منہاج القرآن انٹرنیشنل کے چیئرمین سپریم کونسل پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا ہزارہ ڈویژن کا 7 روزہ تنظیمی و دعوتی دورہ

خصوصی رپورٹ

چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل، پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے 2 اکتوبر 2025ء کو خیبرپختونخوا کے ہزارہ ڈویژن کے سات روزہ تنظیمی و دعوتی دورے کا آغاز کیا۔ اس دورے میں اُن کے ہمراہ مرکزی ناظمِ اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور، نائب ناظمِ اعلیٰ انجینئر محمد رفیق نجم، نائب ناظم اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد عرفان یوسف، ناظمِ اعلیٰ نظام المدارس علامہ ڈاکٹر میر محمد آصف اکبر قادری، ڈائریکٹر پروجیکٹس MWF سید امجد علی شاہ، ناظم تنظیمات ہزارہ زون محمد جاوید القادری سمیت مرکزی و زونل قائدین شریک تھے۔ یہ علمی، فکری، تربیتی اور تنظیمی لحاظ سے نہایت کامیاب و جامع دورہ ثابت ہوا جس میں مختلف علمی نشستوں، کانفرنسز، ورکرز کنونشنز، تربیتی اجلاسوں اور تعلیمی اداروں کے وزٹ کا اہتمام کیا گیا۔ ان تمام پروگرامز میں علماء، مشائخ، سیاسی و سماجی رہنما، اساتذہ، طلبہ، وکلاء، جملہ طبقات زندگی سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات اور ہزارہ زون کے تمام فورمز کے قائدین، کارکنان، خواتین و حضرات کی بڑی تعداد شریک تھی۔ اس دورہ کی اجمالی رپورٹ نذرِ قارئین ہے:

1۔ پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی کوٹ نجیب اللہ انٹرچینج ہری پور آمد پر ہزارہ زون کے قائدین و کارکنان نے پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر نائب ناظم تنظیمات محمد جاوید القادری نے زونل سرگرمیوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ بعد ازاں چیئرمین سپریم کونسل نے مختلف علمی و تنظیمی شخصیات، اساتذہ اور طلبہ سے ملاقاتیں کیں۔

2۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے یونیورسٹی آف ہری پور میں ’’اسلامک لیڈرشپ اور مینجمنٹ‘‘ کے موضوع پر فکری و علمی سیمینار سے خطاب کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ قیادت اسلام میں امانت اور ذمہ داری ہے۔ حقیقی قائد وہ ہے جو قوم کا خادم ہو، مشاورت اختیار کرے اور اپنی کامیابی کو اللہ کی عطا سمجھے۔ اسلامی مینجمنٹ کا مقصد بکھری ہوئی توانائیوں کو منظم انداز میں منزل کی جانب لے جانا ہے۔ ہری پور یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر شیراز احمد، قاضی شجاعت، اور دیگر فیکلٹی ممبران نے اس موقع پر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی علمی و فکری خدمات کو سراہا اور انھیں اعزازی شیلڈ پیش کی۔

3۔ چیئرمین سپریم کونسل نے ترناوا خان پور میں منہاج کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے تعمیراتی منصوبے کا سنگِ بنیاد رکھا۔ یہ منصوبہ 17 کروڑ روپے کی لاگت سے تین سال میں مکمل ہوگا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے فرمایا کہ یہ ادارہ علمِ دین کی خدمت اور امتِ مسلمہ کی رہنمائی کا عظیم مرکز بنے گا۔ ڈائریکٹر پروجیکٹس سید امجد علی شاہ نے منصوبے کی تفصیلات پیش کیں۔

4۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ہری پور میں محفلِ میلاد مصطفیٰ ﷺ میں خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ قرآن نے حضور ﷺ کے اخلاق کو ’’عظیم‘‘ قرار دیا۔ آپ ﷺ سراپا رحمت، عفو، درگزر اور انسان دوستی کے پیکر تھے۔ آج ہمیں اپنے اخلاق کو نبی ﷺ کی سیرت کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے تاکہ معاشرے میں محبت، اخوت اور امن فروغ پائے۔ پروگرام کے اختتام پر لائف ممبرز کو اسناد اور عہدیداران کو نمایاں کارکردگی پر شیلڈز پیش کی گئیں۔

5۔ ایبٹ آباد کے تاریخی جلال بابا آڈیٹوریم میں میلاد مصطفیٰ ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے فرمایا کہ ایمان کا کمال تب ہی حاصل ہوتا ہے جب انسان نبی ﷺ کی محبت و ادب کو اپنی زندگی کا مقصد بنالے۔ عشقِ مصطفیٰ ﷺ ایمان کی بنیاد ہے، اور جب تک دلوں میں حضور ﷺ کا ادب پیدا نہیں ہوگا ایمان مکمل نہیں۔ آج امتِ مسلمہ حسد، ریاکاری، خود پرستی اور تکبر جیسے امراض میں مبتلا ہے۔ ہم زبان سے عشقِ مصطفیٰ ﷺ کا دعویٰ کرتے ہیں مگر عمل میں سیرتِ مصطفوی ﷺ سے دور ہیں۔ جب تک دلوں میں آقا ﷺ کا ادب اور عشق پیدا نہیں ہوگا، نہ عبادت قبول ہوگی اور نہ ایمان مکمل۔

6۔ منہاج القرآن ایبٹ آباد کے زیراہتمام ورکرز کنونشن (جلال بابا آڈیٹوریم ایبٹ آباد) میں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے صالحین کی صحبت کے اثرات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے امت کو علم، تربیت اور خدمت کا ایک مربوط نظام دیا ہے۔ انہوں نے کارکنان کو تلقین کی کہ مرکز کے تربیتی سیشنز میں شرکت کریں اور علم کو اپنے علاقوں میں عام کریں۔ ورکرز کنونشن کے اختتام پر لائف ممبران اور عہدیداران کو اسناد و شیلڈز پیش کی گئیں۔

7۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے یونیورسٹی ٹاؤن ایبٹ آباد میں منہاج القرآن اسلامک سنٹر کا سنگِ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آپ نے نے اسلامک سنٹر کے منتظمین سید شفقت حسین شاہ، ذوالفقار حسین شاہ اور رفاقت حسین شاہ کو مبارکباد دیتے ہوئے فرمایا کہ اسلامک سنٹر کا قیام ایبٹ آباد میں علم، تربیت اور خدمتِ دین کے فروغ کے لیے ایک روحانی و فکری سنگِ میل ثابت ہوگا۔ منہاج القرآن کے تمام فورمز کے عہدیداران و کارکنان شریک تھے۔

8۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے یونیورسٹی ٹاؤن ایبٹ آباد میں صاحبزادگانِ سید غلام علی شاہ کاظمی کی رہائش گاہ پر ضیافتِ میلاد ﷺ سے خطاب میں فرمایا کہ ہر نیک عمل اللہ کی رضا کے لیے ہونا چاہیے۔ اختلافِ رائے وسعتِ نظر کا ذریعہ ہے، بشرطِ خیر نیت، مگر تفرقہ امت کے بکھراؤ کا سبب بنتا ہے۔ منہاج القرآن کا مشن علم، برداشت اور وحدت کو فروغ دینا ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا پیغام امت میں علم، برداشت اور وحدت کو فروغ دینا ہے۔ منہاج القرآن کا مشن امت کو تفرقہ سے نکال کر علم و رواداری کے رنگ میں رنگنا ہے تاکہ اسلام کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آئے۔

9۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے واہ کینٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ لیڈر وہ نہیں جو اپنی ذات کے لیے جیتا ہے بلکہ وہ ہے جو دوسروں کے لیے زندہ رہتا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے اپنی عملی زندگی سے یہ مثال قائم کی کہ خدمت، محبت، عفو و درگزر اور عاجزی ہی قیادت کی بنیاد ہیں۔ سچا قائد حسد سے پاک، وسیع ظرف اور بلند اخلاق کا پیکر ہوتا ہے۔ وہ دوسروں کی خامیاں تلاش کرنے کے بجائے ان کی اصلاح اور بہتری کا خواہاں رہتا ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری حقیقی معنوں میں امتِ مسلمہ کے عظیم قائد ہیں، جنہوں نے نبی اکرم ﷺ کی تعلیمات کو سمجھایا، علم و عمل کا پیغام عام کیا اور فتنۂ خوارج کے خلاف تاریخی فتویٰ دے کر امت کو فکری و روحانی طور پر متحد کیا۔

10۔ ایڈن مارکی مانسہرہ میں ضیافتِ میلاد ﷺ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 45 سالہ جدوجہد نے منہاج القرآن کو ایک عالمی تحریک بنا دیا ہے۔ تحریک تنقید نہیں، بلکہ کردار و خدمت کے ذریعے تبدیلی کی تحریک ہے۔ منہاج القرآن تربیتِ کردار اور عشقِ مصطفیٰ ﷺ کی تعلیم کا مرکز ہے۔

11۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ہزارہ یونیورسٹی کا دورہ بھی کیا۔ ہزارہ یونیورسٹی آمد پر پرو وائس چانسلر ڈاکٹر اقبال مرتضیٰ اور انتظامیہ نے پرتپاک استقبال کیا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ’’دستورِ مدینہ اور فلاحی ریاست کا تصور‘‘ پر خطاب کیا اور منہاج یونیورسٹی لاہور کا تعارف پیش کیا۔ دونوں اداروں نے تعلیمی تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔ اختتام پر انہیں اعزازی شیلڈ دی گئی۔

12۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ایبٹ آباد پبلک اسکول کا خصوصی دورہ کیا، جو ناظمِ اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور کا مادرِ علمی ہے۔ پرنسپل اختر علی قریشی نے اسکول کی کارکردگی سے آگاہ کیا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے منہاج القرآن اور منہاج یونیورسٹی کی چار دہائیوں پر محیط علمی و انسانی خدمات کا تعارف کروایا۔

13۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے منہاج کالج برائے خواتین و اسلامک سنٹر (کاغان) کے قیام کے لئے سابق صوبائی وزیر احمد حسین شاہ کی جانب سے وقف اراضی کی دعائیہ تقریب میں شرکت کی۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اس اقدام کو خدمتِ دین اور خواتین کی تعلیم کے لیے خوش آئند قدم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ علاقے میں علم و آگہی کا نیا دور لائے گا۔ سابق صوبائی وزیر سید احمد حسین شاہ نے اس موقع پر کہا کہ ہمارے لیے باعثِ اعزاز ہے کہ آپ نے کاغان تشریف لائے۔ ان شاءاللہ، آپ کی رہنمائی میں یہاں ایک جدید تعلیمی مرکز قائم کیا جائے گا۔ بعد ازاں سید مزمل شاہ (سابق سینیٹر و چیف کاغان) کی رہائش گاہ پر تقریب میں شرکت کی اور منہاج القرآن کے علمی و تحقیقی مشن پر روشنی ڈالی۔

14۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے پروفیسر نثار سلیمانی کے زیر انتظام لٹل پانڈاز ارلی انٹروینشن سینٹر کا دورہ کیا، جہاں خصوصی بچوں کے لیے تربیتی اور تھراپی سروسز مہیا کی جاتی ہیں۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ادارے کی خدمات کو قابلِ تقلید ماڈل قرار دیا۔

15۔ اسلام آباد بار ایسوسی ایشن میں ’’دستورِ مدینہ اور فلاحی ریاست کا تصور‘‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے فرمایا کہ ریاستِ مدینہ عدل، مساوات، امانت اور خدمت پر مبنی نظامِ حکومت تھی۔ نبی ﷺ نے تمام شہریوں کے حقوق کی ضمانت دی اور انصاف کا ایسا معیار قائم کیا کہ کسی سردار کے بیٹے کو بھی جرم پر رعایت نہ تھی۔ اگر پاکستان کے حکمران حضور ﷺ کے اس نظام کو اپنائیں تو ملک میں خوشحالی و عدل قائم ہوسکتا ہے۔ ریاستِ مدینہ کوئی ماضی کا خواب نہیں بلکہ ایک زندہ تصور ہے جس پر عمل کر کے ہم اپنی دنیا و آخرت سنوار سکتے ہیں۔

تقریب میں نعیم علی گجر ایڈووکیٹ، نصیر احمد کیانی ایڈووکیٹ، سید واجد گیلانی ایڈووکیٹ اور وکلاء کی بڑی تعداد شریک تھی۔

پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا ہزارہ ڈویژن اور اسلام آباد کا یہ تنظیمی و فکری دورہ علم، قیادت، تربیت اور وحدت کے پیغام سے بھرپور ثابت ہوا۔ یہ دورہ اس بات کا مظہر تھا کہ منہاج القرآن اپنی علمی و تنظیمی روایت کو مزید وسعت دیتے ہوئے تحریکِ مصطفوی کے پیغامِ امن، علم و محبت کو پورے ملک میں عام کر رہی ہے۔

قومی رحمۃ للعالمین ﷺ اتھارٹی کے زیرِ اہتمام یوتھ کنونشن میں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی خصوصی شرکت

گزشتہ ماہ ستمبر میں گورنمنٹ انسٹیٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن، ایف-11 ون، اسلام آباد میں قومی رحمۃ للعالمین و خاتم النبیین ﷺ اتھارٹی کے زیرِ اہتمام یوتھ کنونشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے فکرانگیز خطاب کیا۔ یوتھ کنونشن میں مختلف یونیورسٹیز اور کالجز کے طلباء و طالبات نے بھرپور شرکت کی۔ تقریب کے آغاز میں چیئرمین رحمۃ للعالمین اتھارٹی پاکستان، خورشید ندیم نےڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ تقریب میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کے ناظمِ اعلیٰ خُرم نواز گنڈاپور، مرکزی قائدین تحریک اور دیگر معزز شخصیات نے شرکت کی۔

یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ سیرتِ طیبہ ﷺ انسانوں سے محبت سکھاتی ہے۔ نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ جدید علوم و فنون کے ساتھ ساتھ مطالعۂ سیرتِ طیبہ ﷺ کو اپنی روزمرہ زندگی کا لازمی معمول بنائیں، کیونکہ یہی علم انسان کو ایمان، اخلاق اور انسانیت کی بلندیوں تک پہنچاتا ہے۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی حیاتِ مبارکہ میں ایسے تین اوصاف نمایاں ہیں جو انسان کو تمام سماجی و اخلاقی بگاڑ سے محفوظ رکھتے ہیں: درگزر سے کام لینا، نیکی اور بھلائی کی تعلیم دیتے رہنا، جاہلوں سے بحث و تکرار سے اجتناب کرنا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب ﷺ کو ان تین اصولوں پر عمل کرنے کا حکم دیا اور یہی اصول انسان کو صراطِ مستقیم پر قائم رکھتے ہیں۔ آپ ﷺ کی ظاہری حیاتِ طیبہ کا ہر لمحہ، ہر عمل اور ہر فیصلہ سیرتِ طیبہ ﷺ کا حصہ ہے۔ ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ حضور ﷺ کی سیرتِ مبارکہ کو سمجھے، اس کا مطالعہ کرے اور دوسروں تک اس کا پیغام پہنچائے۔ نوجوان اپنی گفتگو میں مغربی فلاسفرز، ادباء اور حکماء کے اقوال دہراتے ہیں، مگر انہیں چاہیے کہ وہ رسولِ اکرم ﷺ کے اقوالِ مبارکہ اور احادیثِ نبویہ کو یاد کریں، ان پر غور کریں اور اپنی روزمرہ گفتگو کا حصہ بنائیں۔ رسول اللہ ﷺ کی محبت ہی اسلام اور ایمان کا حقیقی جوہر ہے۔