منہاج یوتھ لیگ کے زیرِ اہتمام دو روزہ نیشنل یوتھ ایوارڈ تقریب

رپورٹ

گزشتہ ماہ منہاج یوتھ لیگ کے زیرِ اہتمام کنونشن سنٹر اسلام آباد میں دو روزہ نیشنل یوتھ ایوارڈ تقریب منعقد ہوئی جس میں ہر طبقۂ زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر ملکی سطح پر کارہائے نمایاں سرانجام دینے والے بیسیوں افراد کو ٹیلنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی محمد قاسم سوری نے کہا کہ پاکستان کے چھُپے ہوئے یوتھ ٹیلنٹ کو قومی سطح پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے منہاج یوتھ لیگ اور ایجوکاسا انٹرنیشنل کو نیشنل یوتھ ایوارڈ اور رائزنگ پاکستان ایکسپو کے انعقاد پر بھرپور مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ حکیم الامت علامہ محمد اقبالؒ کی تعلیمات کا مرکز و محور نوجوان تھے۔ کسی بھی ملک کے با صلاحیت اور پڑھے لکھے نوجوان اس ملک کی ترقی کا راز ہوتے ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ناظمِ اعلیٰ تحریک منہاج القرآن خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ با صلاحیت نوجوانوں کو ایوارڈ دینے کی سوچ قابلِ تحسین ہے اور منہاج یوتھ لیگ اس اقدام پر مبارکباد کی مستحق ہے۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منہاج یوتھ لیگ کے صدر مظہر محمود علوی نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ساری زندگی نوجوانوں کی تعلیم و تربیت اور ان کے کردار کو سنوارنے پر محنت کی۔ منہاج یوتھ لیگ نے ملک بھر سے ایسے سیکڑوں نوجوانوں کا انتخاب کیا ہے جنہوں نے مختلف شعبوں میں کارہائے نمایاں انجام دیئے ہیں۔ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس کے پاس یوتھ کا خزانہ ہے۔ نوجوانوں کی صلاحیتوں سے استفادہ کر کے پاکستان کو خوشحال بنایا جا سکتا ہے۔

جناح کنونشن سنٹر میں منہاج یوتھ لیگ اور ایجو کاسا کے مشترکہ تعاون سے منعقدہ نیشنل یوتھ ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ حکومت سارا بجٹ نوجوانوں کی جدید تعلیم و تربیت پر خرچ کرے، یہی نوجوان اپنی ایجادات کے ذریعے پاکستان کو دنیا کا امیر ترین اور محفوظ ترین ملک بنا دیں گے۔ پاکستان باصلاحیت نوجوانوں کا قابلِ فخر ملک ہے، پاکستان کے نوجوان دنیا بھر میں اپنے ٹیلنٹ کا لوہا منواتے ہیں۔ ریاستی سطح پر ان نوجوانوں کی صلاحیتوں سے استفادہ کیا جائے۔ پاکستان کا جتنا اندرونی بیرونی قرضہ ہے اتنی بھارت سالانہ آئی ٹی ایکسپورٹ کرتا ہے۔ پاکستان کی سالانہ آئی ٹی ایکسپورٹ 7 سو ملین ڈالر ہیں، جبکہ بھارت صرف آئی ٹی کی مد میں سالانہ 133 بلین ڈالر ایکسپورٹ کر رہا ہے۔ اب تیل کے نکلنے سے نہیں نوجوانوں کو جدید تعلیم دینے سے قومیں خوشحال بنتی ہیں۔ پاکستان نوجوان آبادی پر مشتمل دنیا کا امیر ترین ملک ہے۔ روایتی تعلیم کی بجائے نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی، سائنس جدید طب کی تعلیم دینا ہوگی اس وقت پاکستان کو سافٹ وئیر انجینئرز اور زرعی سائنسدانوں کی ضرورت ہے۔

جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں منہاج یوتھ لیگ کے زیرِ اہتمام منعقدہ نیشنل یوتھ ایوارڈ کی تقریب میں ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے پاکستان کے بینک شوگر ملز کی بجائے نوجوانوں کو قرض دیں۔ شوگر ملز کو قرضے دے کر آپ نے دیکھ لیا، اب نوجوانوں کو ٹیلنٹ کے لیے قرض دیں تو اب بھی ملکی ترقی کے لیے بہت کچھ کیا جا سکتا ہے۔ ٹیلنٹ کی قدر کرتے ہوئے ہمیں اپنے ملک کے ہیروز کو تسلیم کرنا ہو گا، جو قومیں ہیروز کی حوصلہ افزائی نہیں کرتی تو وہاں پھر ہیروز پیدا ہونا بند ہو جاتے ہیں۔ جو کچھ منہاج القرآن کی بساط میں ہے، وہ ہم نے کیا ہے اور کر رہے ہیں۔ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، ٹیلنٹ میں نوجوان اور پاکستان کی عوام خداداد صلاحیتوں کی مالک ہے۔ لیکن اس ٹیلنٹ کو حکومتی سطح پر تسلیم نہیں کیا جاتا، یہ کریڈٹ صرف اور صرف پاکستان کی عوام کا ہے، جنہوں نے انتہائی نامساعد حالات میں بھی عالمی سطح پر ترقی کی ہے، لیکن حکومت اور سسٹم نے یہ اہلیت پیدا نہیں کی۔ پاکستان میں باصلاحیت ٹیلنٹ کو حکومت اور پھر پرائیویٹ سیکٹر میں مواقع ملنے چاہئیں۔

پوری دنیا میں اعلیٰ تعلیم یافتہ گریجوایٹس پیدا کرنے کی دوڑ میں پاکستان کوالٹی کی بجائے صرف عدد پیدا کر رہا ہے۔ کیا ہمارے ادارے ایسے ہیں کہ ہم نالج بیسڈ اکانومی کھڑی کر سکیں؟ حقیقت یہ ہے کہ ہم ایسا کرنے میں ناکام ہیں۔ اس کا ذمہ دار ٹیلنٹ اور نوجوان نہیں بلکہ یہ تعلیمی نظام اور حکومت ہے۔ اسی طرح ریسرچ اور ڈویلپمنٹ کے شعبہ میں پاکستان کی دگرگوں صورتحال ہے۔ کسی بھی پالیسی کی کامیابی کے لیے صرف حکومت ہی ذمہ دار ہے کہ کم از کم 10 سال پالیسی کا نفاذ کیا جائے۔

منہاج یوتھ لیگ کو اس ایوارڈ تقریب اور نوجوانوں کی صلاحیتوں کے اعتراف کرنے اور انہیں ایوارڈ دینے پر خصوصی مبارکباد دیتا ہوں۔ نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے یہ منہاج یوتھ لیگ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا قائم کردہ پلیٹ فارم ہے۔ جو نوجوان ایوارڈ لینے میں کامیاب ہو کر ہیرو بنے ہیں، انہیں اپنی زندگی میں بھی حقیقی ہیرو بننا ہے۔ حقیقی ہیرو بننے کے لیے ایمانداری کو اپنی زندگی کا اولین مقصد بنانا ہے۔

نیشنل یوتھ ایوارڈ کی تقریب سے منہاج یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد، ہلال احمر کے چیئرمین ابرار الحق، ایجو کاسا کے سی ای او اظہر محمود علوی، منہاج یوتھ لیگ کے صدر مظہر محمود علوی، سید امجد علی شاہ، سعید رضا بغدادی نے اظہار خیال کیا۔ نیشنل یوتھ ایوارڈ کی تقریب میں ماریہ جدون، سونیا ستی، اسماعیل انعام، وقاص وحید، بینش قادر، سارہ احمد، ایاز، حنا انیس، سلویٰ انعام خان، راشد منہاس، اریب خان، ڈاکٹر سنتوش کمار، ایمان جواد، علی احمد اعوان، لینتا عتیق، ملکہ زاہد، محمد جہانگیر، محمد نقیب اعظم، محمد قاسم، محمد سعد، نجیب اللہ، نیلوفر شوکت، ندا خان، رافعہ بی بی، رفعت حنیف، صدف خورشید، حافظ محمد حفیظ، عبیداللہ، سید واجد علی نقوی اور دیگر کو ایوارڈز دئیے گئے۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری اور ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے ایوارڈز حاصل کرنے والے نوجوانوں کو مبارک باد دی۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن انٹرنیشنل کے صدر فیصل مشہدی، نائب ناظم اعلیٰ میڈیا افیئرز نور اللہ صدیقی، نائب ناظم اعلیٰ کوارڈینیشن انجینئر محمد رفیق نجم، نائب صدر پاکستان عوامی تحریک راجہ زاہد محمود، ایڈمن ڈائریکٹر جواد حامد، قاضی فیض الاسلام، مرکزی صدر ایم ایس ایم چوہدری عرفان یوسف، شاہد مرسلین، منصور قاسم اعوان، علامہ محمود مسعود، شہزاد رسول، مرکزی صدر منہاج القرآن ویمن لیگ ڈاکٹر فرح ناز، سدرہ کرامت، انیلہ الیاس ڈوگر و دیگر قائدین بھی تقریب میں موجود تھے۔