فرمانِ الٰہی و فرمانِ نبوی ﷺ

فرمانِ الٰہی

اِنَّا نَحْنُ نُحْیِ الْمَوْتٰی وَنَکْتُبُ مَا قَدَّمُوْا وَاٰثَارَهُمْ ط وَکُلَّ شَیْئٍ اَحْصَیْنٰهُ فِیْٓ اِمَامٍ مُّبِیْنٍ. وَاضْرِبْ لَھُمْ مَّـثَـلًا اَصْحٰبَ الْقَرْیَۃِم اِذْ جَآئَھَا الْمُرْسَلُوْنَ. اِذْ اَرْسَلْنَآ اِلَیْهِمُ اثْنَیْنِ فَکَذَّبُوْهُمَا فَعَزَّزْنَا بِثَالِثٍ فَقَالُوْٓا اِنَّآ اِلَیْکُمْ مُّرْسَلُوْنَ. قَالُوْا مَآ اَنْتُمْ اِلاَّ بَشَرٌ مِّثْلُنَا لا وَمَآ اَنزَلَ الرَّحْمٰنُ مِنْ شَیْئٍ لا اِنْ اَنْتُمْ اِلاَّ تَکْذِبُوْنَ.

(یٰسین، 36: 12 تا 15)

’’بے شک ہم ہی تو مُردوں کو زندہ کرتے ہیں اور ہم وہ سب کچھ لکھ رہے ہیں جو (اعمال) وہ آگے بھیج چکے ہیں، اور اُن کے اثرات (جو پیچھے رہ گئے ہیں) اور ہر چیز کو ہم نے روشن کتاب (لوحِ محفوظ) میں احاطہ کر رکھا ہے۔ اور آپ اُن کے لیے ایک بستی (انطاکیہ) کے باشندوں کی مثال (حکایتاً) بیان کریں، جب اُن کے پاس کچھ پیغمبر آئے۔ جب کہ ہم نے اُن کی طرف (پہلے) دو (پیغمبر) بھیجے تو انہوں نے ان دونوں کو جھٹلا دیا پھر ہم نے (ان کو) تیسرے (پیغمبر) کے ذریعے قوت دی، پھر اُن تینوں نے کہا بے شک ہم تمہاری طرف بھیجے گئے ہیں۔ (بستی والوں نے) کہا: تم تو محض ہماری طرح بشر ہو اور خدائے رحمن نے کچھ بھی نازل نہیں کیا، تم فقط جھوٹ بول رہے ہو‘‘

فرمانِ نبوی ﷺ

عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ رضی الله عنه، عَنْ رَسُوْلِ اللهِ ﷺ أَنَّهُ ذَکَرَ شَهْرَ رَمضَانَ فَفَضَّلَهُ عَلَی الشُّھُوْرِ، وَقَالَ: مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِیْمَانًا وَاحْتِسَابًا خَرَجَ مِنْ ذُنُوْبِهِ کَیَوْمِ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ. رَوَاهُ النَّسَائِيُّ.

وفي روایة له: قَالَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ: إِنَّ اللهَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی فَرَضَ صِیَامَ رَمَضَانَ عَلَیْکُمْ، وَسَنَنْتُ لَکُمْ قِیَامَهُ، فَمَنْ صَامَهُ وَقَامَهُ إِیْمَاناً وَاحْتِسَابًا خَرَجَ مِنْ ذُنُوْبِهِ کَیَوْمِ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ. رَوَاهُ النَّسَائِيُّ وَابْنُ مَاجَہ.

’’حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ رسول اﷲ ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے رمضان المبارک کا ذکر فرمایا تو سب مہینوں پر اسے فضیلت دی۔ بعد ازاں آپ ﷺ نے فرمایا: جو شخص ایمان اور حصولِ ثواب کی نیت کے ساتھ رمضان کی راتوں میں قیام کرتا ہے تو وہ گناہوں سے یوں پاک صاف ہو جاتا ہے جیسے وہ اس دن تھا جب اسے اس کی ماں نے’’اور ایک روایت میں ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: بے شک اللہ تعالیٰ نے رمضان کے روزے فرض کیے ہیں اور میں نے تمہارے لئے اس کے قیام (نمازِ تراویح) کو سنت قرار دیا ہے لہٰذا جو شخص ایمان اور حصول ثواب کی نیت کے ساتھ ماہ رمضان کے دنوں میں روزے رکھتا ہے اور راتوں میں قیام کرتا ہے وہ گناہوں سے یوں پاک صاف ہو جاتا ہے جیسے وہ اس دن تھا جب اسے اس کی ماں نے جنم دیا تھا۔‘‘

(المنهاج السوی من الحدیث النبوی ﷺ، ص318)