حمد باری تعالیٰ و نعت رسول مقبول ﷺ

حمد باری تعالیٰ

ہرگز نہ جا کے غیر کے آگے صدا کروں
ربِّ علیٰ کے سامنے بس التجا کروں

میری خدا کے سامنے ہو بندگی قبول
جب میں کمالِ عجز سے سجدہ ادا کروں

بخشے جو استطاعتیں رزّاقِ کل جہاں
میں فرضِ حج ادا کروں، عمرہ ادا کروں

لہجے کو دے حلاوتیں اے ربّ ذوالجلال!
میں بھی اذاں بلالؓ سی شیریں دیا کروں

توفیق دے اطاعتِ بے لوث کی مجھے
دن رات تیرے در پہ میں حاضر رہا کروں

آغاز حمد سے ہو دعا کا، یہ حکم ہے
پھر پیش میں وسیلۂ صلِّ علیٰ کروں

طاہرؔ! ملے جو زینتِ اعمال کا شعور
رب کی بجاہِ مصطفیؐ حمدیں پڑھا کروں

{پروفیسر محمد طاہر صدیقی}

نعتِ رسولِ مقبول ﷺ

اِک وہی شخص ہے ہم سب میں قرینے والا
بس گیا جس کے دل و جاں میں مدینے والا

آپ سا کون ہے اے شاہِ رسولاں مشفق
قلبِ صد چاک کو اخلاص سے سینے والا

حشر میں ایک طرف سارے نبی رحم طلب
اِک طرف سب کا شفیع ایک مدینے والا

کوئی ڈوبا ہے نہ ڈوبے گا نبیؐ کے ہوتے
کوئی دل چھوڑ کے بیٹھے نہ سفینے والا

اُن کی معراج کے صدقے میں ہوئی طے منزل
کوئی باقی نہ رہا راستہ زینے والا

دنیا جہاں کی نعمتیں انہی کے صدقے ملیں آصفؔ
انہی کے ہاتھوں سے میں ہوں کوثر پینے والا

{پیر آصف بشیر چشتی}