2023ء: شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی علمی، فکری اور تحقیقی خدمات

محمد فاروق رانا

علماء ہی بقاءِ علم کا باعث ہیں۔ نصِ قطعی سے یہ ثابت شدہ اَمر ہے کہ علم ہی سیدنا آدم علیہ السلام کے لئے فرشتوں پر باعثِ شرف و فضیلت بنا، اسی وجہ سے نسلِ آدم کے لئے بھی علم وجۂ فضیلت ٹھہرا۔ اس اَمر کی دلیل یہ آیت مبارکہ ہے:

وَعَلَّمَ اٰدَمَ الْاَسْمَآءَ کُلَّھَا.

(البقرة، 2: 31)

(اور اللہ نے آدم (علیہ السلام) کو تمام (اشیاء کے) نام سکھا دیے) ہے۔

اسی طرح ارشاد باری تعالیٰ ہے:

یَرْفَعِ اللهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْکُمْ وَالَّذِیْنَ اُوْتُو الْعِلْمَ دَرَجٰتٍ.

(المجادلة، 58: 11)

’’اللہ اُن لوگوں کے درجات بلند فرما دے گا جو تم میں سے ایمان لائے اور جنہیں علم سے نوازا گیا۔‘‘

اسلام میں علم کی اہمیت و فضیلت مسلم ہے۔ علم کی بدولت دنیا و آخرت دونوں میں مقام ومرتبہ اور درجات میں بلندی نصیب ہوتی ہے۔ اسلامی تعلیمات میں علماء کا مقام ومرتبہ بہت بلند ہے۔ اللہ تعالیٰ جسے پسند کرتا اسے اپنے فضل و کرم سے خدمتِ دین کے لئے چن لیتا ہے۔ جس قدراہل علم کا بلند و بالا مقام و مرتبہ ہے، اسی تناسب سے ان کی ذمہ داریاں بھی بڑی ہیں۔ اشاعت و فروغِ علم علماء کی بڑی ذمہ داری ہے جس کا ذریعہ وعظ و خطاب اور تصنیف و تالیف ہے۔ ہمیں آج تک جو علم پہنچا ہے، وہ ائمہ اسلاف کے قلم وقرطاس کی مہربانیوں سے ہے۔ یہ حقیقت بھی مسلّم ہے کہ اسلامی تعلیمات کو لوگوں تک پہنچانا بہت بڑی سعادت وسخاوت ہے۔ حضرت انس ابن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

أَلَا أُخْبِرُکُمْ عَنِ الأَجْوَدِ الأَجْوَدِ؟ اللهُ الأَجْوَدُ الأَجْوَدِ۔ وَأَنَا أَجْوَدُ وَلَدِ آدَمَ وَأَجْوَدُهُمْ مِنْ بَعْدِي رَجُلٌ عَلِمَ عِلْمًا فَنَشَرَ عِلْمَه یُبْعَثُ یَوْمَ الْقِیَامَةِ أُمَّةً وَاحِدَةً.

(أبو یعلی، المسند، 5: 177، رقم: 2790)

’’کیا میں تمہیں نہ بتاؤں کہ سخیوں کا سخی کون ہے؟ اللہ تعالیٰ سب سخیوں کا سخی ہے (یعنی سب کریموں کا کریم ہے) اور میں اولادِ آدم (کائنات انسانی) میں سب سے بڑا سخی ہوں۔ میرے بعد لوگوں میں سب سے بڑا سخی وہ شخص ہوگا جس نے علم حاصل کیا، پھر اس نے اپنے علم کو فروغ دیا۔ قیامت کے دن اُس ایک شخص کو پوری امت کے برابر کھڑا کیا جائے گا۔ ‘‘

یعنی وہ ایک شخص جس نے علمِ نبوی حاصل کیا، اسے امت اور دنیا بھر میں پھیلایا، اُس کے درجات، فضائل، مراتب، حسنات اور خیرات اس قدر ہوں گی کہ ایک شخص تنہا امت کے برابر ہوگا۔

عصر حاضر میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنے فضل و کرم سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور ان کے خانوادے کو یہ توفیق مرحمت فرمائی ہے کہ وہ دن رات اشاعتِ دین میں مصروف ِ عمل ہیں۔ 2023ء میں FMRi کے زیرِ اِہتمام شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ اور ان کے صاحبزادگان ڈاکٹر حسن محی الدین قادری صاحب اور پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری صاحب کی متنوع موضوعات پر جو نئی کتب زیورِ طبع سے آراستہ ہوئیں۔ ذیل میں ان کتب کا مختصر تعارف درج کیا جاتا ہے۔

2023ء: شیخ الاسلام کی علمی و تحقیقی تصانیف

گزشتہ سال 2023ء میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی درج ذیل علمی و تحقیقی تصانیف منظر عام پر آئیں:

(1) اَلْمَوْسُوْعَةُ الْقَادِرِيَّة فِي الْعُلُوْمِ الْحَدِیْثِيَّة (Encyclopedia of Hadith Studies)

2023ء علوم الحدیث کے باب میں حجۃ المحدثین، مجددِ دین و ملت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری دامت برکاتہم العالیہ کا عربی زبان میں تصنیف کردہ ”اَلْمَوْسُوْعَةُ الْقَادِرِيَّة فِي الْعُلُوْمِ الْحَدِیْثِيَّة“ 8 جلدوں میں زیورِ طباعت سے آراستہ ہو کر منظر عام پر آیا۔ یہ ضخیم اور جامع اِنسائیکلوپیڈیا اُصول الحدیث کے اہم ترین موضوعات؛ حُجِّيَّةُ الْحَدِیْث، نَشْأَةُ عُلُوْمِ الْحَدِيْث، مَعْرِفَةُ أَنْوَاعِ الْحَدِیْث، عِلْمُ مُصْطَلَحِ الْحَدِيْث، قَوَاعِدُ رِوَايَةِ الْحَدِیْث، عِلْمُ الْجَرْحِ وَالتَّعْدِيْل، تَارِيْخُ تَدْوِیْنِ الْحَدِیْث اور أَسْمَاءُ الرِّجَالِ وَالطَّبَقَات پر شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کی تصنیف کردہ 14 کتب پرمشتمل ہے۔ کسی ایک شخصیت کے قلم سے جدید اُسلوب اور عصری تقاضوں کے مطابق اتنے اہم موضوعات کے احاطے کی تاریخ میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔

  • یہ انسائیکلوپیڈیا اپنے موضوع، معیارِ تحقیق، حُسنِ نظم اور نُدرت و تنوع کے اعتبار سے برصغیر پاک و ہند میں بالخصوص اور عالمِ عرب اور مغربی دنیا میں بالعموم گزشتہ 400 سال کے علمِ حدیث کے ذخیرہ میں فقید المثال اضافہ ہے۔
  • یہ انسائیکلوپیڈیا گذشتہ کئی صدیوں کے ائمہ و محدثین کی تصانیف کے مطالعہ کا نچوڑ اور ماحصل ہے، جسے نئے اِستشہادات کے اضافہ جات سے مزین کرکے پیش کیا گیا ہے۔
  • یہ کام عصرِ حاضر میں شیخ الاِسلام کی تجدیدی و اجتہادی کاوش ہے، جس کے ذریعے اُنہوں نے اسلام کے علمی ورثہ کی حفاظت، ترویج وفروغ اور نشأۃ ثانیہ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

اس عظیم الشان Encyclopedia of Hadith Studies کی پہلی تقریبِ رونمائی یکم اکتوبر 2023ء بروز اتوار، ایوانِ اقبال لاہور میں منعقد ہوئی۔ جب کہ دوسری تقریبِ رونمائی 7 اکتوبر 2023ء کو پاک چائنہ فرینڈشپ سنٹر سری نگر ہائی وے اسلام آباد میں منعقد ہو ئی۔ ان دونوں تقاریبِ رونمائی میں پاکستان اور عالم اسلام کی ممتاز علمی شخصیات نے شرکت کر کے اس کی اہمیت اور انفرادیت پر علمی وتحقیقی گفتگو کی اور شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کی منفرد عالی شان علمی کاوش پر اُن کو خراج تحسین پیش کیا۔

(2) اَلْاِکْتِمَال فِی نْشْأَةِ عِلْمِ الْحَدِیْثِ وَطَبَقَاتِ الرِّجَال

اہلِ علم حضرات کی علمی ذوق کی تسکین کے لیے شیخ الاسلام کی اصول الحدیث پر عربی زبان میں مرتب کردہ سلسلۂ کتب میں سے ایک منفرد کتاب ’الاکتمال فی نشأة علم الحدیث وطبقات الرجال‘ بھی گزشتہ سال زیور طبع سے آراستہ ہوئی۔ پونے چار سو صفحات پر مشتمل یہ کتاب شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کی علومِ حدیث پر دسترس اور اس باب میں آپ کی تبحرِ علمی کا منہ بولتا ثبوت ہے، جس کی نظیر فی زمانہ عرب وعجم میں بالعموم، جبکہ برصغیر پاک وہند میں بالخصوص نظر نہیں آتی۔

کتاب اپنی ابتداء تا انتہاء، علومِ حدیث کے ارتقاء کو ذکر کرتی ہے۔ اس کتاب میں شیخ الاسلام مد ظلہ العالی نے نشاۃِ علوم حدیث میں عہدِ نبوی سے لے کر عہدِ صحابہ تک۔ ۔ ۔ ، پھر عہدِ تابعین و اتباع التابعین سے لے کر قبل از ائمہِ صحاح تک موجود ائمہ حدیث و فقہ کی طرف سے پیش کی جانے والی علمی خدمات کو ایسے حسین اُسلوب میں پیش ف6رمایا ہے کہ علومِ حدیث کی نشأۃ و ارتقا پر معترض کے ذہن میں وارد ہونے والے جملہ اشکالات رفع ہوتے چلے جاتے ہیں۔

ویسے تو یہ کتاب اپنی نوع میں ممتاز و یکتا ہے ہی، مگر جو چیز اس کو مزید ممیز و مشخص کر دیتی ہے، وہ اس کتاب کا مقدمہ، پہلا اور دوسرا باب ہے، جس میں بالترتیب قرآن مجید، احادیث نبویہ اور آثارِ صحابہ سے بصورتِ استشہاد ایسے قوانین وضوابط پیش کیے گئے ہیں جو ان ادوار میں حفظِ حدیث اور علومِ حدیث کے ارتقاء کا سبب بنے ہیں۔

یہ کتاب اُصول الحدیث کے طلبہ، علماء و اساتذہ، مدرسین اور شیوخ الحدیث کے لیے بے پناہ اہمیت کی حامل ہے۔

(3) الروض الباسم من خلق النبي القاسم

قرآنی آیات، احادیث مبارکہ اور اَقوالِ ائمہ سے مزین شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کی ایک دلنشین کتاب ’’ الروض الباسم من خلق النبي القاسم ﷺ ‘‘ بھی گزشتہ سال 2023ء میں شائع ہوئی۔ یہ کتاب حضور نبی اکرم ﷺ کے اخلاقِ کریمانہ کے حسین تذکرہ پر مشتمل ہے۔ تین جلدوں پر مشتمل یہ کتاب ایک مومن و مسلمان کے اخلاق و کردار کا حقیقی تصور پیش کرتی ہے۔ یہ کتاب ہماری رہنمائی کرتی ہے کہ بطور مسلمان ہميں کن اخلاقِ حسنہ کو اپنانا چاہئے اورکن اخلاقِ رذیلہ سے اجتناب کرنا چاہیے۔

(4) یزید کے کُفر اور اُس پر لعنت کا مسئلہ (اضافہ شدہ جدید ایڈیشن)

اعتقادی و فکری اِصلاح کے لیے شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کا یہ عظیم شاہ کار اپنے موضوع پر تاریخ کی ضخیم ترین تصنیف اور بے مثال و باکمال علمی تحقیق ہے۔ یہ کتاب لکھ کر شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ نے نہ صرف ا ِسلام کی وکالت کا حق ادا کیا ہے بلکہ آپ نے صدیوں کا قرض بھی چکا دیا ہے۔ آپ نے اِس کتاب ميں سانحۂ کربلا کے اَصل کرداروں اور ذمہ داروں کے بارے میں اِنکشافِ حقائق کے ساتھ ساتھ یزید کے گھناونے کردار اور اِمام حسین علیہ السلام کے قتل کے براہِ راست حکم دینے کے نا قابلِ تردید شواہد بھی پیش کیے ہیں۔

یہ کتاب اَپنے موضوع پر ایک انسائیکلوپیڈیا ہے۔ اِس کتاب ميں قرآن و حدیث کی نصوصِ قطعیہ کی روشنی میں نفسِ مسئلہ کی تحقیق کرتے ہوئے وقیع ومسکت دلائل کے ساتھ اَہل السنۃ والجماعۃ کے عقیدۂ صحیحہ کا اِثبات و تحقّق کیا گیا ہے۔

(5) تصوف اور لزومِ قرآن و سنت

تصوف کے مختلف پہلوؤں سے متعلق بہت سے سوالات پائے جاتے ہیں جو آج کے دور میں تصوف کو پڑھنے اور سمجھنے والے کے ذہن میں شکوک و شبہات پیدا کرتے ہیں۔ ان ميں سے ایک اعتراض یہ کیا جاتا ہے کہ تصوف کا اِسلامی شریعت سے کوئی تعلق نہیں، بلکہ یہ معاذ اللہ دین کے متوازی کوئی الگ نظریہ ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری مدظلہ العالی نے اس منفرد و ممتاز کاوش میں اس اعتراض کا تحقیقی، تنقیدی اور تجزیاتی دلائل سے ردّ کیا ہے تاکہ تصوفِ اسلامی پر پڑی ہوئی تشکیک و اِرتیاب کی دبیز تہوں کو ہٹا کر اس کے خوبصورت چہرے کو واضح کیا جا سکے۔

منہاج یونی ورسٹی کے Shaykh-ul-Islam Institute of Spiritual Studies اور FMRi کے اشتراک سے طبع ہونے والی شیخ الاسلام کی اس کتاب میں دلائل سے ثابت کیا گیا ہےکہ تصوف کی اصل قرآن و سنت ہے اور ائمہ تصوف کے ہاں شریعت کا التزام باقی علماء اور عامۃ الناس کے مقابلہ میں زیادہ تھا۔

(6) حسنِ اَدب

اَعلیٰ ادب اور عمدہ کردار کا حصول صدقِ مقال، حسنِ اَعمال، صحبتِ صالحہ اور اَخلاق حسنہ سے ہوتا ہے۔ عمدہ وشریفانہ اطوار اور نفیس و مہذبانہ کردار کو ’’حسنِ ادب‘‘ کہتے ہیں، کیونکہ ادب ہی وہ دستِ احتساب ہے جو اَفرادِ معاشرہ کو عمدہ اَخلاق سے منظم کر کے خرافات و فضولیات کی دلدل میں اترنے سے روکتا ہے۔

ادب کی اسی اہمیت کے پیش نظر شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ نے Noble Conduct and its Significance in Islam کے نام سے کتاب تالیف فرمائی تھی، جس کا اردو ترجمہ گزشتہ سال 2023ء میں ’’حسنِ اَدب‘‘ کے عنوان سے شائع ہوا ہے۔

منہاج یونی ورسٹی کے شیخ الاسلام مرکزِ علوم الروحانیۃ اور فریدِ ملّت ریسرچ اِنسٹی ٹیوٹ کے اشتراک سے شائع شدہ شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کی اس کتاب میں آدابِ اُلوہیت کو خاص انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ کتاب کے دوسرے حصے میں صرف حسنِ ادب پر ائمہ کرام اور سلف صالحین کے 115 نادِر، ایمان افروز اور مؤثر القلوب اَقوال درج کیے گئے ہیں۔ یہ مختصر کتاب؛معلمین و مبلغین علماء کرام، اَساتذہ اور طلبہ کے لیے خاص طور پر مفید ہے۔

(7) Jihad Perception & Reality

اپریل 2019ء میں شیخ الاسلام مدظلہ العالی OIC کی خصوصی دعوت پر اس کے اجلاس منعقدہ ریاض ، سعودی عرب میں شرکت کے لیے تشریف لے گئے تھے۔ اس کانفرنس کا عنوان: ’’انتہا پسندی اور دہشت گردی کے تدارک ميں تعلیمی اداروں کا کردار‘‘ تھا۔ اس کانفرنس میں امنِ عالم اور تعلیم و شعور کے فروغ میں تحریک منہاج القرآن اور شیخ الاسلام مدظلہ العالی کے کردار پر آپ کو خصوصی خراج تحسین پیش کیا گیا۔

اس کانفرنس کے لیے شیخ الاسلام مدظلہ العالی نے خصوصی طور پر تین کتب تیار فرمائی تھیں، جن میں سے ایک کتاب Jihad Perception & Reality تھی۔ یہ کتاب بھی الحمد للہ گزشتہ سال منظرِ عام پر آئی ہے۔ اس کتاب میں شیخ الاسلام مدظلہ العالی نے عصری اور قرآنی تناظر میں جہاد کا معنی و مفہوم، اس کی اقسام بیان کی ہیں۔ نیز آپ نے آیاتِ جہاد کے غلط اطلاق کی اِصلاح کرتے ہوئے اُن کی درست تشریح و توضیح بھی فرمائی ہےاور حضور نبی اکرم ﷺ کی دفاعی جہاد کی حکمت عملی کو واضح کیا ہے۔ علاوہ ازیں اس کتاب میں ’’ دار‘‘ کی تقسیم کرتے ہوئے ’’دار الاسلام‘‘ اور ’’دار الحرب‘‘ میں فرق کو واضح کیا گیا ہے اور دار الامن، دار العہد اور دار الحیاد کی بھی تفصیلات رقم کی ہیں۔ اس کتاب میں خلافت کے صحیح تصور کی بھی وضاحت کی گئی ہے اور اس کتاب میں جہاد کے نام پر فساد پھیلانے والوں کے استدلالِ باطلہ کا بھرپور ردّ کیا گیا ہے۔

(8) The Principle of Change in Islamic Law

تَغَیُّرُ الْأَحْکَامِ بِتَغَیُّرِ الْأَحْوَالِ وَالزَّمَانِ (حالات اور زمانہ بدلنے سے اَحکام کا بدل جانا) ایک باقاعدہ فقہی اصول ہے؛ جس پر فقہ حنفی، مالکی، شافعی اور حنبلی کے اَئمہ و مجتہدین نے اپنی کتبِ فقہ میں باقاعدہ ابواب قائم کیے اور اس اصول کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے انسانوں کے لیے عظیم نعمت اور برکت قرار دیا ہے۔

اس مسئلہ کے تناظر میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری دامت برکاتہم العالیہ نے ’تغیرِ زمان سے اِجتہادی اَحکام میں رِعایت اور تبدیلی‘ کے عنوان سے کتاب تالیف فرمائی تھی۔ گزشتہ سال اس کتاب کا انگلش ترجمہ The Principle of Change in Islamic Law کے عنوان سے شائع ہوا ہے۔ اس کتاب میں اس بات کو واضح کیا گیا ہے کہ اسلامی قوانین ہر زمانے کے بدلتے ہوئے حالات و عادات اور اَحوال و ظروف کے مطابق اِنسانوں کی رہنمائی کرتے ہیں۔ ان قوانین میں الله تعالیٰ نے اتنی وسعت اور لچک رکھی ہے کہ ان میں ہر دور کے تقاضوں کے مطابق راہنمائی کرنے کی صلاحیت موجود ہے بلکہ بدلتے حالات کے مطابق تبدیلی ہی ان قوانین کو بقا اور دوام بخشتی ہے۔

(9) حقیقتِ بدعت (اِزالۂ اِشکالات) (سلسلۂ تعلیماتِ اِسلام- 17)

سلسلہ تعلیماتِ اِسلام کی 17ویں کتاب ’حقیقتِ بدعت (اِزالۂ اِشکالات)‘ بھی گزشتہ سال زیورِ طبع سے آراستہ ہوکر منظرِ عام پر آئی۔ یہ کتاب شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کے تبحر علمی، بلند فکری اور اجتہادی بصیرت کا بین ثبوت ہے۔ اپنے نام سے ہی ظاہر یہ کتاب آج کے دور ميں پائے جانے والے بدعت کے تصور کو ردّ کرتی ہے۔ اِس کتاب میں حقیقتِ بدعت کو بیان کیا گیا ہے۔ اس میں قرآن و حدیث اور آثارِ صحابہ سے واضح کیا گیا ہے کہ ہر نیا کام بدعت نہیں۔

100 سوالات پر مشتمل یہ کتاب طلبہ و طالبات اور عامۃ الناس کے لیے ایسا اعتقادی و فکری راہ نما ہے جس کے ذریعے قرآن و حدیث اور فقہ کی روشنی میں نہ صرف تصورِ بدعت اور اس سے متعلقہ ابحاث کا صحیح تصور سمجھنے بلکہ مدتِ مدید سے الجھے ہوئے مسائل کو حل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ مزید برآں یہ کتاب اپنی افادیت کے اعتبار سے مدارس اور تربیتی حلقہ جات میں گائیڈ بک کی حیثیت رکھتی ہے۔

(10) المنہاج السوی من الحدیث النبوی(آڈیو بک)

گزشتہ سال کے اواخر میں شیخ الاسلام کی حدیث مبارک پر عظیم، شاہکار اور مقبولِ عام تالیف المنہاج السوی من الحدیث النبوی کی آڈیو بک بھی منظر عام پر آئی۔ یہ کتاب ملک خداداد کے معروف صدا کار صاحبزادہ تسلیم احمد صابری صاحب کی آواز میں ریکارڈ کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے پلیٹ فارم سے پہلی آڈیو بک ریکارڈ کرنے اور لانچ کرنے کا سہرا بھی صاحبزادہ تسلیم احمد صابری صاحب کے سر ہے۔ انہوں نے 2008ء میں شیخ الاسلام کے اُردو ترجمہ عرفان القرآن کی آڈیو بک کی صدا کاری کی تھی۔

المنہاج السوی من الحدیث النبوی آڈیو بک کی ایک پروقار تقریب رونمائی 4 نومبر 2023ء کو مرکزی سیکرٹریٹ پر منعقد ہوئی۔ بلاشبہ یہ عصر حاضر کی ضرورت کے پیش نظربڑی اہم پیش رفت ہے۔

(11) سیرتِ نبوی کا اصل خاکہ (آڈیو بک)

شان رسالت مآب ﷺ کو دل کش اور نادر انداز میں بیان کرنے والی مایہ ناز تصنیف: ’’سیرتِ نبوی کا اصل خاکہ‘‘ بھی گزشتہ سال آڈیو بک کی صورت میں جلوہ گر ہوئی۔ یہ کتاب وطن عزیز کے معروف صدا کار صفدر علی محسن صاحب کی آواز میں ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس کتاب کی تقریب رونمائی دسمبر 2023ء کے پہلے ہفتے میں مرکزی سیکرٹریٹ پر منعقد ہوئی۔

  • منہاج ایشین کونسل، منہاج القرآن انٹرنیشنل ہانگ کانگ، نظامتِ اُمورِ خارجہ اور فریدِ ملّت رِیسرچ اِنسٹی ٹیوٹ کے باہمی اشتراک سے شنگھائی یونی ورسٹی کے پروفیسر محمد اَفضال صاحب نے Real Skecth of the Prophet Muhammad کا چینی زبان میں ترجمہ بھی کیا ہے۔

2023ء: ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی تصانیف

گزشتہ سال 2023ء میں چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی درج ذیل تصانیف منظرِ عام پر آئیں:

(1) فلسفۂ قل اور شانِ مصطفیٰ ﷺ

گزشتہ سال منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کے شذراتِ علمی میں سے ایک عظیم شاہ کار’ فلسفۂ قل اور شانِ مصطفیٰ ﷺ ‘کے نام سے شائع ہوکرمنظرِ عام پر آ یا ہے۔ یہ کتاب قرآن مجید میں حضور نبی اکرم ﷺ سے خطابِ ”قل“ کے ضمن میں شانِ مصطفیٰ ﷺ کو اُجاگر کرتی ہے۔ قرآن مجید میں 332 مقامات پر 306 ایسی آیات وارد ہوئی ہیں کہ جن میں اکثر مقامات پر اللہ رب العزت نے لفظ قُل کے ذریعے حضور نبی اکرم ﷺ سے خطاب فرمایا کہ ’’ محبوب! آپ فرما دیجیے‘‘۔ اس کتاب ميں اس خطاب کی حکمتوں اور اور نبی مکرم ﷺ کی واضح ہونے والی بلند شان کو اُجاگر کیا گیا ہے۔

منفرد شان کی حامل اس کتاب میں فلسفہ قل کے ضمن میں اس امر کو واضح کیا گیا ہے کہ جہاں ذاتِ باری تعالیٰ اور دین کا تعلق ہوگا، وہاں زبان مصطفیٰ ﷺ کی ہوگی۔ بلاشبہ یہ کتاب تفسیری میدان میں ایک قابلِ قدر اور شاندار علمی و تحقیقی اضافہ ہے۔

(2) سوشل میڈیا اور ہماری زندگی (فوائد و نقصانات)

اِکیسویں صدی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صدی ہے۔ اسلام انسانیت کی فلاح کے لیے جدید ذرائع کے استعمال کی نہ صرف حوصلہ افزائی کرتا ہے بلکہ تاکید بھی کرتا ہے۔ سماجی و مذہبی اور سیاسی و معاشی سطح پر اِنفارمیشن ٹیکنالوجی کے مثبت و منفی اثرات اس قدر ہمہ گیر ہیں کہ اس سے کسی کو مجالِ انکار نہیں ہے۔ تمام شعبہ ہاے زندگی میں تجدید و ترقی بذاتِ خود اس بات کی متقاضی ہے کہ دعوت و تبلیغِ دین کے لیے جدید وسائل اِختیار کیے جائیں۔ سوشل میڈیا کے مثبت استعمال سے جہاں انسانیت کو کثیر فوائد حاصل ہوئے، وہاں اس کے منفی استعمالات سے انسانیت کے اخلاقی و سماجی کرب میں اضافہ بھی ہوا ہے۔

عصرِ حاضر میں سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کی اہمیت کو اُجاگر کرنے کے لیے چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اِس اہم اور عصری موضوع کو نذرِ قرطاس کیا ہے، تاکہ آج کی نوجوان نسل اس کتاب سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے اس کے مثبت استعمال کو اپنا وطیرہ بنائے۔

(3) اِستحکامِ جماعت اور فکری وحدت

اِسلام کے پیغام کی اَصل روح اِجتماعیت کا فروغ اور ملت کے افراد کے مابین اِتحاد اور یکجہتی کی فضا قائم کرنا ہے۔ اِس اَمر سے صرفِ نظر نہیں کیا جا سکتا ہے کہ عصر حاضر میں کتابِِ ملتِ بیضا کی شیرازہ بندی اَز بس ناگزیر ہے۔ اس کے لیے فکری وحدت، ملی سوچ اور اسلامی قومیت کو فروغ دینے کے لیے قرآن و سنت کی فکر پر مبنی کسی عالمگیر، منظم اور روحِ اِسلام سے ہم آہنگ جماعت میں شمولیت از بس ضروری ہے۔

جماعت کے اِستحکام کے لیے نظم و ضبط کلیدی اَہمیت رکھتا ہے۔ اِجتماعی نظم سے اِنحراف دراصل کسی بھی دینی جماعت یا تحریک کے لیے زہرِ ہلاہل کی طرح ہے۔ تنظیمی نظم کی خلاف ورزی اور مرکز گریز رجحان کا نتیجہ کسی بھی تحریک کی قبولیت اور فروغ پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

جماعتی استحکام اور نظم و ضبط کی پابندی کے لیے ہی اسلام میں سمع و طاعت کا حکم دیا گیا ہے اور اسے لازم قرار دیا ہے۔ اس اہم اور وقیع موضوع پر چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل نے قلم اُٹھایا ہے اور اس موضوع کے اہم پہلوؤں کو عصری تناظر میں واضح کیا ہے۔ یہ کتاب تحریک منہاج القرآن کے ہر کارکن کی فکری و نظریاتی تربیت کے لیے نہایت اَہم ہے۔ فکری اَسودگی حاصل کرنے کے لیے تحریک منہاج القرآن کے ہر کارکن کو اس کتاب کا مطالعہ ضرروی ہے۔

(4) The Jewels of Glory: A Multifaceted Study of the Exalted Stations of Holy Prophet Muhammad

گزشتہ سال شانِ حبیب الرحمان ﷺ پر چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی یہ شاندار کتاب بھی زیورِ طبع سے آراستہ ہوئی۔ اِس کتاب ميں حضور نبی اکرم ﷺ کی شانِ رسالت ، شانِ رحمت، شانِ شاہدیت و مشہودیت، شانِ نورانیت اور شانِ اُمیت پر قیمتی اور نادر جواہرات کو جمع کر کے، آپ ﷺ کے خلقِ عظیم اور آپ ﷺ کے عظیم معجزات کے اہم اور باکمال پہلو بیان کیے گئے ہیں۔

2023ء: ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی تصانیف

صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی گزشتہ سال 2023ء میں درج ذیل کتب منظرِ عام پر آئیں:

(1) اَسرارِ قرآن (رُشد و ہدایت کا اُلوہی نصاب)

قرآنِ مجید تاجدارِ کائنات حضرت محمد ﷺ کا ایک عظیم معجزہ ہے۔ تمام سائنسی و تکنیکی، سیاسی و معاشی، سماجی اور بین الاقوامی علوم اجمالی طور پر قرآن میں موجود ہیں۔ اس کتابِ زندہ کے اوامر و نواہی پر عمل سے دنیا اور عقبیٰ سنور جاتے ہیں اور اس کی تلاوت قلب و رُوح کو جلا بخشتی ہے۔ ہر دور میں اَہل علم نے اس بحرِ بیکراں میں غواصی کرکے گوہرِ تابدار حاصل کیے ہیں۔ یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ حقائق و معارفِ قرآنی سے آگاہی بھی قرآن کے مطالعہ سے ہی ممکن ہے۔ جو شخص قرآن سے جتنی دوستی کرتا ہے، اس سے جتنی محبت کرتا ہے اور جس قدر مضبوط رشتہ قائم کرتا ہے، قرآن اُسی قدر اُس پر اُلوہی اَسرار منکشف کرتا ہے۔

رُشد و ہدایت کے انہیں اَسرار کو امت تک پہنچانے کی سعادت اللہ تعالیٰ نے صدر تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کو نصیب فرمائی ہے۔ آپ نے اس اہم موضوع پر ’اَسرارِ قرآن (رُشد و ہدایت کا اُلوہی نصاب)‘ کے عنوان سے یہ شاہ کار کتاب تصنیف کرکے اُمت مسلمہ کو رہنمائی فراہم کرنے کا فریضہ ادا کیا ہے۔

(2) غصہ اور ڈپریشن (اِسلام اور جدید اَفکار کے تناظر میں)

غصہ اور غضب رزائلِ اخلاق میں سے ہے، جس سے قرآن مجید اور احادیث مبارکہ میں منع فرمایا گیا ہے۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی تعلیمات میں غصہ پی جانے کے حوالے سے نہایت اَہم ہدایات موجود ہیں۔ آج جدید سائنس نے بھی یہ ثابت کیا ہے کہ شدید غصہ انسان کی ذہنی، نفسیاتی اور طبی صحت کے لیے ضرر رساں ہے۔ غصہ کے شکار اَفراد ڈپریشن ، فرسٹریشن اور ہارٹ اٹیک جیسے عوارض کا شکار ہو جاتے ہیں۔ نیز غصہ تشدّد اور انتہا پسندی کی طرف مائل کرنے والے رویے ہیں۔ یوں ایک فرد کا غصہ میں کیا گیا عمل پورے معاشرے کو متاثر کرتا ہے۔ لہذا اسے کنٹرول کیا جانا ضروری ہے۔

اس منفی جذبہ کو کنٹرول کرنے اور اس سے نجات حاصل کرنے کے لیے صدر تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین قادری صاحب کی یہ کتاب گزشتہ سال منصۂ شہود پر آئی۔ یہ کتاب نفسیاتی و جذباتی کیفیات کو اعتدال دینے کے لئے اِکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔

(3) تصوف اور تعلیماتِ سلاسل

سلوک و روحانیت اور تہذیبِ اخلاق پر گزشتہ سال پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی ایک ایمان افروز اور مؤثر القلوب تصنیف’ تصوف اور تعلیمات سلاسل‘ زیور طبع سے آراستہ ہوئی۔ آپ کی یہ تازہ تصنیفِ لطیف ایک مقدمہ اور چھ ابواب پر مشتمل ہے۔ جس میں تصوف کا معنی و مفہوم، حصول تقوی کے تقاضے، اخلاقِ حسنہ و اخلاق رزیلہ، عہدِ صحابہ، عہدتابعین اور تبع تابعین کے ادوار میں تصوف کا آغاز و ارتقاء، أئمہ مذاہب کے صوفیانہ احوال و اقوال، معروف سلاسل طریقت کا فروغ و ارتقاء اور تعلیمات، معروف اور اکابر صوفیا میں سے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری، حجۃ الاسلام امام غزالی، شیخ محی الدین ا بن العربی، مولانا محمد جلال الدین رومی کے احوال و اقوال اور تصوف کے ترویج و فروغ میں تحریک منہاج القرآن کی خدمات کو صراحت سے بیان کیا گیا ہے۔

یہ فقید المثال شاہکار تصنیف صالح معاشرہ کی تشکیل اورافرادِ معاشرہ کی سیرت سازی میں اکسیر کی حیثیت رکھتی ہے۔ یہ کتاب نہ صرف انسانی شخصیت میں تقوی و صالحیت اور زہد و ورع کا نورپیدا کرتی ہے بلکہ تہذیبِ نفس، تصفیہ قلب اور تجلیۂ باطن میں بھی ممد و معاون ہے۔

یہ کتاب منہاج یونیورسٹی لاہور کے شیخ الاسلام مرکزِ علوم الروحانیۃ کی طرف سے پیش کی گئی ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا واحد ادارہ ہے جہاں تصوف کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کے معیار کے مطابق بطور نصاب پڑھایا جارہا ہے۔ یہاں تصوف سے متعلقہ پچیس ہزار سے زائد کتب کی ایک لائبریری بھی قائم کی گئی ہے، تصوف کے بارے میں ایک اکیڈمک جرنل بھی شائع کیا گیا ہے۔ تصوف کے متعلق اسلامی آرٹ اور کرافٹ کا شعبہ بھی اس میں شامل ہے۔ یہاں زاویۃ المراقبہ یعنی مراقبہ ہال بھی قائم کیا گیا ہے جہاں مختلف سلاسلِ تصوف کی ہدایات کی روشنی میں ذکر کی محافل کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس انسٹی ٹیوٹ میں تصوف کے مختلف کورسز بھی کرائے جارہے ہیں، جہاں ہر عمر اور ہر طبقہ کے لوگ داخلہ لے سکتے ہیں۔

سفر نامہ حضرت فریدِ ملتؒ

محسنِ تحریک، حاملِ معارِف و اَسرار، عارفِ اَسرارِ اَزل، حاملِ فراستِ رحمانی، فریدِ ملّت حضرت ڈاکٹر فرید الدین قادریؒ کثیر الجہات، جامع الکمالات اور مجموعۂ صفات و حسنات شخصیت تھے۔ آپ کی شخصیت اَوصاف و خصائص کی کہکشاں، محامد و محاسن کی دھنک، خوبیوں کا مرقّع اور للٰہیت کا پیکر تھی۔ حضرت فریدِ ملتؒ ایک وسیع المطالعہ، راسخ العقیدہ اور فکری واضحیت کی حامل یگانۂ روزگار شخصیت تھے۔ علوم و فنون میں آپ کی دِقّت نظری اور پختگی کا عالم یہ تھا کہ اُس عہد کے اَجل علماء کسبِ فیض کے لیے آپ کے درِ علم پر نیاز مندانہ حاضری دیتے۔

اولیاء کرام اور صلحاء عظام منازِل سلوک طے کرنے کے لیے علمی و روحانی اور زیارتی اَسفار اِختیار فرماتے تھے۔ حضرت فریدِملّت ڈاکٹر فریدالدین قادریؒ نے بھی صالحینِ عظام کے طریق پر تقریباً چھ مختلف اَدوار میں علمی و روحانی اور زیارتی اَسفار کیے ہیں۔ آپ نے طویل مسافتیں طے کر کے اکابر اولیاء کرام کی صحبتوں سے فیض یاب ہونے کے ساتھ ساتھ علمی و روحانی اِکتساب بھی خوب کیا۔

آپ کے ان ہی اسفار ميں سے ایک اہم سفر نامہ جو آپ نے ایران، عراق، ترکی اور شام کے اہم مقامات کی زیارت کے لیے کیا، اس سفر نامہ کا بھی گزشتہ سال جدید اور اضافہ شدہ ایڈیشن شائع ہوا ہے جس میں حضرت فرید ملتؒ کا تفصیلی تعارف اور اس موضوع پر جامع مقدمہ بھی شامل ہے۔

شیخ حماد مصطفی المدنی القادری کے زیر ادارت اَلنَّهْضَة (Renaissance)میگزین کا اجراء

گزشتہ سال شیخ حماد مصطفی المدنی القادری نے بطور ایڈیٹر انچیف النهضة میگزین کا اجرا کیا، جس کا پہلا شمارہ گزشتہ سال ماہِ رمضان المبارک 1444ھ میں شائع ہوا۔ منہاج القرآن کی تاریخ میں انگریزی زبان میں شائع ہونے والا یہ پہلا بین الاقوامی معیار کا تحقیقی میگزین ہے۔

شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کے پوتے اور چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کے صاحبزادے شیخ حماد مصطفی المدنی القادری نے اس سہ ماہی میگزین کے اجراء کا بنیادی آئیڈیا خود تیار کیا۔ اس کی ادارتی پالیسی اور مشن سٹیٹمنٹ مرتب کی اور میگزین کے لیے content writers اور تکنیکی ٹیم کا انتخاب کیا اور اپنے اس خواب کو تعبیر کے قالب میں ڈھالنے کے تمام مراحل کی براہِ راست نگرانی کرتے ہوئے اس میگزین کے اجراء کو یقینی بنایا۔

اس میگزین کے اِجراء کے 4 نمایاں اَہداف ہیں:

1۔ میگزین کے اجراء کا کور ہدف اور مخاطب نوجوان ہیں۔

2۔ انگریزی زبان بولنے اور سمجھنے والوں کو ان کی زبان میں اسلام کی پرامن تعلیمات سے روشناس کرانا اور دم توڑتی دینی و اخلاقی اقدار کا احیاء کرنا ہے۔

3۔ عصر حاضر کے مذہبی و معاشرتی مسائل کا حال پیش کرنا۔

4۔ مصطفوی تعلیمات اور اسلامی تاریخ کو بہ آسانی ہر قاری تک پہنچانا۔

یہ میگزین https://al-nahda.co.uk کی ویب سائٹ پر ملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔

نصاب برائے مراکزِ علم (پہلا سمسٹر)

شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ نے مصطفوی معاشرے کے قیام کی جِدّ و جُہد کے سات مرکزی کردار (7 میمز) کو اہم قرار دیا ہے۔ جن کی اصلاح اور تربیت نہایت ضروری ہے:

1۔ ماں

2۔ مَسکن

3۔ مکتب (مرکز علم)

4۔ مسجد

5۔ میڈیا

6۔ معیشت

7۔ معاشرت

اَفرادِ معاشرہ کی اصلاح اور اُن کی تعلیم و تربیت کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ نے آئندہ پانچ سالوں میں ملک بھر میں 25 ہزار مراکز علم کے قیام کا اعلان فرمایا ہے۔ گزشتہ سال انہی مراکزِ علم کے پہلے سمسٹر کا نصاب شعبہ کورسز اور FMRi کے اشتراک سے شائع ہوکر منظرِ عام پر آیا۔

حاصلِ کلام

2023 ء کے ایک سال کے دوران متنوع موضوعات پر شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ، ڈاکٹر حسن محی الدین قادری صاحب اور ڈاکٹر حسین محی الدین قادری صاحب کی شائع شدہ یہ کتب جدید علمی و تحقیقی معیار کے اعتبار نہایت شاندار شاہکار کتب ہیں۔ ان کا ایک مختصر سا جائزہ پیش کیا گیا۔ یہ کتب جملہ اہل ایمان بالخصوص طلبہ، علماء و اساتذہ، مدرسین کی علمی و عصری ضروریات کی تکمیل کے حوالے سے نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔ ہمارا دینی فریضہ ہے کہ اِن علمی شاہ پاروں کو خرید کر، گھر کی لائبریری کی زینت بنائیں، خود بھی مطالعہ کریں، اور اپنی نسلوں میں بھی اِس علمی ذخیرہ کو منتقل کریں۔