حمد باری تعالیٰ
عہدِ الست پیشِ نظر، اے خدا رہے
توحید ہی عقیدہ ہمیشہ میرا رہے
قائم ہے جب تلک مری سانسوں کا سلسلہ
جاری رہے زباں پہ محمد کا تذکرہ
دائم رہے دلوں میں محبت رسول کی
نسلوں میں منتقل ہو عقیدت بتول کی
جذبوں میں ہوں ہمارے، صحابہ کے ولولے
آلِ نبی کی مثل ہوں عزم اور حوصلے
اس بغض کی فضاء میں محبت نصیب ہو
سب اولیاء کی مولا، عقیدت نصیب ہو
بچے ہمارے عہد کے داعی ہوں دین کے
عارف ہوں یہ رموزِ کتابِ مبین کے
دائم میرے وطن پر تیرا کرم رہے
قبر و حشر میں یارب قائم بھرم رہے
عینِ حیات دین محمد کا کام ہو
وقتِ نزع زبان پر تیرا ہی نام ہو
{ڈاکٹر علی اکبر الازہری}
نعتِ رسولِ مقبول ﷺ
ہیں جو خوش قسمت کرم یابِ وِلائے مصطفی
حشر میں ہوں گے وہی زیرِ لوائے مصطفی
کس قدر ہیں مہرباں کہ ربِ ھب لی امتی
زیبِ لب صبحِ ولادت تھی دعائے مصطفی
اس سے بڑھ کر کون سی ہے نعمتِ رب عُلا
رحمتِ کون و مکاں بن کر ہیں آئے مصطفی
دستگیر و غم گسار و ہادی و مونس کوئی
کون آیا ہے جہاں میں ماسوائے مصطفی
ہیچ ہے اس کی نظر میں شوکتِ تاجِ شہی
جس کے سر پر سج گیا ہے نقشِ پائے مصطفی
ہے وہی سچا غلام ان کا جسے ہر حال میں
بڑھ کے جان و دل سے پیاری ہو ادائے مصطفی
ہے مرے دل کی دعا یارب کہ میری نسل کا
بچہ بچہ ہو فدائے ارتضائے مصطفی
بول جائوں نزع کی تکلیف ہمذالیؔ اگر
بخت میں ہو جلوۂ نورِ لقائے مصطفی
{انجینئر اشفاق حسین ہمذالیؔ}