حجۃ المحدثین شیخ الاسلام کا تصنیف کردہ ”انسائیکلوپیڈیا آف حدیث سٹڈیز“

لبنیٰ مشتاق

الحمد للہ! علوم الحدیث کے باب میں حجۃ المحدثین، مجددِ دین و ملت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتہم العالیہ کا تصنیف کردہ ”اَلْمَوْسُوْعَةُ الْقَادِرِيَّة فِي الْعُلُوْمِ الْحَدِیْثِيَّة“ 8 جلدوں میں زیورِ طباعت سے آراستہ ہو کر منظر عام پر آ گیا ہے۔ یہ موسوعہ اُصول الحدیث کے اہم ترین موضوعات پر شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کی تصنیف کردہ 14 کتب پرمشتمل ہے۔ ان میں سے ہر کتاب اپنے مشتملات و محتویات کے اعتبار سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ یہ تصنیفات درج ذیل عنوانات سے معنون ہیں:

1. الْأَنْوَارُ الْبَهِيَّة فِي حُجِّيَّةِ السُّنَّةِ النَّبَوِيَّةِ

2. عَوْنُ الْمُغِيْث فِي طَلَبِ وَحِفْظِ عِلْمِ الْحَدِيْث

3. تَرْغِيْبُ الْعِبَاد فِي فَضْلِ رِوَايَةِ الْحَدِيْثِ وَمَكَانَةِ الْإِسْنَاد

4. الْاِكْتِمَال فِي نَشْأَةِ عِلْمِ الْحَدِيْثِ وَطَبَقَاتِ الرِّجَالِ

5. حُسْنُ النَّظَر فِي أَقْسَامِ الْخَبَر

6. الْبَيَانُ الصَّرِيْح فِي الْحَدِيْثِ الصَّحِيْح

7. اَلْقَوْلُ الْأَتْقَن فِي الْحَدِيْثِ الْحَسَن

8. الْقَوْلُ اللَّطِيْف فِي الْحَدِيْثِ الضَّعِيْف

9. الْاِجْتِبَاء مِنْ شُرُوْطِ رِوَايَةِ الْحَدِيْثِ وَ التَّحَمُّلِ وَ الْأَدَاء

10. شِفَاءُ الْعَلِيْلِ فِي قَوَاعِدِ التَّصْحِيْحِ وَالتَّضْعِيْفِ وَالْجَرْحِ وَالتَّعْدِيْل

11. حُكْمُ السَّمَاعِ عَنْ أَهْلِ الْبِدَعِ وَالْأَهْوَاء

12. الْخُطْبَةُ السَّدِيْدَة فِي أُصُولِ الْحَدِيْثِ وَفُرُوْعِ الْعَقِيْدَة

13. إِعْلَامُ الْقَارِي عَنْ تَدْوِيْنِ الْحَدِيْثِ قَبْلَ الْبُخَارِي

14. الْإِجْمَالُ فِيْ ذِكْرِ مَنِ اشْتَهَرَ بِمَعْرِفَةِ الْحَدِيْثِ وَنَقْدِ الرِّجَالِِ

یہ بات ہم پورے وثوق اور تیقن سے بلا خوفِ تردید کہہ سکتے ہیں کہ علوم الحدیث کے باب میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے قلم سے جو تصانیف شائع ہوئی ہیں ان میں نئے شواہد اور دلائل کے اضافے نے ان کی انفرادیت دو چند کر دی ہے۔ بطور خاص زیرِ نظر ”الموسوعة القادرية“ اپنی نوعیت کے اعتبار سے ایسا نادرمجموعہ ہے کہ جس کی گذشتہ چار صدیوں میں شاید ہی کوئی مثال مل سکے۔ برصغیر پاک و ہند میں بالخصوص اور عالمِ عرب اور مغربی دنیا میں بالعموم کسی ایک شخصیت کے قلم سے اتنے موضوعات کے احاطے کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔ یہ کام عصرِ حاضر میں شیخ الاِسلام کی تجدیدی و اجتہادی کاوش ہے، جس کے ذریعے اُنہوں نے اسلام کے علمی ورثہ کی حفاظت، ترویج وفروغ اور نشأۃ ثانیہ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

الموسوعة القادرية کے اِمتیازات و تفردات

حضرت شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کی تصنیفات و تالیفات انسانی زندگی سےمتعلق بیشتر موضوعات کا اِحاطہ کیے ہوئے ہیں۔ آپ کی ہر کتاب اپنی نوعیت کے اعتبار سے انفرادیت کی حامل ہے۔ رجوع الی القرآن اور تمسک بالقرآن کے حوالے سے آپ نے عصری تقاضوں کے مطابق قرآن مجید کا ترجمہ ”عرفان القرآن“ کرنے کی سعادت حاصل کی اور ہزارہا مضامین قرآن پر مشتمل 8 جلدوں میں ”الموسوعة القرآنية الموضوعية“ ترتیب دیا۔ اِسی طرح آپ نے علم الحدیث کی خدمت کے باب میں گزشتہ ربع صدی میں لاکھوں احادیث کے مطالعہ کے بعد ہزارہا احادیث منتخب فرما کر ان کو نئے تراجمِ اَبواب، عنوانات، ضروری توضیحات و تعلیقات کے ساتھ جمع کیا اور اُمتِ مسلمہ کو سیکڑوں کتب حدیث کے عطر و عرقِ مشک بار کا تحفہ عطا کیا۔

علوم الحدیث کے باب میں تشنگی تھی جو حضرت شیخ الاِسلام نے ”الموسوعة القادرية“ تالیف کر کے دور فرما دی ہے۔ آٹھ جلدوں پر مشتمل یہ موسوعہ درج ذیل امتیازی خصوصیات کا حامل ہے:ے:

1۔ ”الموسوعة القادرية“ شیخ الاِسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی علوم الحدیث کے باب میں ربع صدی پر محیط علمی و تحقیقی جہد و سعی کا نتیجہ ہے۔

2۔ ”الموسوعة القادرية“ کسی ایک شخصیت کے قلم سے تحریر ہونے والا ایسا نادر مجموعۂ علوم الحدیث ہے جس کی گذشتہ چار صدیوں میں شاید ہی کوئی مثال مل سکے۔

3۔ ”الموسوعة القادرية“ میں علوم الحدیث کی اہم ترین ابحاث پر مدلل ومحقق تفصیلی بحث کی گئی ہے۔

4۔ یہ موسوعہ علوم الحدیث پر گذشتہ سات آٹھ سو سال کے ائمہ محدثین کی تصانیف کے مطالعہ کا نچوڑ ہے۔ جسے نئے اِستشہادات اور نئے شواہد کے اضافہ جات سے مزین کرکے پیش کیا گیا ہے۔

الموسوعة القادرية کی اصل قدر و قیمت اور علمی و تحقیقی وسعت و وقعت اور گہرائی و گیرائی کا اندازہ تو اس کے مطالعہ کے بعد ہی ہوگا۔

پاکستان کے مختلف شہروں میں منعقد ہونے والی تقاریب کے دوران مختلف سیاسی، سماجی اور مذہبی شخصیات نے ”انسائیکلوپیڈیا آف حدیث سٹڈیز“ تالیف کرنے پر حجۃ المحدثین شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین کیا۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری:

منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا کہنا ہے کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا تالیف کردہ انسائیکلوپیڈیا آف حدیث سٹڈیز فن حدیث اور علم الحدیث کے باب میں ایک مستند اور قابل قدر علمی کاوش ہے۔ شیخ الاسلام نعلین پاک کے تصدق سے فی زمانہ قرآن و سنت اور شریعت محمدیہ کا مستند مواد اُمت اور آئندہ نسلوں کو دے رہے ہیں۔ علوم الاسلامیہ کے طالب علم، محققین و اساتذہ پورے اعتماد کے ساتھ شیخ الاسلام کی تصانیف و تالیفات سے استفادہ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا تالیف کردہ انسائیکلوپیڈیا آف سنہ علم الحدیث کی قابل ستائش اور قابل تقلید خدمت ہے ہم اللہ رب العزت کے حضور اس خدمت کی قبولیت اور مقبولیت کے لیے بصد عجز و نیاز دعا کرتے ہیں۔ انسائیکلوپیڈیا آف علوم الحدیث سٹڈیز کا مطالعہ موجودہ اور آئندہ نسلوں اور اہل علم حضرات کے قلوب و اذہان کو معانی و معارف کے ایک نئے جہان سے روشناس کروائے گا۔ اللہ تعالیٰ کا کروڑ ہا شکر ہے کہ علماء کرام اور علوم الاسلامیہ کے اساتذہ کی طرف سے اس انسائیکلوپیڈیا کی پرجوش انداز میں پذیرائی کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا تالیف کردہ انسائیکلوپیڈیا آف سنہ گزشتہ 8 سو سال کی آئمہ و محدثین کی تصانیف کے مطالعہ کا نچوڑ ہے، اللہ رب العزت کا حکم ہے کہ اللہ اور اس کے رسولﷺ کی اطاعت کرو، رسول اللہﷺ کی اطاعت ان کے فرامین مبارکہ کی اتباع و متابعت اور ان کا فروغ ہے، علم حدیث کے بغیر دین مصطفیٰﷺ کی جامعیت کے ساتھ درست تفہیم ناممکن ہے۔ کچھ شر پسند ذہن علم حدیث کی ثقاہت پر انگلی اٹھا کر شکوک و شبہات کو جنم دے کر نئی نسل کے ذہنوں کو پراگندہ کر رہے تھے حجۃ المحدثین شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے انسائیکلوپیڈیا پیڈیا آف حدیث سٹڈیز کے ذریعے شر پسندی کا دروازہ بند کر دیا ہے۔

استاذالحدیث پروفیسر ڈاکٹر نصر اللبان:

جامعہ الازہر مصر کے استاذالحدیث پروفیسر ڈاکٹر نصر اللبان بیان کرتے ہیں کہ پوری اسلامی دنیا کے دینی اسلامی علمی حلقے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تحقیق و تدوین سے استفادہ کر رہے ہیں،ان کا علمی وقار اور تحقیقی معیار قابل ستائش ہے۔ انسائیکلوپیڈیا آف حدیث کی تالیف پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو والہانہ انداز میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ ہم عرب ڈاکٹر طاہرالقادری کی علمی خدمات پر ان کا بے حد احترام کرتے ہیں اور ان کی وجہ سے اہل پاکستان سے بھی پیار کرتے ہیں۔ ہم عربوں نے علم الحدیث کے حوالے سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے اجازات لے رکھی ہیں۔

مولانا طارق جمیل:

ممتاز عالم دین مولانا طارق جمیل نے انسائیکلوپیڈیا آف علوم الحدیث کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری دامت برکاتہم العالیہ نے انسائیکلوپیڈیا آف حدیث کی صورت میں ایک کارنامہ انجام دیا ہے اس پر میں ان کے لیے اور ان کے صاحبزادگان کی خیرو سلامتی کے لیے دعا گو ہوں انھوں نے کہا کہ دین کی حفاظت کا ذمہ اللہ نے اپنے ہاتھ لے رکھا ہے اسی لیے ہر دور میں ایسی شخصیات آتی ہیں جو دین کو اس کی اصل اور زیر زبر کے ساتھ آئندہ نسلوں تک پہنچاتے ہیں انھوں نے کہا کہ آپﷺ واحد متبرک ہستی ہیں جن کے شمائل، خصائل نہ صرف محفوظ و مامون ہیں بلکہ آپ ﷺ کا فرمایا ہوا ایک ایک حرف اور سنت بھی محفوظ ہے، انھوں نے کہا کہ آپ ﷺ نے عمر بھر منبر پر سے کبھی کسی کا نام لے کر اس کے عیب بیان نہیں فرمائے،اور نہ کسی کی غلطی پر اس سے اظہار نفرت فرمایا آج کے خطبا اس سنت رسولﷺ پر عمل کریں۔

اوریا مقبول جان:

اوریا مقبول جان ممتاز کالمنسٹ اور اینکر نے انسائیکلوپیڈیا آف علوم الحدیث کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اللہ رب العزت کچھ لوگوں کو اپنے دین کی ترویج و اشاعت کے لئے منتخب کرتا ہے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری انہی چنیدہ بندوں میں سے ہیں، منکرینِ حدیث نے امت کو تشکیک و ابہام سے دوچار کرنے کی ناکام کوشش کی، مختلف ادوار میں حدیث کے علم و فن پر بڑا کام ہوا فی زمانہ یہ عظیم خدمت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ادا کر رہے ہیں، اسماء الرجال کا علم اور فن مسلم محققین کا کارنامہ ہے یہ علم سچ کو جھوٹ سے جدا کرتا ہے، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اسماء الرجال پر بھی اس انسائیکلوپیڈیا میں شاندار کام کیا ہے۔

مجیب الرحمٰن شامی:

مجیب الرحمن شامی ممتاز جرنلسٹ اور کالمنسٹ نے اس عظیم علمی کارنامے سے متعلق کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے انسائیکلوپیڈیا آف علوم الحدیث میں حدیث کے علم ،فن اور تاریخ اور محدثین پر جتنے بھی اعتراضات ،اشکالات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے ان سب کا ایک جگہ جواب دے دیا ہے یہ علم حدیث کے باب میں ایک بہت بڑا کنٹری بیوشن ہے،میری دعا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اسی طرح علمی میدان میں فتوحات کرتے رہیں۔

سید ارشاد عارف:

دانشور صحافی کالم نویس سید ارشاد عارف کا کہنا ہے کہ ’’دنیا بھر میں انسائیکلوپیڈیا جیسے کام محققین کا بورڈ انجام دیتا ہے مگر حیرت اس جیسا عظیم کام ڈاکٹر طاہرالقادری تن تنہا انجام دے رہے ہیں ،میں ان کی توفیقات میں اضافہ کے لئے دعا گو ہوں۔‘‘

جسٹس (ر) نذیر احمد غازی:

جسٹس ر نذیر احمد غازی شیخ الاسلام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اسلام کے سب سے طاقتور وکیل ہیں، میں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری سے کہوں گا کہ وہ انسائیکلوپیڈیا آف علوم الحدیث کا انگریزی زبان میں بھی ترجمہ کروائیں، منکرینِ حدیث کے لیے یہ بہت بڑا جواب ہے۔‘‘

ڈاکٹر راغب حسین نعیمی:

ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کا کہنا ہے کہ ’’شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے انسائیکلوپیڈیا آف علوم الحدیث کا جو کام کر دیا ہے یہ باعث خیر بھی ہے اور رکاوٹ بھی اب اس دور کا محقق ڈاکٹر طاہرالقادری کے اس کام کے بعد مزید کیا کام کرے گا، انھوں نے اتنا جامع کام کر دیا ہے کہ یہ کام ہمیشہ ایک مثال بنا رہے گا۔‘‘

ڈاکٹر فرید احمد پراچہ:

نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا کہ ’’انسائیکلوپیڈیا آف قرآن کے بعد، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا تالیف کردہ 60 جلدوں پر مشتمل انسائیکلوپیڈیا آف سنہ ایک بہت بڑی علمی کاوش ہے ،ڈاکٹر طاہرالقادری نے تحقیق کا دروازہ بند نہیں ہونے دیا،وہ اس دور میں دین کی بڑی خدمت انجام دے رہے ہیں۔‘‘

علامہ سید سبطین حیدر سبزواری:

علامہ سید سبطین حیدر سبزواری مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل بھی شیخ الاسلام کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے علوم القرآن اور علوم الحدیث کے حوالے سے جو کام کیا ہے یہ اپنی مثال آپ ہے، صاحبانِ علم ہمیشہ زندہ رہتے ہیں اللہ رب العزت انہیں طولِ عمر عطا کرے، دنیا سے جانا حقیقت ہے لیکن اپنے علمی و تحقیقی کاموں کی وجہ سے شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ تاقیامت زندہ رہیں گے۔‘‘

ڈاکٹر عبدالغفور راشد:

ڈاکٹر عبد الغفور راشد کا کہنا ہے کہ ’’علوم الحدیث کے باب میں تشنگی تھی جو ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے الموسوعۃ القادریہ تالیف کرکے دور فرمادی ہے۔ اللہ تعالیٰ ڈاکٹر طاہرالقادری صاحب کے علم، عمل اور ان کے اس علمی و تحقیقی کام میں برکت عطاء فرمائے۔‘‘

مولانا زبیر احمد ظہیر:

مولانا زبیر احمد ظہیر سربراہ مرکزی جمیعت اہلحدیث پاکستان نے کہا کہ ’’اللہ تعالیٰ نے ڈاکٹر طاہرالقادری کو اپنے دین کی سربلندی کے لیے چنا ہے، تحریک منہاج القرآن مبارکباد کی مستحق ہے کہ انہوں نے اللہ رب العزت کی توفیق خاص سے اس کے محبوب مکرمﷺ کی حدیث پر خوبصورت اور احسن انداز میں کام کیا ہے۔ حدیث کا کام کرنے والوں کا یہ کام تاقیامت زندہ رہے گا۔‘‘

مولانا مفتی زبیر فہیم نے انسائیکلوپیڈیا آف حدیث سٹڈیز مرتب کرنے پر ڈاکٹر طاہرالقادری اور ادارہ منہاج القرآن کو خراج تحسین پیش کیا اور خصوصی مبارکباد بھی دی۔

علامہ شہزاد مجددی:

علامہ شہزاد مجددی نے انسائیکلوپیڈیا آف علوم الحدیث سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’جس باغ کا مقدمہ یہ ہے تو سوچیں اس کی بہار کیا ہوگی، 8 جلدوں میں موسوعہ علوم الحدیث یہ انسائیکلوپیڈیا آف سنہ کا مقدمہ ہے، جو ساٹھ جلدوں میں طبع ہوگا۔ ہمیں شکر ادا کرنا چاہیے کہ اس عہد میں اللہ نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری پیدا کر دیا، ڈاکٹر صاحب کے علمی کام کی وسعت اور تنوع ایسا ہے کہ انسان حیران ہو جاتا ہے، شیخ الاسلام نے اپنے کام سے اپنے مخالفین سے بھی منوایا ہے کہ وہ وقت کے مجدد ہیں۔‘‘

صوفیہ بیدار:

معروف ادیبہ و ٹی وی اناؤنسر صوفیہ بیدار نے بھی اس علمی کاوش پر خراج تحسین پیش کیا کہ ’’ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے پہلے قرآنک انسائیکلو پیڈیا اور اب انسائیکلو پیڈیا آف علوم الحدیث لکھ کر یقیناً ایک معجزاتی کام سرانجام دیا ہے۔ اس وقت ان کی عالمِ اسلام میں جو اہمیت ہے بطور پاکستانی وہ ہمارے لیے قابلِ رشک ہے۔ میں ان کی درازیِ عمر کے لیے دعا گو ہوں۔‘‘

خواجہ معین الدین کوریجہ:

خواجہ معین الدین کوریجہ کا کہنا ہے کہ ’’شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے زندگی بھر قرآن اور صاحبِ قرآن حضرت محمدﷺ کی خدمت کی ہے، ایسی ہستیاں صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں، رجوع الی القرآن اور تمسک بالقرآن کے حوالے سے آپ نے پہلے عرفان القرآن اور الموسوعۃ القرآنیہ ترتیب دیا اور اب آپ نے علم الحدیث کی خدمت کے باب میں اَلْمَوْسُوْعَةُ الْقَادِرِيَّة فِي الْعُلُوْمِ الْحَدِيْثِيَّةِ ترتیب دیکر اُمتِ مسلمہ کو عظیم تحفہ عطا کیا۔‘‘

پیر شمس العارفین صدیقی:

پیر شمس العارفین صدیقی سجادہ نشین آستانہ عالیہ نیریاں شریف آزاد کشمیر نے خراج تحسین ان الفاظ میں پیش کیا کہ ’’آج کے اس دور میں جب سوشل میڈیا اور ابلاغ کے دیگر ذرائع کے ذریعے ہر طرف سے اسلامی اقدار و عقائد پر حملے ہو رہے ہیں، پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتہم العالیہ نے ’اَلْمَوْسُوْعَۃُ الْقَادِرِیَّۃ فِي الْعُلُوْمِ الْحَدِیْثِیَّۃ اُمت مسلمہ کو تحفہ دیا ہے۔ یہ اللہ رب العزت کا خاص انعام ہے کہ وہ ہر صدی میں ایک ایسا شخص پیدا فرماتا ہے جو دین کی حفاظت کرتے ہوئے امت کی راہنمائی کا فریضہ سرانجام دیتا ہے۔ آپ آج کے دور کا قیمتی اثاثہ ہیں۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل کی جملہ قیادت کو اس عظیم سعادت پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور اُمت مسلمہ کو دعوت فکر دیتا ہوں کہ اس شخصیت کے دست و بازو بنیں جو ہر سطح پر حقیقی معنوں میں اسلام کی درست ترجمانی کرسکتا ہے۔‘‘

ڈاکٹر تنویر علوی:

جامعہ محمدیہ اسلام آباد کے پرنسپل ڈاکٹر تنویر علوی کہتے ہیں کہ ’’اللہ رب العزت ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی یہ کاوش اَلْمَوْسُوْعَۃُ الْقَادِرِیَّۃ فِي الْعُلُوْمِ الْحَدِیْثِیَّۃ منظور و مقبول فرمائے۔ یقیناً انسائیکلوپیڈیا آف حدیث ان کی زندگی بھر کے مطالعۂ حدیث کا نچوڑ ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کے علم و عمل میں مزید برکتیں عطاء فرمائے۔‘‘

علامہ پیر سید عظمت حسین شاہ:

علامہ پیر سید عظمت حسین شاہ مہتمم جامعہ انوار القرآن راولپنڈی شیخ الاسلام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو اللہ تعالیٰ نے برکات کا ذخیرہ عطاء فرمایا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے وقت میں برکت ڈال دی ہے اور ان سے اتنا بڑا کام لیا ہے۔ تحریک منہاج القرآن اور اُن کی پوری ٹیم مُبارکباد کی مستحق ہے۔ انسائیکلو پیڈیا آف حدیث اللہ رب العزت کی عطاء کردہ بہت بڑی نعمت ہے۔‘‘

علامہ عارف الواحدی:

علامہ عارف الواحدی مرکزی نائب صدر شیعہ علماء کونسل و ممبر اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہے کہ ’’شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو اَلْمَوْسُوْعَۃُ الْقَادِرِیَّۃ فِي الْعُلُوْمِ الْحَدِیْثِیَّۃ تالیف کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ علم صرف حافظے سے نہیں بلکہ اللہ رب العزت کی خاص عطاء سے حاصل ہوتا ہے۔ جو شخص قرآن و حدیث کے علم کو آگے پھیلائے گا کامیابیاں و کامرانیاں اس کے قدم چومیں گی۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری جیسی شخصیات اُمتِ مسلمہ اور مملکت خدا داد پاکستان کا فخر ہیں۔‘‘

سید ضیاء اللہ شاہ بخاری:

امیر متحدہ جمیعت اہلحدیث پاکستان سید ضیاء اللّٰہ شاہ بخاری نے بھی ایک پیغام میں کہا کہ ’’اَلْمَوْسُوْعَۃُ الْقَادِرِیَّۃ فِي الْعُلُوْمِ الْحَدِیْثِیَّۃ کے متعلق گفتگو کرنا ایک شرف اور اعزاز کی بات ہے۔ اللّٰہ تعالیٰ نے حضرت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری حفظہ اللہ کو 60 جلدوں پر مشتمل عظیم الشان انسائیکلو پیڈیا تحریر کرنے کی توفیق عطاء فرمائی ہے، یہ اعزاز اللہ رب العزت کی توفیق اور اس کے فضل کے بغیر ممکن نہیں۔‘‘

فی زمانہ انکار حدیث ایک بہت بڑا فتنہ ہے، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے علم الحدیث پر شاندار کام کر کے اس فتنہ کی سرکوبی کی ہے سیرت طیبہ اور فرامین رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بغیر اسلام کی درست تفہیم ناممکن ہے۔

ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی

ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی نے کہا کہ ’’شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے علم الحدیث و اصول الحدیث کی جملہ علمی و فنی ابحاث اور راویان حدیث کے بارے میں معلومات کو 8 جلدوں پر مشتمل انسائیکلوپیڈیا آف حدیث سٹڈیز میں جمع کر دیا ہے۔‘‘

علامہ محمد امین شہیدی:

چیئرمین اُمت واحدہ پاکستان علامہ محمد امین شہیدی کا کہنا ہے کہ ’’شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتہم العالیہ نے امت کو جوڑنے اور امت کے مشترکات پر بہت کام کئے ہیں، ان کی یہ علمی کاوش اَلْمَوْسُوْعَۃُ الْقَادِرِیَّۃ فِي الْعُلُوْمِ الْحَدِیْثِیَّۃ صدیوں تک امت مسلمہ کی راہنما بھی بنے گی اور امت کو جوڑنے کا سبب بھی بنے گی۔ اللہ رب العزت ان کی توفیقات خیر میں مزید اضافہ فرمائے اور اُمت ان کے اس علمی کام سے استفادہ کرسکے۔‘‘

صاحبزادہ ڈاکٹر ساجد الرحمٰن:

صاحبزادہ ڈاکٹر ساجد الرحمن چیئرمین سیرت چیئر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی و سجادہ نشین بگھار شریف نے کہا کہ ’’شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ایک شخصیت نہیں بلکہ ایک فکر، فلسفہ، تحریک اور اس عہد کی علمی تاریخ کا نام ہے۔‘‘

مفتی محمد زبیر فہیم:

صدر اتحاد المدارس العربیہ پاکستان مفتی محمد زبیر فہیم کہتے ہیں کہ ’’ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے تحریر کردہ شہ پاروں کا ایک اک صفحہ علم کے موتیوں کا بحرِ ذخار نظر آتا ہے۔ علوم الحدیث کا یہ گراں قدر انسائیکلو پیڈیا اہلِ علم و فن کے لیے ایک نادر و نایاب ارمغاں اور بے نظیر و بے مثال تحفہ ہے۔‘‘

خواجہ معین الدین کوریجہ:

خواجہ معین الدین کوریجہ نے کہا کہ ’’شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے زندگی بھر قرآن اور صاحبِ قرآن حضرت محمدﷺ کی خدمت کی ہے، ایسی ہستیاں صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں، رجوع الی القرآن اور تمسک بالقرآن کے حوالے سے آپ نے پہلے عرفان القرآن اور الموسوعۃ القرآنیہ ترتیب دیا اور اب آپ نے علم الحدیث کی خدمت کے باب میں اَلْمَوْسُوْعَةُ الْقَادِرِيَّة فِي الْعُلُوْمِ الْحَدِيْثِيَّةِ ترتیب دیکر اُمتِ مسلمہ کو تحفہ عطا کیا۔‘‘