اقبال احمد خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محترم مسکین صاحب رحمۃ اللہ علیہ بہت حلیم، درویش، منکسرالمزاج، منصف اور جہان دیدہ انسان تھے۔ اچھے منتظم بھی تھے اور اس حوالے سے مجھے ان سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ وہ بڑے systematic تھے۔ ایک ایک چیز کو باریکی سے دیکھنا، پرکھنا اور اس سے نتیجہ اخذ کرنا ان کی خوبی تھی۔ انتہائی فرض شناس تھے، ذمہ داریوں کو پایہ تکمیل تک پہنچائے بغیر آرام نہ کرتے۔ تحریک اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو ہر پروگرام میں ضرور represent کرتے اور بڑے وقار سے تحریک کا پیغام دیتے تھے۔ یقینا ایسے لوگ صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ میری دعا ہے اللہ رب العزت ان کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔
  • ناظم اعلیٰ محترم خرم نواز گنڈا پور نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محترم مسکین صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا شمار ہمارے ان بزرگوں میں ہوتا تھا جنہوں نے ہر موقع پر ہمیں رہنمائی عطا کی۔ وہ مسکراتا چہرہ، خندہ پیشانی اور تحریک سے محبت و استقامت کا پیکر تھے۔ اگر کسی نے مشن کے ساتھ استقامت اور وفا کی تصویر دیکھنی ہو تو ان کے 34 سال کو دیکھ لیں کہ زندگی کا ایک طویل حصہ انہوں نے مشن کے لئے وقف کر رکھا تھا۔ ہمیں ان کی تربیت اور رہنمائی ہمیشہ میسر رہتی۔
  • محترم خالد محمود درانی (صدر PAT خیبر پختونخواہ) نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ محترم مسکین فیض الرحمن درانی صاحب رحمۃ اللہ علیہ، میں اور ہمارے چند لوگ وہ ہیں جن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ہم لوگوں نے ایک ہی دن تحریک کی رفاقت اختیار کی تھی۔ محترم مسکین صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے ساری زندگی اس مشن کے لیے وقف کردی۔ کوئی بھی انسان ان کے کردار اور اخلاق پر انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ ایک مومن کی جتنی صفات ہیں، وہ تمام اُن میں موجود تھیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی ان کی طرح ہر ہر پہلو سے مشن کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔تقریب کے اختتام پر شیخ الاسلام نے محترم مسکین صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی مغفرت و بخشش اور بلندیٔ درجات کیلئے خصوصی دعا فرمائی۔