یوں تو سارا سال حضور نبی اکرم ﷺ کے تذکار جمیل کی محفلیں منعقد ہوتی رہتی ہیں لیکن جونہی ماہِ ربیع الاول کی آمد ہوتی ہے مسرتوں اور خوشیوں کا ایک سیلِ رواں شہر شہر، قریہ قریہ اُمڈآتا ہے اور اہلِ ایمان وارفتگی کے عالم میں محافل میلاد اور جلسہ و جلوس کی صورت میں اپنے محبوب نبی ﷺ سے اپنی قلبی محبت و عقیدت کااظہار کرتے ہیں۔ یہ سلسلہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تھمتا نہیں بلکہ ایک دیدنی جوش و خروش کا رنگ اختیارکر لیتا ہے۔ اس موقع پر گھر گھر چراغاں کیا جاتا ہے، مجالس و محافل میلاد کا خصوصی اہتمام ہوتا ہے۔ میلاد النبی ﷺ کی خوشی اور احترام میں بپا کی جانے والی محافل میں عشق رسول ﷺ کے ترانے الاپے جاتے ہیں، قرآن مجید کی تلاوت ہوتی ہے اور نعت گو شعراء، نعت خواں، خطباء حضرات تقریر و بیان کے ذریعے رحمتِ دو عالم ﷺ کے حضور اپنے گلہائے عقیدت پیش کرتے ہیں۔ الغرض ہر کوئی اپنی بساط کے مطابق نظم و نثر کے پیرائے میں تخلیق و ولادت اور عظمت و شانِ مصطفی ﷺ میں رطب اللسان ہوتے ہیں۔
مسرت و انبساط کی ان گھڑیوں میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیر اہتمام مینارِ پاکستان لاہور کے سبزۂ زار میں منعقدہ عظیم الشان عالمی میلاد کانفرنس ان خوشیوں کو چار چاند لگا دیتی ہے۔ اس عالمی میلاد کانفرنس میں ہر سال طول و عرض سے عشاقانِ مصطفی ﷺ ذوق و شوق کے ساتھ جوق در جوق شرکت کرتے ہیں۔ منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے منعقد ہونے والی اس عالمی میلاد کانفرنس کاایک طرۂ امتیاز یہ ہے کہ اس کانفرنس میں 11 اور 12 ربیع الاول کی شب تمام مکاتبِ فکر کے جید علماء و سیاسی، سماجی شخصیات ہر قسم کی ذاتی وجماعتی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر حضور نبی اکرم ﷺ کی محبت میں شریک ہوتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مختلف مذاہب کے نمائندے بھی امنِ عالم کے پیامبر اور رحمتِ عالم ﷺ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لئے حاضری دیتے ہیں۔ امسال جامعہ الازہر مصر یونیورسٹی کے مختلف دینی علوم و فنون کے ماہرین، شیوخ اور کینیڈا سے معتبر علمی شخصیات اس کانفرنس میں شریک ہوں گی۔ الحمداللہ ربیع الاول کی آمد کے ساتھ ہی مینار پاکستان کے سبزۂ زار کی تزئین و آرائش کا کام شروع کر دیا گیاتھا اور اس میں منہاج القرآن کے سینکڑوں کارکنان حصہ لے رہے ہیں۔ ان شا اللہ تعالیٰ ہر سال کی طرح امسال بھی امام الامہ، حجتہ المحدثین شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتہم العالیہ ایمان افروز خطاب فرمائیں گے۔
منہاج القرآن کے زیر اہتمام منعقدہ 42 ویں عالمی میلاد کانفرنس 1500ویں جشنِ ولادت کے سلسلے میں منعقد ہورہی ہے۔ اس کانفرنس میں پاکستان سمیت یورپ، امریکہ، برطانیہ، مشرق وسطیٰ سے بھی وفود شرکت کریں گے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا اُمت کے نام پیغام ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ کے ساتھ حقیقی عقیدت و محبت اور مؤدت یہ ہے کہ آپ ﷺ کی حیاتِ طیبہ کو اپنے شب و روز، اُمور و معاملات کا حصہ بنایاجائے اور اُمت محمدیہ ﷺ کا ہر فرد اپنے قول و فعل میں مصطفوی سیرت کا آئینہ دار بن جائے۔ شیخ الاسلام نے یہ تعلیم دی ہے کہ آپ ﷺ آسانیاں پیدا فرمانے والے تھے، دوسروں کا بوجھ ہلکا کرتے، دوسروں کے آرام و سکون کا خیال رکھتے، کمزور کی دستگیری اور اعانت فرماتے۔ آپ ﷺ انتہا پسندانہ طرزِ عمل سے گریز فرماتے، برائی کا جواب ہمیشہ اچھائی سے دیتے، آپ ﷺ کے شب و روز کا بیشتر حصہ امن اور محبت کی تعلیم دیتے بسر ہوتا۔ آپ ﷺ صلح و مفاہمت کے علمبردار ہیں، رواداری، محبت و اخوت، رحمت و شفقت، عفو و درگزر، صبر و استقامت، احترام و تکریم، نرم دلی، نرم خوئی، نرم جوئی، شرافت، سخاوت، خیر خواہی، حلم و بردباری آپ ﷺ کی پاک سیرت کے نمایاں اوصاف ہیں۔ آپ ﷺ انسانوں میں سب سے زیادہ سخی، مہمان نواز اور صبر و استقامت کا کامل نمونہ ہیں۔
آپ ﷺ کو رحمۃ للعالمین کا ٹائٹل کسی اُمتی نے نہیں بلکہ اللہ رب العالمین نےعطاء فرمایا ہے۔ سورہ الانبیا میں اللہ رب العزت نے فرمایا: ’’اور (اے رسولِ محتشم!) ہم نے آپ کو نہیں بھیجا مگر تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر۔‘‘ اِ س آیت مبارکہ کی روشنی میں یہ اعلان اظہر من الشمس ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ کی رحمت ایک ایسی آفاقی نعمت ہے جوتمام انسانیت کو قطع نظر اُن کے مذہب، نسل اور جنس کے اپنے حصارِ عاطفت اور آغوشِ رافت و رحمت میں لئے ہوئے ہے۔ آپ ﷺ امنِ عالم کے پیامبر ہیں۔ آپ ﷺ کی یہ صفت آپ ﷺ کو تمام انبیاء پر ممتاز مقام عطا کرتی ہے۔ آپ ﷺ نے 10 سال کے قلیل عرصہ میں عرب کے متحارب قبائل کو ایک عَلم کے نیچے جمع کر دیا۔ اس سےقبل عرب میں وحدت و یگانگت کا ایسا کارنامہ سرانجام نہیں دیا جا سکا تھا۔ آپ ﷺ نے امن کی فضیلت و اہمیت اُجاگر کرتے ہوئے فرمایا: ’’مسلمان وہ ہے جو اپنے قول و فعل سے دوسروں کو امن و سلامتی مہیا کرے ‘‘۔ ایک اور مقام پر فرمایا: ’’سچا مومن وہ ہے جس پر لوگ اپنی زندگیوں اور جائیدادوں کے حوالے سے اعتماد کریں‘‘۔ حضور نبی اکرم ﷺ کرۂ ارضی کی واحد صادق و امین ہستی ہیں، آپ ﷺ کی صداقت و امانت کے معترف آپ کے بدترین بھی تھے۔ قبولِ اسلام سے قبل مسلم مہاجرین کی حوالگی کے لئے ابوسفیان ہرقل روم کے دربار میں پیش ہوئے۔ ہرقل نے سوال کیا: کیا تم نے دعویٰ نبوت سے قبل آپ (ﷺ) پر جھوٹ بولنے کا الزام لگایا؟، ابوسفیان نے جواب دیا: ’’نہیں‘‘۔ پھر ہرقل نے سوال کیا: ’’کیا آپ(ﷺ) نے کبھی وعدہ خلافی کی؟‘‘ ابوسفیان نے جواب دیا: ’’نہیں۔ ‘‘ جس پر ہرقل نے کہا: ’’اگر آپ (ﷺ) لوگوں سے جھوٹ نہیں بولتے تو یقیناً وہ اللہ کے بارے میں بھی جھوٹ نہیں بولیں گے۔ یہ انبیاء کا طرزِ عمل ہوتا ہے کہ وہ دوسروں کو دھوکہ نہیں دیتے‘‘۔
حجتہ المحدثین شیخ الاسلام کی 5کُتب کی تقریب رونمائی
امام الامہ حجتہ المحدثین شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتہم العالیہ کی سرپرستی میں ادارہ منہاج القرآن 4 دہائیوں سے زائد عرصہ سے تجدید و احیائے دین کے لئے قومی و بین الاقومی سطح پر فکری و اعتقادی اور علمی و تحقیقی خدمات انجام دے رہا ہے۔ الحمدللہ اس ضمن میں شیخ الاسلام کے قلم سے 650 سے زائد کُتب کا مستند علمی ذخیرہ اہلِ علم حضرات و آئندہ نسلوں کی علمی تشنگی بجھانے کے لئے دستیاب ہے۔ شیخ الاسلام نے حال ہی میں علوم الحدیث، علوم التفسیر، سیرت النبی ﷺ اور آپ ﷺ کے اَخلاقِ کریمانہ کے موضوعات پر اُردو، عربی اور انگریزوں زبانوں میں 5 ضخیم کُتب تصنیف فرمائی ہیں جن کی تقریبِ رونمائی 8 ستمبر 2025ء کے روز ایوان ِ اقبال لاہور اور 10 ستمبر 2025ء بروز بدھ پاک چائنہ فرینڈ شپ سنٹر اسلام آباد میں منعقد ہورہی ہے۔ ان عظیم الشان تقاریبِ رونمائی میں پروفیسر ڈاکٹر محمد عبدالدائم علی(سیکرٹری جنرل آف دی اسلامک ریسرچ اکیڈمی و ڈین آف دی فیکلٹی آف اسلامک دعوۃ الازہر یونیورسٹی)، پروفیسر ڈاکٹر محمود حامد محمد عثمان(ڈین آف دی فیکلٹی آف شریعہ اینڈ لاء الازہر یونیورسٹی) خصوصی شرکت و خطاب فرمائیں گے۔ اس کے علاوہ ملک عزیز کے نامور اہلِ علم حضرات و محققین ان تقاریبِ رونمائی میں شرکت و اظہارِ خیال کریں گے۔ امام الامہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتہم العالیہ بھی ویڈیو لنک پر ان تقاریب میں شرکت فرمائیں گے۔
(چیف ایڈیٹر: نوراللہ صدیقی)